Tag: TEENAGER

  • لندن میں چاقو بردار کا حملہ، نوجوان نے خاندان کو بچانے کے لیے جان قربان کردی

    لندن میں چاقو بردار کا حملہ، نوجوان نے خاندان کو بچانے کے لیے جان قربان کردی

    لندن: برطانیہ میں 18 سالہ نوجوان چاقو بردار کو اپنے خاندان پر حملہ آور دیکھ کر ان کی ڈھال بن گیا اور اپنی جان گنوا دی، افسوسناک واقعے کے بعد علاقے میں دکھ کی لہر دوڑ گئی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن میں گھر کے سامنے تیز دھار آلے سے قتل ہونے والا 18 سالہ مسلمان نوجوان اپنی فیملی کا تحفظ کرتے ہوئے حملہ آوروں کا نشانہ بنا۔

    قانون کے پہلے سال کا طالب علم حسین چوہدری بدھ کے روز اس وقت حملے کا نشانہ بنا جب 2 چاقو برداروں نے گھر کے سامنے ان کی والدہ سے سامان چھیننے کی کوشش کی۔

    حسین آگے بڑھے تو ان کی گردن پر وار کیا گیا جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ ان کی والدہ اور بھائی بھی زخمی ہوئے تھے۔

    حسین چوہدری کی بہن عافیہ احمد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ میرا چھوٹا بھائی اسی طرح سے دنیا چھوڑ گیا جیسے دنیا میں آیا تھا، وہ میری ماں کی بانہوں کے جھولے میں تھا، وہ اپنے خاندان کو بچاتے ہوئے دنیا سے گیا۔

    پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ حسین کو 2 افراد نے قتل کیا، ایک عینی شاہد نے لندن کے ایک اخبار کو بتایا کہ ان میں سے ایک نے اس کی گردن پر وار کیا، جس پر ان کی والدہ چلانے لگیں۔

    حسین چوہدری کے نام پر کئی فنڈریزنگ مہمات بھی شروع ہو چکی ہیں جن میں اسلامک سوسائٹی اور لندن اسکول آف اورینٹل اینڈ افریقین اسٹڈیز بھی شامل ہیں جہاں وہ تعلیم حاصل کر رہے تھے۔

    اسلامک سوسائٹی کے صدر محمد عارف نے ایک اخبار کو بتایا کہ اب تک 32 ہزار پاؤنڈز جمع ہو چکے ہیں جو توقع سے بڑھ کر ہیں، اسی طرح ایک اور فنڈریزنگ مہم میں فیملی کے لیے ابھی تک 11 ہزار پاؤنڈز جمع ہو چکے ہیں جنہیں مسجد کی تعمیر کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

    لندن میٹرو پولیٹن پولیس کے ڈیٹیکٹو چیف انسپکٹر پیری بنٹن نے علاقے کے مکینوں اور حملے کے وقت وہاں سے گزرنے والے افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈیش بورڈ اور دروازوں کے کیمروں کی ویڈیوز چیک کریں۔

    ان کا کہنا ہے کہ ایک نوجوان نے افسوسناک واقعے میں اپنی جان کھو دی ہے اور میں اس مشکل وقت میں ان کی فیملی کے غم میں شریک ہوں۔

  • 17 سالہ لڑکا دو دن تک جھولا جھولتا رہا

    17 سالہ لڑکا دو دن تک جھولا جھولتا رہا

    نیوزی لینڈ میں ایک 17 سالہ نوجوان نے مسلسل 36 گھنٹے تک جھولا جھولنے کا نیا ریکارڈ قائم کردیا۔

    17 سالہ پیٹرک کوپر نے، جو نیوزی لینڈ کا رہائشی ہے ہفتے کی صبح 10 بج کر 23 منٹ پر جھولا جھولنا شروع کیا اور اتوار کی رات 10 بج کر 23 منٹ پر اس کا اختتام کیا۔

    نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ صبح 9 بجے اس کا آغاز کرنا چاہتا تھا لیکن وہ وقت پر نہیں اٹھ سکا۔

    اس نے اپنی ویڈیو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کی انتظامیہ کو جمع کروا دی ہے اور وہ جلد ہی اس کا نام بک میں درج کیے جانے سے متعلق اسے آگاہ کریں گے۔

    فی الحال یہ ریکارڈ نیوزی لینڈ کے ہی ایک شہری کے پاس ہے جس نے 32 گھنٹوں تک جھولا جھول کر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام درج کروایا۔

