Tag: Terrorist Attack

  • پاکستان کی ویانا میں دہشت گرد حملوں کی سخت مذمت

    پاکستان کی ویانا میں دہشت گرد حملوں کی سخت مذمت

    اسلام آباد: پاکستان نے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں دہشت گرد حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا ہے کہ آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں دہشت گرد حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، وسطی ویانا میں دہشت گرد حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع کی مذمت کرتے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ متاثرین کے اہل خانہ سے ہمدردی اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں، پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ ویانا میں 6 مختلف مقامات پر دہشت گرد حملوں میں 2 شہری ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے جبکہ ایک حملہ آور بھی مارا گیا۔

    ایک حملے میں مسلح افراد نے یہودی عبادت گاہ کے قریب فائرنگ کر کے 2 افراد کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کردیا، حملے کے بعد دہشت گردوں نے قریبی ہوٹل پر قبضہ کر کے ہوٹل میں موجود افراد کو یرغمال بنالیا اور دیگر کئی مقامات پر فائرنگ کی۔

    آسٹریا کے وزیر داخلہ نے علاقے میں لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آج اسکول بند رہیں گے، شہری عوامی مقامات پر جانے سے گریز کریں۔

    ان کا کہنا ہے کہ فرار ہونے والے دہشت گرد کی تلاش جاری ہے، سرحدی علاقوں میں تلاشی کے لیے فورسز کی تعداد بڑھا دی ہے، دہشت گرد تربیت یافتہ، منظم اور خطرناک تھے۔

  • خیبرپختو نخوا میں بڑی تباہی کا منصوبہ ناکام

    خیبرپختو نخوا میں بڑی تباہی کا منصوبہ ناکام

    پشاور : خیبرپختو نخوا میں بڑی تباہی کا منصوبہ ناکام بنادیا گیا اور زیر تعمیرمکان سے چار دستی بم، چار کلو بارود، پریما کارڈ اور بال بیرنگ برآمد کرلئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے نواحی علاقے شاہ پور میں سی ٹی ڈی اور حساس ادارے کے مشترکہ آپریشن میں بڑی تباہی کا منصوبہ ناکام بنادیا، سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے زیر تعمیر مکان پر چھاپے کے دوران دو خود کش جیکٹس سمیت بارودی مواد برآمد کیا گیا تاہم نامعلوم دہشت گرد کارروائی سے قبل فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    تلاشی کے دوران زیر تعمیرمکان سے چار دستی بم، چار کلو بارود، پریما کارڈ اور بال بیرنگ بھی برآمد ہوئے ہیں، دہشت گردوں نے شہر میں تباہی کے بڑے منصوبے کے لئے بارودی مواد تیار کیا تھا۔

    سی ٹی ڈی کے مطابق منصوبہ ساز دہشت گردوں کا سراغ بھی لگالیا گیا ہے جنہیں جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے پشاور میں سی ٹی ڈی نےبروقت کارروائی کرکےدہشت گردی کا بڑامنصوبہ ناکام بنادیا تھا ،فائرنگ کے تبادلے میں چار دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ ملزمان سے چھ دستی بم اور چارکلاشنکوف برآمد ہوئیں۔

    پولیس حکام کے مطابق دہشت گرد پشاو میں تخریب کاری کا منصوبہ بنارہے تھے۔

    بعد ازاں آئی جی خیبر پختونخوا ثنااللہ عباسی نے خیبر پختونخوا میں دہشت گردی ختم کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا 3، 4 سالوں میں دہشت گردی کے تمام واقعات کا سراغ لگالیا ہے۔

  • موبائل فون کھوجانے کا خوف دہشت گرد حملے جتنا ہوسکتا ہے

    موبائل فون کھوجانے کا خوف دہشت گرد حملے جتنا ہوسکتا ہے

    اسمارٹ فون ہماری زندگیوں کا لازمی جز بن گیا ہے، اس کا چھن جانا یا کھو جانا ہمیں بے حد نقصان پہنچا سکتا ہے کیونکہ ہم اپنا بہت سا قیمتی ڈیٹا کھوسکتے ہیں جبکہ مالی طور پر نقصان سے بھی دو چار ہوتے ہیں۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں موبائل فون کھونے کے بعد کا خوف اور تناؤ ایسا ہی ہوتا ہے جیسے کسی دہشت گرد حملے کا شکار ہونے کے بعد کا خوف؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی انسان کی زندگی کا سب سے بدترین اور تناؤ زدہ وقت وہ ہوتا ہے جب وہ اچانک اپنے کسی پیارے کو کھودے، تاہم موبائل فون کھو دینے کا دکھ اور تناؤ اس سے کہیں زیادہ ہوتا ہے اور یہ ایسا ہی ہوتا ہے جیسے آپ نے اپنی آنکھوں کے سامنے کسی دہشت گرد حملے کو رونما ہوتے دیکھا ہو۔

