Tag: tehqiqati commette

  • پاناما لیکس کی ٹی او آرز کمیٹی نے کام کا طریقہ کار طے کرلیا

    پاناما لیکس کی ٹی او آرز کمیٹی نے کام کا طریقہ کار طے کرلیا

    اسلام آباد: پاناما لیکس کی ٹی او آرز کمیٹی نے کام کا طریقہ کار طے کرلیا، اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ قوم کو مایوس نہیں کریں گے، شاہ محمود قریشی نے کہا کمیٹی ایک لیکن ٹیمیں دو ہیں اس لیے سربراہ کوئی نہیں ہوگا۔

    حکومت کی جانب سے اسحاق ڈار کی قیادت میں حکومتی ارکان آئے اور دوسری طرف سے اپوزیشن اعتزاز احسن کی سربراہی میں اپوزیشن کی ٹیم اجلاس میں پہنچی جہاں پانامہ لیکس پر ٹی او آر زکمیٹی کے اجلاس میں کام کا طریقہ کارطے کرلیا گیا۔

    اپوزیشن کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا دونوں ٹیمیں آمنے سامنےبیٹھ کراتفاق رائےسےفیصلےکریں گی کام کا طریقہ کار تو طے ہوگیا لیکن کمیٹی کا سربراہ کون ہوگا یہ طے نہ ہوسکا ۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کوئی سربراہ نہیں ہوگا، اس موقع حاصل بزنجو نے کہا کہ معاملہ اتفاق رائے سے حل کرنے کیلئے پرامید ہیں۔

    واضح رہے کہ پانامہ پیپرز کی تحقیقات پر بننے والی پارلیمانی کمیٹی کل صبح گیارہ بجے پھر سر جوڑ کر بیٹھے گی ۔

  • پانامالیکس کی ٹی او آرز کمیٹی کا پہلا اجلاس کل طلب، نوٹی فکیشن جاری

    پانامالیکس کی ٹی او آرز کمیٹی کا پہلا اجلاس کل طلب، نوٹی فکیشن جاری

    اسلام آباد: پاناما لیکس کی تحقیقات میں ٹی اوآرز کے لئے پارلیمانی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے ۔

    سپیکر ایاز صادق کی منظوری کے بعد12 رکنی کمیٹی کے قیام کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا، کمیٹی حکومت اور اپوزیشن کے 6،6 ارکان پر مشتمل ہے ۔

    حکومت کی جانب سے اسحق ڈار،خواجہ آصف اور خواجہ سعد رفیق انوشہ رحمان،اکرم درانی اور حاصل بزنجو کمیٹی میں شامل جبکہ اعتزازاحسن، شاہ محمودقریشی،صاحبزادہ طارق اللہ بیرسٹر سیف، طارق بشیر چیمہ اور الیاس بلور بھی کمیٹی میں شامل ہیں ۔

    پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس کل شام 4 بجے طلب کرلیا گیا ہے پارلیمانی کمیٹی پاناما پیپرز، آف شور کمپنیوں، قرضوں کی معافی اور کک بیکس کی تحقیقات کے لئے ٹی او آرز تیار کرے گی۔

    گزشتہ روزوزیراعظم نواز شریف نے پانامہ لیکس کے ٹی او آرز کے تعین کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے حکومتی ارکان کے ناموں  کی منظوری دے دی تھی۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم کے قومی اسمبلی میں خطاب کے بعد ٹی او آرز کی تیاری کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    اپوزیشن کی جانب سے کمیٹی میں ایم کیو ایم کے بیرسٹر سیف کو شامل کیا گیاہے، اپوزیشن کے ارکان کےنام موجود ہونے کے باوجود نوٹیفکیشن میں تاخیر بھی وجہ سمجھ سے باہر ہے۔

  • پانامالیکس : پارلیمانی کمیٹی کیلئے6 حکومتی ناموں کی منظوری

    اسلام آباد : پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے ٹی او آرز کی تیاری کی غرض سے قائم پارلیمانی کمیٹی کیلئے حکومت نے چھ ناموں کی منظوری دےدی، اسحاق ڈار،حاصل بزنجو بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔

    ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق اسپیکرسردار ایاز صادق نے پارلیمانی کمیٹی کااجلاس پچیس مئی کو طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے پانامہ لیکس کے ٹی او آرز کے تعین کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے حکومتی ارکان کے ناموں  کی منظوری دے دی ہے۔

    حکومت کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی میں اسحاق ڈار،خواجہ آصف ،سعدرفیق ،اکرم خان درانی، میرحاصل خان بزنجو اورانوشہ رحمان کو نمائندگی دی گئی ہے۔

    سرکاری ٹی وی نے اعلان کیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمانی کمیٹی کیلئے حکومتی ارکان کا نوٹی فکیشن جاری کردیاہے ۔تاہم اسمبلی سیکریٹریٹ ذرائع نے اس کی تردید کردی۔

    اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق پانامالیکس کی تحقیقات کیلئے ٹی اوآرکمیٹی کا نوٹی فکیشن جاری نہیں ہوا، حکومت اوراپوزیشن کےتمام باضابطہ نام موصول ہونے پرنوٹی فکیشن جاری ہوگا۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم کے قومی اسمبلی میں خطاب کے بعد ٹی او آرز کی تیاری کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    اپوزیشن کی جانب سے کمیٹی میں ایم کیو ایم کے بیرسٹر سیف کو شامل کیا گیاہے۔ اپوزیشن کے ارکان کےنام موجود ہونے کے باوجود نوٹیفکیشن میں تاخیر بھی وجہ سمجھ سے باہر ہے۔

     

  • صحافیوں پرتشدد پروزیراعلیٰ سندھ نے تحقیقاتی کمیٹی بنادی

    صحافیوں پرتشدد پروزیراعلیٰ سندھ نے تحقیقاتی کمیٹی بنادی

    کراچی : سٹی کورٹ کے باہر صحافیوں پر ہائی کورٹ کے باہر تشدد پر وزیراعلیٰ سندھ نے ڈی آئی جی امیر شیخ کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے۔

    وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ سندھ نے صحافیوں سے ملاقات کی، جس میں وزیربلدیات شرجیل میمن، وقار مہدی اور راشد ربانی شریک تھے ۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے صحافیوں پر پولیس تشدد پر افسوس کا اظہار کیا اور شرجیل میمن نے معافی مانگی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے رپورٹرز اور زخمی کیمرہ مینوں سے حقائق معلوم کئے۔

    اس موقع پر ڈی آئی جی امیر شیخ کو واقعے کی انکوائری کرکے پانچ روز میں ذمہ دار افسران کا تعین کرنے کا حکم دیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سٹی کورٹ کے باہر کراچی پولیس نے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے نہتے صحافیوں پرڈنڈے برسا دیئے تھے۔

    بہیمانہ تشدد کے باعث اےآروائی کے کیمرہ مین  نعمان شیخ بھی زخمی ہوگیا اور نقاب پوش پولیس اہلکاروں نے اے آر وائی کے کیمرہ مین سے کیمرہ بھی چھین لیا۔

    مسلح پولیس اہلکاروں نے بٹ مار کر گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دیئے۔ پولیس تشدد سے زخمی صحافیوں کو طبی امداد کیلئے قریبی اسپتال لے جایا گیا۔