    پیٹرک نے اس کام کے ذریعے 16 سو ڈالرز بھی جمع کرلیے ہیں جو وہ ایک اسپتال کو عطیہ کرے گا۔

  • سعودی عرب: سیلاب میں ڈوبنے والے نوجوان کی تلاش جاری

    سعودی عرب: سیلاب میں ڈوبنے والے نوجوان کی تلاش جاری

    ریاض: سعودی عرب میں تیز بارشوں کے بعد سیلاب میں بہہ جانے والے نوجوان کی تلاش جاری ہے، نوجوان کے سیلابی ریلے میں بہہ جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    سعودی میڈیا کے مطابق سلطنت کے مختلف شہروں میں تیز بارشیں اور طوفان آیا جس کے باعث بعض علاقوں میں سیلابی کیفیت پیدا ہوگئی۔

    ایسے میں حائل میں ایک سعودی نوجوان کے سیلابی ریلے میں بہہ جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بے حد تیزی سے وائرل ہوئی جس کے بعد اس کی تلاش کا کام شروع کردیا گیا۔

    سعودی سول ڈیفنس کی ٹیمیں اور درجنوں رضا کار سیلاب میں ڈوبی وادی میں نوجوان کو ڈھونڈ رہے ہیں۔

    وادی حائل میں بھی ان دنوں سیلابی صورتحال ہے جہاں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

  • گاڑی کے ڈرائیور سے بحث و تکرار نے نوجوان کو موت کے دہانے پر پہنچا دیا

    گاڑی کے ڈرائیور سے بحث و تکرار نے نوجوان کو موت کے دہانے پر پہنچا دیا

    آسٹریلیا میں ایک نوجوان، کار ڈرائیور سے بحث کے بعد اس کے غصے اور انتقام کا نشانہ بن کر اسپتال پہنچ گیا جہاں وہ زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے۔

    یہ واقعہ آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں پیش آیا جو سڑک پر لگے لگے سی سی ٹی وی کیمرا میں ریکارڈ ہوگیا۔

    فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نوجوان ایک گاڑی سے باہر نکلا، گاڑی میں موجود شخص اور اس کے درمیان بحث و تکرار ہوئی تھی۔

    نوجوان کے گاڑی سے اترنے کے دوران ہی ڈرائیور نے گاڑی چلا دی اور نوجوان گاڑی کے دروازے سے لٹک گیا، چند میٹر تک اسی طرح گھسٹنے کے بعد وہ زمین پر گر گیا۔

    اس کے بعد ڈرائیور نے گاڑی ریورس کی اور زمین پر گرے لڑکے پر چڑھا دی جس کے خون بہہ رہا تھا، بعد ازاں ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔

    مقامی افراد نے پیرا میڈیکس کو کال کی جنہوں نے موقع پر پہنچ کر نوجوان کو اسپتال پہنچایا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان اور ڈرائیور ایک دوسرے کے شناسا تھے اور ان کے درمیان کسی بات پر بحث ہوئی۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کر کے لوگوں سے ڈرائیور کی شناخت میں مدد کی اپیل کی ہے۔

  • 17 سالہ لڑکی کے معدے سے 7 کلو گرام وزنی بالوں کا گچھا برآمد

    17 سالہ لڑکی کے معدے سے 7 کلو گرام وزنی بالوں کا گچھا برآمد

    نئی دہلی: بھارت میں ایک 17 سالہ لڑکی کے پیٹ سے بالوں کا 7 کلو گرام وزنی گچھا نکال لیا گیا، لڑکی کو بچپن سے بال چبانے اور کھانے کی عادت تھی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست جھاڑ کھنڈ سے تعلق رکھنے والی 17 سالہ لڑکی کو تکلیف کی حالت میں اسپتال لایا گیا تھا۔ مذکورہ لڑکی کی شناخت سویٹی کماری کے نام سے ہوئی۔

    سویٹی کے والدین کے مطابق اسے بچپن سے بال چبانے کی عادت تھی۔

    3 سال قبل پیٹ میں تکلیف کے باعث اس کا الٹرا ساؤنڈ کیا گیا تو ڈاکٹرز نے خدشہ ظاہر کیا کہ شاید اس کے معدے میں کوئی ٹیومر ہے، تاہم جلد ہی انہیں پتہ چل گیا کہ یہ بالوں کا گچھا ہے جو پورے معدے میں جگہ گھیر چکا ہے۔