    ماہرین کے مطابق انسان کی زندگی میں متوقع طور پر آنے والی 5 تناؤ زدہ اور سب سے زیادہ متاثرکرنے والی صورتیں ایسی ہیں جو رونما ہونے کے بعد کسی انسان کی پوری زندگی کو متاثر کر سکتی ہیں۔ ان میں قدرتی آفات، نوکری سے ہاتھ دھونا یا کسی جان لیوا بیماری کا شکار ہونا شامل ہے۔

    آپ کوجان کر حیرت ہوگی کہ اس فہرست میں سے ایک ٹرین یا بس کا چھوٹ جانا بھی شامل ہے۔ منزل پر پہنچنے سے قبل بس یا ٹرین کا چھوٹ جانا، اور منزل سے دور ہوجانے کا احساس، چاہے وہ سفر کتنا ہی غیر اہم اور معمولی کیوں نہ ہو، انسان کو بے حد صدمے سے دو چار کرسکتا ہے۔

    اس فہرست میں پہلے نمبر پر موبائل فون کھوجانے کے بعد ہونے والا تناؤ اور صدمہ ہے جو کسی انسان کو بری طرح متاثر کرسکتا ہے۔

    کیا آپ کا موبائل فون بھی آپ کے لیے ایسی ہی اہمیت رکھتا ہے؟

  • کوئٹہ: دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا، خودکش حملہ آور ہلاک

    کوئٹہ: دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا، خودکش حملہ آور ہلاک

    کوئٹہ: بلوچستان میں ماہ رمضان میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا، پولیس کی بروقت کارروائی سے رمضان المبارک میں بڑی تخریب کاری کا اندیشہ ٹل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کی ایک امام بارگاہ میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے حملہ آور کو  پولیس اہل کاروں نے مار گرایا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آور امام بارگاہ میں داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا اور اس نےاپنےجسم سے دھماکا خیز مواد باندھ رکھا تھا۔

    یہ واقعہ اس وقت پیش آیا، جب مغرب کی نماز ادا کی جارہی ہے۔ پولیس اہل کاروں نے حملہ آور کو بروقت شناخت کرکے روک لیا۔

    ڈی آئی جی عبدالرزاق چیمہ کی میڈیاسےگفتگو


    واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈی آئی جی عبدالرزاق نے کہا کہ حملہ آورنے خودکش جیکٹ پہن رکھی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ پولیس کی بروقت کارروائی سے حملہ آور امام بارگاہ میں داخل نہ ہو سکا، حملہ آور نے خود کو چھپانے کے لیے خواتین کالباس پہنا ہوا تھا۔

    ڈی آئی جی عبدالرزاق چیمہ نے کہا کہ کوئٹہ میں خودکش حملہ آورکی موجودگی کی اطلاع پہلے سے تھی، اس لیے سیکیورٹی ہائی الرٹ تھی۔

  • کراچی: دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا، خود کش جیکٹس برآمد

    کراچی: دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا، خود کش جیکٹس برآمد

    کراچی: شہر قائد میں ماہ رمضان کے دوران دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی نے کارروائی کرتے ہوئے کراچی میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنایا اور اہم گرفتاریاں کیں۔

    حب کے علاقے سے دہشت گردوں کے دو سہولت کار گرفتار کر لیے گئے. حساس اداروں کی کارروائی میں تین خود کش جیکٹس برآمد ہوئیں.

    سی ٹی ڈی اور حساس ادارے نے سہراب گوٹھ میں بھی مشترکہ کارروائی کی تھی، سیکیورٹی اداروں کے مطابق دہشت گرد رمضان میں بڑی کارروائی کی تیاری کر رہے تھے.

    یاد رہے کہ آج انٹیلی جنس اداروں نے دہشت گردی کے خلاف ایک اور بڑی کامیابی حاصل کی، را کی گلگت میں انتشار پھیلانے کی طویل منصوبہ بندی ناکام بنا دی گئی.

