Tag: terms of reference

  • انتخابات میں مبینہ دھاندلی: حکومتی اور اپوزیشن اراکین پر مشتمل 30 رکنی کمیٹی تشکیل

    انتخابات میں مبینہ دھاندلی: حکومتی اور اپوزیشن اراکین پر مشتمل 30 رکنی کمیٹی تشکیل

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی شکایات کے جائزے کیلیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین کو برابر نمائندگی دی گئی ہے، کمیٹی ٹرمز آف ریفرنس تیار کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق انتخابات میں مبینہ دھاندلی سے متعلق30رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے تیس رکنی کمیٹی کی منظوری دی ہے، جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، کمیٹی میں قومی اسمبلی کے20اورسینیٹ کے دس ارکان شامل ہیں۔

    پارلیمانی کمیٹی میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان کو برابر کی نمائندگی دی گئی ہے، مذکورہ کمیٹی میں اعظم سواتی، فروغ نسیم، بیرسٹرسیف، خوش بخت شجاعت، نعمان وزیر رضاربانی، جاوید عباسی، رحمان ملک، عثمان کاکڑ، کلثوم پروین شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ خورشید شاہ، پرویز اشرف اور نوید قمر، احسن اقبال، راناثناءاللہ، راناتنویر، مرتضیٰ جاوید عباسی پارلیمانی کمیٹی میں شامل ہیں، دیگر ارکان میں اختر مینگل اور جمعیت علمائے اسلام کے مولانا عبدالواسع، پرویزخٹک، شیریں مزاری، شفقت محمود، علی محمدخان، عامرڈوگر بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔

    حکومت کی جانب سے پرویزخٹک پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ نامزد کیے گئے ہیں، ذرائع کے مطابق کمیٹی کے پہلے اجلاس میں سربراہ کا باضابطہ فیصلہ ہوگا اور ٹی او آرز طے کیے جائیں گے اور ٹی او آرز کی روشنی میں پیشرفت کی جائے گی ۔

    اس کے علاوہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے کمیٹی ٹرمز آف ریفرنس تیار کرے گی، پارلیمانی کمیٹی اتفاق رائے سے طے پانے والی مدت کے اندر رپورٹ پیش کرے گی۔

    واضح رہے کہ پچیس جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کی شفافیت پر سوال اٹھاتے ہوئے قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • حکومت تمام جماعتوں کو بٹھا کرٹرمزآف ریفرنس طے کرے، عمران خان

    حکومت تمام جماعتوں کو بٹھا کرٹرمزآف ریفرنس طے کرے، عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے کمیشن بنانے کے اعلان پر تحفظات کا اظہار کردیا۔

    کپتان کا کہنا ہے صورتحال ڈی فیوزکرنے کے لئے چیف جسٹس کو خط لکھاگیا ہے تواس کاکوئی فائدہ نہیں، عمران خان کا کہنا ہے حکومت اگر سنجیدہ ہے تو تمام جماعتوں کو بٹھا کر ٹرمز آف ریفرنس طے کرے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ امید ہے چیف جسٹس بھی اتفاق رائے کے بغیرٹی اوآرز تسلیم نہیں کریں گے،عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت معاملے کی تحقیقات کرنے کے بجائے بلیک میل کررہی ہے۔

    وزیراعظم نواز شریف اپنے خطاب میں پانامہ لیکس کے جواب دینے کے بجائے یہ بتارہے ہیں کہ یہ ظلم ہوگیا،وہ ظلم ہوگیا، عمران خان نے کہا کہ میری نوازشریف سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے۔

    ایک طبقہ قوم کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہا ہے، عوام کاپیسہ چوری ہوتا ہے تو حکومت کا کام تحقیقات کرنا ہوتا ہے، یہ خواجہ آصف کے والد کا پیسہ نہیں کہ اسے معاف کردیا جائے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پتہ نہیں کونسی ترقی ہورہی تھی ،صرف ان کے بینک اکاؤنٹس کی ترقی ہورہی تھی ،انہوں نے کہا کہ چار حلقے کھول دیئے جاتے تو ہم دھرنا نہ دیتے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ جب کسی معاملے کواٹھائیں تو جمہوریت کو خطرہ ہوجاتا ہے، سارے کام فوج کرے، لیکن جب وہ کرپشن پکڑے تو جمہوریت خطرے میں آجاتی ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس کی صحیح تحقیقات ہوئیں تو میں نیا پاکستان بنتے دیکھ رہا ہوں۔