    بعد ازاں ایک نجی اسپتال کے ڈاکٹرز نے 6 گھنٹے طویل سرجری میں اس گچھے کو نکالا اور سویٹی کے معدے کی صفائی کی۔ معدے میں پھنسے اس گچھے کا وزن 6.8 کلو گرام تھا۔

    ڈاکٹرز کی ٹیم کے سربراہ جی این ساہو کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے 40 سالہ کیریئر کے دوران کسی مریض کے معدے کی ایسی حالت نہی دیکھی۔

    طب میں بال کھانے کی اس طلب کو دیومالائی کہانیوں کی کردار ریپونزل کی نسبت سے ریپونزل سنڈروم کا نام دیا جاتا ہے۔ ریپونزل اپنی خوبصورتی اور لمبے بالوں کی وجہ سے مشہور ہے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ سنڈروم کم افراد کو ہوسکتا ہے تاہم بال کھانے کے عادی افراد بے حد تکلیف کا شکار ہوجاتے ہیں اور انہیں طویل اور پیچیدہ سرجری کے مرحلے سے گزرنا پڑ سکتا ہے۔

  • 17 سالہ نوجوان نے پب جی گیم پر 16 لاکھ روپے خرچ کر ڈالے

    17 سالہ نوجوان نے پب جی گیم پر 16 لاکھ روپے خرچ کر ڈالے

    چندی گڑھ: بھارت میں ایک 17 سالہ نوجوان نے مشہور آن لائن گیم پب جی میں اپنے والدین کے 16 لاکھ روپے خرچ کر ڈالے، والدین اپنی عمر بھر کی جمع پونجی یوں ضائع ہونے پر سخت دلگرفتہ ہیں۔

    مذکورہ واقعہ بھارتی ریاست پنجاب میں پیش آیا جہاں 17 سالہ نوجوان اپنی والدہ کا موبائل یہ کہہ کر استعمال کرتا رہا کہ اس کی پڑھائی نہایت مشکل اور وقت طلب ہے۔ وہ گھنٹوں موبائل فون استعمال کرتا اور اس دوران پب جی گیم کھیلتا رہتا۔

    اس دوران اس نے اپنے والدین کے 3 بینک اکاؤنٹس تک بھی رسائی حاصل کرلی اور گیم میں مختلف خریداریاں اور اپ گریڈیشن حاصل کرنے کے لیے 16 لاکھ بھارتی روپے خرچ کر ڈالے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق نوجوان گیم میں نہ صرف اپنے لیے بلکہ اپنے دوستوں کے لیے بھی اپ گریڈیشنز حاصل کرتا رہا۔

    کئی دن بعد جب والدین نے اپنے بینک اکاؤنٹس چیک کیے تو انہیں علم ہوا کہ وہ اپنی جمع پونجی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

    بیٹا اس دوران والدین کے اکاؤنٹس سے ٹرانزکشنز کرتا رہا اور اس حوالے سے موبائل پر آنے والے تمام میسجز بھی ڈیلیٹ کرتا رہا جس کی وجہ سے والدین کو کانوں کان خبر نہ ہوئی۔

    وہ رقم کو ایک سے دوسرے اکاؤنٹ میں بھی منتقل کرتا رہا تاکہ پکڑا نہ جاسکے۔

    لڑکے کے والد سرکاری ملازم ہیں جن کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ رقم اپنے بیٹے کے مستقبل کے لیے جوڑی تھی۔ چونکہ یہ کسی دھوکہ دہی کا معاملہ نہیں لہٰذا پولیس اس معاملے میں ان کی مدد کرنے سے قاصر ہے۔

  • امریکی دوشیزہ کی اندھا دھند فائرنگ، خاندان کے 5 افراد قتل

    امریکی دوشیزہ کی اندھا دھند فائرنگ، خاندان کے 5 افراد قتل

    واشنگٹن : امریکی پولیس نے بتایا کہ لڑکی نے فائرنگ کے لیے 9 ملی میٹر دھانے والی پستول استعمال کی جبکہ واقعے کی مزید تفتیش ابھی جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست الاباما کے شہر الکمنٹ کی پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ ایک 14 سالہ لڑکی نے پستول سے اندھا دھند فائرنگ کرکے اپنے خاندان کے 5 افراد کو موت کے گھاٹ اتار نے کے بعد خود کو پولیس کے حوالے کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لڑکی نے دوران تفتیش قتل کے جرم کا اعتراف کرلیا ہے ،پولیس نے بتایا کہ یہ افسوس ناک واقعہ اوائل شب میں پیش آیا، واردات کے دوران لڑکی نے فائرنگ کے لیے 9 ملی میٹر دھانے والی پستول استعمال کی۔