    مزید پڑھیں: گلگت بلتستان میں انتشار پھیلانے کا منصوبہ ناکام، را کا نیٹ ورک پکڑا گیا

    بےنقاب کیے گئے را نیٹ ورک کی سنسنی خیز تفصیلات سامنے آگئیں، را نے گلگت میں بلورستان نیشنل فرنٹ حمید گروپ کی سرپرستی کی.

    تفتیش میں انکشاف ہوا کہ بلورستان نیشنل فرنٹ حمید گروپ گلگت بلتستان کی ذیلی قوم پرست تنظیم ہے، را نیٹ ورک کا مشن گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو ورغلانہ تھا.

  • لورالائی حملہ: تین اہل کاروں سمیت 9 افراد شہید، تینوں دہشت گرد ہلاک

    لورالائی حملہ: تین اہل کاروں سمیت 9 افراد شہید، تینوں دہشت گرد ہلاک

    لورالائی: بلوچستان میں ڈی آئی جی ژوب رینج کے دفتر پر  دہشت گردوں نے حملہ کیا، جس میں  پولیس اہل کاروں سمیت نو افراد شہید، جب کہ 20 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق لورالائی میں ہونے والے حملے میں  دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے  ہوئے  تین پولیس اہل کاروں نے جام شہادت نوش کیا، جب کہ دو حملہ آور مارے گئے۔

    جس وقت حملہ ہوا، ڈی جی آفس میں پولیس میں بھرتی  کے لیے امیدواروں کے ٹیسٹ اور انٹرویو جاری تھے،  حملے کی ابتدا میں فائرنگ اور پھر دو دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

    تین خود کش بمبار نے سہ پہر ڈی آئی جی کے  دفترمیں داخلےکی کوشش کی تھی، پولیس اہل کاروں نے بروقت کارروائی کر کے دہشت گردوں کو روکا.

    پولیس نے ایک خودکش بمبارکو ڈی آئی جی کمپلیکس کےداخلی مقام پرمارگرایا، دو خود کش بمباروں نے کمروں میں گھس کراندھا دھند فائرنگ کی، فائرنگ کے تبادلے کے بعد دونوں دہشت گرد بھی مارے گئے.


    وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو کا موقف

    وزیرداخلہ بلوچستان میرضیالانگو اے آر وائی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دو سے تین دہشت گردوں نےحملہ کیا، حملے میں 9 افراد شہید ہوئے، جن میں  تین پولیس اہل کار  شامل تھے۔

    انھوں نے کہا کہ انٹری ٹیسٹ کے لئے آنے والے بچے زخمی ہوئے، سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کا جواں مردی سے مقابلہ کیا۔

  • سپریم کورٹ کا سانحہ اے پی ایس کی تحقیقات کیلئے فوری طور پر کمیشن قائم کرنے کا حکم

    سپریم کورٹ کا سانحہ اے پی ایس کی تحقیقات کیلئے فوری طور پر کمیشن قائم کرنے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کی تحقیقات کیلئے فوری طور پر کمیشن قائم کرنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے کہا کہ یہ آرڈر ہم نے پہلے کیا تھا لیکن عمل نہیں ہوسکا ہم شر مندہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سانحہ آرمی پبلک اسکول ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، اس موقع پر شہید بچوں کی مائیں اور دیگر لواحقین عدالت میں پیش ہوئے۔

    سماعت میں سپریم کورٹ نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کی تحقیقات کیلئے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو فوری طور پر کمیشن قائم کرنے کا حکم دے دیا اور کہا ہائی کورٹ کے جج پر مشتمل کمیشن چھ ہفتے میں رپورٹ پیش کرے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا یہ آرڈر ہم نے پہلے کیا تھا لیکن عمل نہیں ہوسکا ہم شر مندہ ہیں، پشاورمیں حالات کچھ ایسے ہوگئے تھے کہ کمیشن قائم نہیں ہوسکا۔

    دوسری جانب شہید بچوں کے والدین کا کہنا ہے سپریم کورٹ سے انصاف کی امید ہے ، چیف جسٹس نے کمیشن بھی بنا دیا ہے اور وہ 16 اکتوبر کو شہدا کے والدین سے اسکول میں ملاقات کریں گے۔

