Tag: teens

  • انٹرنیٹ پر جھانسے میں آکر لڑکی نے اپنی سہیلی کو قتل کردیا

    انٹرنیٹ پر جھانسے میں آکر لڑکی نے اپنی سہیلی کو قتل کردیا

    واشنگٹن : پولیس نے انٹرنیٹ کے ذریعے لڑکی کو اکُسا کر واردات کروانے والے نوجوانوں اور بچوں کے ساتھ زیادتی جیسے دیگر جرائم میں ملوث شخص کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست الاسکا میں انٹرنیٹ پر نامعلوم شخص نے نوے لاکھ ڈالر کا جھانسا دیکر کمسن بچی کو ورغلا کر اپنی دوست کو قتل کرنے پر آمادہ کرلیا۔

    میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اٹھارہ سالہ ڈینیلی بریمر نے اپنے چار ساتھیوں سمیت انیس سالہ سنتھیا ہوفن کو ہائکنگ کے دوران منصوبے کے تحت موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ قاتل نے گھناؤنی کارروائی کی وڈیو بنا کر ہدایات کے مطابق آن لائن خود کو ٹائلر نامی ارب پتی بتانے والے شخص کو بھیجیں۔

    پولیس نے واردات میں ملوث نوجوانوں اور بچوں کے ساتھ زیادتی جیسے دیگر جرائم میں ملوث شخص کو گرفتار کرلیا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اٹھارہ سالہ بریشمر نے مبینہ طور پر قتل کی ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹ اسنیپ چیٹ کے ذریعے 90 لاکھ ڈالر کی پیش کش کرنے والےمبینہ ارب پتی کو دکھائی تھی۔

    پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ یہ کیس نوجوان بچوں کے والدین کے لیے ایک وارننگ ہے جو اپنے بچوں پر نظر رکھنےکے بجائے انہیں بے جا آزادی دیتے ہیں۔

    ڈسٹرکٹ آلاسکا کے اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ’انٹرنیٹ پربے تحاشا اچھا مواد وجود ہےلیکن وہ ایک خراب جگہ بھی ہے لہذا والدین اپنے بچوں کی انٹرنیٹ سرگرمیوں پر نظر رکھےہیں۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق بریشمر نے 2 جون کو اپنی دوست کو دوران ہائکنگ قتل کرنے کا اعتراف کرلیا۔

  • جرمنی: لڑکی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا مجرم عراق میں گرفتار

    جرمنی: لڑکی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا مجرم عراق میں گرفتار

    برلن : جرمنی میں 14 سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد قتل کرکے فرار ہونے والے عراقی تارک وطن کو عراق میں گرفتار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک جرمنی میں 14 سالہ دوشیزہ کو جنسی زیادتی کے قتل کرنے والے مجرم کو سیکیورٹی اداروں نے عراق میں گرفتار کرلیا ہے جسے جرمنی لانے کے لیے قانونی عمل آغاز کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 20 سالہ عراقی پناہ گزینی کی غرض سے جرمنی آیا تھا جو اچانک 31 مئی کو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ جرمنی چھوڑ کر عراق روانہ ہوگیا تھا۔

    جرمن میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر کا کہنا تھا کہ علی بشیر نامی 20 سالہ عراقی نوجوان کو جمعرات کے روز عراق میں گرفتار کیا گیا ہے، مذکورہ مجرم کو جرمنی لانے کےلیے تمام عالمی قوانین پر عمل کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 20 سالہ علی بشیر کو جرمن پولیس کی درخواست پر عراقی فورسز نے شمالی عراق سے حراست میں لیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمنی کے سیکیورٹی اداروں کو مذکورہ ملزم پر 14 سالہ لڑکی کی عصمت دری کرنے اور اسے گلا دبا کر قتل کرنے کا الزام ہے۔

    جرمنی کی پولیس کا کہنا تھا کہ عراقی مہاجر جرمنی کے شہر ویزباڈن کے ایربین ہائم ضلعے میں قائم مہاجر کیمپ میں رہائش پذیر تھا اور اسی کیمپ سے 6 جون کو متاثرہ لڑکی کی نعش برآمد ہوئی تھی۔

    جرمن ریاست ہیسن پولیس ترجمان شٹیفان میولر کا کہنا تھا کہ مذکورہ عراقی مہاجر چند روز قبل ملک سے اپنے والدین اور پانچ بہن بھائیوں کے ہمراہ ملک سے فرار ہوا تھا۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ علی بشیر سنہ 2015 میں ترکی سے یونان کے راستے جرمنی پہنچا تھا، خیال رہے کہ سنہ 2015 میں لاکھوں تارکین وطن جرمنی میں داخل ہوئے تھے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ عراقی نوجوان علاقے میں ہونے والی دیگر جرائم پیشہ سرگرمیوں میں بھی ملوث تھا، جس میں چاقو کے زور پر شہریوں کے ساتھ لوٹ مار کرنا بھی شامل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