Tag: tehreek e iltawa

  • را کے ایجنٹ کی گرفتاری: بلوچستان اسمبلی میں تحریک التواء منظور

    را کے ایجنٹ کی گرفتاری: بلوچستان اسمبلی میں تحریک التواء منظور

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی نے صوبے سے را کے ایجنٹ کی گرفتاری سے متعلق اپوزیشن لیڈر کی تحریک التواء بحث کے لئے منظور کرلی۔

    اسپیکر راحیلہ حمید خان درانی کی زیرصدارت ہونے والے اسمبلی اجلاس میں تحریک التواء پیش کرتے ہوئے مولانا عبدالواسع نے کہا کہ را کے ایجنٹ کی گرفتاری سے واضح ہوگیا ہے کہ بھارت بلوچستان میں براہ راست مداخلت کررہا ہے۔

    تحریک کو رائے شماری کے بعد آئندہ اجلاس میں دوگھنٹے بحث کے لئے منظور کرلیا گیا۔

    جمعیت علماء اسلام کی رکن اسمبلی شاہدہ رؤف نے پوائنٹ آف آرڈر پر شہباز تاثیر کی بازیابی کے سلسلے میں ترجمان بلوچستان حکومت کے بیان کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جلد بازی میں بیانات دینے سے ملک اور صوبے کی جگ ہنسائی ہوتی ہے۔

    جس پر صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے ایوان کو یقین دلایا کہ شہباز تاثیر کی بازیابی کی تمام محرکات سے متعلق آئندہ اجلاس میں اسمبلی کو آگاہ کیا جائے گا۔

    اسمبلی نے تحفظ گواہان کا بل بھی منظور کرلیا جبکہ قومی مالیاتی کمیشن کی رپورٹ پیش کئے جانے کے بعد اسمبلی کا اجلاس انتیس مارچ تک ملتوی کردیا گیا۔

     

  • رینجرز اختیارات سے تجاوز کررہی ہے، سینیٹ میں فرحت اللہ بابر کی تحریک التوا

    رینجرز اختیارات سے تجاوز کررہی ہے، سینیٹ میں فرحت اللہ بابر کی تحریک التوا

    اسلام آباد : ڈی جی رینجرز کی جانب سے کراچی کے حوالے سے پیش کی گئی رپورٹ پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے سینیٹ میں تحریک التواء پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس میاں رضا ربانی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں پیپلزپارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر کی جانب سے گزشتہ ہفتے ڈی جی رینجرز کی کراچی میں قبضہ مافیا سمیت دیگر جرائم میں سیاسی رہنماؤں، جماعتوں اور بااثر افراد کے ملوث ہونے سے متعلق تحریک التواء پیش کی گئی، جسے بحث کیلئے منظور کرلیا گیا۔

    سینیٹر فرحت اللہ خان بابر کا کہنا تھا کہ دو سال بعد رینجرز کہہ رہی ہے کہ کراچی میں دو سو تیس ارب روپے کی کرپشن ہو رہی ہے۔

    انہوں نے کہا رینجرز کی جانب سے پیش کی گئی ایپکس کمیٹی میں بریفنگ اور رپورٹ دراصل اس بات کا اعتراف ہے کہ رینجرز اپنی ناکامی قبول کر رہی ہے۔

    انہوں نے سوال اٹھایا کہ رینجرز نااہل ہے یا مافیا کےساتھ ملوث ہے،اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ لرزہ خیز انکشافات کے پیچھے چھپے محرکات سامنے لائے جائیں، بھتہ خوری کے پیچھے ایک سیاسی جماعت کا ہاتھ ہے اگراس بات کا ڈی جی رینجرز کو علم تھا تو ایکشن کیوں نہیں لیا گیا؟

    تحریک میں کہا گیا ہے کہ رینجرز کو چار ماہ کے لئے اختیارات دیئے تھے، لیکن دو سال گزرجانے کے باوجود کوئی کارکردگی سامنے نہیں آئی ہے، رینجرز اپنے اختیارات سے تجاوز کررہی ہیں جو زمینیں لے رہی ہے اور سوساٹیاں بنارہی ہے۔

    فرحت اللہ بابر کی تحریک بحث کیلئے منظور کرلی گئی جس پر بحث بدھ کو ہوگی۔

    چیئرمین نے ہدایت کی کہ وزیرداخلہ سترہ جون کوایوان میں وضاحت پیش کریں۔ ان کاکہناتھا کہ امن وامان کے حوالے سے وفاق صوبوں میں مداخلت کررہا ہے۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ایوان کوبتایا کہ "سیو دی چلڈرن ” این جی او صرف اسلام آباد میں سیل ہے۔ صوبوں میں کام کررہی ہے اورچوبیس گھنٹوں میں بین الوزارتی اجلاس میں ملکی مفادات مدنظر رکھ کرمعاملے کاجائزہ لیا جائے گا۔

    ان کاکہناتھا کہ این جی او کی فنڈنگز کے بدلے میں پارلیمنٹ کی کمیٹی کوان کیمرہ بریفنگ دی جائے گی۔ بحٹ پربھی سینٹ میں بحث جاری رہی۔

    اپوزیشن کے ارکان سسی پلیجو،نسیمہ احسان،ہدایت اللہ خان،سعید غنی اوردیگر نے کہا کہ کہ حکومت اقتصادی راہ داری پرحکومت صوبوں کواعتماد میں لے۔

  • پیپلزپارٹی نےآرٹیکل دو سو پینتالیس کےنفاذ پرتحریک التواجمع کرادی

    پیپلزپارٹی نےآرٹیکل دو سو پینتالیس کےنفاذ پرتحریک التواجمع کرادی

    اسلام آباد :پیپلز پارٹی نےاسلام آبادمیں آئین کے آرٹیکل دو سو پینتالیس کےنفاذپر قومی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرا دی۔ پیپلزپارٹی کی قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی تحریک التوامیں کہاگیاکہ اسلام آبادمیں آرٹیکل دوسوپینتالیس کانفاذحکومت اورسول انتظامیہ کی ناکامی ہے،ضابطہ ایک سودس کےتحت ایوان  میں بحث کرائی جائے،

    آرٹیکل دوسوپینتالیس کا مقصدانصاف کاحصول سول سے فوجی عدالتوں کو دیناہے، ادھرسکھر میں میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ ن لیگ ہمیشہ مشاورت کےبغیر جذباتی فیصلےکرتی ہے،چوہدری نثارکوآرٹیکل دوسوپینتالیس دوبارہ پڑھناچاہیئے،اس آرٹیکل کےتحت کب اسلام آبادمیں فوج بلائی گئی،

    ان کاکہنا تھاکہ اگرن لیگ عمران خان سےبات کرناچاہتی ہےتو ضرورکرے،پرویزمشرف کامعاملہ انتہائی اہم ہے،پیپلز پارٹی کےرہنما قمرزمان کائرہ کاکہنا ہےکہ چوہدری نثار کے بیانات قابل مذمت ہیں، وزیرداخلہ کا یہی لہجہ رہاتو ہمیں بھی رویہ بدلناپڑےگا،اداروں کو حکومت کی سیاسی چھڑی نہیں بننا چاہیئے۔