    یاد رہے 28 ستمبر کو سپریم کورٹ نے سانحہ آرمی پبلک اسکول ازخود نوٹس کیس سماعت کے لئے مقرر کیا تھا اور اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل کے پی اور متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کئے تھے۔

    خیال رہے چیف جسٹس نے دورہ پشاور میں اے پی ایس سانحے کے لواحقین سے ملاقات میں نوٹس لیا تھا اور دہشت گردی کے واقعے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سانحہ آرمی پبلک اسکول ازخود نوٹس سماعت کیلئے مقرر

    واضح رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں خون کی ہولی کھیلی گئی تھی، دہشت گردوں نےعلم کے پروانوں کے بے گناہ لہو سے وحشت و بربریت کی نئی تاریخ رقم کی تھی۔

    آرمی پبلک اسکول میں ہونے والے دردناک سانحے اور دہشت گردی کے سفاک حملے میں 147 افراد شہید ہوگئے تھے، جن میں زیادہ تعداد معصوم بچوں کی تھی۔

    پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر طالبان کے حملے کے بعد پاکستان میں سزائے موت کے قیدیوں کی سزا پر عمل درآمد پر سات سال سے عائد غیراعلانیہ پابندی ختم کر دی گئی تھی۔

    جس کے بعد آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث کچھ مجرمان کی سزائے موت پر عملدرآمد کیا جاچکا ہے۔

  • داعش کوامریکا میں داخل نہیں ہونے دیں گے، امریکی صدر ٹرمپ

    داعش کوامریکا میں داخل نہیں ہونے دیں گے، امریکی صدر ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مین ہٹن حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاگل پن قرار دیتے ہوئے کہا کہ داعش کوامریکا میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں نیویارک کے علاقے مین ہیٹن حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا سیکیورٹی ادارےواقعےکی باریک بینی سےتحقیقات کررہےہیں، امریکا میں ایسے واقعات نہیں ہونے دیں گے۔

    ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ داعش کومشرق وسطیٰ ودیگرجگہوں پرشکست دی،اب لوٹنےنہیں دینگے، ہم داعش کوامریکا میں داخل نہیں ہونے دیں گے، حکام کوامیگریشن مزید سخت کرنے کوکہا ہے

    امریکی صدر نے کا کہنا تھا کہ حملے کےمتاثرین اورخاندانوں سےاظہارتعزیت کرتاہوں۔

    دوسری جانب برطانوی وزیراعظم ٹریزا مے نے نیویارک واقعہ پرافسوس ظاہرکیا اورمتاثرین سے اظہاریکجہتی کیا ہے۔


    مزید پڑھیں : نیویارک: حملہ آور نے ٹرک راہگیروں پر چڑھا دیا، 8 افراد ہلاک


    یاد رہے کہ امریکی شہر نیویارک کے علاقے مین ہٹن میں ایک شخص نے راہگیروں کو ٹرک تلے کچل ڈالا، حادثے میں 8 افراد ہلاک اور ایک درجن سے زائد زخمی ہوگئے جبکہ حملہ آور کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    حکام کے مطابق حملہ آور کا تعلق ازبکستان سے ہے جو سنہ 2010 میں ہجرت کر کے امریکا آیا جبکہ امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ حملہ آور سیفولو کی گاڑی سے داعش کا جھنڈا بھی ملا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سانحہ اے پی ایس کے بعد پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعات

    سانحہ اے پی ایس کے بعد پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعات

    سانحہ آرمی پبلک اسکول سے قبل اور بعد میں قوم یہی سنتی رہی کہ ہم نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی لیکن سانحہ آرمی پبلک اسکول آخری نہیں تھا اس کے بعد بھی حملے ہوتے رہے۔

    اس سانحے کے محض ڈیڑھ ماہ بعد 30 جنوری 2015ء کو درندوں نے شکار پور کی مسجد پر خودکش حملہ کیا جس میں 60 سے زائد بے گناہ لوگ جاں بحق ہوگئے اور ہم نے ایک بار پھر رسمی گفتگو سنی۔

    shikar-web

    13 مئی 2015ء کو کراچی کے علاقے  صفورہ گوٹھ میں اسماعیلی برادری کے افراد سے بھری گاڑی کو روک کر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 40 سے زائد افرا د جاں بحق ہوئے، تمام دہشت گرد گرفتار ہوئے، قانون کے کٹہرے میں لائے گئے اور انہیں پھانسی دے دی گئی، یہ وہ پہلا حملہ تھا جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی۔

    safoora-post-1

    دہشت گرد پھر بھی نہیں رکے،18 ستمبر 2015ء کو انہوں نے پشاور میں فضائیہ کمیپ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 16 نمازیوں اور ایک کیپٹن سمیت 29 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    PESHAWAR BLAST

