Tag: Thar

  • ماہرین نے آسمانی بجلی سے بچاؤ کی تدابیر بتا دیں

    ماہرین نے آسمانی بجلی سے بچاؤ کی تدابیر بتا دیں

    صوبہ سندھ میں آسمانی بجلی گرنے کے بڑھتے واقعات کی وجوہ پر ماہرین کی ایک ٹیم نے رپورٹ مرتب کر لی ہے۔

    پاکستان میں بارشوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، آسمانی بجلی گرنے کی وجوہ کیا ہیں، اور اس سے بچاؤ کیسے ممکن ہے، اس حوالے سے ماہرین کی ٹیم نے ایک رپورٹ مرتب کی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ خاص طور پر ملک کے بالائی، پہاڑی علاقوں اور جنوب میں میدانی اضلاع میں آسمانی بجلی گرنے کے زیادہ واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں۔

    سندھ کے ضلع تھرپارکر کی بات کریں تو یہاں گزشتہ ایک ماہ کے دوران آسمانی بجلی گرنے کے 30 سے زائد واقعات ہوئے، جن میں 200 افراد لقمہ اجل بنے، جب کہ ہزاروں مویشی بھی ہلاک ہوئے۔ مون سون کے حالیہ اسپیل میں بھی مختلف مقامات پر آسمانی بجلی گری، جس کے باعث متعدد افراد جان سے گئے۔

    سندھ حکومت کی درخواست پر ان واقعات کی وجوہ کا تعین کرنے کے لیے ماہرین کی ایک ٹیم تھر بھیجی گئی، جس نے ایک رپورٹ مرتب کی ہے۔ رپورٹ میں آسمانی بجلی کی زد میں آنے سے بچنے کی تدابیر بھی بتائی گئی ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں:

    محفوظ پناہ گاہ، جیسا کہ گاڑی کے اندر بیٹھ کر خود کو محفوظ کیا جا سکتا ہے۔

    بارش کے دوران گھر کے دروازے یا کھڑکی سے دور بیٹھنا چاہیے۔

    سولر پینلز، گھر کے اندر برقی آلات کے استعمال سے گریز کیا جائے۔

    درخت، دھاتی اشیا، بجلی کے کھمبوں، اور موٹر سائیکل سے دور رہا جائے۔

  • سپریم کورٹ نے تھرکول کرپشن کیس نیب کو بھجوا دیا

    سپریم کورٹ نے تھرکول کرپشن کیس نیب کو بھجوا دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے تھرکول منصوبہ کرپشن کیس تحقیقات کے لیے قومی ادارہ احتساب (نیب) کو بھجواتے ہوئے کہا ہے کہ آڈیٹر جنرل رپورٹ اور نتائج کی روشنی میں حکومت سندھ نے ایکشن نہیں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے تھرکول منصوبہ کرپشن کیس تحقیقات کے لیے قومی ادارہ احتساب (نیب) کو بھجوا دیا، سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب آڈیٹر جنرل رپورٹ کا جائزہ لیں اور ابتدائی رپورٹ 3 ماہ میں پیش کریں۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ نیب سرکاری فنڈز کی خرد برد میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے۔

    عدالت نے کہا کہ تھر کے لوگ بنیادی سہولتوں اور پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں، ٹھٹھہ، منوڑا اور سجاول کے حالات بھی اچھے نہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ سمیت کسی عہدیدار کی کوئی دلچسپی نہیں۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آڈیٹر جنرل رپورٹ اور نتائج کی روشنی میں حکومت سندھ نے ایکشن نہیں لیا، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ چیئرمین نیب کو بجھوا دیتے ہیں۔

    عدالت نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق منصوبوں کے فنڈ کا شفاف استعمال نہیں ہوا، آر او پلانٹ ضرورت کے مطابق قائم ہوئے نہ پینے کا صاف پانی دستیاب ہے، واٹر فلٹریشن پلانٹ کے لیے سولر پاور جنریشن پلانٹ بھی قائم نہ ہوسکے۔ موبائل ایمرجنسی ہیلتھ یونٹ کی سہولت بھی فراہم نہیں کی گئی۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ اسپیشل ترقیاتی پیکج کے فنڈ کا بھی غلط استعمال ہوا، سندھ حکومت نے آڈیٹر جنرل کی رپورٹ پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔ بظاہر ترقیاتی فنڈز میں خرد برد اور بے ظابطگیاں ہوئیں اور غلط استعمال ہوا، سندھ حکومت کو اس سارے معاملے کی کوئی پرواہ نہیں۔

    سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 3 ماہ کے لیے ملتوی کر دی۔

  • بلاول بھٹو کا تھر میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان

    بلاول بھٹو کا تھر میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان

    تھر پارکر: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے تھر میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان کردیا، ان کا کہنا ہے کہ سندھ کے کالے سونے سے پورا ملک فائدہ حاصل کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق تھر میں پہلے کول پاور پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تھر کول پاور پلانٹ کا افتتاح تھر کے عوام کی کامیابی ہے، اسے کہتے ہیں گڈ گورننس، اسے کہتے ہیں میگا پروجیکٹ۔ یہ ہوتا ہے نیا پاکستان، پیپلز پارٹی نے کر کے دکھایا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آج کا دن پاکستان کی تاریخ کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔ یہ وہ دن ہے جب بھٹو نے ہمیں آئین دیا۔ 1993 میں ہمیں حکومت ملی، محترمہ 1994 میں تھر پہنچیں۔ سابق وزیر اعلیٰ عبد اللہ شاہ نے تھر کوئلے کا افتتاح کیا تھا، آج 10 اپریل کو ہم دوبارہ یہاں موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج تھر کی سرزمین سے کالا سونا نکالا گیا، محترمہ نے کہا تھا پبلک پارٹنر شپ کے ذریعے ملک چلا سکتے ہیں۔ کم پیسوں سے زیادہ محنت کر سکتے ہیں آج پی پی کی کامیابی ہے۔ تھرکول پاکستان کا پبلک پارٹنر شپ کا ماڈل ہے۔ سندھ اینگرو میں 54 فیصد شیئرز سندھ کا ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ سندھ کے کالے سونے سے پورا ملک فائدہ حاصل کرے گا، تھر اسلام کوٹ کے غریبوں کے بجلی کے بل سندھ حکومت ادا کرے گی۔ پہلا حق مقامی افراد کا ہے، اسے بیلنس کرنے کے لیے ہمارے پاس سسٹم نہیں، یہاں کے مقامی لوگوں کے لیے سندھ حکومت انہیں بجلی مفت دے گی۔ پورے پاکستان کو آپ کی محنت سے بجلی مل رہی ہے۔ آپ کو کچھ نہ کچھ تو ملنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ کے ذریعے ہم اسکولز اور اسپتال بنائیں گے۔ 250 بیڈز پر مشتمل اسپتال کا جلد افتتاح کریں گے۔ فش فارمنگ بھی یہاں ہو رہی ہے۔ تھر کو یونیورسٹی چاہیئے۔ این ای ڈی یونیورسٹی کا ایک کیمپس تھر میں کھولا جائے گا۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ آج کل وفاقی حکومت ہمیں پیسہ نہیں دے رہی، پاک چین کوریڈور کا تحفہ زرداری صاحب نے ہمیں دیا تھا، ساتھ دینے پر چینی دوستوں کے شکر گزار ہیں۔ پنجاب میں ڈیمز بھی بنے ہیں لیکن کوئی منصوبہ ایسا نہیں، ہم یہاں کے اسکولوں اور اسپتالوں کو بہتر بنائیں گے۔

  • تھر کول منصوبے پر ہم نے سخت مخالفت پائی، آج تھر کامیاب ہوگیا: وزیر اعلیٰ سندھ

    تھر کول منصوبے پر ہم نے سخت مخالفت پائی، آج تھر کامیاب ہوگیا: وزیر اعلیٰ سندھ

    تھر پارکر: وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ تھر کول منصوبے پر ہم نے سخت مخالفت پائی تھی۔ ہمیں کہا گیا تھا یہاں کوئلہ ہی نہیں ہے، کہا گیا نمی بہت ہے آگ لگ جائے گی لیک ہم پیچھے نہیں ہٹے۔ آج تھر کامیاب ہوا اور پاور پلانٹ کا ہم نے افتتاح کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تھر میں پہلے کول پاور پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تھر کاوژن شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا تھا، 1992 میں تھر کے کوئلے سے متعلق علم ہوا۔ ماضی میں تھر میں پیپلز پارٹی کے منصوبوں پر توجہ نہیں دی گئی۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ جس جگہ پر ہم کھڑے ہیں سنہ 1971 میں یہاں دشمن نے قبضہ کرلیا تھا، شہید ذوالفقار بھٹو نے ہمیں یہ جگہ واپس دلائی۔ تھر پروجیکٹ پر توجہ دی گئی ہوتی تو توانائی کی صورتحال آج بہتر ہوتی۔ آصف زرداری نے کہا کہ تھر کول انرجی بورڈ بنائیں، یہ کوئلہ سندھ کے لوگوں کا ہے اس لیے کہا گیا آپ خیال رکھیں۔

