Tag: Texas school shooting

  • ٹیکساس اسکول فائرنگ : جاں بحق بچی کے والد کی اسلحہ کمپنی کیخلاف کارروائی

    ٹیکساس اسکول فائرنگ : جاں بحق بچی کے والد کی اسلحہ کمپنی کیخلاف کارروائی

    ٹیکساس کے ایک اسکول میں گزشتہ دنوں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کے بعد فضا تاحال سوگوار ہے، ایک جانب والدین اپنے بچوں کی یاد میں نوحہ کناں ہیں تو دوسری طرف ذمہ داران کیخلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کررہے ہیں۔

    ٹیکساس اسکول میں فائرنگ سے قتل ہونے والی10 سالہ بچی کے والد اور اسکول کے ایک ملازم نے ذمہ داران کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا۔

    ابتدائی اقدام کے طور پر انہوں نے جدید اسلحہ بنانے والی "ڈینیئل ڈیفنس” نامی کمپنی کو خط لکھا ہے جو ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا باعث بن سکتا ہے۔

    سیمی آٹومیٹک رائفل بنانے والی کمپنی کا اسلحہ گزشتہ ہفتے کے قتل عام میں استعمال ہوا تھا جس میں19 بچوں سمیت21 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    راب ایلیمنٹری اسکول کی طالبہ امیری جو گارزا کے والد الفریڈ گارزا کے وکلاء نے جمعہ کو "ڈینیئل ڈیفنس” کے نام لکھے گئے ایک خط میں درخواست کی ہے کہ کمپنی نوعمروں اور بچوں کو اس کی مارکیٹنگ کے بارے میں دی گئی معلومات فراہم کرے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ ہمیں وہ تمام معلومات فراہم کریں بصورت دیگر ہم آپ کے خلاف مقدمہ کرنے کیلئے حق بجانب ہوں گے۔

    یاد رہے کہ فائرنگ کے واقعے میں استعمال ہونے والی آٹو میٹک گن کی کمپنی ڈینئل ڈیفنس کے خلاف ابھی تک کسی مقدمہ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ "ڈینیئل ڈیفنس” کے ترجمان کی جانب سے اس خط کا تاحال جواب نہیں دیا گیا ہے۔

  • ٹیکساس اسکول فائرنگ : واقعے میں پولیس کی سنگین غفلت کا انکشاف

    ٹیکساس اسکول فائرنگ : واقعے میں پولیس کی سنگین غفلت کا انکشاف

    ٹیکساس : امريکی رياست ٹيکساس کے اسکول ميں گزشتہ جمعہ کو فائرنگ کے ہونے والے افسوسناک واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، تحقيقاتی رپورٹ میں پوليس کو ذمہ دار قرار ديا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ٹیکساس کے محکمہ پبلک سیفٹی کے ڈائریکٹر کرنل اسٹیون میک کراؤ نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ وقوعہ کے روز اسکول کے بچوں کی جانب سے کم از کم چھ بار پولیس کو مدد کیلئے کال کی گئی۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق مسلح پولیس افسران جن کی تعداد تقریباً 20 تھی کلاس میں داخل ہونے اور ملزم کو ہلاک کرنے سے تقریباً ایک گھنٹہ قبل تک جائے وقوعہ کے قریب انتظار کرتے رہے۔

    18سالہ ملزم راموس جو اپنی دادی کو گولی مار کر زخمی کرنے کے بعد اپنے گھر سے اسکول چلا گیا تھا، اسٹیون مک کرو کے مطابق ملزم جدید اسلحے کے ساتھ کلاس میں داخل ہوا جس کے بعد چوتھی جماعت کے دو بچوں نے ایمرجنسی کالز کیں۔

    پبلک سیفٹی کے ڈائریکٹر نے کہا کہ پولیس ڈیپارٹمنٹ کے چیف جائے وقوعہ پر موجود تھے انہوں نے اس وقت یقین دلایا کہ ملزم کو اندر کسی حد تک قابو کرلیا گیا ہے اور بچوں کو فوری طور پر خطرہ نہیں تھا جس سے پولیس کو تیاری کے لیے مزید وقت مل رہا تھا۔

    میک کرو نے کہا کہ پولیس کا مسلح نوجوان کا تعاقب کرنے میں تاخیر یقیناً صحیح فیصلہ نہیں تھا، یہ سراسرغلط فیصلہ تھا۔

    رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ نیشنل رائفل ایسوسی ایشن کے گورنر گریگ ایبٹ نے بھی اس سارے واقعے میں پولیس کی سنگین غلطیوں کی نشاندہی کی۔