    غیرملکی خبر رساں اداروں کے مطابق یہ المناک واقعہ الاباما ریاست کے الکمنٹ شہر میں ایک گھر کے اندر پیش آیا، فائرنگ کے نتیجے میں تین افراد موقع پرہلاک اور دو اسپتال میں دم توڑ گئے۔

    علاقائی پولیس چیف نے ٹویٹر پربتایا کہ اپنے خاندان کے پانچ افراد کوقتل کرنے والی لڑکی نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا ہے جس سےمزید تفتیش جاری ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل امریکی ریاست لوزیانا میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا جس میں ایک نوجوان نے دو مختلف واقعات اندھا دھند فائرنگ کرکے والدین سمیت پانچ افراد کو قتل کردیاتھا ۔

    ڈاکوٹا نامی21 سالہ نوجوان نے فائرنگ کے پہلے واقعے میں اپنے تین پڑوسیوں کو قتل کیا بعد ازاں اپنے والدین کو بے دریغ گولیاں چلاکر ہلاک کرکے موقع واردات سے فرار ہوگیاتھا۔

  • اسرائیلی پولیس نے بیت المقدس میں فلسطینی نوجوان شہید کر دیا

    اسرائیلی پولیس نے بیت المقدس میں فلسطینی نوجوان شہید کر دیا

    یروشلم : قابض صیہونی فوج نے حسب معمول فلسطینیوں پر پولیس اہلکاروں پرچاقو سے حملے کی منصوبہ بندی کا ڈرامہ رچایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی پولیس نے ایک فلسطینی نوجوان پر فائرنگ کرکے اسے شہید اور دوسرے کو زخمی کردیا، قابض فوج نے حسب معمول فلسطینیوں پر پولیس اہلکاروں پرچاقو سے حملے کی منصوبہ بندی کا ڈرامہ رچایا ہے۔

    اسرائیلی پولیس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پرانے بیت المقدس میں دو فلسطینیوں کو پولیس چاقو سے حملے کی کوشش کے دوران گولیاں ماری گئیں جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی موقع پرہی جاں بحق اور دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔

    فلسطینی ہلال احمر کے مطابق اسرائیلی پولیس کی فائرنگ سے اسلامی اوقاف کا ایک محافظ بھی زخمی ہوا ہے جسے علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب چند روز پیشتر مسجد اقصیٰ کے حرم قدسی میں فلسطینی نمازیوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان سخت کشیدگی دیکھی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ رواں برس یکم جون کو اسرائیلی پولیس نے مغربی کنارے پر باڑ کے قریب 16 سالہ جبکہ ایک علیحدہ واقعے میں 21 سالہ فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر شہید کردیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ فلسطینی بچہ بیت لحم سے یروشلم میں داخل ہونے کے لیے باڑ کو پھلانگنے کی کوشش کر رہا تھا جہاں اسے روکنے کے لیے گولی ماری گئی۔بچے کے والد لوائی غیث کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا مسجد الاقصیٰ میں نماز پڑھنے کے لیے یروشلم میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔

  • بھارت میں ‘جے شری رام’ نہ کہنے پر 15 سالہ بچہ نذر آتش

    بھارت میں ‘جے شری رام’ نہ کہنے پر 15 سالہ بچہ نذر آتش

    لکھنو:اتر پردیش کے ضلع چندولی میں 15 سالہ بچے کو جے شری رام نعرہ لگانے سے انکار کرنے پر آگ لگادی گئی،متاثرہ بچے کو کبیر چوڑا ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زیر علاج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بچے نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں دھودھاری پل سے گزر رہا تھا کہ 4 افراد نے مجھے اغوا کیا جن میں سے دو نے میرے ہاتھ باندھے اور تیسرے نے مجھے پر مٹی کا تیل ڈالا اور مجھ پر آگ لگا کر بھاگ گئے۔

