Tag: Tennessee

  • پالتو کتوں کا ہولناک حملہ: 6 ماہ بعد زخمی ماں صحت یاب، دل گرفتہ خاندان کو مالی مدد کی ضرورت

    پالتو کتوں کا ہولناک حملہ: 6 ماہ بعد زخمی ماں صحت یاب، دل گرفتہ خاندان کو مالی مدد کی ضرورت

    امریکا میں پالتو کتوں کے کمسن بچوں اور ماں پر ہولناک حملے کے 6 ماہ بعد ماں صحت یابی کی طرف گامزن ہے جبکہ خاندان کی مالی مدد کے لیے فنڈز بھی اکٹھے کیے جارہے ہیں، دل دہلا دینے والے واقعے میں دونوں کمسن بچیاں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھی تھیں۔

    یہ افسوس ناک واقعہ امریکی ریاست ٹینیسی کے علاقے ملنگٹن میں پیش آیا تھا، امریکی میڈیا کے مطابق مذکورہ خاندان کے گھر میں 2 پٹ بل کتے گزشتہ 8 سال سے موجود تھے اور اس دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا تھا۔

    21 اکتوبر 2022 کے روز کتوں نے اچانک گھر میں موجود 2 سال اور 5 ماہ کی بچیوں کو بھنبھوڑ ڈالا، اس دوران ماں نے بچوں کو بچانے کی کوشش کی اور وہ ان کے اوپر لیٹ گئی جس کے بعد کتوں نے اسے بھی بھنبھوڑ دیا۔

    10 منٹ طویل حملے میں دونوں بچیاں دم توڑ گئیں، جبکہ 30 سالہ ماں کو زخموں سے چور اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں اس کے پورے جسم پر ٹانکے لگائے گئے تھے۔

    حملے کے وقت والد کولبی بینرڈ گھر پر نہیں تھے چنانچہ وہ محفوظ رہے۔

    ایک عزیز کے مطابق ماں کرسٹی جین کو حملے کے بعد اسپتال لایا گیا تو ان کے پورے جسم اور چہرے پر نوچنے کھسوٹنے کے نشانات تھے، ’ڈاکٹر نے ان کے پورے جسم کو پٹیوں سے ڈھک دیا، بظاہر جسم کو کوئی بڑا اندرونی نقصان نہیں پہنچا، سوائے دل کے، جسے اس حادثے سے سنبھلنے کے لیے بہت وقت درکار ہوگا۔‘

    امریکی میڈیا کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ اہل خانہ ناواقف ہیں کہ کس چیز نے کتوں کو اتنا پرتشدد کیا کہ انہوں نے اچانک بچوں پر حملہ کردیا۔

    واقعے کے بعد دونوں کتوں کو اینیمل کنٹرول ادارے کی حفاظتی تحویل میں دے دیا گیا تھا جہاں انہیں موت کے انجکشن دے دیے گئے تھے۔

    خاندان کے علاج اور ان کی مدد کے لیے کولب کے دوستوں کی جانب گو فنڈ می پر ان کے لیے فنڈز اکٹھے کیے جارہے ہیں، دوستوں کا کہنا ہے کہ یہ خاندان ایک بڑے صدمے سے گزرا ہے اور انہیں معمول کی زندگی کی طرف آنے اور اپنے کام کاج پر واپس لوٹنے کے لیے وقت درکار ہوگا اور تب تک انہیں معاشی تعاون کی ضرورت ہوگی۔

  • امریکا میں اسپتال کے باہر کار سوار افراد کی لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ

    امریکا میں اسپتال کے باہر کار سوار افراد کی لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ

    ٹینیسی: امریکا میں اسپتال کے باہر کار سوار افراد کی لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ سے 6 شہری شدید زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹینیسی کے علاقے ممفس میں میتھوڈسٹ نارتھ اسپتال کے باہر فائرنگ کے نتیجے میں چھ افراد زخمی ہو گئے، جن میں 3 بچے بھی شامل ہیں، فائرنگ کا واقعہ گزشتہ رات ایک بجے واقع ہوا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق 2 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے، پولیس حکام کے مطابق سیاہ رنگ کی گاڑی میں سوار مسلح افراد نے فائرنگ کی تھی، پولیس نے چوری شدہ گاڑی رکھنے پر 3 زخمیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

    پولیس کی جانب سے مشتبہ افراد کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں، جب کہ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے کی ہر پہلو سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