    انہوں نے کہا کہ منصوبے پر ہم نے سخت مخالفت پائی تھی۔ ہمیں کہا گیا تھا یہاں کوئلہ ہی نہیں ہے، کہا گیا نمی بہت ہے آگ لگ جائے گی لیک ہم پیچھے نہیں ہٹے۔ کوئی اور حکومت ہوتی تو اب تک بھاگ چکی ہوتی۔ ہم نے شروعات کی تو کوئی بھی دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کر رہا تھا، اینگرو کارپوریشن نے اس وقت ساتھ دیا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ تھر کے پروجیکٹ میں تکنیکی مسائل تھے، کوئلے سے بجلی بنانا ایٹمی بم سے کم نہیں ہے۔ پہلی بار تھر آیا تو 9 سے 10 گھنٹے مٹھی تک پہنچنے میں لگے تھے، اب روڈ اچھے بن گئے ہیں 3 گھنٹے میں تھر پہنچ جاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 700 ملین ڈالر تھر پر خرچ کیے گئے ہیں، تھر میں ایئر پورٹ اور پانی کے منصوبے بنائے ہیں۔ آج تھر کامیاب ہوا اور پاور پلانٹ کا ہم نے افتتاح کردیا۔ پاکستان میں کسی منصوبے میں ایسا نہیں ہوا ہوگا۔ ہم نے مقامی لوگوں کو منصوبے کا شیئر ہولڈر بنایا ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ 75 انجینئرز ہیں جو منصوبے کے لیے چین سے تربیت لے کر آئے، جب منصوبہ شروع کیا تو کوئی سرمایہ کار رضا مند نہیں تھا۔ میں آج کوئی بھی تلخ بات نہیں کرنا چاہتا۔ راجہ پرویز اشرف کا شکر گزار ہوں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 660 میگا واٹ کا پاور پلانٹ آج شروع ہوگیا ہے، نیشنل گرڈ میں بجلی سندھ کی جانب سے عوام کو تحفہ ہے۔

  • عمران خان کی نظر غربت مٹانے پر اور مودی کی الیکشن پر ہے: وزیر خارجہ

    عمران خان کی نظر غربت مٹانے پر اور مودی کی الیکشن پر ہے: وزیر خارجہ

    تھر پارکر: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت سے کہتے ہیں کہ امن کا ہاتھ بڑھایا تو تھام لیں گے، لیکن مودی سرکار نے جنگ کا مکہ دکھایا تو توڑ دیں گے۔ وزیر اعظم عمران خان کی نظر غربت مٹانے پر اور مودی کی الیکشن پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے صوبہ سندھ کے صحرائی علاقے تھر پارکر میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج تھر پارکر کی عوام بھارتی وزیر اعظم کو واضح پیغام دے رہی ہے، سرحدی علاقے میں کھڑے ہو کر بتا رہے ہیں دیکھ لو ہم متحد ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اپنے منشور کے مطابق آگے بڑھ رہے ہیں، عمران خان نے کہا کہ غربت اور جہالت کو ختم کریں گے۔ تحریک انصاف کے دور میں تھر میں مثبت تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت سے کہتے ہیں کہ تمہاری جارحیت کے باوجود ہم امن چاہتے ہیں، ہم نے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو با عزت طور پر رہا کیا۔ بدلے میں بھارت نے ہمیں شاکر اللہ کی میت دی۔ اب بھی کہتے ہیں اگر جارحیت کی تو منہ توڑ جواب دیں گے، ’مودی کو کہتے ہیں میلی آنکھ سے دیکھا تو پاکستان کا بچہ بچہ بھی تیار ہے‘۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایک ایک گاؤں میں اس ملک کے محافظ پیدا ہوں گے، ہماری مائیں بیٹیاں بہنیں بھی پاکستان کا دفاع کریں گی۔ وزیر اعظم عمران خان کی سیاست کا فلسفہ سمجھانے آیا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ جو بھارت پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشش کر رہا تھا وہ خود تنہا ہو گیا، وزیر اعظم عمران خان کی نظر غربت مٹانے پر اور مودی کی الیکشن پر ہے۔ ہم غربت کے خاتمے کے لیے میدان میں ہیں اور جنگ میں ہماری جیت ہوگی۔ بھارت سے کہتے ہیں کہ امن کا ہاتھ بڑھایا تو تھام لیں گے، لیکن مودی سرکار نے جنگ کا مکہ دکھایا تو توڑ دیں گے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ آج بھی تھر کے منتخب نمائندے پینے کے پانی کا مطالبہ کر رہے ہیں، ایک طرف اربوں روپے میٹرو اور اورنج ٹرین پر لگائے جا رہے ہیں، دوسری طرف تھر کے لوگوں کو پانی تک میسر نہیں ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام حق خود اردیت مانگ رہے ہیں، آج بھارتی عوام بھی کہتے ہیں کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیں۔ بھارت سے کہتا ہوں یہ 1971 نہیں نیا پاکستان ہے، آج پاکستان کی نظریں مغرب کی طرف تھیں تو تم نے مشرق پر جارحیت کی۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ چین نے اپنے کروڑوں لوگوں کو غربت سے نکالا، ہم بھی چین کی طرح پاکستان کے عوام کو غربت سے نکالیں گے۔ آج دنیا بھی عمران خان کی جانب دیکھ رہی ہے، عمران خان نے پاکستان سے غربت کے خاتمے کا تہیہ کیا ہوا ہے۔ ’تحریک انصاف پورے پاکستان کی جماعت ہے‘۔

