ممبئی: بالی ووڈ انڈسٹری کی نئی فلم ’دی ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر‘ ریلیز کردی گئی جس کو شائقین نے پروپیگنڈا فلم قرار دیتے ہوئے انوپم کھیر پر تنقید کی۔
تفصیلات کے مطابق بالی ووڈ کی دو فلمیں 11 جنوری کو ریلیز ہوئیں جن میں ایک اڑی سیکٹر پر حملے سے متعلق اور دوسری سابق بھارتی وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کے خلاف ہونے والی سازشوں سے متعلق ہے۔
ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر بھارت کے 1300 اور بیرونِ ملک میں 140 سینما گھروں میں ریلیز کے لیے پیش کی گئی جس میں اداکار انوپم کھیر مرکزی کردار ادا کررہے ہیں۔
بالی ووڈ تجزیہ نگاروں نے فلم کو پانچ میں سے 3 اسٹارز دیے جبکہ سوشل میڈیا پر اداکار انوپم کھیر کے خلاف نیا محاذ بھی کھلا جس میں اُن پر بھارتیہ جنتا پارٹی کا ہمدرد ہونے کا بھی الزام لگا۔
مزید پڑھیں: سابق وزیراعظم کی نقل اتارنے پر اداکار کے خلاف مقدمہ درج
یہ فلم ایک ایسے وقت میں ریلیز کی گئی جب بھارت میں لوک سبھا کے الیکشن کی وجہ سے سیاسی ماحول گرم ہے، ’دی ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر‘ کو مجموعی طور پر بھارت کی دوسری بڑی سیاسی جماعت کانگریس کے خلاف بنایا گیا۔
I understand that #AnupamKher has bjp ideology but he is an actor first and making a film so bad and making a mockery of himself is just disgraceful. I thought he was better then this #TheAccidentalPrimeMinister
— Bharat Allahan (@BAllahan) January 11, 2019
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزیراعظم، کانگریس جماعت کی اہم شخصیات کو منفی انداز میں پیش کرنے پر فلم ڈائریکٹر، اداکار انوپم کھیر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
انوپم کھیر نے فلم دیکھنے کے بعد اپنی والدہ کا ویڈیو پیغام بھی جاری کیا جنہوں نے مختصر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’من موہن سنگھ بے چارہ شریف آدمی تھا‘۔
Mother of all Reviews: Dulari’s Review Of #TheAccidentalPrimeMinister. Her first sentence was frightening. “ऐसे कोई acting करता है?”😳. She almost acted me out. But what followed was a great endorsement. After all these years Mom is relieved that I can act. 🙏😍👇#DulariRocks pic.twitter.com/YIlg3LxNlb
— Anupam Kher (@AnupamPKher) January 11, 2019
قبل ازیں فلم کا ٹریلر 27 دسمبر کو جاری کیا گیا تھا جس میں بھارت کے عالمی ممالک سے معاہدے اور کانگریس رہنماؤں کی من موہن سنگھ مخالفت کے بارے میں دکھایا گیا۔
ٹریلر میں یہ بھی دکھایا گیا کہ من موہن سنگھ بین الاقوامی معاہدوں میں درمیانے شخص کا کردار ادا کررہے ہیں جبکہ ان کے پیچھے کسی اور کا ہاتھ ملوث ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی الیکشن، ووٹرز کی سوچ فلموں کے ذریعے تبدیل کرنے کی تیاری
فلم میں سونیا گاندھی کا کردار جرمن اداکارہ سوزانے بیرنیرت نے نبھایا جبکہ آہنہ کمار پریانکا گاندھی، ارجن مدتھور راہول گاندھی کا کردار ادا کرتے نظر آئیں گے۔
The extremely caricaturish acting by the effortless @AnupamPKher is so annoying that it is a disappointment at another level. He seems to have put too much effort in looking like #MMS rather than acting for which he has been known for. #TheAccidentalPrimeMinister
— Direct Dil Se (@AmitBesra_Real1) January 11, 2019
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق فلم کا ٹریلر اور اسکی ریلیز اایسے وقت میں کی جارہی ہے کہ جب ملک میں لوک سبھا کے انتخابات عین سر پر ہیں، اس ضمن میں انوپم کھیر سے سوالات بھی کیے گئے۔
اداکار کا کہنا تھا کہ ’ملک کی حب الوطنی سے متعلق بنائی جانے والی فلم آزادی کے روز دکھائی جاتی ہیں، اس لیے ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ الیکشن کے دنوں میں اس فلم کو ریلیز کیا جائے، میرا نہیں خیال ’حادثاتی وزیراعظم‘ سے کسی ووٹر کا رجحان تبدیل ہوگا‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’ہر ووٹر اپنی سیاسی وابستگی اور ملک کی بہتری کو دیکھتے ہوئے ووٹ دیتا ہے، اگر ہماری فلموں کی وجہ سے کسی کے وزیراعظم بننے یا نہ بننے کا فیصلہ ہوتا ہے تو اسے مضحکہ خیز ہی قرار دیا جاسکتا ہے‘۔
انوپم کھیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر بین الاقوامی فلم ہے کیونکہ اس میں بہت سارے ایسے موضوعات بھی دکھائے گئے جن کا تعلق عالمی ممالک سے ہے’۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر من موہن سنگھ 2004 سے 2014 تک بھارت کے وزیر اعظم رہے، بعد ازاں اُن کی زندگی پر ایک کتاب لکھی گئی جس پر یہ فلم بنائی جارہی ہے۔
سنجایا بارو وزیراعظم کے میڈیا ایڈوائزر تھے جنہوں نے اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کے بعد انکشاف سے بھرپور ایک کتاب لکھی اور پھر اسے شائع کروایا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’میری کتاب میں چند ایسے انکشافات اور واقعات موجود ہیں جنہیں پڑھ کر سب دنگ رہ جائیں گے، یہ کتاب لکھ کر میں نے اپنا قومی حق ادا کیا‘۔