Tag: terrorism

  • چوہدری نثارکا فرنٹئیرکانسٹیبلری پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب

    چوہدری نثارکا فرنٹئیرکانسٹیبلری پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب

    چارسدہ : وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اسلام کا نام لے کر تشدد کا راستہ اختیار کرنے والوں کا راستہ روکا جائے، بیرونی ہاتھ کے ثبوت کے لئے بھارتی وزیر کا بیان کافی ہے۔

    وفاقی وزیرِداخلہ چوہدری نثارعلی خان تحصیل چارسدہ کے علاقے شب قدرمیں فرنٹئیر کانسٹیبلری کی سالانہ پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کررہے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایف سی کے جوانوں نے اپنی بے مثال قربانیوں اور لازوال کاروئیوں کے سبب نہ صرف وزارتِ داخلہ کا بلکہ ملک وقوم کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔

    انہوں نے اس موقع پرایف سی کے شہید ہونے والے ایف سی کے 341 جوانون اور زخمی ہونے والے 500 سرفروشوں کو خراجِ تحسین بھی پیش کیا۔

    چوہدری نثار نے پاس آؤٹ ہوکر فورس کا حصہ بننے والے کیڈٹس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کی تقریب دہشت گردی کے منہ پرتمانچہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم اپنی مساجد، اسکولوں اورگلیوں کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں، آپ جب میدان میں ہوں گے تو آپ کے ایک ہاتھ میں اسلام اوردوسرے میں ملک کا پرچم ہوگا‘‘۔

    چوہدری نثارکا کہنا تھا کہ فرنٹئیرکانسٹیبلری کی تربیت فوج سے کرائی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی دہشت گردی میں بیرونی عناصر کے ملوث ہونے کے ثبوت میں بھارتی وزیر داخلہ کا ایک بیان ہی کافی ہے۔


    پاکستان کوایٹمی قوت بنے سترہ برس بیت گئے


    چوہدری نثار نے اپنے خطاب کے دوران جوانوں کو یومِ تکبیرکی مبارک باد بھی دی۔

  • تین سو سے زائد مدارس دہشت گردی میں ملوث ہیں، خواجہ آصف

    تین سو سے زائد مدارس دہشت گردی میں ملوث ہیں، خواجہ آصف

    اسلام آباد: وزیردفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ تین سے چارفیصد مدارس دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

    وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اٹھائیس ہزار میں سے تین سو سے زائد مدارس کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔

    خواجہ آصف نے یہ بات قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں ملوث مدرسوں کی تعداد کُل مدارس کا تین سے چار فیصد بنتی ہے۔

    وزیردفاع نے کہاکہ ماضی کی حکومتوں کے غلط فیصلوں کے نتائج آج بھگتنے پڑرہے ہیں۔

    خواجہ آصف نے ایوان کوبتایا کہ وزیر اطلاعات پرویز رشید نے دہشت گردی میں ملوث مدارس کی بات کی تھی لیکن اس بیان کا غلط مطلب لیا گیا۔

  • سیاسی جماعتوں کا خصوصی عدالتوں کے قیام پراتفاقِ رائے

    سیاسی جماعتوں کا خصوصی عدالتوں کے قیام پراتفاقِ رائے

    اسلام آباد: دہشت گردی کے سدِ باب کے لئے وفاقی دارالحکومت میں جاری پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماؤں کے طویل اجلاس میں سول اورملٹری رہنماؤں نے قومی ایکشن پلان پراتفاقِ رائے کرلیا ہے۔

    اجلاس کی صدارت وزیرِاعظم نواز شریف کررہے تھے اوراس میں دہشت گردی کے مقدمات کی سماعت کی خاطرخصوصی عدالتوں کی تشکیل کے لئے آئینِ پاکستان اورآرمی ایکٹ میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد طالبان کی جانب سے کئے گئےسانحہ پشاور جیسے واقعات کے مجرموں کو جلد از جلد قرار واقعی سزا دینا ہے۔ 16 دسمبر 2014کوآرمی پبلک اسکول پرہونے والے حملے میں 135 بچوں سمیت 148 افراد شہید ہوئے تھے۔

    خصوصی عدالتوں کے قیام کے لئے ترمیمی بل کل بروزہفتہ قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جبکہ بل کے منظوری کے لئے رائے شماری بروز پیر ہوگی۔


