Tag: temporary-ban-on-tiktok

  • ‘کورونا کے دوران ٹک ٹاک کم مراعات یافتہ طبقے کیلئے آمدن کا ذریعہ’

    ‘کورونا کے دوران ٹک ٹاک کم مراعات یافتہ طبقے کیلئے آمدن کا ذریعہ’

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے خلاف درخواستوں پر پی ٹی اے رولز طلب کرلئے، چیف جسٹس نے کہا ، کورونا کے دوران ٹک ٹاک کم مراعات یافتہ طبقے کیلئے آمدن کا ذریعہ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹک ٹاک پر پابندی کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی، درخواست گزاروں کی جانب سے اسامہ خاور اور حیدر امتیاز ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے۔

    وکیل پی ٹی اے نے بتایا کہ ٹک ٹاک انتظامیہ کے ساتھ پی ٹی اے کے مذاکرات ہوتے رہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا پی ٹی اے میں اس طرح کے فیصلے کون کر رہا ہے، کیا کچھ لوگ یہ فیصلہ کرتے ہیں؟ کون لوگ یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ کیا درست ہے اور کیا غلط۔

    چیف جسٹس اطہرمن اللہ کا کہنا تھا کہ اس لئے رولز بنانے بہت ضروری ہیں، کورونا کے دوران ٹک ٹاک کم مراعات یافتہ طبقے کیلئے آمدن کا ذریعہ رہا ہے، ٹک ٹاک انٹرٹینمنٹ کا ایک اہم ذریعہ رہا ہے۔

    جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ موٹروے پر بھی ایک واقعہ پیش آیا تھا پھر موٹروے کو بھی بند کر دیں، پوری دنیا میں یہ نہیں ہوتا، دنیا آگے جا رہی ہے اور آپ پیچھے لے کر جا رہے ہیں، ہماری اخلاقیات اتنی مضبوط ہونی چاہئیں کہ کوئی چیز ان پر اثرانداز نہ ہو سکے۔

    عدالت نے ٹک ٹاک پر پابندی کے خلاف درخواستوں پر پی ٹی اے رولز طلب کرتے ہوئے سماعت 4 ہفتوں تک کے لیے ملتوی کردی۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ  کا  ٹک ٹاک پرعائد پابندی ختم کرنے کا عندیہ

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا ٹک ٹاک پرعائد پابندی ختم کرنے کا عندیہ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) کی جانب سے ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پرعائد پابندی ختم کرنے کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) کی جانب سے ٹک ٹاک کی بندش کے فیصلے کے خلاف تحریری حکم نامہ جاری کردیا ، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 3 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا۔

    جس میں ٹک ٹاک بندش کے فیصلے کو فوری معطل کرنے کی درخواست پر پی ٹی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کیوں نہ کیس کے حتمی فیصلے تک پی ٹی اے کا فیصلہ معطل کردیا جائے۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ میں موبائل ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی تھی، جس میں وکیل نے کہا تھا کہ پی ٹی اے نے 9 اکتوبر کو قانونی تقاضے پورے کیے بغیر ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی، پی ٹی اے نے واضح حکم جاری کیے بغیر پریس ریلیز کے ذریعے پابندی عائد کی، پیکا ایکٹ کی سیکشن 37 ون کے تحت عارضی معطلی کا کوئی تصور نہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ پی ٹی اے نے وفاقی حکومت یا کابینہ کی منظوری کے بغیر فیصلہ کیا جو پیکا ایکٹ کی خلاف ورزی ہے، پی ٹی اے کو ٹک ٹاک پر پابندی ختم کرنے کا حکم دیا جائے اور ہدایت کی جائے کہ ایسا کوئی بھی حکم جاری کرتے وقت وجوہات دی جائیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت پر پی ٹی اے کے سینئر افسر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