Tag: terrorism

  • اقوام متحدہ میں مذہب، تعصب کی بنیاد پر دہشت گردی کے خلاف قرارداد منظور

    اقوام متحدہ میں مذہب، تعصب کی بنیاد پر دہشت گردی کے خلاف قرارداد منظور

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستان کی حمایت سے ترکی کی دہشت گردی کے خلاف پیش کی گئی قرار داد منظور ہوگئی، پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ دیواریں کھڑی کرنے کے بجائے امن پسندی کے پل تعمیر کرنے چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں مذہب، تعصب کی بنیاد پر دہشت گردی کے خلاف قرار داد منظور ہوگئی، قرارداد نیوزی لینڈ حملے اور اسلام دشمن رویوں کے تناظر میں پاکستان کی حمایت سے ترکی کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔

    پاکستان نے قرارداد کے متن اور خدوخال وضع کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے اسلام دشمن رویے عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں۔

    ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد اسلام دشمن رویوں پر مبنی انتہا پسندی اور تنگ نظری کی مخالفت کرتی ہے۔

    پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اقوام اور مذاہب کو قریب لانے کی کوششوں کی حمایت کی۔

    انہوں نے کہا کہ مغرب میں انتہا پسند نسل پرست سوچ پروان چڑھ رہی ہے، نسل پرست سوچ عالمی بھائی چارے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، مذہب، رنگ و نسل کی بنیاد پر نفرت، استحصال کا نشانہ بننے نہیں دے سکتے۔

    ملیحہ لودھی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے خطے میں بھی انتہا پسند گروہ مذہب کی بنیاد پر انتشار اور امن دشمنی کو فروغ دے رہے ہیں۔

  • سپریم کورٹ، دہشت گردی کی تعریف سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ

    سپریم کورٹ، دہشت گردی کی تعریف سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے دہشت گردی کی تعریف سےمتعلق کیس کافیصلہ محفوظ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آصف سعیدکھوسہ کی سربراہی میں7رکنی لارجر بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

    اس موقع پر چیف جسٹس آصف سعیدکھوسہ کا کہنا تھا کہ انسداددہشت گردی قانون میں ابہام ہے، انسداد دہشت گردی قانون کی وسیع تشریح کرنی پڑے گی۔

    انھوں نے کہا کہ منصوبے کے تحت عدم تحفظ پھیلانا دہشت گردی ہے، ہر جرم سےعدم تحفظ پھیلتا ہے، اگر کسی محلےمیں چوری ہوتو پورا محلہ عدم تحفظ کاشکارہوتا ہے، جرم عدم تحفظ کی نیت سے کیا جائےتو یہ دہشت گردی ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ ابھی تک دہشت گردی کی تعریف نہیں کر سکا، انشاءاللہ ہم دہشت گردی کی تعریف کریں گے۔

    چیف جسٹس نے “دہشت گردی کی تعریف” کے تعین کے لیے لارجر بنچ تشکیل دے دیا

    انھوں نے مزید کہا کہ ہرسنگین جرم دہشت گردی نہیں ہے، انسداد دہشت گردی عدالتوں میں تو عام مقدمات کا بھی ٹرائل ہورہا ہے۔ اس موقع پر انھوں نے سنگین مقدمات میں میڈیا کے غیر ذمے دارانہ رویہ کا بھی ذکر کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ طاقت کےذریعے اپنے خیالات دوسروں پرتھوپنا بھی دہشت گردی ہے۔

    اس موقع پر سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ جرم کے نتائج سےنیت کونہیں جانچا جا سکتا۔

  • مغربی ممالک میں مساجد اور مسلمانوں پر ہونے والے حملوں پر ایک نظر

    مغربی ممالک میں مساجد اور مسلمانوں پر ہونے والے حملوں پر ایک نظر

    مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دینے والا مغرب خود سب سے بڑا دہشت گرد ہے، مغرب میں مسجدوں اور مسلمانوں پر دہشت گرد حملے نئی بات نہیں۔