  • وزیراعظم عمران خان آئندہ مہینے تھرجائیں گے

    وزیراعظم عمران خان آئندہ مہینے تھرجائیں گے

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان آئندہ مہینے تھر کا دورہ کریں گے ، بتایا جارہا ہے کہ تھر کے لیے اس موقع پر خصوصی پیکج کا بھی اعلان کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بتایا جارہا ہے کہ وزیر اعظم آئندہ مہینے کی آٹھ تاریخ کو تھر کا دورہ کریں گے ، اس موقع پر وہ تھر کول منصوبے کا بھی معائنہ کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیراعظم عمران خان کے اس دورے کے دوران صحرائے تھر کے علاقےچھاچھرومیں جلسےسےخطاب بھی متوقع ہے، جبکہ وزیراعظم عمران خان خصوصی طورپرتھرپیکج کااعلان بھی کریں گے۔

    یاد رہے کہ تھر پاکستان کا سب سے پسماندہ ضلع ہے جہاں غربت اور پسماندگی کی شرح باقی ملک سے کہیں زیادہ ہے۔ صحرائی علاقہ ہونے کے سبب وہاں غذائی قلت کے مسائل عام ہیں جس کے سبب بچوں کی اموات وہاں معمول کا سلسلہ ہیں۔ رواں ماہ بھی اب تک سول اسپتال مٹھی میں 53 بچے دم توڑ چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثا ر نے بھی تھر میں ہونے والی بچوں کی اموات پر وہاں کا دورہ کیا تھا ۔ اس موقع پر سندھ حکومت کو وہاں مزید بہتر کرنے کی ہدایت بھی کی گئی تھی۔

    دوسری جانب سندھ حکومت کا موقف ہے کہ ان کی حکومت تھر میں متحرک ہے ، بچوں کی غذائی قلت دور کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں جبکہ صاف پانی کی فراہمی کے لیے بھی تھر میں آر او پلانٹس نصب کیے جاچکے ہیں۔

    تھر میں سندھ حکومت کے اشتراک سے اینگرو کول انرجی پراجیکٹ بھی زیر تکمیل ہے جس سے ابتدائی طور 660 میگا واٹ بجلی پیدا ہونے کا امکان ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ تھر کول انتظامیہ علاقے کی حالت بدلنے کے لیے بھی اقدامات کررہی ہے، جس میں بچوں کے لیے معیاری اسکولوں کا قیام، اسپتالوں کی بہتری کے لیے اقدامات اور مقامی آبادی کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا شامل ہیں۔

    گذشتہ کچھ سالوں سے صحرائے تھر خشک سالی کا شکا ر تھا جس کے سبب وہاں غذا اور پانی کے مسائل سنگین ہوگئے تھے ، تاہم حالیہ بارشوں کے بعد امید ہے کہ تھر کی صورتحال میں بہتری آئے گی۔

