Tag: Temporary visas

  • جرمنی کا ترک اور شامی زلزلہ زدگان کو 3 ماہ کا ویزا دینے کا اعلان

    جرمنی کا ترک اور شامی زلزلہ زدگان کو 3 ماہ کا ویزا دینے کا اعلان

    برلن: جرمنی نے ملک میں مقیم شامی اور ترک افراد کو اجازت دی ہے کہ وہ دونوں تباہ حال ممالک میں موجود اپنے رشتے داروں کو جرمنی بلا سکتے ہیں، ایسے افراد کو 3 ماہ کا ویزا جاری کیا جائے گا۔

    اردو نیوز کے مطابق ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے میں اب تک 25 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جرمنی نے ترک اور شامی زلزلہ متاثرین کو 3 ماہ کے ویزے جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    متاثرہ علاقوں میں شدید سردی کی وجہ سے نہ صرف امدادی سرگرمیوں میں خلل پڑ رہا ہے بلکہ لاکھوں افراد بھی متاثر ہو رہے ہیں جنہیں امداد کی فوری ضرورت ہے۔

    بین الاقوامی امداد دونوں ممالک کے ان علاقوں میں پہنچ رہی ہے جہاں امدادی ٹیمیں ملبے کے نیچے سے بچوں کو نکالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

    دوسری جانب جرمنی نے ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین اور ان کے خاندانوں کے لیے 3 ماہ کے ویزے جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    جرمن وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ یہ ایمرجنسی مدد ہے، ہم جرمنی میں موجود ترک اور شامی خاندانوں کو یہ اجازت دیں گے کہ وہ دونوں تباہ حال ممالک سے اپنے قریبی رشتہ داروں کو اپنے گھروں میں بلا سکیں۔

    انہوں نے کہا کہ جو افراد ریگولر ویزا کے اہل ہیں انہیں 3 ماہ کے ویزے فوری طور پر دیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ جرمنی میں 29 لاکھ کے لگ بھگ ترک افراد رہتے ہیں جن میں سے نصف کے پاس ترکی کی شہریت بھی ہے، جرمنی میں شام سے تعلق رکھنے والے افراد کی بھی تعداد 9 لاکھ 24 ہزار ہے۔

  • آسٹریلیا جانے والوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے؟ جانیے

    آسٹریلیا جانے والوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے؟ جانیے

    آسٹریلیا میں عارضی ویزوں پر مقیم تارکین وطن کی مستقل ویزوں کی درخواستوں کو طویل انتطار کا سامنا ہے، عارضی ویزہ رکھنے والے مستقل رہائش کے ویزے کے حصول کے لیے طویل انتظار کرنے پر ملک بھر میں احتجاج کر رہے ہیں۔

    مائیگرنٹ ورکرز سینٹر کی ایک رپورٹ کے مطابق پچھلے چار سالوں میں ویزوں کی کچھ کٹیگریز میں پروسیسنگ کا دورانیہ دوگنا ہوگیا ہے۔

    عارضی ویزوں پر بیرون ملک آنے والے تارکین وطن مستقل رہائشی ویزوں میں طویل تاخیر کے خلاف اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے سڑکوں پر ہیں۔

    چینی نژاد شخص کا کہنا تھا کہ اس نے دو سال قبل مستقل رہائش کے لیے اپنی دستاویزات جمع کرائی تھیں مگر اب تک ان کی ویزے کی درخواست کا فیصلہ التواء کا شکار ہے۔

    Campaigners rally against visa delays (SBS).jpg

    مائیگرنٹ ورکرز سینٹر کی رپورٹ نئے تارکین وطن کی آسٹریلیا کو حقیقی معنوں میں اپنا گھر بنانے کی کوششوں کی ایک سنگین تصویر پیش کرتا ہے۔

    اس رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ887 ذیلی طبقے کے ہنرمند علاقائی ویزوں کے لیے پراسیسنگ کے وقت کے ساتھ برجنگ ویزا رکھنے والوں کی تعداد میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے اور ویزے لگنے کی مدت دو سال تک پہنچ گئی ہے۔

    آجر کے زیر کفالت ون ایٹھ سکس ویزے کے درخواست دندگان کی انتظار مدت ایک سال تک بڑھ چکی ہے جبکہ مرکز کے چیف ایگزیکٹو میٹ کنکل کا کہنا ہے کہ 189 ہنر مند آزاد ویزوں پر رہنے والوں کو مستقل رہائشی بننے کے لیے 39 ماہ کے انتظار کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    کام کرنے والے ورکرز کی کمی سے نمٹنے کے لیے بیرون ملک سے مزید کارکنوں کی ضرورت ہے،جس کے باعث ملک میں پہلے سے مقیم عارضی ویزے رکھنے والوں میں بے چینی اور بڑھ رہی ہے۔

    Temporary Protection Visa (TPV) and Safe Haven Enterprise Visa (SHEV) holders are seen as they attend a rally outside Parliament House in Canberra, Monday, 29 July, 2019. (AAP Image/Lukas Coch) NO ARCHIVING

    ریلی کے منتظمین نے محکمہ داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان لوگوں کے لیے ویزا کی پروسیسنگ کو ترجیح دیں جو پہلے سے آسٹریلیا میں مقیم ہیں، ان میں کچھ 5 سالوں سے اپنے عارضی ویزے کو مستقل ویزے کی تبدیلی کے منتظر ہیں۔ مائیگرنٹ ورکرز سینٹر کی ایک کمیونٹی ورکر ہانیہ ڈیوس خود ان لوگوں میں سے ایک ہیں۔