Tag: terrorists

  • حکمران دہشت گرد تنظیموں کے لوگوں کے ساتھ گھومتے ہیں، قمر زمان کائرہ

    حکمران دہشت گرد تنظیموں کے لوگوں کے ساتھ گھومتے ہیں، قمر زمان کائرہ

    کراچی: پیپلزپارٹی کے رہنماء قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پنجاب کے حکمران دہشت گرد تنظیموں کے لوگوں کے ساتھ گھومتے پھرتے ہیں اور اپنے صوبے میں اداروں کو آپریشن کی اجازت نہیں دیتے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم قومی طور پر بے حس ہوچکے ہیں، حالات کو بدلنے کے لیے حکومتیں اکیلے کچھ نہیں کرسکتیں اس کے لیے عوام کو بھی ساتھ دینا ہوگا۔

    پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ موجودہ حکمران دہشت گرد تنظیموں کے لوگوں کے ساتھ گھومتے پھرتے نظر آتے ہیں اور حکومت پنجاب میں اداروں کو آپریشن کرنے کی اجازت بھی نہیں دے رہی، جب تک دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی نہیں ہوگی ملک میں امن نہیں آسکتا۔

    پی پی رہنماء نے کہا کہ پاناما لیکس میں 600 کے قریب پاکستانیوں کے نام ہیں، اس وقت ملک میں کوئی احتساب نہیں ہورہا کیونکہ حکمران خاندان کا نام خود پاناما میں تھا اگر کسی کے خلاف کارروائی ہوتی تو شریف خاندان خود نشانہ بنتا۔

    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پاناما کے معاملے میں تحریک انصاف کا عدالت جانا اچھا ثابت ہوا کیونکہ اس کے بعد میاں صاحب کی چوری پکڑی گئی، نوازشریف کے قریبی ساتھی خود اُن کی چوری سے واقف ہیں، غیر ملکی فنڈنگ کیس میں سُنا ہے عمران خان بھی مشکل میں ہیں۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ جنگ جیو کا احتساب بھی شروع ہوگیا ہے، اب وقت ہے شریف خاندان سمیت سارے میڈیا ٹائیکون کا بھی احتساب کیا جائے۔

  • سعودی پولیس کی کارروائی‘ 3 انتہائی مطلوب دہشت گرد ہلاک

    سعودی پولیس کی کارروائی‘ 3 انتہائی مطلوب دہشت گرد ہلاک

    ریاض : سعودی پولیس نے قطیف میں فائرنگ کے تبادلے کے بعد 3 مطلوب دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے شہر قطیف کے ضلع سیہات میں پولیس نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی تو دہشت گردوں نے ان پر فائرنگ کر دی۔

    پولیس کی جانب سے جوابی کارروائی میں 3 مطلوب دہشت گرد مارے گئے جن کے قبضے سے 3 مشین گن، پستول، 10 کلو سے زیادہ بارودی مواد بھی قبضے میں لے لیا گیا۔

    سعودی حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گرد پولیس اورکیش وین پر حملوں، اغوا اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ میں مطلوب تھے۔


    سعودی عرب کے شہر قطیف میں‌ کار بم دھماکا، دو ہلاک


    یاد رہےکہ گزشتہ ماہ سعودی عرب کے شہر قطیف میں کار بم دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہوگئےتھے۔


    سعودی پولیس پر حملہ، ایک افسر جاں بحق


    واضح رہےکہ گزشتہ ماہ 4 جولائی کو سعودی عرب کے مشرقی صوبے قطیف میں ہی دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس افسر جاں بحق جبکہ تین اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

    Saudi police kill three ‘terrorists’

  • سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تین دہشت گرد تختۂ دار کے حوالے

    سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تین دہشت گرد تختۂ دار کے حوالے

    اسلام آباد:سیکیورٹی فورسز پر حملے میں ملوث تین دہشت گردوں کو فوجی عدالتوں کی سزا کے تحت پھانسی دے دی گئی، دہشت گردوں کو ہائی سیکیورٹی جیل ساہیوال میں پھانسی دی گئی.

    پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی عدالتوں سےسزا پانے والے مزید 3 دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی ہے، ان تین دہشت گردوں کو ہائی سیکیورٹی جیل ساہیوال میں پھانسی دی گئی ہے.

