Tag: terrorist attack in school

  • سانحہ پشاور: اے آر وائی نیوزکی نمائندہ مدیحہ سنبل کے دو کزن بھی شہید

    سانحہ پشاور: اے آر وائی نیوزکی نمائندہ مدیحہ سنبل کے دو کزن بھی شہید

     پشاور:  اے آر وائی نیوز پشاور کی رپورٹر مدیحہ سنبل نے اپنے خاندان پر غم کے پہاڑ ٹوٹنے کے باوجود اپنے فرائض کی انجام دہی جاری رکھی،مدیحہ سنبل کے دو کزن محمد یاسین اور گل شیر پشاور اسکول حملے میں شہید ہو چکے ہیں۔

    پشاور میں ٹوٹنےوالی قیامت سے اے آر وائی نیوز کی رپورٹر مدیحہ سنبل کا خاندان بھی نہ بچ سکا، صبح سویرے اسکول جانے والے دو کزن یاسین اور گل شیر دہشتگردوں کی گولیوں کا نشانہ بن گئے،مدیحہ سنبل پر یہ انکشاف اس وقت ہواجب وہ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں رپورٹنگ میں مصروف تھیں، اپنے کزن کی میت دیکھ کرخود پر قابو نہ رکھ سکی۔

    مدیحہ سنبل نے اپنے بھائیوں کی موت باوجود قوم کے دکھ درد میں شریک ہو کر وہ کارنامہ سرانجام دیا ہے جو پاکستان کی صحافتی تاریخ میں ایک روشن سنگ میل کے طور پر یاد رکھا جائے گا، اے آر وائی نیوز کی انتظامیہ اور تمام ٹیم مدیحہ سنبل کو فرائض کی بہادری سے ادائیگی پر سلام پیش کرتی ہے۔


    Two cousins of ARY News' reporter Madiha Sumbul… by arynews

  • پشاور: دہشتگردوں کا اسکول پرحملہ، 132 بچوں سمیت 141افراد شہید

    پشاور: دہشتگردوں کا اسکول پرحملہ، 132 بچوں سمیت 141افراد شہید

    پشاور:  سیکیورٹی فورسزکی وردی میں ملبوس تحریک ِ طالبان پاکستان کے دہشت گردوں نےپشاورکےعلاقے ورسک روڈ  پرآرمی پبلک اسکول پرحملہ کردیا، جس کے نتیجے کل 141 افراد شہید ہوگئے ہیں، شہید ہونے والوں میں132 بچے ہیں اورپرنسپل سمیت 10 اسٹاف ممبران شامل ہیں جبکہ 122 افراداب بھی زندگی اورموت کی کشمکش میں ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے سانحۂ پشاور پرصحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ جس سفاکانہ طریقے سے بچوں کو قتل کیا اس کی مثال نہیں ملتی، اس وقت پوری قوم کو ایک جان ہوکر دہشت گردی کے خلاف لڑنا ہوگا۔ 

    انہوں نے کہا کہ یہ حملہ آپریشن ضرب ِ عضب کا ردعمل ہے اور دہشتگردوں اور ان کے آخری ہمدرد تک یہ آپریشن جاری رہے گا۔

    ARmy public school Peshawar

    آرمی نے ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے اسکول کو دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کرتے ہوئے اسکول کے مختلف بلاکس کوکلئیرکرالیا ہے اور اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق چھ دہشت گردوں کو مارگرایا ہے۔

    آئی ایس پی آر ذرائع کے مطابق اسکول کی عمارت کے اندر کل 14 چھوٹےبڑے دھماکے ہوئے۔

    وزیراعظم نواز شریف نے پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس بدھ کو گورنرہاوٴس پشاور میں طلب کرلیا ہے۔ اجلاس میں سانحہ پشاور کے بعد کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔

    دن ساڑھے گیارہ بجے ہونے والے اجلاس کے لیے وفاقی وزراء پرویز رشید اور اسحاق ڈار کو وزیراعظم نے یہ ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ اس اجلاس میں شرکت کے لیے پارلیمانی رہنماوٴں کو مدعو کریں

    وزیرِاعظم میاں نوازشریف نے خیبرپختونخواہ کے گورنر ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسکول پرحملہ قومی سانحہ ہے اوراس موقع پرپورے ملک کو ایک قوم ہونے کا ثبوت دینا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بزدلانہ کاروائی ہے معصوم بچوں کی جانوں کے ضیاع پرنہ صرف ان کے اہل خانہ بلکہ پوری قوم غمزدہ ہے۔ ان کی شہادت ایک قومی المیہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پاک فوج کے ساتھ مل کرآپریشن ضربِ عضب شروع کیا اوروہ انتہائی کامیابی کے ساتھ جاری ہے، آپریشن اپنے فیصلہ کن موڑپرآچکا ہے۔

    پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے پشاورروانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پورا پاکستان اس سانحہ میں ایک ساتھ کھڑا ہے، پشاور حملے کی مذمت کرتے ہوئےعمران خان نے اٹھارہ دسمبر کوہونیوالی ہڑتال ملتوی کرنے کا اعلان کردیا جبکہ حکومت سے آج ہونے والے مذاکرات کو بھی ملتوی کردیا گیا ہے۔

    ٓآئی ایس پی آر کے مطابق چھ میں سے چاردہشتگرد ہلاک کردیئے گئے، فوج کا ریسکیو آپریشن جاری ہے، سیکیورٹی حکام کے مطابق ابھی بھی تین سے چار دہشت گرد عمارت میں موجود ہیں۔