    جرمنی کا شمار دنیا کے ان ملکوں میں ہوتا ہے جہاں مسجدوں کو سب سے زیادہ نشانہ بنایا جاتا ہے، نشریاتی ادارے ’ڈی ڈبلیو‘ کی رپورٹ کے مطابق صرف سال دو ہزار دس میں جرمنی کی ستائیس مسجدوں کو  دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ دو ہزار سترہ تک حملوں کی تعداد تین گنا تک بڑھ گئی۔

    مارچ دو ہزار اٹھارہ میں برلن کی دو مسجدوں کو آگ لگادی گئی ان ہی دنوں جنوبی جرمنی کے شہر اولما میں بھی مسجد پر بم سے حملہ کیا گیا۔

    اگست دوہزار اٹھارہ میں برطانوی شہر برمنگھم میں ایک گھنٹے کے اندر دو مسجدوں پر حملہ کیا گیا۔ نیوز ویب سائٹ نیوز‘اسٹیٹمنٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ بھر میں دو ہزارتیرہ سے دوہزارسترہ تک 167مسجدوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    حملوں کا سلسلہ2018 اور2019 میں بھی جاری رہا، اس کے علاوہ امریکا میں بھی مساجد اور مسلمان محفوظ نہیں ہیں، حالیہ چند سالوں میں واشنگٹن، کیلی فورنیا، اوہائیو، ٹیکساس، فلوریڈا، ورجینیا، مشی گن، نیو جرسی اور میساچوٹس میں مسجدوں پر حملے کیے گئے۔

    دو ہزار چودہ میں بلغاریہ کے شہر کولوو میں تاریخی مسجد پر حملہ کرکے اسے نذرآتش کردیا گیا۔ دوہزار سترہ میں فرانسیسی نژاد دہشت گرد نے کینیڈا میں اسلامک کلچرل سینٹر پر حملہ کیا، فائرنگ سے چھ نمازی جاں بحق اور اٹھارہ زخمی ہوگئے تھے۔

  • حوثی باغیوں کا سعودی شہر پر ڈرون حملہ، پاکستان کی شدید مذمت

    حوثی باغیوں کا سعودی شہر پر ڈرون حملہ، پاکستان کی شدید مذمت

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان نے سعودی عرب کے شہر بہا پر حوثی باغیوں کی طرف سے ہونے والے ڈرون حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سعودی قیادت کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں حوثی باغیوں کی طرف سے ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت اور عوام ہر حال میں سعودی قیادت کےساتھ کھڑےہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان حرمین شریفین کو لاحق کسی بھی خطرہ کی مذمت کرتا ہے، نہتےشہریوں پر اس طرز کے حملے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

    اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس طرح کے ڈرون حملوں سے خلیجی ممالک اور بالخصوص سعودی عرب کے امن کو خطرات لاحق ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان سعودی عرب کی حمایت جاری رکھے گا۔

    مزید پڑھیں: حوثی باغیوں کی سعودی عرب پر ڈرون حملے کی کوشش ناکام، 6 افراد زخمی

    یاد رہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر ڈرون حملے کی کوشش کی گئی تھی جسے اتحادی افواج نے بروقت اقدامات کر کے فضا میں ہی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ ڈرون کے ناکام حملے کے باوجود دھماکے سے 6 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    سعودی اتحادی افواج کے ترجمان ترکی المالکی نے دعویٰ کیا تھا کہ تباہ ہونے والا ڈرون ایرانی تھا، انہوں نے حوثی باغیوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ عام شہریوں پر حملہ کرنے سے باز آجائیں، بصورت دیگر عالمی قوانین کے مطابق سخت ایکشن لیا جائے گا۔

    ترجمال سول ڈیفنس کرنل محمد الاسامی کا کہنا تھا کہ ڈرون کا ملبہ گرنے سے خواتین سمیت 6 شہری زخمی بھی ہوئے، کامیاب کارروائی میں ڈروان مار گرایا۔

    دوسری جانب حکام نے موقف اختیار کیا تھا کہ حوثی باغیوں کی جانب سے امن معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی طاقتیں معاملے کی حساسیت کو دیکھیں کیونکہ حوثی باغی اب امن مذاکرات کا ناجائزہ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: حوثی جنگجو امن معاہدے کی پاسداری نہیں‌ کررہے، متحدہ عرب امارات کا الزام

    واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

  • مودی کو جتوانے کیلئے را بھارت میں خود دہشت گردی کروا رہی ہے، فیاض الحسن چوہان

    مودی کو جتوانے کیلئے را بھارت میں خود دہشت گردی کروا رہی ہے، فیاض الحسن چوہان

    لاہور : صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ہندوستان کے آئندہ انتخابات میں نریندر مودی کو جتوانے کیلئے بھارتی ایجنسی را خود دہشت گردی کروا رہی ہے۔

    یہ بات انہوں نے الحمرا اوپن ائیر تھیٹر میں راول رنگ پٹھوار ثقافتی میلے کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ہندوستان خطے میں چانکیہ سیاست کو فروغ کر پاکستان کو بدنام کرنا چاہتا ہے اور ممبئی حملوں کی طرح اب بھی صرف الزام تراشی کی جارہی ہے، دنیا میں سب سے بڑا دہشت گرد ملک پاکستان نہیں بلکہ انڈیا ہے۔

    فیاض الحسن چوہان صوبائی وزیر اطلاعات وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ اب فنکاروں کی بہبود کیلئے مختص پیسہ ان ہی کو ملے گا کیونکہ حکومت اصل فنکاروں کی سرپرستی کررہی ہے منی لانڈرنگ اور قومی خزانہ لوٹنے والوں فنکا روں کی نہیں۔

    مزید پڑھیں: فیاض چوہان کا پنجاب میں پی اے سی رکن بننے کا عندیہ، بھارت پر طالبان کی حمایت کا الزام

    فیاض الحسن چوہان صوبائی وزیر اطلاعات اسے پہلے پٹھورای خطے سے تعلق رکھنے والے فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کرکے حاضرین سے خوب داد سمیٹی جبکہ وزیراطلاعات نے نمایاں فنکاروں میں انعامات بھی تقسیم کئے۔

  • سعودی عرب کا دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا عزم

    سعودی عرب کا دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا عزم

    واشنگٹن: سعودی وزیربرائے خارجہ عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی اتحادی ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا جس میں عادل الجبیر نے بھی خطاب کیا۔

    اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سعودی عرب دہشت گردی کے خاتمے کے لے بین الاقوامی اتحاد کے ساتھ مل کر ہرممکن اقدامات کرے گا۔

    وزیر خارجہ کہ کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ضروری ہے ان کی فنڈنگ بھی روکی جائے، دہشت گردوں کو فنڈ دینا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی حکومت اُن تمام بین الاقوامی اور علاقائی کوششوں کو سپورٹ کرنے کا عزم کرتی ہے جن کا مقصد دہشت گرد تنظیموں کا خاتمہ اور خطے کو عدم استحکام کے  لیے کوشاں ہیں۔

    سعودی عرب شام سے غیرملکی افواج کے انخلا کا حامی

    دہشت گردی کے خاتمے کے لیے یہ بین الاقوامی اتحاد ستمبر 2014 میں بنایا گیا جس کے 79 ممالک حصہ ہیں اور سعودی سعودی عرب کا اتحاد میں مرکزی کردار رہا ہے۔

    اتحاد کا دعویٰ ہے کہ اس نے داعش کا 99 فیصد خاتمہ کردیا ہے تاہم دنیا بھر میں اب بھی شدت پسند تنظیم سے خطرات لاحق ہیں۔

    خیال رہے کہ سعودی وزیر برائے خارجہ عادل الجبیر نے واشنگٹن میں منعقد اجلاس کے ضمن میں پولینڈ، سویڈن، فرانس، جرمنی، ہالینڈ، ڈنمارک، یوکرین، فن لینڈ، آئرلینڈ اور عراق کے وزراء خارجہ سے بھی ملاقاتیں کیں۔

  • طالبان کے دو دہشت گرد حملے، سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 26 افراد ہلاک

    طالبان کے دو دہشت گرد حملے، سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 26 افراد ہلاک

