Tag: Thar parkar

  • رابطہ کمیٹی کی اقوام متحدہ،این جی اوز سے تھر واسیوں کی مددکی اپیل

    رابطہ کمیٹی کی اقوام متحدہ،این جی اوز سے تھر واسیوں کی مددکی اپیل

    کراچی:ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے اقوام متحدہ اوربین الاقوامی این جی اوز سے تھر واسیوں کی مدد کی اپیل کردی،خالد مقبول صدیقی کہتے ہیں کہ تھر کی صورتحال کی ذمے دار سندھ حکومت ہے،وزیراعلی محل سے باہر نکلیں،ایم کیوایم کی جانب سے نگرپارکرمیں بھی طبی کیمپ لگا دیاگیا

    تھر پارکر میں حالات کی سنگینی اورالطاف حسین کی ہدایت پر تھرمیں امدادی کارروائیاں مستقل جاری رکھنے کے عزم کےاظہار سمیت پریس کانفرنس میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سندھ حکومت پر برس بھی پڑے اور صوبائی حکومت کو تھرپارکر کی صورتحال کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومتی بے حسی پر خاموش رہنا بھی قومی جرم ہوگا،وزیر اعلی کی نااہلی اورحکومت کی کرپشن نے صحراء کے باسیوں کو موت کے منہ میں دھکیل دیا ہے۔

    انھوں نے وزیراعظم سے فوری طور پر خصوصی پیکجج کےاعلان کا مطالبہ بھی کیا، خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیوایم تھر کی صورتحال پرسیاست نہیں کر رہی۔

    متحدہ کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ الطاف حسین نے ہدایت کی ہےکہ امدادی کارروائیاں مستقل بنیادوں پرجاری رہیں گی،انہوں نے اقوام متحدہ اورعالمی این جی اوز سے بھی امداد کی اپیل کی،خالد مقبول صدیقی نے بتایا کہ ایک کروڑ سے زائد کی امدادی اشیاء متاثرہ علاقوں میں بھجوائی جا چکی ہیں۔

  • پاک فوج کی تھرکےقحط زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری

    پاک فوج کی تھرکےقحط زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری

    تھرپارکار: پاک فوج کی تھر کے قحط زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، جھانجر،اسلام کوٹ سمیت دوردراز علاقوں میں متاثرین کو ریلیف کی فراہمی کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق تھر کے قحط زدہ علاقوں میں متاثرین میں تیرہ ٹن راشن تقسیم کردیا گیا ہے، جبکہ پاک فوج کے دو ہیلی کاپٹروں کی مدد سے تھر کے متاثرہ علاقوں کے دور دراز حصوں میں راشن کی فراہمی کا عمل بھی جاری ہے۔

    ترجمان کے مطابق چھاچھرو ، خنصر، ڈپلو اور دھنائی میں پاک فوج کے قائم کئے گئے چار میڈیکل کیمپوں میں ڈیڑھ ہزار مریضوں کو علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کی گئیں۔

  • تھر میں لوگ بھوک سے مرنے لگے، فوج امداد کو پہنچ گئی

    تھر میں لوگ بھوک سے مرنے لگے، فوج امداد کو پہنچ گئی

    تھر: سندھ کا انتہائی غریب اور افلاس زدہ علا قہ ایک بار پھر بھوک اوربدحالی کی تصویربنا ہوا ہے۔ سندھ حکومت کے بلند بانگ دعووں کے باوجود لوگ مرنے لگے۔ تھر کی مخدوش صورت حال پر فوج کی جانب سے امدادی کاروائیوں کا آغاز کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق تھرپارکرجہاں بھوک اوربدحالی کی تصویربنا ہوا ہے اوربیماری و بھوک سے بچے بوڑھے مررہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے کیا اقدامات کیے جارہے ہیں جو ناکافی ہیں اسی لئے پاک فوج کی 4کمپنیاں تھر کے باشندوں کی امداد کے لئے روانہ کردی گئیں ہے۔ فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے سےدوردراز علاقوں تک امداد پہنچائے جائے گی۔

    تھر میں غذائی قلت اور مناسب علاج معالجے کی سہولیات میسر نہ ہونے کے باعث ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ نواحی گاؤں چارنور میں ڈیڑھ ماہ کی بچی جاں بحق ہوگئی جس سے ہلاکتوں کی تعداد بتیس ہو گئی۔ تھر کی ریت پر زندگی کو سسکنے، بلکنے اور دم توڑنے کے سیکڑوں بہانے میسر حکومت سندھ مؤثر اقدات کے بجائے دعوؤں تک ہی محدود ہے۔

    تھر کی زندگی ہوگئی بوجھل اور دن بھر کی مشقت کے باوجود بمشکل ایک وقت کی روٹی اپنے پیاروں کو کھلانا تھر والوں کے لئے روز کامعمول بن گیا۔ تھر میں پینے کا صاف پانی بھی نایاب اورحال تو یہ ہے کہ بیمار پڑ جانے پر دوا کا ملنا بھی ہوجاتا ہے دشوار۔

    تھرپارکر دنیا سے الگ تھلگ کوئی علاقہ نہیں۔ یہ صوبۂ سندھ کا ضلع ہے۔ اس کے باوجود انسان اور جانور بھوک اور پیاس کی وجہ سے یکساں طور پرموت کی زد پر ہیں۔ تھر کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو دیکھتے ہوئے جی اوسی حیدر آباد میجر جنرل عبدالعزیز نے چھا چھرو کا دورہ کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق تھرپارکر کے قحط زدہ علاقوں میں اشیاء خوردنوش سی او ڈی کراچی سے روانہ کردی گئی ہیں۔ پاک فوج کی جانب سے پہلے سے موجود چار جگہوں پر راشن کی تقسیم جاری ہے۔

  • مٹھی: قحط متاثرین کے لئے بھیجی گئی منرل واٹرکی بوتلیں ضائع

    مٹھی: قحط متاثرین کے لئے بھیجی گئی منرل واٹرکی بوتلیں ضائع

    تھر: قحط متاثرین کے لئے بھیجی گئی منرل واٹرکی لاکھوں بوتلیں انتظامیہ کی غفلت کے باعث خراب ہوگئیں تاہم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پانی زائد المیعاد نہیں ہے۔

    تھر کے قحط زدہ متاثرین حکمرانوں کی جانب سے دیئے گئے شفاف پانی ملنے کے باوجود تشنہ لب رہے، قحط زدہ مٹھی کے عوام کیلئے بھیجی گئی منرل واٹر کی لاکھوں بوتلیں انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث متاثرین کی تشنگی دور کیے بغیر ضائع ہوگئیں۔

    متاثرین کی پیاس نہ بجھ سکی، امدادی کارروائیوں کی نگرانی کرنیوالے جج کیجانب سے بینظیر کلچر کمپلیکس پر چھاپہ مارکر منرل واٹرکی لاکھوں بوتلوں کی برآمد کرتے ہوئے ڈی سی او تھر پا رکر سے جواب طلب کرلیا۔

    دوسری جانب ڈی سی تھرپارکر آصف جمیل کا کہنا ہے کہ تھر پارکر میں تقسیم ہو نے والا پانی زائد المیعاد نہیں ہے اور پانی کی بوتل پر دسمبر 2015 تک کی تاریخ موجود ہے، متاثرین میں پانی کی بوتلیں راشن بیگ کے ساتھ تقسیم کی گئیں تھیں، پانی حکومت کی تحویل میں ہے اور متاثرین میں تقسیم کیا جائے گا۔