    متحد ہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے پشاور میں دہشتگردوں کی جانب سے آرمی پبلک اسکول پرافسوس ناک حملے کےردعمل میں ملک بھر میں ایم کیوا یم کی جانب سے تین روزہ قومی سوگ کا اعلان کردیاہے۔

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف کوئٹہ کا دورہ مختصر کرکے ہنگامی طورپر پشاور کیلئے روانہ ہوگئے ہیں۔

    وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے پشاور دہشتگردی میں ایک سو چار افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کر دی ہے، جس میں چوراسی بچے شامل ہیں، وزیراعلیٰ کے مطابق دہشتگردوں نے ایف سی کی وردی پہن رکھی ہے۔

    پرویزخٹک کا کہنا تھا کہ کچھ دیرپہلے تک چار سے پانچ دہشتگرد موجود تھے، دہشت گرد پرنسپل کے کمرے کے پاس موجود ہیں ،جن کے خلاف آپریشن جاری ہے، دہشت گرد ایف سی کی یونیفارم میں آئے تھے۔

    وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے کہا کہ ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا ہے جبکہ دو سے تین دہشت گرد مارے گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے عمارت کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور آپریشن جاری ہے

    اسکول کے آڈیٹوریم کے باہرایک خودکش بمبار نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا ہے۔

    سیکیورٹی حکام کے مطابق پانچ  سے چھ کے قریب دہشتگرد اسکول میں موجود ہے۔ فائرنگ سے متعدد بچے اور اساتذہ زخمی بھی ہوئے ، جنہیں  لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے، جن میں سے  متعدد کی حالت نازک ہے، دہشتگردوں نے عملے اور بچوں کو یرغمال بنالیا ہے، پشاور کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ بڑی تعداد میں بچوں اور اساتذہ کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا ہے۔

    سیکیورٹی حکام کے مطابق بڑی تعداد میں بچوں اور اساتذہ کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا ہے، اس وقت چار سو سے پانچ سو بچے اسکول میں موجود ہے۔

    زرائع کے مطابق دہشت گردوں نے پہلے گاڑی کو آگ لگائی اورپھر اسکول کی عمارت میں داخل ہوئے، اسکول کے استاد کے مطابق دہشت گرد نے اسکول کے پچھلے حصے سے دیوار پھلانگ کر حملہ کیا۔

    فورسز نے ورسک روڈ اور اطراف کے علاقے کو گھیرے میں  لے کر آپریشن شروع کردیا ہے جبکہ روڈ کو ٹریفک کےلئے بند کر دیا گیا ہے جبکہ ہیلی کاپٹر کے زریعے سے  آپریشن کی نگرانی کی جارہی ہے ۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق واقعہ کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان نے قبول کرلی ہے، ٹی ٹی پی کے ترجمان محمدخراسانی کا کہنا ہے کہ اسکول پر حملہ شمالی وزیرستان اور خیبرایجنسی میں فوجی آپریشن کے جواب میں کیا گیا۔

    فرانسیسی خبررساں ایجنسی کوترجمان نے بتایاکہ چھ حملہ آور ہیں جو ٹارگٹ کلرز اور خودکش بمبار ہیں۔

    وزیراعظم نواز شریف نے پشاور میں اسکول کے بچوں پر دہشت گردوں کےحملے کی شدید مذمت کی۔ وزیراعظم نے چوہدری نثار کو ٹیلی فون کیا اور گورنر کے پی کے سے رابطے کرنے اور صوبائی حکومت سےہرممکن تعاون کرنے کی ہدایت کی۔

    پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور طاہر القادری نے کہا کہ معصوم بچوں پر دہشتگرد حملہ بدترین سفاکیت ہے۔

    مسلم لیگ ق کے چودھری شجاعت اور پرویز الٰہی نےکہا واقعہ کو نہایت افسوسناک قراردیا۔

    ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ دہشتگردوں کا حملہ ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے کے متراد ف ہے۔

    یہ خبر لمحہ بہ لمحہ اپ ڈیٹ کیجارہی ہے، اے آر وائی نیوز کی براہ راست نشریات دیکھنے کے لئے مندرجہ ذیل لنک پر کلک کریں۔

    اے آر وائی نیوز لائیو

  • اسکول پرحملہ انتہائی بزدلانہ فعل ہے، آرمی چیف

    اسکول پرحملہ انتہائی بزدلانہ فعل ہے، آرمی چیف

    پشاور: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ  قوم کے دل پر حملہ کیا گیا ہے،دہشتگردوں اوران کی مدد کرنے والوں کے خاتمے تک ان کا پیچھا کریں گے۔

    آرمی پبلک سکول پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد ہنگامی طور پر پشاور پہنچنے کے بعد میڈیا کو جاری بیان میں جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ آ ج بزدل دہشت گردوں کی طرف سے قوم کے دل کو نشانہ بنایاگیا ہے جس میں معصوم جانوں کے ضیاع پرگہرا صدمہ ہوا ہے مگر اس حملے بعد بھی ہمارا عزم کمزور نہیں ہوا بلکہ نئی بلندیوں پر پہنچ گیا ہے۔

    آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان ہی نہیں بلکہ پوری انسانیت کے دشمن ہیں اور آج بہادر افواج کی طرف سے بزدل حملہ آوروں کو منہ توڑ جواب دیا گیا ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک پاک فوج کا آپریشن ضرب عضب جاری رکھنے کا اعادہ بھی کیا۔ آئی ایس پی آر کےمطابق پاک فوج کی کارروائی میں چھ دہشتگردمارےگئےہیں۔