     دہشت گردی کے خلاف قومی ایجنڈے کے 20 نکات


    خصوصی عدالتوں کے جج آرمی کے افسران ہوں گے۔

    ایک بار پارلیمنٹ سے منظور ہونے کے بعد یہ بل بروز منگل منظوری کے لئے ایوانِ بالا میں بھیجا جائے گا۔

    Joint declaration

    اے آروائی نیوز سے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالتوں کے قیام کے لئے آئین کے آرٹیکل 175 میں ترمیم کی جائے گی۔

    اجلاس میں وفاقی وزراء سمیت مسلم لیگ ن کے سینیٹ میں لیڈرآف دی ہاؤس راجہ ظفر الحق شریک تھےاوران کے ساتھ اٹارنی جنرل بیرسٹر ظفراللہ بھی تھے، جبکہ عسکری اداروں کی نمائندگی آرمی چیف راحیل شریف نے کی اور اس موقع پر ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی آئی ایس پی آر بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    دیگر جماعتوںسے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، قومی اسمبلی کے قائد حزبِِ اختلاف خورشید شاہ، سینٹ میں قائد حزبِ اختلاف اعتزاز احسن، گورنر کے پی سردار مہتاب عباسی، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان جمعیت العلمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، مسلم لیگ فنکشنل کے رہنماء مظفر حسین شاہ، پی کے میپ کے محمود خان اچکزئی، جماعت اسلامی سے سراج الحق، اے این پی کے افراسیاب خٹک اوغلام احمد بلور، چوہدری شجاعت پاکستان مسلم لیگ ق سے، ایم کیو ایم کے فاروق ستار، آفتاب شیرپاؤ قومی وطن پارٹی سے، عباس خان آفریدی فاٹا سے اور بلوچستان نیشنل پارٹی سےسینیٹر کلثوم پروین نے آج کے فیصلہ کن اجلاس میں شرکت کی۔

    پارلیمانی رہنماؤں میں اتحاد

    تاریخ میں پہلی بار کسی موقع پر تمام جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں نے خصوصی عدالتوں کے قیام پراتفاقِ رائے کا اظہار کیا۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنماء فاروق ستار، پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی اور دیگر رہنماؤں نے خصوصی عدالتوں کے قیام پرانکی حمایت کا اظہار کیا۔ ان سب کا خیال تھا کہ دہشت گردی کو شکست دینے کے لئے مضبوط فیصلے کرنے کا یہ بالکل درست وقت ہے۔

  • سوات میں شہداء پشاورکی یاد میں تقریری مقابلہ

    سوات میں شہداء پشاورکی یاد میں تقریری مقابلہ

    سوات: محکمہ تعلیم اورپاک فوج کی جانب سے آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء کے نام تقریری مقابلہ منقعد ہوا۔

    سوات میں پشاورکے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے محکمہ تعلیم اورپاک فوج نے مشترکہ طورپرتقریری مقابلے کا اہتمام کیا۔

    مقابلے کا عنوان’سوات میں امن اورسول سوسائٹی کا کردار‘تھا۔ تقریری مقابلے میں شریک طلبہ نے اپنی تقاریر میں امن کی اہمیت کو اجاگر کیا اورآرمی پبلک سکول پشاور کے شہید طلبہ سے یک جہتی کا اظہار کیا۔

    تقریب میں بونیر، ملاکنڈ، سوات، چترال اوردیگر اضلاع کے طلبہ کے درمیان تقریری مقابلہ ہوا،مقررین کا کہنا تھاآرمی پبلک اسکول پشاور میں بچوں کی شہادت عظیم المیہ ہے۔

    بچوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، تقریب کے اختتام پررکن قومی اسمبلی عائشہ سید، اور پاک فوج کے افسران نے مقابلے میں حصہ لینے والے طلبہ اور منتظمین میں سرٹیفکیٹس اور نقد انعامات تقسیم کئے۔

    اس موقع پرشرکاء شہید ہونے والے بچوں کی یاد میں شمعیں بھی روشن کیں

  • طاہرالقادری نے دہشت گردی ختم کرنے کے لئے 14 نکات پیش کردئیے

    طاہرالقادری نے دہشت گردی ختم کرنے کے لئے 14 نکات پیش کردئیے

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے چودہ نکاتی پلان پیش کردیا۔

    امریکہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادی نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے چودہ نکاتی پلان پیش کرتے ہوئے کہاکہ سیاسی حکومت میں دہشت گردی ختم کرنے کی اہلیت نہیں قانون نافذ کرنے والے ادارے مسلح افواج کے ماتحت کئے جائیں۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے مطالبہ کیا کہ انسداد دہشت گردی کی تمام عدالتوں کو فوجی عدالتوں میں تبدیل کیا جائے۔

