Tag: The Knock Knock Show

  • عینا آصف رونے کی اداکاری کیسے کرتی ہیں؟ راز کی بات بتا دی

    عینا آصف رونے کی اداکاری کیسے کرتی ہیں؟ راز کی بات بتا دی

    کراچی : اے آر وائی ڈیجیٹل کی مشہور زمانہ ڈرامہ سیریل ’مائی ری‘ میں عینی کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ عینا آصف نے بتایا ہے کہ رونے والے مناظر وہ کیسے عکس بند کرواتی تھیں ؟

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام ’دی نوک نوک شو‘ میں معروف اداکارہ عینا آصف اور شوبز انڈسٹری کی ابھرتی ہوئی اداکارہ جینیس ٹیسا نے شرکت کی اور مختلف سوالات کے جوابات دیئے۔

    پروگرام کے میزبان محب مرزا نے عینا آصف سے سوال کیا کہ رونے اور ہنسنے کی اداکاری میں کون سا کام مشکل لگتا ہے جسا کے جواب میں عینا آصف نے بتایا کہ ہنسنا ہنسانا واقعی بہت مشکل کام ہے تاہم رونے کی ایکٹنگ اس کی بہ نسبت آسان ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بعض مرتبہ صورتحال ایسی ہوتی ہے کہ رونا بھی بہت مشکل لگتا ہے اور آسو نہین نکلتے لیکن اس طریقہ یہ ہے کہ ہم انگلیوں کی مدد سے پلکوں پر گلیسرین لگا لیتے ہیں اور اس کی ٹھنڈک سے آنکھوں میں تھوڑی سی جلن ہوتی ہے اور آنکھوں سے پانی نکلنا شروع ہوجاتا ہے۔

    مائی ری کے بعد مداحوں کی تعداد میں بہت اضافہ ہوا

    مقبول ڈرامے ’مائی ری‘ میں کم عمر دلہن اور کم عمر ماں کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ عینا آصف نے بتایا کہ وہ حساس ذہنیت کی مالک ہیں، ڈرامہ ’بے بی باجی‘ اور ’مائی ری‘ میں ان کے کردار پر تنقید بھی ہوئی لیکن مداحوں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا۔

  • اعظم کی کس حرکت پر معین خان کو منہ چھپانا پڑتا ہے؟ دی ناک ناک شو میں بتا دیا

    اعظم کی کس حرکت پر معین خان کو منہ چھپانا پڑتا ہے؟ دی ناک ناک شو میں بتا دیا

    سابق پاکستانی کپتان معین خان نے کہا ہے کہ جب میری ٹیم کے خلاف بیٹا اعظم ہٹنگ کرتا ہے تو منہ چھپانا پڑتا ہے، اندر سے ہنس رہا ہوتا ہوں اوپر سے دکھا رہا ہوتا ہوں کہ ٹیم کا بہت غم ہے۔

    معین خان نے اے آر وائی ڈیجیٹل کے دی ناک ناک شو میں بعد ازاں سنجیدہ لہجے میں اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایک کوچ کی حیثیت سے میرے لیے میری ٹیم زیادہ اہم ہوتی ہے، اس سے کہیں زیادہ کہ میں اپنے بیٹے کے لیے اچھا سوچوں۔

    اینکر محب مرزا نے سوال کیا کہ آپ کی اپنی ٹیم کے خلاف جب اعظم نے ہٹنگ کی تھی تو کیسا لگا، اس پر معین خان کا ہنستے ہوئے کہنا تھا کہ اس میں مزہ نہیں آتا، بالکل نہیں آتا، جس پر ساتھ بیٹھے اعظم خان نے بھی قہقہہ لگایا۔

    ایک والد کی حیثیت سے دعا تو ہوتی ہے کہ وہ اچھا پرفارم کرے، اس کی والدہ بڑی سیاسی ہیں وہ کہتی ہیں کہ بیٹا پرفارم کرے ٹیم باپ کی جیتے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر کا کہنا تھا کہ اعظم میں کافی ٹیلنٹ ہے اور اس عمر میں جس طرح کے ٹیلنٹ کا وہ حامل ہے اسے بہترین کہا جاسکتا ہے، میں اس لیے ایسا نہیں کہہ رہا کہ یہ میرا بیٹا ہے مگر اعظم گیند کو جس طرح ہٹ لگاتا ہے، جو بھی بولنگ کررہا ہو سارے بولر گھبراتے ہیں، مجھے بہت مزہ آتا ہے۔

    ماضی کے جھروکوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے سابق پاکستانی کپتان نے کہا مجھے اپنا وقت بھی یاد آتا ہے جب میں بیٹنگ کرنے آتا تھا تو کمنٹیٹرز کہتے تھے کہ معین آگیا تو یہ ہٹ مارے گا، یہ ہم میں یکساں چیز بھی ہے۔

    ہم غیرمتوقع طور پر ہٹ مارت دیتے ہیں اور بولر کو پتا ہی نہیں لگنے دیتے، میں اعظم کو جب کھیلتے ہوئے دیکھتا ہوں تو اچھا محسوس ہوتا ہے بڑا مزہ آتا ہے۔