    کابل: افغانستان میں طالبان کے دو دہشت گرد حملوں کے نتیجے میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 26 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شدت پسندوں کی جانب سے دہشت گرد حملے صوبہ بغلان اور سمنگان میں کیے گئے جس کے باعث درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں کہ جب روس میں طالبان اور اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان مذاکرات کا دور شروع ہوچکا ہے۔

    عسکریت پسندوں نے بغلان میں قائم پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کیا، جس کے باعث 11 اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ بروقت جوابی کارروائی کے نتیجے میں متعدد دہشت گرد بھی مارے گئے۔

    طالبان جنگجوؤں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان کئی گھنٹوں تک جھڑپ جاری رہی بعد ازاں اہلکاروں نے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا۔

    دوسرا حملہ صوبہ سمنگان میں کیا گیا جس کے باعث 10 افراد ہلاک ہوئے، حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں متعدد عام شہری زخمی بھی ہوئے۔

    خیال رہے کہ ایک جانب دہشت گرد حملے کیے جارہے ہیں تو دوسری جانب مذاکراتی دور کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    طالبان افغان اپوزیشن رہنماؤں سے مذاکرات کے لیے راضی، حکومت کی تنقید

    روس میں جاری مذاکراتی دور کا مقصد طالبان کے ساتھ مل کر افغٖان مسئلہ حل کرنا سمیت اہم سیاسی رہنماؤں، اپوزیشن رہنماؤں اور قبائلی سرداروں کو ایک دوسرے کے نزدیک لانا ہے۔

    یاد رہے کہ دس دن قبل قطر میں افغان طالبان سے مذاکرات کے بعد امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے کہا تھا کہ مذاکرات کا حالیہ دور گزشتہ ادوار سے بہت اچھا رہا، بات چیت کا تسلسل جاری رکھتے ہوئے جلد مذاکرات کا آغاز کریں گے۔

  • جدوجہدآزادی کو دہشتگردی سے منسلک کرنے پر بھارت بے نقاب ہوچکا ہے: وزیرخارجہ

    جدوجہدآزادی کو دہشتگردی سے منسلک کرنے پر بھارت بے نقاب ہوچکا ہے: وزیرخارجہ

    لندن: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت کے اندر سے اب کشمیر کیلئے آوازیں اٹھ رہی ہیں، جدوجہدآزادی کو دہشتگردی سے منسلک کرنے پر بھارت بے نقاب ہوچکا ہے۔

    لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نے پوری کوشش کی برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر کانفرنس نہ ہو، بھارت نے میرا دورہ برطانیہ منسوخ کرانے کی کوشش بھی کی۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کے کشمیریوں پر ظلم وستم کو دنیا جان چکی ہے، آج پاکستان اور مظلوم کشمیریوں کی فتح ہوئی ہے، حق خودارادیت کی تحریک اب صرف سرینگر تک محدود نہیں رہی۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ آج کے اجلاس کی خوبصورتی پاکستان کی سیاسی پارٹیوں کی موجودگی تھی، مشاہدحسین سید، شیری رحمان سمیت ایم کیو ایم، جے یو آئی سینیٹرز بھی کشمیر کانفرنس میں موجود تھے، تمام سیاسی جماعتوں نے میری تقریر کی تائید کی۔

    شاہ محمود نے واضح کیا کہ پاکستان کی سیاسی جماعتیں مسئلہ کشمیر پر ایک ہیں، برطانوی پارلیمنٹ میں 2گھنٹے اجلاس میں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی، لارڈقربان حسین کی کشمیر پر یاد داشت کو برطانوی سیاسی نمائندوں نے منظور کیا، کامیاب کانفرنس پر پاکستانی ہائی کمیشن کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ستمبر میں اقوام متحدہ سے خطاب میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا، سابق وزیراعظم ناروے نومبر میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال دیکھ کر آئے ہیں، بھارت نے میرواعظ عمرفاروق کا پاسپورٹ 7 سال سے ضبط کر رکھا ہے۔