    پھانسی پانے والوں میں سید زمان‘ شوالے اورمحمد ذیشان شامل ہیں، تینوں دہشت گرد سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں پرحملوں میں ملوث تھے۔

    آئی ایس پی آرنے مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ سیدزمان اورذیشان کاتعلق کالعدم حرکت الجہاد اسلامی سے تھا، شوالے کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سےتھا، تینوں دہشت گردوں نےاپنےجرائم کااعتراف کیا تھا۔

    فوجی عدالتوں کا قیام

    واضح رہے کہ آئی ایس پی آر کے اعداد و شمار کے مطابق فوجی عدالتوں نے حکومت کی جانب سے مقرر کردہ دو سالہ مدت کے دوران 274 مقدمات کی سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلے سنائے ہیں، جن میں سے 161 مقدمات میں مجرموں کو سزائے موت سنائی گئی اور 113 مقدمات میں مجرموں کو قید کی سزا ہوئی۔

    یاد رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو سانحہ پشاور کے بعد سیاسی جماعتوں نے اتفاق رائے کے تحت آئین میں ترمیم کرکے فوجی عدالتوں کے قیام کی راہ ہموار کی تھی تاکہ ملک سے مکمل طور پر جلد از جلد دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے.

  • سانحہ آرمی پبلک اسکول کو دو برس بیت گئے

    سانحہ آرمی پبلک اسکول کو دو برس بیت گئے

    پشاورمیں آرمی پبلک اسکول کے ہولناک سانحے کو دو برس بیت گئے تاہم اس واقعے کی المناک یادوں کی کسک آج بھی دل میں محسوس ہوتی ہے کہ جب مسلح دہشت گردوں نے 16 دسمبر 2014 کو 145 معصوم اور بے گناہ افراد کو خون میں نہلادیا تھا جن میں سے 132 معصوم بچے تھے۔

    سانحہ آرمی پبلک اسکول پاکستان کی تاریخ کا سب سے اندوہناک واقعہ تھاجس نے ساری دنیا کوششدرکرکے رکھ دیا۔ اس غم انگیزدن کے بعد پاکستان میں سیکیورٹی اقدامات کے حوالے سے مکمل تبدیلیاں کی گئیں اوردہشت گردی میں ملوث ملزمان کوسزائے موت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    سانحے کے وقت آرمی پبلک اسکول میں گیارہ سو سے زائد طلبہ و طالبات زیرتعلیم تھے اور ان میں سے زیادہ ترملٹری افسران کے بچے تھے جس کے سبب اس حملے کو ملٹری کے دل پرحملہ تصورکیاگیا تھا۔

    حملہ شروع ہوتے ہی پاک فوج نے ردعمل ظاہرکرتے ہوئےدہشت گردوں کوگھیرے میں لینا شروع کیا، آرمی پبلک اسکول وسیع عریض رقبے پرواقع ہے لہذا پاک فوج کو دہشت گردوں کا صفایا کرنے میں آٹھ گھنٹے لگے تاہم جب تک کل نو دہشت گرد مارے گئے بچوں سمیت 145 معصوم جانوں کا ضیاع ہوچکا تھا۔

    اسکول سے دہشت گردوں کا صفایا ہونے تک شام درآئی تھی، آرمی نے اسکول سے اسٹاف اورطلبہ سمیت کل 960 افراد کوبچا کرباہرنکالا۔

    واقعے کے فوراً بعد حکومت کے خلاف برسرِ پیکارگروہ طالبان نے بربریت سے بھرپوراس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

    تحریک طالبان کے ترجمان محمدعمرخراسانی نے حملے کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا کہ ’’ہم نے آرمی پبلک اسکول پرحملہ اس لئے کیا کہ حکومت ہمارے خاندان اورعورتوں کو نشانہ بنارہی ہے‘‘۔

    آرمی پبلک اسکول میں جاری کلیئرینس آپریشن کےدوران ہیلی کاپٹرفضا میں گردش کرتے رہے اورپولیس نے نہ صرف پورے علاقے کو گھیرے میں لئے رکھا بلکہ غم واندوہ میں ڈوبے والدین کو اسکول میں جانے سے روکنے کاناخوشگوار فریضہ بھی انجام دیتے رہے۔

    اسکول میں موجود بچوں کے مطابق پاکستانی فوج کی وردی میں ملبوس حملہ آورغیرملکی زبان میں بات کررہے تھے جوکہ ممکنہ طورپرعربی تھی۔

