Tag: ‘The Times

  • ایرانی نیوکلیئر پروگرام سے متعلق خبریں، ٹرمپ کا صحافیوں کی برطرفی کا مطالبہ

    ایرانی نیوکلیئر پروگرام سے متعلق خبریں، ٹرمپ کا صحافیوں کی برطرفی کا مطالبہ

    امریکا کی جانب سے ایران پر کئے گئے حملوں کے اثرات اور ایرانی نیوکلیئر پروگرام سے متعلق ”سی این این” اور ”نیویارک ٹائمز اخبار کی رپورٹوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مطالبہ کیا ہے کہ ان اداروں کے صحافیوں کو برطرف کر دیا جائے۔

    بین ا لاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی نیوکلیئر پروگرام سے متعلق رپورٹنگ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ ”ٹروتھ سوشل” پر لکھا کہ یہ رپورٹر اپنی بد نیتی کے سبب برے لوگ ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق سی این این، نیویارک ٹائمز اور واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ حالیہ امریکی فضائی حملے زیرِ زمین ایرانی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر نقصان نہیں پہنچا سکے۔

    رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے ان رپورٹوں کو ”جعلی خبریں ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام عشروں تک پیچھے جاچکا ہے۔

    دی ٹائمز کے مطابق، امریکی صدر ٹرمپ نے اخبار کو قانونی کارروائی کی دھمکی دی اور معافی کا مطالبہ کیا، جسے اخبار کی جانب سے مسترد کردیا گیا تھا۔

    سی این این کی رپورٹر نتاشا برترانڈ پر بھی ٹرمپ اور ان کے معاونین نے شدید تنقید کی، جنہوں نے ابتدائی خفیہ رپورٹ شائع کی تھی۔

    امریکی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ اتوار کو تین ایرانی جوہری مقامات پر بمباری کی گئی، جن میں دو پر B-2 طیاروں سے GBU-57 بم گرائے گئے اور ایک پر آبدوز سے توماہاک میزائل داغے گئے۔ وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے ایران کی جوہری صلاحیت کو ختم کرنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کی اور جنگ کو ختم کرنے کی راہ ہموار کی۔

    ان حملوں کو ٹرمپ نے ”عظیم فوجی کامیابی” قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران جوہری مواد کو حملے سے پہلے نہیں نکال سکا، کیونکہ یہ عمل وقت طلب، خطرناک اور مشکل تھا۔

    بگ بیوٹی فل بل منظور نہ ہوا تو ……. امریکی صدر نے شہریوں کو ٹیکس سے متعلق خبردار کردیا

    بعض امریکی انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق حملوں سے صرف چند ماہ کی تاخیر ہوئی ہے، لیکن وائٹ ہاؤس نے انھیں جھٹلایا اور حملوں کو ”امریکہ کی تاریخ کی کامیاب ترین کارروائیوں میں سے ایک” قرار دیا۔

  • وزیراعظم کا ماحولیاتی کانفرنس کو معاشی معاہدوں سے جوڑنے کا مطالبہ

    وزیراعظم کا ماحولیاتی کانفرنس کو معاشی معاہدوں سے جوڑنے کا مطالبہ

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان ماحولیاتی نظام کی بہتری کے لئے ہمہ وقت کوشاں رہتے ہیں، پاکستان میں بلین ٹری سونامی اور کلین اینڈ گرین مہم کی زبردست کامیابی ان کے ویژن کی عکاسی کرتی ہیں ، یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم کا ماحولیاتی تبدیلی پر آرٹیکل برطانوی اخبار کی زینت بنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا ماحولیاتی تبدیلی پر آرٹیکل برطانوی اخبار میں شائع ہوا ہے، جس میں انہوں نے نہایت مفصل انداز میں ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنےکیلئے اپنی نقطہ نظر پیش کیا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے آرٹیکل میں پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلی سے درپیش مسائل کو اجاگر کیا، وزیراعظم نے بتایا کہ گزشتہ سال گرمیوں میں پاکستان نے صدی کی بدترین بارش کا سامنا کیا جہاں مون سون بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی۔

    اپنے آرٹیکل میں وزیراعظم نے لکھا کہ کراچی میں بارش سے جانی اور مالی نقصان ہوا اور ہزاروں افراد بے گھر جبکہ 100سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

    برطانوی اخبار میں شائع آرٹیکل میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی کانفرنس’’کاپ 26‘‘ کو معاشی معاہدے کےبغیر ناکام دیکھ رہاہوں، میرے نزدیک ماحولیاتی کانفرنس کو معاشی معاہدوں سے جوڑا جائے۔

    وزیراعظم نے اپنے آرٹیکل میں لکھا کہ گلوبل کلائمنٹ رسک انڈیکس کے مطابق پاکستان کا آٹھواں نمبر پر ہے، یہی وجہ ہے کہ گذشتہ بیس سالوں کے دوران ایک سو باون مواقع پر پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سےبراہ راست متاثر ہوا۔

    وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ سال دو ہزار سے اب تک ماحولیاتی تبدیلی کے باعث نو ہزار 989 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    برطانوی اخبار میں شائع اپنے مفصل آرٹیکل میں وزیراعظم نے لکھا کہ عالمی سطح پر تبدیل آب وہوا میں پاکستان کا حصہ زیادہ نہیں ہے، پاکستان عالمی کاربن کےاخراج کا ایک فیصد سے بھی کم اخراج کرتا ہے، ہم اپنی بڑھتی معیشت کو سبز،کم کاربن والا صاف ماحول بنا کر عالمی حل کا حصہ بننے کیلئے پرعزم ہیں، میری حکومت کاہدف ہے کہ 2030تک ساٹھ فیصد ہماری توانائی کاربن فری ہوجائے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت نے2023 تک دس ارب درخت لگانےکا منصوبہ بنایا، کاربن جذب کرنیوالے ایک لاکھ ہیکٹر جنگلات کی بحالی کا ہمارا ہدف ہے، اس کے علاوہ 2023تک محفوظ علاقوں کی کوریج کو 15فیصداراضی رقبے تک بڑھایاجانا شامل ہے، 2023تک محفوظ علاقوں کی کوریج کو10فیصد سمندری رقبے تک بڑھایا جانا شامل ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے ماحولیاتی تبدیلی پر اپریل 22-23 کو ایک ورچوئل سمٹ کا اعلان کیا ہے اور اس سلسلے میں 40 عالمی رہنماؤں کو مدعو کیا گیا ہے۔

    یہ سمٹ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے کہ جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جانے کے بعد امریکہ دوبارہ پیرس معاہدے میں شامل ہوا ہے اور رواں سال نومبر کے دوران اسی موضوع پر گلاسگو میں اقوام متحدہ کی کانفرنس ہونے جا رہی ہے۔