Tag: The Pentagon

  • پینٹاگون کا کاربن اخراج کئی ممالک سے بھی زیادہ

    پینٹاگون کا کاربن اخراج کئی ممالک سے بھی زیادہ

    دنیا بھر میں اس وقت کاربن اخراج ایک بڑا مسئلہ ہے جس کو کم سے کم کرنے کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تاہم امریکی محکمہ دفاع کے بارے میں حال ہی میں جاری ہونے والی ایک تحقیق نے دنیا بھر کے ماہرین کو تشویش میں مبتلا کردیا۔

    امریکا اس وقت سب سے زیادہ کاربن اخراج کرنے والے ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے۔ حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ امریکی محکمہ دفاع کا ہیڈ کوارٹر پینٹاگون، اس وقت صنعتی ممالک جیسے سوئیڈن اور پرتگال سے زیادہ کاربن اخراج کر رہا ہے۔

    امریکا کی براؤن یونیورسٹی کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ پینٹاگون نے سنہ 2017 میں 59 ملین میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ اور مختلف گرین ہاؤس (نقصان دہ) گیسز خارج کیں۔ یہ مقدار سوئیڈن اور پرتگال جیسے کئی چھوٹے ممالک کے کاربن اخراج سے زیادہ ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ اسلحے کے استعمال اور اس کی نقل و حرکت میں اس ادارے کی 70 فیصد توانائی استعمال ہوتی ہے جس کا زیادہ حصہ جیٹ اور ڈیزل فیول پر خرچ ہوتا ہے۔

    پینٹاگون کی جانب سے تاحال اس تحقیق پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

    اس سے قبل پینٹاگون بذات خود موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے چکا ہے۔

    کچھ عرصہ قبل کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کلائمٹ چینج کے باعث امریکا میں مستقل آنے والے سمندری طوفانوں اور سطح سمندر میں اضافہ فوجی اڈوں، ان کے تحت چلائے جانے والے آپریشنز اور یہاں موجود تنصیبات کو متاثر کرے گا۔

    ماہرین کے مطابق 2050 تک یہ اڈے سیلاب سے 10 گنا زیادہ متاثر ہوں گے اور ان میں سے کچھ ایسے ہوں گے جو روز پانی کے تیز بہاؤ یا سیلاب کا سامنا کریں گے۔

    ان 18 اڈوں میں سے 4، جن میں کی ویسٹ کا نیول ایئر اسٹیشن، اور جنوبی کیرولینا میں میرین کورپس ڈپو شامل ہیں، صدی کے آخر تک اپنا 75 سے 95 فیصد رقبہ کھو دیں گے۔

  • پاکستان اور افغانستان میں داعش کوئی بڑا خطرہ نہیں: پینٹاگون

    پاکستان اور افغانستان میں داعش کوئی بڑا خطرہ نہیں: پینٹاگون

    واشنگٹن: امریکی دفاعی ادارے پینٹاگون کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں داعش کا کوئی بڑا خطرہ نہیں۔ پینٹاگون کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امریکی انسداد دہشت گردی آپریشن جاری رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران ترجمان پینٹا گون کیپٹن جیف ڈیوس نے بتایا کہ افغانستان اور پاکستان میں داعش کوئی بڑا خطرہ نہیں ہے۔ القاعدہ افغانستان میں اب بھی سرگرم ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال طالبان نے 8 مرتبہ کابل پر قبضہ کرنے کی کوشش کی مگر ناکام ہوئے۔ افغانستان میں امریکا کے انسداد دہشت گردی آپریشن جاری رہیں گے۔

    یاد رہے اس سے قبل پیرس میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد پینٹاگون کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام دہشت گردی کا ایسے ہی نشانہ بن رہی ہے، جیسا پیرس میں لوگوں کو بنایا گیا۔

    ترجمان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ پاکستان میں آزاد گھومنے والے دہشت گردوں پر تشویش ہے۔

    پینٹاگون کے مطابق پاکستان میں جاری دہشت گردی پاکستان اور امریکا کے لیے مشترکہ چیلنج ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک میں ہر سطح کا تعاون کیا جارہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