     – سابق آرمی چیف کا غم و غصے کا اظہار –

    سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بیان میں غم و غصے کا عنصرنمایاں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے قوم کے دل پرحملہ کیا ہے تاہم ان کے اس حملے سے دہشت گردی کی اس لعنت کو جڑسے اکھاڑپھینکنے کے عزم کو نئی زندگی عطاکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم ان درندوں اوران کے سہولت کاروں کو اس قوم کی بھلائی کے لئے انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

      – وزیراعظم کا سخت ردعمل –

    وزیراعظم نواز شریف نے سانحہ آرمی پبلک اسکولپر انتہائی غم وغصے کا اظہارکرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ہم اپنے بچوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔

    – حملہ آوروں کا انجام –

    گزشتہ دنوں آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث چار افراد کو تختۂ دار کے حوالے کیاگیا ہے اس موقع پرمعصوم بچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ یہ دہشت گرد کسی قسم کے رحم اورمعافی کے مستحق نہیں ہیں۔

    خیبر پختونخواہ کی کوہاٹ جیل میں 2 دسمبر کوپشاور آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث چار دہشتگرد اپنے منطقی انجام کو پہنچے، دو روز قبل آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملوں میں ملوث چار مجرمان مولوی عبدالسلام ، علی ، مجیب الرحمان اور سبیل عرف یحییٰ کے بلیک وارنٹ پر دستخط کئے تھے۔

    اس موقع پرشہداء کے پسماندگان نے انتہائی مسرت کا اظہارکیا اور ایک والد نے کہا کہ’’ان دہشت گردوں کو جیل کے بجائےمجمع عام میں پھانسی دی جائے‘‘۔

    مسلح افواج نے پاکستان کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کرنے کے لئے دہشت گردی سے متاثرہ قبائلی علاقے میں کئی فضائی حملے کئےجن میں افغانستان کے راستے پاکستان میں آنے والے دہشت گردوں کونشانہ بنایاگیا۔

     – ملٹری کورٹس کا احیاء –

    سانحہ اے پی ایس کے ردعمل میں ملک بھرمیں شدت پسندی کے خلاف کریک ڈاوٗن آپریشن شروع کیا گیا جس کے تحت ملٹری کورٹس کا قیام امن میں لایا گیااورملک بھرمیں چھ سال سے سزائے موت پرعائد پابندی کا خاتمہ کیاگیا۔

    اگست 2015 میں ملٹری کورٹس میں سانحہ اے پی ایس میں ملوث چھ افراد کوسزائے موت جبکہ ایک شخص کو عمرقید کی سزادی۔

    دو دسمبر کو سانحہ اے پی ایس میں ملوث ملٹری کورٹس سے سزا یافتہ پہلے چار دہشت گردوں کو کیفرکردارتک پہنچایاگیا۔

     – تحفظ کا احساس –

    ملک کے طول وعرض میں دہشت گردوں کے خلاف ہونے والے آپریشن کے ثمرات موصول ہوناشروع ہوگئے ہیں تاہم نقادوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے دہشت گردی کی لعنت کے سدباب کے لئے طویل المدتی اقدامات نہیں کئے ہیں۔

    پاکستان نے دہشت گردی اورشدت پسندی کے خلاف قومی ایکشن پلان تشکیل دیا جس کے سبب رواں سال ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

    اعدادوشمارکے مطابق سال 2013 میں پاکستان میں دہشت گردحملوں کے 170 واقعات رپورٹ ہوئے تھے جن میں بارہ سو سے زائد افراد شہید ہوئے تھے، جبکہ 2014 میں دہشت گردحملوں کی تعداد 110 تھی جن کے نتیجے میں 644افراد نے جامِ شہادت نوش کیا تھا۔

    رواں سال اعدادوشمارکے مطابق ماہ اکتوبر تک ہونے والے دہشت گرد حملوں کی تعداد 36 تھی جن میں 211 افراد شہید ہوئے۔

  • دہشت گردوں کو چھاپے کی اطلاع دینے والا اہلکار گرفتار

    دہشت گردوں کو چھاپے کی اطلاع دینے والا اہلکار گرفتار

    کراچی: سی ٹی ڈی نے کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو چھاپےکی اطلاع دینے والا اسپیشل برانچ کا لوکیٹر آپریٹر عرفان نامی اہلکار کو گرفتار کر لیا ہے جس نے تفتیش کے دوران سنسنی خیز انکشافات کیے۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق سید عرفان فرقہ ورانہ وارداتوں میں ملوث ملزمان کو معلومات فراہم کرتا، کسی بھی چھاپے سے قبل ملزم اپنے ساتھیوں کو سم اور موبائل فون کے ذریعے اطلاع فراہم کرتا تھا۔