    قبل ازیں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا لندن میں عالمی کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان جموں وکشمیر تنازع میں ایک فریق ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کا خون بہہ رہا ہے، وادی کشمیر جل رہی ہے، لوگ خوفزدہ ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے کشمیر نہیں بلکہ لوگوں پربھی غاصبانہ قبضہ کررکھا ہے، دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔

  • ترکی: دہشت گردوں سے تعلق کا الزام، امریکی قونصل خانے کا ملازم رہا

    ترکی: دہشت گردوں سے تعلق کا الزام، امریکی قونصل خانے کا ملازم رہا

    انقرہ: ترکی میں دہشت گردی کے الزام میں گرفتار امریکی قونصل خانے کے ملازم کو ترک عدالت نے رہا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں امریکی قونصل خانے کے ملازم حمزہ الوسی کو ترک عدالت نے رہا کردیا، اس پر دہشت گرد تنظیم سے تعلق رکھنے اور دہشت گردی میں ملوث ہونے کا بھی الزام تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترکی کی پولیس نے ملازم کو فروری 2017 میں گرفتار کیا گیا تھا، بعد ازاں ترک عدالت نے چار سال 6 ماہ عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

    حمزہ الوسی ترکی کے جنوبی صوبے انانہ میں قائم امریکی قونصل خانے میں ملازم تھا، ترک عدالت نے اسے رہائی تو دے دی تاہم بیرون ملک جانے پر پابندی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال اکتوبر میں ترکی کی عدالت نے دہشت گردوں سے تعلقات کے الزام میں گرفتار امریکی پادری اینڈریو براؤنس کو رہائی دی تھی، سنہ 2016 میں حکومت مخالف تنظیموں سے تعلقات کے شبے میں اینڈریو براؤنسن کو گرفتارکیا تھا، جس کے بعد ترکی اور امریکا کے درمیان شدید کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔

    امریکی پادری کی رہائی کے بعد امریکا نے ترکی سے پابندیاں اٹھانے کا عندیہ دے دیا

    ترک عدالت نے اکتوبر 2016 میں امریکی پادری کو دہشت گردی کے الزام میں تین سال قید کی سزا سنائی تھی اور اگست میں انہیں ایک گھر میں نظربند کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ 26 جولائی 2018 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ اگر ترکی نے امریکی پادری کو رہا نہ کیا تو اسے سخت پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

  • دہشتگردوں کی مالی امداد کا الزام، سعودیہ بھی یورپی یونین کی فہرست میں شامل

    دہشتگردوں کی مالی امداد کا الزام، سعودیہ بھی یورپی یونین کی فہرست میں شامل

    برسلز/ریاض : یورپی یونین نے دہشت گردوں کو مالی امداد فراہم کرنے والے ممالک کی فہرست میں سعودی عرب کا نام بھی شامل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے ممالک کی فہرست میں سعودی عرب کا نام بھی شامل کردیا ہے، یورپی یونین نے یہ اقدام ایسے وقت میں اٹھایا ہے جب سعودی عرب پر صحافی جمال خاشقجی کے بعد شدید عالمی دباؤ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے ایجنسی کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کی مذکورہ فہرست میں سعودی عرب کے علاوہ افغانستان، شمالی کوریا، عراق، شام، اور ایران سمیت 16 ممالک شامل ہیں، ان ممالک کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) مرتب کردہ نئے قوانین کے تحت شامل کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کمیشن کی جانب سے یہ قوانین گزشتہ برس تیار کیے گئے تھے لیکن اس فہرست میں رواں ہفتے ترمیم کی گئی ہے جس میں سعودی عرب کا نام شامل کیا ہے۔

    سعودی عرب کے حکام کی جانب سے یورپی یونین کمشین کے اقدام پر فوری کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مذکورہ اقدامات سعودی حکومت کی عالمی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں جس کے باعث ریاست میں غیر ملکی سرمایہ متاثر ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : مائیک پومپیو کا دورہ سعودی عرب، جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق گفتگو ہوگی

    خیال رہے کہ سعودی صحافی اور کالم نویس جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر کو استنبول میں واقع سعودی قونصلیٹ میں قتل کیا گیا تھا، جمال خاشقجی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں کے باعث ان کے ناقد تھے۔