    20 جنوری 2106ء کو خیبر پختون خوا کے ڈسٹرکٹ چار سدہ میں واقع باچا خان یونیورسٹی پر مسلح افراد کے حملے میں 20 سے زائد طلبا جاں بحق ہوگئے۔

    Bacha-Khan-University

    27مارچ 2016ء کو لاہور کے گلشن اقبال پارک میں 70 سے زائد معصوم شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا جس میں اکثریت مسیحی بھائیوں کی تھی۔

    lahore-blast

    8اگست 2016ء سول اسپتال کوئٹہ میں خود کش دھماکے کے نتیجے میں 60 وکلا سمیت72 بے گناہ لوگ ظلم کی بھینٹ چڑھ گئے۔

    quetta-blast

    17 ستمبر 2016ء کو فاٹا کی ایک مسجد میں 30 سے زائد افراد درندگی کا نشانہ بن گئے۔

    17-september

    24 اکتوبر 2016ء کو پولیس ٹریننگ سینٹر کوئٹہ پر دہشت گردوں کے حملے میں 65 سے زائد پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔

    queeta

    12 نومبر کو بلوچستان کے علاقے حب کے پہاڑوں میں واقع درگاہ شاہ نورانیؒ پر خود کش حملے میں 65 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔

    shah-noorani

  • سانحہ آرمی پبلک اسکول کو دو برس بیت گئے

    سانحہ آرمی پبلک اسکول کو دو برس بیت گئے

    پشاورمیں آرمی پبلک اسکول کے ہولناک سانحے کو دو برس بیت گئے تاہم اس واقعے کی المناک یادوں کی کسک آج بھی دل میں محسوس ہوتی ہے کہ جب مسلح دہشت گردوں نے 16 دسمبر 2014 کو 145 معصوم اور بے گناہ افراد کو خون میں نہلادیا تھا جن میں سے 132 معصوم بچے تھے۔

    سانحہ آرمی پبلک اسکول پاکستان کی تاریخ کا سب سے اندوہناک واقعہ تھاجس نے ساری دنیا کوششدرکرکے رکھ دیا۔ اس غم انگیزدن کے بعد پاکستان میں سیکیورٹی اقدامات کے حوالے سے مکمل تبدیلیاں کی گئیں اوردہشت گردی میں ملوث ملزمان کوسزائے موت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    سانحے کے وقت آرمی پبلک اسکول میں گیارہ سو سے زائد طلبہ و طالبات زیرتعلیم تھے اور ان میں سے زیادہ ترملٹری افسران کے بچے تھے جس کے سبب اس حملے کو ملٹری کے دل پرحملہ تصورکیاگیا تھا۔

    حملہ شروع ہوتے ہی پاک فوج نے ردعمل ظاہرکرتے ہوئےدہشت گردوں کوگھیرے میں لینا شروع کیا، آرمی پبلک اسکول وسیع عریض رقبے پرواقع ہے لہذا پاک فوج کو دہشت گردوں کا صفایا کرنے میں آٹھ گھنٹے لگے تاہم جب تک کل نو دہشت گرد مارے گئے بچوں سمیت 145 معصوم جانوں کا ضیاع ہوچکا تھا۔

    اسکول سے دہشت گردوں کا صفایا ہونے تک شام درآئی تھی، آرمی نے اسکول سے اسٹاف اورطلبہ سمیت کل 960 افراد کوبچا کرباہرنکالا۔

    واقعے کے فوراً بعد حکومت کے خلاف برسرِ پیکارگروہ طالبان نے بربریت سے بھرپوراس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

    تحریک طالبان کے ترجمان محمدعمرخراسانی نے حملے کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا کہ ’’ہم نے آرمی پبلک اسکول پرحملہ اس لئے کیا کہ حکومت ہمارے خاندان اورعورتوں کو نشانہ بنارہی ہے‘‘۔

