Tag: Terms & Conditions

  • سعودی عرب : کون سے شہری پبلک ٹراسپورٹ سے سفر نہیں کرسکتے؟

    سعودی عرب : کون سے شہری پبلک ٹراسپورٹ سے سفر نہیں کرسکتے؟

    ریاض : پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے پبلک ٹرانسپورٹ اور مسافروں کے لیے شرائط و ضوابط کا مسودہ تیار کیا ہے جس کے مطابق مسافروں کے ساتھ ٹرانسپورٹرز کو بھی کڑی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    اس حوالے سے سعودی ذرائع ابلاغ میں بتایا گیا ہے کہ ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو معذوروں کو رعایتی ٹکٹ کی فراہمی اور اسپیشل سروس کے لیے ان سے اضافی رقم وصول نہ کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نئے مسودے میں ٹرانسپورٹرز پر یہ بھی پابندی لگائی گئی ہے کہ وہ معذوروں اور چلنے پھرنے میں کمزوری محسوس کرنے والوں کو خصوصی سہولتیں فراہم کریں۔ ٹرانسپورٹر کو اسپیشل سروس فراہمکرنے سے انکار کا حق نہیں ہوگا۔

    مسافروں کو پبلک ٹرانسپورٹ کے وسائل سے سفر کرتے وقت چھوٹے پالتو جانور مشروط طریقے سے پبلک ٹرانسپورٹ وسائل میں ساتھ رکھنے کی اجازت ہوگی بشرطیکہ دیگر سواریاں اس سے متاثر نہ ہوں یا سواریوں کے آنے جانے میں رکاوٹ نہ بنیں۔

    ممکن ہو تو پالتو جانوروں کے لیے اسپیشل جگہ متعین کی جائے، ایسے مسافر جو سواریوں کی لائن عبور کرکے یا پبلک ٹرانسپورٹ کے اسٹیشنوں پر نصب رکاوٹیں نظر انداز کرکے سوار ہونے کی کوشش کریں انہیں سوار ہونے سے روک دیا جائے۔

    غیرمناسب یا خراب ملبوسات پہنے ہوئے مسافروں کو سوار ہونے سے روک دیا جائے۔ ایسے مسافروں کو بھی پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی جن سے بدبو آرہی ہو۔

    کسی بھی مسافر کو ٹرانسپورٹ کے وسائل یا اسٹیشنوں پر تھوکنے یا کچرا پھینکنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ مسافروں کو اپنے ہمراہ سفر کرنے والے دیگر افراد کی فوٹو گرافی یا وڈیو گرافی کی اجازت نہیں ہوگی۔اگر مسافر سے اجازت لے کر اس کا فوٹو یا وڈیو بنانا چاہے تو اس پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔

  • ن لیگ نے پیپلزپارٹی سے بہتر تعلقات کو اعتماد کی بحالی سے مشروط کردیا

    ن لیگ نے پیپلزپارٹی سے بہتر تعلقات کو اعتماد کی بحالی سے مشروط کردیا

    اسلام آباد : ن لیگ نے پی پی سے تعلقات کو اعتماد کی بحالی سے مشروط کردیا ہے، ن لیگ مولانا فضل الرحمان کے ذریعے اپنی شرائط پی پی رہنماؤں تک پہنچائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے درمیان حالیہ کشمکش کے خاتمے کے لئے لیگی قیادت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ دونوں جماعتوں کے مابین اعتماد کی بحالی کے لئے کچھ شرائط رکھی جائیں گی اور ان شرائط کو پی پی رہنماؤں تک پہنچانے کیلئے ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان کی خدمات سے استفادہ کیا جائے گا۔

    اس سلسلے میں لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی قیادت آصف زرداری کی جانب سے دیئے گئے حالیہ مخالفانہ بیان سے ناخوش ہے، دونوں جماعتوں کے درمیان نوازشریف کو زرداری کیخلاف مقدمات کا ذمہ دار ٹھہرانے جیسے بیانات رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔

    اس کے علاوہ ن لیگ کو آصف زرداری کی طرز سیاست پر تحفظات بھی ہیں، لیگی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ن لیگ چاہتی ہے کہ آصف علی زرداری بلوچستان حکومت گرانے اور سینیٹ الیکشن سے متعلق وضاحت دیں اور پیپلز پارٹی کی قیادت اعتماد کی بحالی کے لیے اقدامات میں پہل کرے۔

    مزید پڑھیں : ن لیگ نے مولانا فضل الرحمان کو اکیلا چھوڑ دیا، شریف برادران کا اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ اپوزیشن میں ساتھ ہونے کے باوجود ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان دوریوں میں کوئی خاص کمی نہیں آئی ہے، دونوں جماعتوں کے سربراہان نے مولانا فضل الرحمان کی متوقع آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت سے انکار کرتے ہوئے محض اپنے وفد بھیجنے پر ہی اکتفا کیا ہے۔