Tag: Teenage

  • 18 سال سے کم عمر ڈرائیورز کے خلاف مہم کا آغاز

    18 سال سے کم عمر ڈرائیورز کے خلاف مہم کا آغاز

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 18 سال سے کم عمر ڈرائیورز کے خلاف مہم کا آغاز کردیا گیا، کم عمر ڈرائیورز اور ان کے والدین کے خلاف بھی کارروائی کی ہدایت کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں 18 سال سے کم عمر ڈرائیورز کے خلاف باقاعدہ مہم کا آغاز کردیا گیا، ڈی آئی جی ٹریفک اقبال دارا نے متعلقہ افسران کو حکم نامہ جاری کر دیا۔

    اقبال دارا کا کہنا تھا کہ کم عمر ڈرائیورز اور ان کے والدین کے خلاف مہم چلائی جائے، عدلیہ کی جانب سے کم عمر ڈرائیورز کے خلاف نوٹس لیا گیا تھا۔

    ایسے ڈرائیورز کے خلاف کارروائی کے احکامات بھی جاری کیے گئے، کم عمر ڈرائیورز بلکہ والدین کے خلاف بھی کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • نوعمر بچیاں جلد کی حفاظت کیسے کریں؟

    نوعمر بچیاں جلد کی حفاظت کیسے کریں؟

    اسکول جانے والی بچیوں کی جلد دھوپ اور گرد و غبار سے خراب ہوجاتی ہے اور اس پر ایکنی اور داغ دھبے پڑ جاتے ہیں، جلد کے ان مسائل سے چھٹکارہ پانے کا نہایت آسان حل موجود ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں رانی آپا نے کم عمر بچیوں کی جلد کی حفاظت کے لیے آسان نسخہ بتایا۔

    انہوں نے بتایا کہ نیم کے خشک پتے، سمندری جھاگ اور ملتانی مٹی 20، 20 گرام لے کر ملا لیں، اس میں 1 چٹکی پسی ہوئی پھٹکری ملائیں اور چاروں اشیا کو پیس لیں۔

    ان کا پاؤڈر بنائیں اور اس میں 1 چمچ عرق گلاب یا سادہ پانی ملا کر پیسٹ بنا لیں، اس پیسٹ کو چہرے پر لگائیں اور خشک ہوجانے کے بعد سادے پانی سے دھو لیں۔

    رانی آپا نے بتایا کہ نوعمر بچیاں اس ماسک کو بلا خوف و خطر استعمال کرسکتی ہیں کیونکہ یہ تمام اشیا قدرتی ہیں اور ان کا کوئی نقصان نہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اس ماسک سے چہرے پر ایکنی اور داغ دھبے دور کرنے میں مدد ملے گی۔

  • پراسرار بیماری نے کم عمر لڑکی کا چہرہ بگاڑ دیا

    پراسرار بیماری نے کم عمر لڑکی کا چہرہ بگاڑ دیا

    فلپائن میں ایک 17 سالہ دوشیزہ پراسرار بیماری کا شکار ہوگئی جس کے باعث اس کا چہرہ سوج گیا، غربت کے باعث وہ اپنا علاج کروانے سے قاصر ہے۔

    فلپائن کے ایک چھوٹے سے قصبے کی رہائشی یہ لڑکی ایک بچے کی ماں بھی ہے، اس کا کہنا ہے کہ ایک سال قبل اس کے چہرے پر ایک دانہ نکل آیا تھا جس کو چھیڑنے پر ابتدا میں تکلیف شروع ہوئی۔

    بعد ازاں اس کا چہرہ سوجنے لگا اور یہ سوجن پورے چہرے پر پھیل گئی جس کی وجہ سے اس کا چہرہ بگڑ گیا۔

    اس سوجن نے اس کی آنکھوں اور بصارت کو بھی متاثر کیا ہے اور اب وہ ایک آنکھ سے بمشکل دیکھ پاتی ہے، اس کا کہنا ہے کہ اسے لگتا ہے اس کا چہرہ اب کبھی بھی پہلے جیسا نہیں ہوسکے گا۔

    مذکورہ لڑکی کا شوہر ایک کھیت میں کام کرتا ہے اور اس کی آمدنی بمشکل اتنی ہے کہ وہ اپنے گھر والوں کا پیٹ پال سکے۔

    غربت کی وجہ سے وہ ڈاکٹر کے پاس بھی نہ جاسکی اور گھریلو ٹوٹکوں سے ہی اپنی تکلیف کا علاج کرتی رہی۔

    ایک سال بعد کچھ پیسے جمع کر کے وہ ڈاکٹر کے پاس گئی تاہم قصبے کے معمولی سے اسپتال میں جدید سہولیات موجود نہیں ہیں جس کی وجہ سے اسے بڑے شہر جانے کا کہا گیا۔