    عوامی تحریک کے سربراہ نے دینی مدارس کے نصاب میں اصلاحات اور کالعدم تنظیموں پرمکمل پابندی کا مطالبہ کیا۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم ہاﺅس کا بجٹ کم کے فوج کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اضافی بجٹ دیا جائے ،حکومتوں نے دہشت گردی کے نام پر بہت فنڈ کھا لیے اب اسلامی ممالک سے کہا جائے کہ وہ دہشت گردوں کی پشت پناہی اور فنڈنگ سے باز رہیں۔

  • ایم کیوایم رابطہ کمیٹی پاکستان اورلندن کامشترکہ اجلاس

    ایم کیوایم رابطہ کمیٹی پاکستان اورلندن کامشترکہ اجلاس

    لندن:ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کہتے ہیں ملک کیلئے فوج جب پکارے گی ایک لمحہ ضائع کئے بغیر اپنی خدمات پیش کرنے کیلئے حاضر ہونگے۔

    رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کے مشترکہ اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ اورملک کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

    قائد ایم کیو ایم نے اجلاس میں ریٹائرڈ فوجی افسران پر مشتمل ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز سے بھی اتفاق کیا،کمیٹی دہشت گردی کے خلاف جنگ کو کامیابی کے ساتھ آگے بڑھانے کیلئے اعلیٰ فوجی حکام کو سفارشات بھیجے گی۔

    اس موقع پرالطاف حسین کا کہنا تھا کہ وطن کی سلامتی کیلئے فوج جب پکارے گی ہم ایک لمحہ ضائع نہیں کریں گے،الطاف حسین نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باعث اپنے گھروں سے نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کو درپیش مشکلات پران سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور مخیرحضرات سے اپیل کی وہ آگے بڑھیں اور متاثرین کا ہاتھ تھامیں۔

    اس موقع پر الطاف حسین نےرکنیت سازی مہم کی تفصیلات بھی معلوم کیں۔

  • خیبرایجنسی:دہشت گرد گروہوں میں جھڑپ، پانچ ہلاک

    خیبرایجنسی:دہشت گرد گروہوں میں جھڑپ، پانچ ہلاک

    خیبرایجنسی: دو دہشت گرد گروہوں کی آپس میں ٹھن گئی جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک جب کہ سات زخمی ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر ایجنسی کے علاقے وادیِ تیراہ میں جمعرات کی صبح دو شدت پسند گروہ توحیدِ اسلام اور لشکرِ اسلام میں میں جھڑپ ہوئی ہے۔

    جھڑپ کے نتیجے میں لشکر ِاسلام سے تعلق رکھنے والے پانچ دہشت گرد ہلاک ہوئے جب کہ توحید ِ اسلام سے تعلق رکھنے والے سات دہشت گرد زخمی ہوگئے ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان آرمی فاٹا میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن ضربِ عضب کئی ماہ سے جاری رکھے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں سینکڑوں شدت پسن ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں۔

  • دہشت گردوں کی اکثریت آخری رسومات سے محروم رہتی ہے

    دہشت گردوں کی اکثریت آخری رسومات سے محروم رہتی ہے

    کراچی (ویب ڈیسک)- پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اوریہاں لاوارث میتوں کی بھی اسلامی عقائد کے مطابق آخری رسومات ادا کیں جاتی ہیں لیکن ایک ریسرچ شائع کرنے والی ویب سائٹ پرشائع شدہ رپورٹ کے مطابق تحریکِ طالبان پاکستان کے جنگجوؤں کی اکثریت جنازے کی رسوم سے محروم رہتی ہے۔

    یہ رپورٹ شدت پسندی سے متاثرہ صوبے خیبرپختونخواہ سے متعلق ایسے اشخاص کے انٹرویوز پر مشتمل ہے جو کہ کسی بھی شخص کی موت کے بعد کے مراحل میں خصوصی کردار ادا کرتے ہیں یعنی ڈاکٹرزاورمذہبی پیشوا اورانہی اشخاص نے یہ انکشاف کیا ہے کہ جنت کے لالچ میں دہشت گردی کی کاروائیوں کا ارتکاب کرنے والے افراد دنیامیں اپنی آخری رسومات سے کیوں محروم رہتے ہیں۔