    امریکا میں خشک سالی سے صورت حال انتہائی خراب ہو گئی

    گن وائلنس آرکائیو کے مطابق، یہ واقعہ اس سال امریکا میں اُن 400 سے زیادہ بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات (ماس شوٹنگ) میں سے ایک ہے، جن میں شوٹر کے علاوہ کم از کم 4 افراد کو گولی ماری گئی ہو۔

    ممفس پولیس تفتیش کاروں کے مطابق منگل کی صبح 19 سالہ ریجنالڈ فیلکس چوری شدہ سفید ایس یو وی میں ایک 16 سالہ اور ایک 17 سالہ نوجوان کے ساتھ تھا، جب وہ ریلی لا گرینج روڈ کے قریب گولیوں کا نشانہ بنے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ابھی انھوں نے یہ معلوم نہیں کیا ہے کہ آیا فائرنگ کرنے والے افراد اور متاثرین ایک دوسرے کو جانتے ہیں یا نہیں، اس سلسلے میں تفتیش جاری ہے۔

  • دلخراش واقعہ، چور کے شبہے میں باپ کے ہاتھوں کمسن بیٹی کا قتل

    دلخراش واقعہ، چور کے شبہے میں باپ کے ہاتھوں کمسن بیٹی کا قتل

    کبھی کھبی انجانے میں ایسی غلطیاں سرزد ہوجاتیں ہیں، جن کا خمیازہ انسان کو زندگی بھر بھگتنا پڑتا ہے۔

    ایسا ہی دلخراش واقعہ امریکی ریاست ٹینیسی میں وقوع پزیر ہوا، جہاں حقیقی باپ نے گھر میں گھسنے والی اپنی ہی بیٹی کو فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتاردیا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق واقعہ ستائیس اگست اس وقت پیش آیا جب اکتیس سالہ ولیم اولیور اپنی الماری میں سونے کے کپڑے ٹٹول رہے تھے کہ ان کی بیوی نے انہیں خبردار کیا کہ مجھے کسی کے گھر میں گھسنے کی آواز آئی ہے۔

    یہ سنتے ہی ولیم اولیور نے گھر کے اطراف کا جائزہ لینا شروع کیا، اچانک بیڈ روم کے دروازے پر اسے ایک عکس نظر آیا اور اس نے فوری طور پر فائر کھول دیا، وہ گولی ان کی آٹھ سالہ علیلہ باسیٹ کے سینے میں پیوست ہوگئی، باپ اپنے ہاتھوں سے اپنی لخت جگر کو شدید زخمی ہونے پر ششد رہ گیا، فوری طور پر بچی کو نجی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

    اندوہناک واقعے پر ریاست ٹینیسی کی مقامی عدالت نے باپ پر لاپرواہی کے زریعے گولی مارنے کے الزام عائد کرتے ہوئے جیل بھیج دیا ہے۔

  • اژدہے اور چھ سو جانوروں کے ساتھ ڈیڑھ سالہ بچہ بھی پنجرے میں قید

    اژدہے اور چھ سو جانوروں کے ساتھ ڈیڑھ سالہ بچہ بھی پنجرے میں قید

    تنیزی: امریکی ریاست تنیزی میں کچھ لوگوں نے ڈیڑھ سالہ ایک بچے کو 10 فٹ لمبے بووا اژدہے اور 600 دیگر جانوروں کے ساتھ ایک گھر میں پنجرے میں قید کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق تنیزی کی ہنری کاؤنٹی میں پولیس نے ایک گھر پر چھاپا مارا تو وہاں سے 18 ماہ کا ایک بچہ پنجرے میں بند برآمد ہوا، جو دیگر جانوروں کے قریب چھوڑا گیا تھا، ان جانوروں میں دس فٹ لمبا بووا سانپ بھی تھا۔

    پولیس نے جمعرات کو گھر پر چھاپے کے دوران جانوروں کے علاوہ 17 بندوقیں اور بھنگ کے 127 پودے بھی برآمد کیے جو گھر کے اندر ہی اگائے گئے تھے، پولیس نے گھر پر موجود تین افراد 46 سالہ ٹی جے براؤن، 42 سالہ ہیدر اسکاربروف اور 82 سالہ چارلز براؤن کو گرفتار کر کے ان کے خلاف بچے کے ساتھ ناروا سلوک، جانوروں پر ظلم، آتشیں ہتھیار رکھنے اور منشیات تیار کرنے کے دفعات کے تحت مقدمہ درج کر دیا۔