    مذکورہ لڑکی اور اس کے شوہر نے سوشل میڈیا پر ویڈیو جاری کر کے لوگوں سے مدد کی اپیل کی ہے تاکہ وہ شہر جاسکیں اور اس پراسرار بیماری کا علاج کرواسکیں۔

  • لندن میں چاقو بردار شخص کا ایک اور حملہ، نوجوان ہلاک

    لندن میں چاقو بردار شخص کا ایک اور حملہ، نوجوان ہلاک

    لندن : برطانوی دارالحکومت میں 17 سالہ جوان چاقو کے متعدد وار کے باعث ہلاک ہوگیا، مقتول جھگڑے کے دوران چاقو زنی کا شکار ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن کے مغربی علاقے اسلیورتھ میں مقتول اور قاتل کے درمیان نامعلوم وجوہات کی بنا پر جھگڑا ہورہا تھا کہ اس دوران ملزم نے متاثرہ نوجوان پر چاقو سے حملہ کردیا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ متاثرہ نوجوان حملے کے نتیجے میں شدید زخمی ہوگیا تھا جسے جائے حادثہ پر ہی پولیس نے اسے ابتدائی طبی امداد فراہم کی لیکن وہ طبی امداد فراہم کرنے والے عملے کی آمد سے قبل موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے کہ تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور میٹروپولیٹین پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ اور باقاعدہ شناخت کا جائزہ لینے کے بعد حتمی رپورٹ تشکیل دی جائے گی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس تاحال چاقو زنی کی واردات میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : لندن : تین لاکھ سے زائد بچے جرائم پیشہ گروہوں سے منسلک ہیں، چلڈرن کمشنر

    برطانیہ میں بچوں کے حقوق کے کام کرنے والے کمشنر کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 10 برس سے 17 برس کی عمر کے ایسے 27ہزار بچوں کی شناخت ہوئی جو صرف انگلینڈ میں جرائم پیشہ گروہوں سے وابستہ ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں 3 لاکھ 13 ہزار کم عمر بچے گینگ ممبر ہیں اور 34 ہزار بچے ایسے ہیں جو پُرتشدد جرائم کا تجربہ کرچکے ہیں۔

  • یواے ای میں 14 سال کا بچہ سمندرمیں ڈوب کرجاں بحق

    یواے ای میں 14 سال کا بچہ سمندرمیں ڈوب کرجاں بحق

    راس الخیمہ: متحدہ عرب امارات کے علاقے راس الخیمہ میں ڈوبنے والے بچے کی میت دو روز کی جدو جہد کے بعد تلاش کرلی گئی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق جمعے کی دوپہر راس الخیمہ کےعلاقے الدہان میں دو بچے سمندر میں نہاتے ہوئے ڈوب گئے تھے، ڈوبنے والے بچوں کی عمریں 14 اور 12 برس تھیں۔

    موقع پرموجود لوگوں نے 12 سالہ ایشیائی بچے کو بچا لیا تھا ، تاہم 14 سالہ عرب بچے کو نہیں بچا سکے تھے۔ پولیس کے مطابق انہیں جمعے کی شام چار بجے مدد کے لیے کال موصول ہوئی جس کے بعد ریسکیو کی کارروائی شروع کی گئی۔

    پولیس کی جانب سے کی جانے والی کارروائی میں ڈوبنے والے بچے کوتلاش کرلیا گیا تاہم اس وقت تک وہ موت کے منہ میں جاچکا تھا، ضروری کارروائی کے بعد بچے کی میت تدفین کے لیے اہل خانہ کے حوالے کردی گئی ۔ دوسرا بچہ جسے موقع پر بچایا گیا تھااس کی شناخت صالح علی صالح کے نام سے ہوئی ہے،  اسے وہیں طبی امداد فراہم کردی گئی۔

    پولیس کے مطابق یہ دونوں بچے ممنوعہ علاقے میں نہارہے تھے۔ ساحل کے اس علاقے میں زبردست لہریں پیدا ہوتی ہیں جس کے سبب اس علاقے کو خطرناک قرار دیا گیا ہےاور تیراکی سے ممانعت کی ہدایات بھی آویزاں ہیں۔

    اس واقع کے بعد پولیس نے عوام سے درخواست کی ہے کہ ساحل پر ممنوعہ علاقوں سے دور رہیں اور تیراکی کے دوران تمام ضروری حفاظتی انتظامات ضرور اختیار کریں ، انہوں نے والدین سے بھی اپیل کی ہے کہ اپنے بچوں کو کسی بھی صورت ممنوعہ علاقے میں نہانے کی اجازت ہر گز نہ دیں۔