    خیبر میڈیکل کالج سے وابستہ ڈاکٹر جاوید احمد کے مطابق 14 اگست کو ہلاک ہونے والے چار دہشت گردوں کی لاشیں ان کے گھروالوں نے وصول کرنے سے انکار کردیا کیونکہ ان کی شناخت تحریک ِطالبان کے مقامی کمانڈرز کے طورپرہوئی حالانکہ کالج نے لاشوں کے ڈی این اے ٹیسٹ اوردیگرتمام قانونی کاروائی مکمل کرلی تھی۔

    لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور سے وابستہ ڈاکٹر حنیف کے مطابق گزشتہ دس ماہ میں تیس سے زائد ایسی لاشیں آچکی ہیں جن کے ورثا انہیں وصول کرنے میں کسی قسم کی کوئی دلچسپی نہیں رکھتے تھے۔

    پشاور کی ایک مسجد میں نماز کی امامت کرانے والے مولانا شکور نے بتایا کہ عام حالات میں ایک مسلمان کی نعش کو اس کے عزیز غسل دیتے ہیں جس کے بعد اس کا جنازہ پڑھا جاتا ہے، تاہم مرنے والے دہشت گردوں کی اکثریت کو یہ رسوم مہیا نہیں کی جاتیں، جو ان کے لواحقین کے لیے زندگی بھرکی ذہنی اذیت کا باعث بن سکتا ہے۔

    مولانا شکور نے 19 سالہ جمال شاہ کی مثال دی جو 2007 میں ٹی ٹی پی میں شامل ہوا تھا اوراس سال کے اواخر میں ضلع مردان میں ہلاک ہو گیا تھا اوراس کے رشتہ دار اورگاؤں والے اس کے غمگین والدین سے کسی قسم کا اظہار افسوس کرنے نہیں پہنچے۔

    چارسدہ میں مقیم ایک مذہبی معلم محمد سمیع نے کہا کہ سب سے بڑا المیہ شاید یہ ہے کہ عسکریت پسند، کچے ذہن کے نوجوانوں کو جنت میں جانے کے جھوٹے خواب دکھاتے ہیں۔

    تاہم جنازے کی مسنون رسوم سے محروم رہ جانے والے جنگجوؤں کو کبھی بھی جنت کا وہ مقام حاصل نہیں ہوگا جن کا ان کے نام نہاد رہنماؤں نے ان سے وعدہ کر رکھا تھا، سمیع نے کہا۔

    "درحقیقت، عسکریت پسندوں کے مقدر میں اللہ کے غضب کا سامنا لکھا ہے کیونکہ اسلام میں معصوم لوگوں کے قتل کی اجازت نہیں،” انہوں نے بتایا، اور کہا کہ الہی احکامات کے تحت، دہشت گرد جہنم میں جائیں گے۔

    عسکریت پسندی اختیار کرنے کا مطلب ہے اسلام کو ترک کر دینا، جو یہ سکھاتا ہے کہ کسی ایک شخص کو قتل کرنا تمام انسانیت کو قتل کرنے کے مترادف ہے، نوشیرہ میں قائم ایک مدرسے کے معلم قاری محمد شعیب نے کہا۔

    ہم کیسے لوگوں سے توقع کر سکتے ہیں کہ وہ انسانیت کے قاتلوں کو احترام سے دفن کریں؟” انہوں نے سوال کیا۔ "اسلام محبت، امن، اور احترام کا مذہب ہے اور دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں۔”

    مندرجہ بالا اوران جیسے کئی اورواقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ پاکستانی معاشرے کی اکثریت شدت پسنی کو پسند نہیں کرتی اور اس کی مخالف ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ معاشرے میں چھپی ہوئی کالی بھیڑوں کو بے نقاب کیا جائے جو کہ نوجوان نسل کی رگوں میں دہشت گردی کا رس گھولتے ہیں تاکہ پاکستان کے حقیقی اسلامی معاشرے اور اسلام کے نام پر معصوم لوگوں کو ورغلانے والے دھوکہ باز افراد میں واضح تمیز کی جاسکے۔

  • ڈاکٹر طاہر القادری کا قومی وصوبائی حکومتیں برطرف کرنے کامطالبہ، آج انقلاب کا ٹائم فریم دیں گے

    ڈاکٹر طاہر القادری کا قومی وصوبائی حکومتیں برطرف کرنے کامطالبہ، آج انقلاب کا ٹائم فریم دیں گے