    گزشتہ سال وفاقی وزیرصحت عامرمحمود کیانی نے تھر کا دورہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وفاقی حکومت جلد تھر کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کرے گیا۔ عامرکیانی کا کہنا تھا کہ حکومت مشکل میں تھرکےباسیوں کوتنہانہیں چھوڑے گی، تھر کے باسیوں کے لئے جلد صحت کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔

  • تھر میں بچوں کی ہلاکت: چیف جسٹس کا مانیٹرنگ کمیشن تشکیل دینے کا حکم

    تھر میں بچوں کی ہلاکت: چیف جسٹس کا مانیٹرنگ کمیشن تشکیل دینے کا حکم

    لاہور: سپریم کورٹ میں تھر میں 400 سے زائد بچوں کی ہلاکت سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے 5 رکنی مانیٹرنگ کمیشن تشکیل دینے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار، جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل فل بنچ نے صوبہ سندھ کے صحرائے تھر میں 400 سے زائد بچوں کی ہلاکت سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کی۔

    عدالت نے تھر میں بچوں کی ہلاکت پر کمیشن قائم کردیا جس میں سندھ حکومت کے نمائندے، ڈسٹرکٹ جج تھر پارکر، ڈاکٹر سونو اور ڈاکٹر ٹیپو سلطان شامل ہیں۔ کمیشن سندھ حکومت کے اقدامات مانیٹر کر کے رپورٹ عدالت میں پیش کرے گا۔

    سیشن جج تھر نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سندھ میں حاملہ خواتین کو گندم کی فراہمی میں شفافیت نہیں ہے، صرف بااثر خواتین کو گندم فراہم کی جا رہی ہے، ڈاکٹرز بھی اپنے فرائض سے غفلت برت رہے ہیں۔

    ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ اسپتالوں میں 150 سے زائد ڈاکٹرز کی کمی ہے، زیادہ معاوضے کے باوجود ڈاکٹرز تھر میں کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

    ان کے مطابق سستی گندم اور حاملہ خواتین کو مفت خوراک کی منظوری سندھ حکومت نے دے دی ہے تاہم انہوں نے بے ضابطگیوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم چوروں میں گھرے ہوئے ہیں، لوگ خوراک حاصل کر کے بیچ دیتے ہیں۔

    عدالت میں صاف پانی کے حوالے سے فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے رپورٹ جمع کرواتے ہوئے بتایا کہ تھر میں پانی کے حوالے سے رپورٹ مثبت آئی ہے اور پانی پینے کے قابل ہے۔

    چیف جسٹس نے مثبت رپورٹ پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اب صاف پانی پئیں گے۔

    عدالت نے کمیشن کو ہر ماہ رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ ہر تین ماہ بعد سماعت کر کے رپورٹس کا جائزہ لے گی۔

  • شہلا رضا تھر میں پیپلز پارٹی کی کارکردگی کے دفاع پر کمر بستہ ہو گئیں

    شہلا رضا تھر میں پیپلز پارٹی کی کارکردگی کے دفاع پر کمر بستہ ہو گئیں

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا سندھ کے پس ماندہ علاقے تھر میں پارٹی کی کارکردگی کے دفاع پر کمر بستہ ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی کی مرکزی رہنما شہلا رضا نے کہا ہے کہ لوگ تھر جا کر وہاں کا انفرا اسٹرکچر دیکھیں، دنیا کا سب سے بڑا آر او پلانٹ لگایا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”تھر میں بچوں کی اموات کی بڑی وجہ چھوٹی عمر میں شادی کا رواج ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شہلا رضا”][/bs-quote]

    شہلا رضا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تھر کی خواتین کو ہنر مند بنایا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی کے پاور پراجیکٹس کے کام کو بھی دیکھا جائے۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ تھر میں بچوں کی اموات کی بڑی وجہ چھوٹی عمر میں شادی کا رواج ہے۔

    شہلا رضا نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کو خشک سالی کا سامنا ہے، ہم نے تھر کو قحط زدہ بھی قرار دیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  تھرپارکر: چیف جسٹس ثاقب نثار کی مٹھی اسپتال آمد پر انتظامیہ کے جعلی اقدامات