  • جرمنی میں افغان شہری کا چاقو سے حملہ، تین افراد زخمی

    جرمنی میں افغان شہری کا چاقو سے حملہ، تین افراد زخمی

    برلن : جرمن شہر راوینز برگ میں غیر قانونی افغان مہاجر نے تیز دھار چاقو سے حملہ کرکے دو شامی مہاجر سمیت تین شہریوں کو زخمی کردیا ایک کی حالت تشویش ناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک جرمنی کے مغربی حصّے کے شہر راوینزبرگ میں غیر قانونی تارک وطن نے تیز دھار خنجر کے ذریعے حملہ کرکے تین افراد کو شدید زخمی کردیا جنہیں طبی امداد کے لیے فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    جرمن خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان شہری نے نامعلوم وجوہات کی بناء پر چاقو سے دو شامی اور ایک 52 سالہ جرمن شہری کو گذشتہ روز زخمی کیا تھا، زخمی افراد میں ایک کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق حملہ آور کو جرمن پولیس نے شہر کے میئر ڈانیئل راپ کی مدد سے موقع واردات سے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جب حملہ ہوا تو شہر کے میئر موقع واردات پر موجود تھے جنہوں نے افغان شہری کو فرار ہونے روکا اور اپنے گفتگو کے ذریعے اسے ہتھیار ڈالنے پر قائل کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حملے میں زخمی ہونے والے شامی تارکین وطن کی عمریں بھی 19 سے 20 برس ہیں اور حملہ آور کی عمر بھی 19 برس ہے۔

    جرمن پولیس کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز پیش آنے والی چاقو زنی کی واردات کو دہشت گردی کے زمرے میں شمار نہیں کیا جاسکتا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ افغان مہاجر نے شہر کے بس اسٹاپ پر دونوں شامی نوجوانوں کو زخمی کیا تھا جبکہ جرمن 52 سالہ جرمن شہری پر چاقو کے وار بس اسٹاپ سے کچھ فاصلے پر ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں مسافروں سے بھری بس جرمنی کے شہر لیوبیک کے ایک معروف ساحل کی طرف رواں دواں تھی کہ بس میں بیٹھے ایک شخص نے چاقو نکال کر لوگوں پر حملہ کرنا شروع کردیا جس کے نتیجے میں 9 افراد زخمی ہوئے تھے۔

  • سعودی عرب: ماں بیٹے سے زیادتی اور قتل، چار پاکستانیوں کا سرقلم

    سعودی عرب: ماں بیٹے سے زیادتی اور قتل، چار پاکستانیوں کا سرقلم

    ریاض: سعودی حکومت نے ماں بیٹے کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کا الزام ثابت ہونے پر چار پاکستانیوں کے سرقلم کردیے۔

    سعودی وزارتِ داخلہ سے جاری اعلامیے کے مطابق چار افراد ریاض میں رہائش پذیر خاتون کے گھر میں چوری کی نیت سے داخل ہوئے اور انہوں سونے اور نقدی سمیٹنے کے بعد خاتون اور بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    وزارتِ داخلہ کے مطابق چاروں ملزمان  نے خاتون اور بچے کو زیادتی کے بعد گھر میں ہی قتل کیا اور وہاں سے نقدی لے کر فرار ہوگئے تھے مگر پولیس نے شواہد اکھٹے کر کے چاروں مجرمان کو حراست میں لیا۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب: 1 پاکستانی اور 5 سعودی باشندوں‌ کے سرقلم

    سعودی وزارتِ داخلہ کے مطابق گرفتاری کے بعد چاروں پاکستانیوں کو صفائی کا موقع فراہم کیا گیا مگر انہوں نے عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف کیا جس کی بنیاد پر انہیں جمعرات 8 فروری 2018 کے روز سزائے موت (سر قلم) دی گئی۔

    واضح رہے کہ سعودی حکومت نے رواں سال کے آغاز کے بعد سے اب تک 20 افراد کے سر قلم کیے جبکہ گزشتہ برس 141 لوگوں کو سزائے موت دی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں دو افراد کا سرقلم، ایک پاکستانی شہری بھی شامل

    خیال رہے کہ گزشتہ برس جولائی کے مہینے میں سعودی عدالت نے 6 پاکستانیوں پر انسانی اسمگلنگ کا الزام ثابت ہونے پر سزا سنائی تھی علاوہ ازیں پانچ سعودی باشندوں کے بھی سر قلم کیے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں سر قلم کیے گئے افراد کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے جن افراد کے سرقلم کیے جاتے ہیں ان میں منشیات کی اسمگلنگ، دہشت گردی، قتل، زیادتی، مسلح ڈکیتی کے جرائم شامل ہیں۔

    اسے بھی پڑھیں: سعودی عرب: دہشت گردی میں ملوث 4 افراد کے سرقلم

    برطانیہ سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ برس سعودی عرب میں ان جرائم پر 153 افراد کو سر قلم کی سزا دی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