Tag: TEEN TALWAR

  • تین تلوار پر ہنگامہ آرائی میں ملوث مزید 39 ملزمان گرفتار

    تین تلوار پر ہنگامہ آرائی میں ملوث مزید 39 ملزمان گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کلفٹن، تین تلوار پر ہنگامہ رائی، پولیس پر تشدد اور سرکاری گاڑیوں کی توڑ پھوڑ میں ملوث مزید 39 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا، مجموعی طور پر گرفتار ملزمان کی تعداد 72 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تین تلوار پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی پر ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس نے کراچی بھر میں تابڑ توڑ چھاپے اور کارروائیاں کیں، اور پی ٹی آئی کے 72 کارکنان کو گرفتار کر لیا۔

    ایس ایس پی ساؤتھ ساجد سدوزئی کے ترجمان کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں سے گرفتار ملزمان کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے، جن کو ڈیجیٹل شواہدوں میں شناخت کے بعد گرفتار کیا گیا، مزید گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جا رہی ہیں۔

    ترجمان ایس ایس پی کے مطابق ملزمان کی گرفتاری تھانہ فریئر میں درج مقدمے میں عمل میں لائی گئی ہے۔

    دوسری طرف تین تلوار پر کار سرکار میں مداخلت، ہنگامہ آرائی اور پولیس پر حملے کے کیس میں پولیس کی جانب سے آج 30 ملزمان کو اے ٹی سی میں پیش کیا گیا، عدالت نے ملزمان کے 13 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انھیں عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا، اور آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے رپورٹ طلب کر لی۔

    الیکشن ڈے پر سندھ کے 10 اضلاع میں تصادم کا خدشہ ہے، رپورٹ

    عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے بغیر اجازت ریلی نکالی، پولیس کے روکنے پر پتھراؤ کیا گیا، جس کے نتیجے میں ایس ایچ او بوٹ بیسن سمیت دیگر پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

  • کراچی : نمرتا کی موت کیخلاف ورثاء کا مظاہرہ، متعلقہ حکام کی یقین دہانی پر احتجاج مؤخر

    کراچی : نمرتا کی موت کیخلاف ورثاء کا مظاہرہ، متعلقہ حکام کی یقین دہانی پر احتجاج مؤخر

    کراچی : نمرتا کماری کی ہلاکت کیخلاف ورثاء نے کلفٹن تین تلوار پر احتجاجی مظاہرہ کیا، احتجاج کے باعث ٹریفک جام ہوگیا، صوبائی وزیر سعید غنی اور مرتضیٰ وہاب نے مظاہرین کو انصاف فراہم کرنے کی یقین کرائی جس پر مظاہرین منتشر ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے ہاسٹل میں نمرتا کماری نامی لڑکی کی پراسرارموت پر کراچی میں کلفٹن کے علاقے تین تلوار پر ہندو کمیونٹی کے افراد کی بڑی تعداد نے جمع ہوکر مظاہرہ کیا۔

    مظاہرین نے واقعے کی شفاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کے باعث تین تلوار پر ٹریفک جام ہوگیا تھا، اس موقع پر صوبائی وزیر سعید غنی اور مرتضیٰ وہاب نے مظاہرین سے مذکرات کیے اور وائس چانسلر کی معطلی کی یقین دہانی کرائی۔

    مظاہرین سے کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کردیا گیا اور ٹریفک بحال ہوگئی، مظاہرین نے نمرتا کماری کی موت کیخلاف احتجاج بدھ کی شام تک موخرکردیا۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ ورثاء کے اطمینان کے مطابق تحقیقات کیلئے تمام تر اقدامات کریں گے، اس سلسلے میں ورثا کےنامزد کردہ پولیس افسر سے تحقیقات کروانے کو بھی تیار ہیں، انہوں نے کہا کہ ورثاء جوڈیشل کمیشن سے تحقیقات کرانا چاہیں تو بھی ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں وائس چانسلر اگر ملوث ہوئی تو تادیبی کارروائی ہوگی، وائس چانسلر کو شوکاز کے بغیر معطل نہیں کیا جاسکتا،انہوں نے بتایا کہ صبح وائس چانسلر کو شوکاز نوٹس جاری کردیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ لاڑکانہ میں زیرتعلیم کراچی سے تعلق رکھنے والی نمرتا کماری کی ہلاکت کے بعد ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی، پولیس سرجن کے مطابق نمرتا کی گردن پر کسی چیزکے باندھنے کے نشانات ہیں، البتہ یہ نشانات رسی کے ہیں یا دوپٹے کے، ابھی اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نمرتا کے جسم پر کسی بھی تشدد کا نشان نہیں، البتہ حتمی رپورٹ آنے پرہی موت کی وجوہات سامنے آئیں گی۔

  • کراچی، تین تلوار پر دفعہ 144نافذ ، ہر قسم کے اجتماع پر پابندی

    کراچی، تین تلوار پر دفعہ 144نافذ ، ہر قسم کے اجتماع پر پابندی

    کراچی: محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی کے علاقے تین تلوار پر دفعہ 144نافذ کرتے ہوئے ہر قسم کے اجتماع پر پابندی عائد کردی ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے کراچی کے علاقے تین تلوار کلفٹن پر کسی بھی قسم کا جلسہ اور مظاہرہ کرنے کی پابندی عائد کردی گئی ۔ دفعہ 144کے تحت ہر قسم کے اجتماع پر پابندی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیاہے۔

    محکمہ داخلہ کے مطابق یہ پابندی غیر معینہ مدت کے لیے لگائی گئی ہے۔

  • نئے انتظامی یونٹس کا قیام ناگزیر ہے،خوش بخت شجاعت

    نئے انتظامی یونٹس کا قیام ناگزیر ہے،خوش بخت شجاعت

    کراچی: نئے انتظامی یونٹس کےخلاف پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے بیان پرسول سوسائٹی نے کلفٹن کراچی میں احتجاج کیا، خوش بخت شجاعت کاکہناہے کہ ملک میں نئےانتظامی یونٹس کاقیام ناگزیرہے۔

    سول سوسائٹی کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماؤں کے بیانات کے خلاف تین تلوارپراحتجاج کیاگیاجس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    مظاہرین سےخطاب کرتے ہوئے خوش بخت شجاعت کاکہناتھاکہ ملک کومتحدرکھنے کیلئےانتظامی بنیادوں پرچھوٹےیونٹس بناناہوں گے نئے انتظامی یونٹس کا مطالبہ آئینی اورجمہوری حق ہے، مظاہرین نےمتعصبانہ بیان کے خلاف قراردادِ مذمت بھی پیش کی۔

    اس سے پہلےاے آروائی نیوزسے گفتگوکرتے ہوئے خوش بخت شجاعت کاکہناتھا کہ نئے انتظامی یونٹس بننے سےقومیت کوفروغ ملتاہے۔

    خوش بخت شجاعت کاکہناتھا ہم نے پاکستان بے پناہ قربانیوں کے بعد حاصل کیا ہے اورکوئی پاکستان سے علیحدہ ہونے کاسوچ بھی نہیں سکتا