    آرمی پبلک اسکول میں جاری کلیئرینس آپریشن کےدوران ہیلی کاپٹرفضا میں گردش کرتے رہے اورپولیس نے نہ صرف پورے علاقے کو گھیرے میں لئے رکھا بلکہ غم واندوہ میں ڈوبے والدین کو اسکول میں جانے سے روکنے کاناخوشگوار فریضہ بھی انجام دیتے رہے۔

    اسکول میں موجود بچوں کے مطابق پاکستانی فوج کی وردی میں ملبوس حملہ آورغیرملکی زبان میں بات کررہے تھے جوکہ ممکنہ طورپرعربی تھی۔

     – سابق آرمی چیف کا غم و غصے کا اظہار –

    سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بیان میں غم و غصے کا عنصرنمایاں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے قوم کے دل پرحملہ کیا ہے تاہم ان کے اس حملے سے دہشت گردی کی اس لعنت کو جڑسے اکھاڑپھینکنے کے عزم کو نئی زندگی عطاکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم ان درندوں اوران کے سہولت کاروں کو اس قوم کی بھلائی کے لئے انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

      – وزیراعظم کا سخت ردعمل –

    وزیراعظم نواز شریف نے سانحہ آرمی پبلک اسکولپر انتہائی غم وغصے کا اظہارکرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ہم اپنے بچوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔

    – حملہ آوروں کا انجام –

    گزشتہ دنوں آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث چار افراد کو تختۂ دار کے حوالے کیاگیا ہے اس موقع پرمعصوم بچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ یہ دہشت گرد کسی قسم کے رحم اورمعافی کے مستحق نہیں ہیں۔

    خیبر پختونخواہ کی کوہاٹ جیل میں 2 دسمبر کوپشاور آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث چار دہشتگرد اپنے منطقی انجام کو پہنچے، دو روز قبل آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملوں میں ملوث چار مجرمان مولوی عبدالسلام ، علی ، مجیب الرحمان اور سبیل عرف یحییٰ کے بلیک وارنٹ پر دستخط کئے تھے۔

    اس موقع پرشہداء کے پسماندگان نے انتہائی مسرت کا اظہارکیا اور ایک والد نے کہا کہ’’ان دہشت گردوں کو جیل کے بجائےمجمع عام میں پھانسی دی جائے‘‘۔

    مسلح افواج نے پاکستان کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کرنے کے لئے دہشت گردی سے متاثرہ قبائلی علاقے میں کئی فضائی حملے کئےجن میں افغانستان کے راستے پاکستان میں آنے والے دہشت گردوں کونشانہ بنایاگیا۔

     – ملٹری کورٹس کا احیاء –

    سانحہ اے پی ایس کے ردعمل میں ملک بھرمیں شدت پسندی کے خلاف کریک ڈاوٗن آپریشن شروع کیا گیا جس کے تحت ملٹری کورٹس کا قیام امن میں لایا گیااورملک بھرمیں چھ سال سے سزائے موت پرعائد پابندی کا خاتمہ کیاگیا۔

    اگست 2015 میں ملٹری کورٹس میں سانحہ اے پی ایس میں ملوث چھ افراد کوسزائے موت جبکہ ایک شخص کو عمرقید کی سزادی۔

    دو دسمبر کو سانحہ اے پی ایس میں ملوث ملٹری کورٹس سے سزا یافتہ پہلے چار دہشت گردوں کو کیفرکردارتک پہنچایاگیا۔

     – تحفظ کا احساس –

    ملک کے طول وعرض میں دہشت گردوں کے خلاف ہونے والے آپریشن کے ثمرات موصول ہوناشروع ہوگئے ہیں تاہم نقادوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے دہشت گردی کی لعنت کے سدباب کے لئے طویل المدتی اقدامات نہیں کئے ہیں۔

    پاکستان نے دہشت گردی اورشدت پسندی کے خلاف قومی ایکشن پلان تشکیل دیا جس کے سبب رواں سال ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

    اعدادوشمارکے مطابق سال 2013 میں پاکستان میں دہشت گردحملوں کے 170 واقعات رپورٹ ہوئے تھے جن میں بارہ سو سے زائد افراد شہید ہوئے تھے، جبکہ 2014 میں دہشت گردحملوں کی تعداد 110 تھی جن کے نتیجے میں 644افراد نے جامِ شہادت نوش کیا تھا۔

    رواں سال اعدادوشمارکے مطابق ماہ اکتوبر تک ہونے والے دہشت گرد حملوں کی تعداد 36 تھی جن میں 211 افراد شہید ہوئے۔