    انھوں نے مزید کہا کہ بچوں کی نشوونما اور حاملہ خواتین کی آگاہی کے لیے مہم بھی چلائی گئی ہے، تھر کے 68 ہزار کے قریب خاندانوں کو مفت گندم بھی فراہم کی۔

    دوسری طرف آج تھرپارکر میں مٹھی سول اسپتال انتظامیہ نے چیف جسٹس کی آمد کے موقع پر انھیں متاثر کرنے کے لیے جعلی کیمپ لگایا، جس میں مریض بھی جعلی بلوائے گئے، چیف جسٹس کے جاتے ہی کیمپوں کو اکھاڑ دیا گیا، مریض بستر اٹھا کر اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے۔

  • داخلی صورتحال بہتر ہونے سے بیرونی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوئی: آرمی چیف

    داخلی صورتحال بہتر ہونے سے بیرونی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوئی: آرمی چیف

    تھر پارکر: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ پاک فوج سرحدوں کے دفاع کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے۔ داخلی صورتحال بہتر ہونے سے بیرونی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گدرا سیکٹر سندھ میں اگلے مورچوں کا دورہ کیا۔ آرمی چیف نے جوانوں کی پیشہ ورانہ تیاریوں اور بلند حوصلے کو سراہا۔

    آرمی چیف نے تھرکول پروجیکٹ کا بھی دورہ کیا۔ تھر کول پہنچنے پر مینیجنگ ڈائریکٹر فوجی فرٹیلائزر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ طارق خان نے ان کا استقبال کیا۔ آرمی چیف کو منصوبوں پر ہونے والی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔

    دورے کے موقع پر کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں عزیز بھی آرمی چیف کے ہمراہ تھے۔

    اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاک فوج سرحدوں کے دفاع کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے، ملک میں سیکیورٹی کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔ داخلی صورتحال بہتر ہونے سے بیرونی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

    آرمی چیف نے کہا کہ تاجروں اور صنعت کاروں کو محفوظ ماحول دینے کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔ پاکستانی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو محفوظ فضا کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔

    اس سے قبل آج صبح آرمی چیف نے ایئر ڈیفنس سینٹر کراچی کا دورہ کیا تھا۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں آرمی ایئر ڈیفنس کا کردار قابل تحسین ہے۔

  • تھر: اموات کا سلسلہ تھم نہ سکا، مزید معصوم بچے زندگی کی بازی ہار گئے

    تھر: اموات کا سلسلہ تھم نہ سکا، مزید معصوم بچے زندگی کی بازی ہار گئے

    تھر: سندھ کے پس ماندہ ضلع تھر میں غذائی قلت اور امراض‌ کے باعث بچوں‌ کی اموات کا افسوس ناک سلسلہ تھم نہ سکا.

    تفصیلات کے مطابق مصائب کے شکار تھرپارکر میں مزید معصوم بچے زندگی کی بازی ہار گئے.

    گذشتہ تین روزمیں مٹھی اسپتال میں زیرعلاج چھ بچے دم توڑگئے، جس کے بعد رواں سال تھر میں جاں بحق  ہونے والے بچوں کی تعداد 607 ہوگئی ہے.

    واضح رہے کہ تھر پاکر میں‌ ہونے والی ہلاکتوں کے باعث پیپلزپارٹی کی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا ہے.

    رواں سال تھر میں جاں بحق  ہونے والے بچوں کی تعداد 607 ہوگئی ہے

    وزیر اعلیٰ‌ سندھ سید مراد علی شاہ نے 6 دسمبر 2018 کو ضلع تھرپارکر کے شہر مٹھی کے سول اسپتال کا دورہ کیا تھا، اس موقع پر انھوں نے موقف اختیار کیا کہ مٹھی اسپتال میں جاں بحق بچوں کا تعلق تھر سے نہیں.

    مزید پڑھیں: مٹھی اسپتال میں جاں بحق بچوں کا تعلق تھر سے نہیں: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    مزید پڑھیں: 12دسمبرکو تھرجاؤں گا، حکومت سندھ انتظامات کرے، چیف جسٹس ثاقب نثار

    یاد رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے 12 دسمبر کو تھر کے دورے کا اعلان کیا ہے۔ اس موقع پر انھوں نے حکومت سندھ کو انتظامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تھرکے صرف اچھےعلاقے نہ دکھائے جائیں۔

    رواں سال جون میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سندھ کے ضلع تھرپارکر میں بچوں کی ہلاکت کے حوالے سے تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا تھا۔