    سی ٹی ڈی حکام نے کہا کہ ملزم پر شک ظاہر ہونے کے انٹیلی جنس اداروں نے خصوصی نظر رکھی، اہلکاروں نے ایک مقام پر چھاپہ مارنے کا ارادہ کیا تو ملزم نے اپنے ساتھی کو اُس سے آگاہ کیا جس کے باعث وہ پکڑا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں: ’’ ناظم آباد سے جعلی افسر گرفتار ‘‘


    حکام کے مطابق معلومات دینے کے بعد موبائل فون اور سم توڑ کر نالے میں پھینک دی گئی تھی، ملزم کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کے بعد عدالت میں اس کے خلاف چارج شیٹ جمع کرادی گئی ہے ۔ حکام کے مطابق سید عرفان پر حساس سرکاری معلومات دہشت گردوں کو دینے کا الزام ہے،ملزم کو محکمہ جاتی کارروائی کے بعد برطرف بھی کیا جائے گا۔
  • کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ، 4 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق

    کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ، 4 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق

    کوئٹہ: فاطمہ جناح روڈ پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے 4 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوگئے، جاں بحق اہلکاروں میں1 پولیس اور 3 ایف سی کے اہلکار شامل تھے جبکہ فائرنگ سے ایک راہ گیر زخمی ہوا۔

    پولیس حکام کے مطابق کوئٹہ کے علاقے فاطمہ جناح روڈ پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 4 سیکیورٹی اہلکار اور ایک راہ گیر زخمی ہوا، فائرنگ کا نشانہ بننے والے افراد کو کوئٹہ سول اسپتال منتقل کیا گیا۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق منتقل کیے گئے 6 میں سے 4 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں سے ایک پولیس جبکہ تین ایف سی کے اہلکار ہیں جبکہ ایک شخص زخمی ہے جسے طبی امداد دی جارہی ہے۔

    فائرنگ کے بعد حملہ آور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب رہے جبکہ پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری نے جائے وقوعہ پہنچ کر شواہد اکھٹے کیے اور تحقیقات کا آغاز کردیا۔ پولیس حکام نے واقعے کو ٹارگٹ کلنگ کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا تاہم تفتیش کے بعد تفصیلی بیان جاری کیا جائےگا۔


    پڑھیں: ’’ کوئٹہ، مستونگ میں فائرنگ 4 افراد جاں بحق ‘‘


    پولیس کے مطابق حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھے اور انہوں نے نے ناکے پر کھڑے سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے برآمد ہونے والے خول بھی اپنے قبضے میں لے لیے ہیں۔

    خیال رہے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں رواں سال سیکیورٹی فورسز پر متعدد حملے ہوچکے ہیں جس کے نتیجے میں کئی اہلکار شہید ہوئے ہیں جبکہ دہشت گردوں نے عوامی مقامات کو بھی نشانہ بنایا ہے۔


    مزید پڑھیں: ’’ کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ،62 اہلکار شہید، 118 زخمی ‘‘


     یاد رہے گزشتہ ماہ کوئٹہ میں فائرنگ سے تین ایف سی اہلکار جاں بحق ہوئے تھے جبکہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں 2 مختلف واقعات میں 3 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے تھے تاہم رواں ماہ دہشت گردوں نے پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ کر کے 62 کیڈیٹس کو نشانہ بنایا تھا۔
  • کراچی ائیرپورٹ حملہ، 2 مقامی دہشت گرد ملوث ہونے کا انکشاف

    کراچی ائیرپورٹ حملہ، 2 مقامی دہشت گرد ملوث ہونے کا انکشاف

    کراچی: دو سال قبل قائد اعظم انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر ہونے والے حملے سے متعلق سنسی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں، جس کے مطابق مقابلے کے بعد ہلاک ہونے والے تمام دہشت گرد غیر مقامی نہیں بلکہ ان میں دو مقامی افراد بھی شامل تھے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ائیرپورٹ پر ہونے والے حملے سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی کو دہشت گردوں کی اہم کڑیاں مل گئی ہیں۔ جس میں یہ بات سامنے آٗئی کہ ہوائی اڈے پر ہونے والے حملے میں حصہ لینے والے تمام دہشت گرد غیر ملکی نہیں تھے۔

    جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر حملے میں دو مقامی دہشت گردوں نے بھی حصہ لیا جو اپنے اہل خانہ کے حملہ اورنگی ٹاؤن میں رہائش پذیر تھے تاہم ملزمان کی ہلاکت کے بعد لواحقین گھر چھوڑ گئے ہیں۔

    مقامی دہشت گردوں کی شناخت ماجد اور احتشام کے نام سے ہوئی ہے، ہلاک ہونے والے افراد کے ڈی این اے حاصل کرنے کے لیے جلد قبر کشائی کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اہل خانہ کے ڈی این اے کے نمونے پہلے ہی حاصل کرلیے گئے ہیں۔


    ’’ پڑھیں: کراچی پولیس نے ائیرپورٹ حملے میں ملوث ملزم کا خاکہ جاری کردیا  ‘‘


    تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ امجد صابری قتل سمیت دیگر دہشت گردی کی سنگین وارداتوں میں گزشتہ دنوں گرفتار ہونے والے ملزم اسحاق بوبی اور ماجد کے درمیان قریبی رشتے داری ہے، ائیرپورٹ حملے میں مارے جانے والا ماجد اسحاق بوبی کا بہنوئی بتایا گیا ہے۔

    خیال رہے اسحاق بوبی کی گرفتاری کچھ دن پہلے عمل میں آئی جس کا باضابطہ اعلان وزیر اعلیٰ سندھ نے کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ’’امجد صابری قتل سمیت دیگر 28 سنگین جرائم کی وارداتوں میں ملوث گینگ کو گرفتار کرلیا ہے‘‘۔


    مزید پڑھیں: ’’ امجد صابری قتل و دیگر دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث2 دہشت گرد گرفتار، وزیر اعلیٰ سندھ ‘‘


    یاد رہے دو سال قبل مسلح دہشت گرد بھاری ہتھیاروں کے ہمراہ ائیرپورٹ کی حدود میں داخل ہوئے اور فائرنگ کرتے ہوئے رن وے پر کھڑے جہازوں تک پہنچ گئے تھے، دہشت گردوں کی جانب سے کیے جانے والے اس حملے میں 7 اہلکاروں سمیت 12 افراد جاں بحق ہوئے تھے تاہم سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے مسلح افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

  • امجد صابری قتل و دیگر دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث2 دہشت گرد گرفتار، وزیر اعلیٰ سندھ

    امجد صابری قتل و دیگر دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث2 دہشت گرد گرفتار، وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ شہر کے حالات خراب کرنے والوں کی گرفتاریوں کے لیے سی ٹی ڈی نے اہم کارروائی کی جس کے نتیجے میں لیاقت آباد سے لشگر جھنگوی نعیم بخاری گروپ کے دو خطرناک دہشت گرد گرفتار ہوئے۔

    سینٹرل پولیس آفس میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سی ٹی ڈی نے شہر کے حالات خراب کرنے والے دو اہم ملزمان کو گرفتار کیا ہے جن کے قبضے سے بھاری تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ملزمان کا تعلق لشکر جھنگوی نعیم بخاری گروپ سے ہے جن کی شناخت اسحاق عرف بوبی اورعاصم عرف کیپری کے نام سے ہوئی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ملزمان کے قبضے سے برآمد ہونے والے اسلحے کی فرانزک کروائی گئی۔


    پڑھیں:  متحدہ سیکٹر انچارج شہزاد ملا کا امجد صابری کے قتل کا اعتراف


    انہوں نے کہا کہ اسلحے کی فرانزک رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ شہر میں 28 مقامات پر ہونے والی دہشت گردی کے واقعات ان ہی کے قبضے سے برآمد ہونے والے اسلحے سے مل گئے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے وارداتوں کی تفصیلات کے حوالے سے آگاہ کیا کہ ایف سی ایریا امام بارگاہ پر بم دھماکہ، ناظم آباد میں مجلس پر فائرنگ، عائشہ منزل پر ٹریفک پولیس اہلکاروں کا قتل، فوجی جوانوں کی گاڑی پر فائرنگ، اتحاد ٹاؤن میں 4 رینجرز اہلکاروں کی شہادت کے علاوہ دیگر کارروائیوں میں ملوث تھے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ملزمان معروف قوال امجد صابری شہید کے قتل میں بھی ملوث ہیں، انہوں نے کہا کہ عاصم عرف کیپری امجد صابری کا پڑوسی تھا جسے لیاقت آباد سے گرفتار کیا گیا ہے۔ملزمان شہر کے بڑے دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہیں ان کی گرفتاری سے ماسٹر مائنڈ تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔


    مزید پڑھیں: امجد صابری کے قتل میں ملوث دو بھائی گرفتار


    وزیر اعلی نے کہا کہ سی ٹی ڈی کی کامیاب کارروائی پر انہیں مبارک باد پیش کرتا ہوں جبکہ سندھ حکومت کی جانب سے ڈیپارٹمنٹ کے لیے نقد انعام کا بھی جلد اعلان کیا جائے گا۔

    شہر میں جاری دھرنوں اور گرفتاریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ شہر کے حالات خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی، کراچی کے عوام حکومت اور اداروں کے ساتھ تعاون کریں اور یقین رکھیں کہ جو بے گناہ ہوگا اُسے رہا کردیا جائے گا۔

  • ایف سی کی کارروائی، کالعدم جماعت کے دہشت گرد ہلاک

    ایف سی کی کارروائی، کالعدم جماعت کے دہشت گرد ہلاک

    کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع بولان میں خفیہ اطلاع ملنے کے بعد ایف سی کی کارروائی کے دوران ٹرینوں پر حملوں میں ملوث تین دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

    ،ترجمان فرنٹیئر کور بلوچستان کے مطابق ایف سی اورحساس ادارے نے خفیہ اطلاع پر بولان کے پہاڑی سلسلے مشکاف جھل میں کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی شروع کی اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے بتایا گیا ہے ۔

    ایف سی ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ دہشت گرد سات اور سولہ اکتوبر کو بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ٹرینوں پر ہونے والے حملوں میں ملوث تھے، دہشت گردوں کے قبضے سے بم اور دیگر اسلحہ بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔

    ایف سی ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے افغانستان سے ٹرین حاصل کی تھی اور ٹرینوں پر حملوں سمیت دیگر مقامات پر دہشت گردی میں بھی ملوث تھے۔

    یاد رہے رواں سال اکتوبر کے مہینے میں ایف سی نے بلوچستان کے پہاڑی علاقے سومالو میں کارروائی کرتے ہوئے مقابلے کے بعد تین دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا اور اُن کے کیمپ مسمار کردیے تھے۔

  • اسرائیل: بچوں کو دہشتگردی کے الزام میں سزا دینے کا قانون منظور

    اسرائیل: بچوں کو دہشتگردی کے الزام میں سزا دینے کا قانون منظور

    اسرائیل : طاقت کے نشےمیں چور اسرائیلی پارلیمنٹ نے بارہ سال کی عمر کے بچوں کو بھی دہشتگردی کے الزام میں سزا کا قانون منظور کرلیا ہے۔

    اسرائیلی پارلیمان نے بچوں کو سزا دینے کے قانون کو پاس کرنے کیلئے جواز بنایا کہ فلسطینی نوجوانوں کی جانب سے حملوں میں اضافے کے مذکورہ قانون بنایا گیا ہے، یوتھ بل کے تحت حکام کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ اقدام قتل کے جرم میں چودہ سال سے کم عمر نابالغ لڑکے یا لڑکی کو قید کی سزا سنا سکتے ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال اکتوبر سے مقبوضہ علاقے میں فلسطینیوں پر مظالم میں اضافہ ہوا ہے، اکتوبر سے ابتک دو سو اٹھارہ فلسطینی اسرائیلی مظالم کا نشانہ بن کرشہید جبکہ سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔

    اقوام متحدہ میں فلسطینی دفتر کی ناظم الامور نادیہ رشید نے کہا ہے کہ فلسطینی بچوں کو اسرائیلی دہشت گردی اور قتل عام کا سامنا ہے اور اب تک چالیس فلسطینی بچے اسرائیلی فوجیوں کی وحشیانہ فائرنگ میں شہید ہوچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ متعدد فلسطینی بچوں کو غیرقانونی طریقے سے کھلے عام موت کے گھاٹ اتارا گیا ہے، اسرائیلی فوجی محض اس شک کی بناء پر فلسطینیوں کو حملوں کا نشانہ بناتے ہیں کہ وہ مسلح ہیں اور ان پر حملہ کیا جانا چاہئے۔