     

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کر رہے ہیں اور انہوں نے اعلان کیا کہ انقلاب ابھی شروع نہیں ہوا کہ سیشن کورٹ نے نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف اکیس افراد کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مڈٹرم انتخاب ہوئے تو پھر یہی لوگ اقتدار میں آجائیں گے لہذامڈٹرم انتخابات مسترد کرتے ہیں انہوں نے مزید اعلان کیا کہ آج رات کسی وقت انقلاب کے  لئے ٹائم فریم دیں گے۔انہوں نے جلسے میں آئے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کو بھی خوش آمدید کہا اور ان کو کہا کہ وہ سب ان کے لئے اولاد کی طرح ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اب یہ محکمہ پولیس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس فیصلے پر فی الفور عمل کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرے بصورت دیگر نتائج بھگتنے کے لئے تیار ہوجائے۔

    انہوں نے اسلام آباد کے شہریوں کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ انقلاب کے لئے آئے ہوئے لوگ نہ غنڈے ہیں نہ چور اور نہ ہی بد امن ہیں ، دوکاندار اپنی دکانیں کھول لیں ان کی ملکیت کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کی روحیں سوال کر رہی ہیں کہ کیا ان کا بدلہ لیا جائے گا، کیا قانون ان کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے گا، کیا پاکستان کے نظام ان کو انصاف فراہم کرے گا یا پاکستان کے کروڑوں افراد ان کے خون سے غدار کریں گے۔

    دریں اثنا ء جلسے کے شرکا ء نے ایک اسلحہ بردار شخص کو پکڑ لیا جسے ڈاکٹر طاہر القادری نے عوام کے غیض و غضب سےبچاتے ہوئے اپنے پاس اسٹیج پر بلا کر گلے لگا کر معاف کیا اور کارکنان کو حکم دیا کہ اسے مزید گزند نہ پہنچایا جائے۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے حملہ آور کو گلے لگالیا

    بعد ازاں ڈاکٹر طاہر القادری نےجلسے کے شرکا سے خطاب جاری رکتھے ہوئے انقلاب کا چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا

    شریف برادران استعفیٰ دیں۔
    قومی اور صوبائی اسمبلیاں تحلیل کی جائیں۔
    قومی حکومت قائم کی جائے۔
    ملک وقوم کو نقصان پہنچانے والوں کا کڑا احتساب کیا جائے۔
    عوام کی فلاح و بہبود کے لئےدس نکاتی فلاحی ایجنڈے کا نفاذ کیا جائے۔

    ہر شخص کو روٹی کپڑا اور مکان فراہم کیا جائے
    بیروزگاروں کےلئے روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں
    ہر بیمار کے لئے حکومت مفت علاج معالجے کی سہولت فراہم کی جائے
    ہر بچے کے لئے مفت تعلیم لازمی کی جائے
    روز مرہ کی اشیا آدھی قیمت پر فراہم کی جائے
    کم تنخواہ والے افراد کے لئے یوٹیلیٹی بل آدھے کئے جائیں
    عورتوں کو برابری کی بنیاد پر حقوق عطا کرنے کے لئے انہیں گھریلو سطح پر انڈسٹری لگا کر دی جائے
    تنخواہوں کے درمیان واضح فرق کو ختم کیا جائے

    بین المسالک ہم آہنگی کو فروغ دے کر ایک دوسرے کو کافر کہنے پر پابندی لگائی جائے۔
    ملک میں امن و رواداری کو فروغ دینے کے لئے ٹریننگ سنٹر قائم کئے جائٰیں اور اس کو نصاب کا حصہ بنایا جائے۔
    اقلیتوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا اور ان پر ہاتھ اٹھانے والے کا ہاتھ کاٹ دیا جائے گا۔
    انتظامی بنیادوں پرمزید صوبے قائم کئے جائیں اور طاقت کو نچلی سطح پر منتقل کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پانچ لوگ ملک کی تقدیر کا فیصلہ کرتے ہیں قومی حکومت سات سے دس لاکھ افراد کو حکومت کا حصہ بنائے گی۔ طاقت ور اور کمزور لوگوں کے لئے الگ الگ قانون اب نہیں چلیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ قومی حکومت میں تمام کرپٹ وزراء اور افسر جیل جائیں گے اور اگر ایئرپورٹ حکام نے شرف برادران کو بھاگنے کا موقعہ دیا تو ان کا بھی احتساب ہوگا۔