    ہنری کاؤنٹی کے پولیس افسر مونٹی بیلیو کا کہنا تھا کہ اٹھارہ ماہ کا بچہ گھر کے ایک کمرے میں چار بائی چار کے پنجرے میں بند کیا گیا تھا، اس کے پاس کمبل بھی نہیں تھا اور پنجرے کے اندر صرف چند کھلونے موجود تھے۔

    پولیس کے مطابق بچے کے پنجرے کے پاس ہی چوہوں سے بھری تین بالٹیاں رکھی تھیں، اور صرف تین فٹ دور دس فٹ لمبا بووا کنسٹرکٹر سانپ موجود تھا، کمرے کے اندر مجموعی طور پر 8 سانپ تھے۔ مونٹی بیلیو کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنی زندگی میں کبھی ایسا ہول ناک منظر نہیں دیکھا تھا۔

    پولیس کے ہاتھوں گرفتار افراد

    گھر کے مختلف حصوں سے آزاد گھومنے والے کتے بھی برآمد ہوئے، باورچی خانہ ہی نہیں، پورا گھر کیڑے مکوڑوں اور لال بیگوں سے بھرا ہوا تھا۔ چھاپے کے دوران اینیمل ریسکیو اہل کاروں نے جانوروں کو اپنے قبضے میں لیا، معلوم ہوا کہ چند جانور مر چکے تھے، جانوروں میں 86 مرغیاں اور مرغے، 56 کتے، 10 خرگوش، 4 طوطے، 3 بلیاں، ایک مور، 531 چوہے، گیکو چھپکلی اور دیگر جانور شامل تھے۔

    ڈسٹرکٹ اٹارنی میٹ اسٹاؤ نے واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے معاشرے میں بچے نہایت قیمتی اثاثہ ہیں، اگر کسی ایک کو بھی خطرہ لاحق ہو تو بڑی تعداد میں لوگ حرکت میں آ جاتے ہیں، اس واقعے میں بھی بچے کے ساتھ ناروا سلوک کا معاملہ بغور دیکھا جائے گا۔

  • معروف ریسلر کین امریکی شہر ناکس کاؤنٹی کے میئر بن گئے

    معروف ریسلر کین امریکی شہر ناکس کاؤنٹی کے میئر بن گئے

    ٹینیسی: ڈبلیو بلیو ای کے معروف ریسلر گلین جیکب (کین) امریکی ریاست ٹینیسی کے شہر ناکس کاؤنٹی کے میئر بن گئے ہیں۔ کین امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی بھی بتائے جاتے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میئر کے انتخاب میں ریپبلکن امیدوار کین نے اپنی حریف ڈیموکیرٹک ہینی کو دو، ایک کی لیڈ سے شکست دی، گلین جیکب (کین) نے 66 فیصد (16611) جبکہ ان کی حریف لنڈا ہینی نے 34 فیصد (31739) ووٹ حاصل کیے۔

    51 سالہ کین ناکس کاؤنٹی کے 29 ویں میئر ہیں، ان کو تعلیم اور بنیادی ڈھانچے میں بہتری کے ساتھ ساتھ ٹیکس کے چیلنجز درپیش ہوں گے جبکہ 2010 کی مردم شماری کے مطابق ناکس کاؤنٹی کی کل آبادی 432226 ہے۔

    جیکب اسپین میں پیدا ہوئے، گلین جیکب ریسلنگ کی دنیا میں کین کے نام سے مشہور ہے اور ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن بھی رہ چکے ہیں، ڈبلیو ڈبلیو ای کی جانب سے میئر منتخب ہونے پر کین کو مبارکباد بھی پیش کی گئی ہے۔

    ڈبلیو ڈبلیو ای انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ میئر بننے سے کین کا ریسلنگ کیریئر متاثر نہیں ہوگا اور میئر کی ڈیوٹی اور ریسلنگ دونوں ذمہ داریاں بخوبی ادا کرسکیں گے۔

    مزید پڑھیں: معروف ریسلر کین نے سیاسی میدان میں قدم رکھ دیا، میئر کا انتخاب لڑیں گے

    واضح رہے کہ 19 اگست سے شروع ہونے والے ڈبلیو ڈبلیو ای کے اہم ایونٹ میں کین کی شرکت مشکوک نظر آرہی ہے، ان دنوں ریسلنگ میں کین کے پارٹنر ڈینئل برائن ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