    نیوز کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں گمراہ کیا گیا تھا اور جو کچھ ہوا اس کے بارے میں میں نے شدید ناراضگی کا بھی اظہار کیا۔

    مزید پڑھیں : گن سیفٹی گروپ کا صدر بائیڈن سے سخت کارروائی کا مطالبہ

    خیال رہے کہ امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک ایلیمنٹری اسکول میں ایک 18 سالہ مسلح دہشت گرد نے 24 مئی کلاس رومز میں جا کر فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں کم از کم 19 بچوں سمیت 21 افراد ہلاک ہوگئے۔

    بعد ازاں حملہ آور بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں مارا گیا تھا، گورنر گریگ ایبٹ نے بتایا تھا کہ مرنے والے 2 بالغ افراد میں ایک ٹیچر بھی شامل ہے۔

  • گھرلوٹنے کیلئے بیٹی ایک ایک دن گن رہی تھی، نہیں جانتی تھی وہ اب نہ لوٹے گی، والدہ سبیکا

    گھرلوٹنے کیلئے بیٹی ایک ایک دن گن رہی تھی، نہیں جانتی تھی وہ اب نہ لوٹے گی، والدہ سبیکا

    کراچی : ٹیکساس میں اسکول میں فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والی پاکستانی طلبہ سبیکا شیخ کی والدہ غم سے نڈھال ہیں، سبیکا کی والدہ کا کہنا ہے کہ گھر لوٹنے کیلئے بیٹی ایک ایک دن گن رہی تھی، 9جون کوسبیکا کو گھر واپس آنا تھا، نہیں جانتی تھی اب نہ لوٹے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سبیکا شیخ کے گھرپر تعزیت کے لئے رشتے داروں کی آمد جاری ہے، جاں بحق ہونے والی پاکستانی طلبہ سبیکا شیخ کی والدہ کا کہنا ہے کہ 10ماہ کاپروگرام تھاجومکمل ہوچکاتھا، گھرلوٹنے کیلئے بیٹی ایک ایک دن گن رہی تھی، 9جون کو سبیکا کو گھرواپس آنا تھا نہیں جانتی تھی اب نہ لوٹے گی۔

    بھائی کا کہنا ہے کہ بہن نےبہت سی فرمائشیں کی تھی واپسی کیلئےتیاریاں مکمل تھیں، بہن کےکمرےکو میں نےخودان کی آمد سے پہلےسجایا تھا۔

    سبیکا کی چھوٹی بہن نے کہا آپی سے کل افطار کے وقت بات ہوئی، کہہ رہی تھی بہت سارے تحفے لاؤں گی۔

    جاں بحق ہونے والی پاکستانی طلبہ کت تایا جلیل شیخ کا کہنا تھا کہ سبیکابہت ذہین طالبہ تھی، اسکالر شپ پرامریکا گئی تھی ، اس کا عیدگھر والوں کے ساتھ منانےکاارادہ تھا ،  27 ویں روزےکوسبیکا کو  واپس پاکستان آنا تھا۔ْ


    مزید پڑھیں :  بیٹی کی 9 جون 2018 کو وطن واپسی تھی‘ والد سبیکا شیخ


    اس سے قبل سبیکا کے والد عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ سبیکا عید منانے کیلئے نو جون کو واپس آرہی تھیں، وہ اولیول کی طالبہ تھی، فائرنگ کے واقعےکی اطلاع گزشتہ روز افطارکے بعد میڈیا سے ملی، اپنی پسند کے کھانے بنانے کیلئے ایک لمبی لسٹ مجھے لکھوائی تھی۔

    یاد رہے کہ ٹیکساس ا سکول میں گذشتہ روز فائرنگ کے واقعے میں 10 طلبا مارے گئے، جن میں پاکستانی طالبہ سبیکا بھی شامل تھیں، سبیکا کا تعلق کراچی سے ہے۔

    سبیکا کراچی کے علاقے گلشن اقبال کی رہائشی تھی اور بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھیں۔

    پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ سانتافے ٹیکساس میں ایکسچینج ایئر پروگرام کی طالبہ تھی، وہ 21 اگست 2017 کو یوتھ ایکسچیج اینڈ اسٹڈی پروگرام کے تحت تعلیم حاصل کرنے امریکا گئی تھیں۔


    مزید پڑھیں : امریکا، اسکول میں فائرنگ 10 افراد ہلاک، حملہ آور گرفتار


    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی شہرہیوسٹن کے قریب سانتافے کے ہائی اسکول میں فائرنگ سے پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ سمیت دس افرادجاں بحق اور بیس زخمی ہوگئے جبکہ پولیس نے سترہ سالہ حملہ آورطالب علم کوگرفتارکرلیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