    متاثرہ بچے نے بعد میں پولیس کو بتایا کہ ان افراد نے مجھ سے جے شری رام کا نعرہ لگانے پر زور دیا تھاتاہم پولیس نے لڑکے سے ہندو مذہبی نعرہ لگانے پر زبردستی کرنے کے بیان کو مسترد کردیا۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چندولی کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سنتوش کمار سنگھ کا کہنا تھا کہ لڑکے نے مختلف لوگوں کو علیحدہ بیانات دئیے ۔

    پولیس افسر نے بھارتی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ بچہ ہسپتال میں زیر علاج ہے اور اس کا 45 فیصد جسم آگ سے جھلس چکا ہے، اس نے مختلف لوگوں کو مختلف بیانات دیے ہیں جو تشویش ناک ہے، ایسا لگتا ہے کہ اس پر تشدد کیا گیا ہے، بچے نے جن جن جگہوں کا بتایا وہاں کے سی سی ٹی وی کیمرے کا معائنہ کیا گیا تاہم ان میں سے کسی بھی جگہ بچے کو نہیں دیکھا گیا۔

    پولیس افسر نے دعویٰ کیا کہ عینی شاہد نے دیکھا ہے کہ بچے نے خود کو آگ لگائی تھی۔

    خیال رہے کہ بھارت میں جے شری رام کا نعرہ نہ لگانے پر مشتعل افراد کی جانب سے پرتشدد کارروائیوں کے واقعات اکثر رونما ہوتے رہتے ہیں۔

  • امریکی نوجوان نے’ایپل‘ پر 1 ارب ڈالرز ہرجانے کا دعویٰ کردیا

    امریکی نوجوان نے’ایپل‘ پر 1 ارب ڈالرز ہرجانے کا دعویٰ کردیا

    نیویارک : امریکا کے 18 سالہ شہری نے معروف ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی ’ایپل‘ پر چہرہ پہنچانے والے سافٹ ویئر کے باعث ایک ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی شہری نیویارک سے تعلق رکھنے والے 18 سالہ نوجوان نے کمپنی کے چہرہ پہنچانے سافٹ ویئر میں ٹیکنیکل خرابی کے باعث کمپنی پر ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے۔

    نوجوان نے دعویٰ کیا کہ کمپنی کا چہرہ پہچاننے والا سافٹ ویئر ایپل کے متعدد اسٹورز میں اسے چور بتاتا ہے۔

    قانونی دعوے کے مطابق اوسما نے باہ کو 29 نومبر کو نیو یارک پولیس ڈپارٹمنٹ نے بوسٹن، نیو جرسی، ڈیلویر اور مین ہیٹن میں قائم ایپل کے اسٹوروں میں چوری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    شکایت میں ان کا کہنا تھا کہ اصل چور کو 1200 ڈالر کی ایپل کی ایسسریز (بالخصوص ایپل پیسلز) چوری کرتے ہوئے بوسٹن کے اسٹور سے گزشتہ سال مئی کے مہینے میں پکڑا گیا تھا۔

    ان کے مطابق مبینہ چور نے ان کی آئی ڈی استعمال کی جس میں ان کا نام، پتہ اور دیگر نجی تفصیلات موجود تھیں تاہم ان کی تصویر نہیں تھی۔اوسمانے باہ نے نشاندہی کی کہ وہ چوری کے دن شہر میں موجود ہی نہیں تھے اور مین ہیٹن میں سینیئر پروم میں شرکت کے لیے گئے ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ ایپل نے مبینہ طور پر اپنے اسٹورز میں چہرہ پہنچاننے والا سسٹم نصب کر رکھا ہے جو اوسمانے باہ کو اصل چور بتاتا ہے جس کی وجہ سے ان پر چوریوں کا الزام عائد ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نیو یارک پولیس کے تفتیش کار جنہوں نے مین ہیٹن کے اسٹور کی فوٹیج دیکھی ہے کا کہنا تھا کہ ملزم اوسمانے باہ جیسا بالکل نہیں دکھتا۔

    قانونی دعوے میں کہا گیا کہ ایپل کے اسٹور میں استعمال ہونے والے چہرہ پہچاننے والے سافٹ ویئر سے صارفین میں خدشات پیدا ہورہے ہیں کیونکہ زیادہ تر صارفین کو یہ معلوم ہی نہیں کہ ان کے چہرے کا خفیہ طور پر معائنہ کیا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایپل کی جانب سے معاملے پر تاحال کوئی رائے سامنے نہیں آئی ہے۔