Tag: third

  • وزیر اعظم تھریسامے تیسری مرتبہ بریگزٹ‌ معاہدے پر ووٹنگ کےلیے پُرعزم

    وزیر اعظم تھریسامے تیسری مرتبہ بریگزٹ‌ معاہدے پر ووٹنگ کےلیے پُرعزم

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے آئندہ ہفتے تیسری مرتبہ یورپی یونین سے انخلاء کے بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ کروائیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ اگر بریگزٹ معاہدے کا مسودہ اس مرتبہ بھی حمایت حاصل نہ کرسکا تو بریگزٹ کےلیے طویل مدت تک انتظار کرنا پرسکتا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تھریسامے نے ابھی تک بریگزٹ معاہدے کی منظوری کےلیے تیسری مرتبہ ہونے والی ووٹنگ کی تاریخ نہیں بتائی ہے۔

    برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ممکن ہے بریگزٹ کم وقت کےلیے موخر کرنا پڑے گا یا طویل مدت کےلیے موخر کرنا پڑے، بریگزٹ اب اراکین پارلیمنٹ کے ووٹ پر منحصر کہ وہ تھریسامے کے تیار کردہ معاہدے کو منظور کرتے ہیں یا نہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اگر اراکین پارلیمنٹ تھریسامے مے کی یورپی یونین سے سربراہان سے ملاقات سے قبل بریگزٹ معاہدے کو منظور کرلیتے ہیں تو بریگزٹ کےلیے 30 تک توسیع درکار ہوگی۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے خبردار کیا کہ حد زیادہ ترجیحات کے باعث دو مرتبہ بریگزٹ ڈیل مسترد ہوچکی ہے اگر اس مرتبہ بھی مسترد ہوئی برطانیہ کو بریگزٹ کےلیے طویل عرصے تک توسیع لینا پڑے گی کیوں برطانیہ کو یورپی پارلیمنٹ کے الیکشن میں حصّہ لینے کی ضرورت پڑے گی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق تھریسامے کا کہنا ہے کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ جو نتیجہ آیا وہ صحیح ہے لیکن جو فیصلہ کیا ہے اس کے نتائج کا سامنا ہاؤس کو کرنا پڑے گا‘۔

    یاد رہے کہ بدھ کے روز برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا جب اراکین پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی 242 کے مقابلے میں 391 ووٹوں سے مسترد ہوگئی تھی۔

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ معاہدے میں پیش رفت؟ وقت بہت کم ہے

    یاد رہے کہ نومبر 2018 میں وزیر اعظم تھریسامے اور یورپی یونین کے سربراہوں کے درمیان بریگزٹ معاہدے پر اتفاق ہوا تھا لیکن ایم پیز نے 230 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے معاہدے کو مسترد کردیا تھا۔

    دریں اثنا ء کچھ روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔

  • حزب اللہ کی تیسری سرنگ تباہ کردی، اسرائیل کا دعویٰ

    حزب اللہ کی تیسری سرنگ تباہ کردی، اسرائیل کا دعویٰ

    تل ابیب : غاصب صیہونی فورسز نے لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کی تیسری زیر زمین سرنگ کو دریافت کرکے تباہ کرنے کا دعویٰ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین پر قابض صیہونی ریاست اسرائیل کی افواج نے ناجائز ریاست کے لبنان سے متصل سرحدی علاقے میں اسرائیل کے خلاف مسلح کارروائیوں کےلیے حزب اللہ کی جانب سے کھودی گئی ایک اور سرنگ دریافت ہونے کا انکشاف کیا ہے۔

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کا لبنان سے اسرائیل میں داخل ہونے کے لیے بنائی گئیں ان زیر زمین سرنگوں کو تباہ کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے تیسری سرنگ کے محل وقوع نہیں بتایا تاہم ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ سرنگ سے کوئی خطرہ لاحق نہیں تھا۔

    اسرائیلی فورسز کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کی جانب سے جاری کردہ نقشے کے تحت مزاحمتی تنظیم نے جنوبی لبنان کے پانچ علاقوں کافرکلا، میس الجبیل، بلیدا، رامیۃ، علما الشعیب سے سرنگیں کھودیں تھیں۔

    اسرائیلی حکام کا خیال ہے کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان 130 کلومیٹر طویل سرحد پر اسلامی مزحمتی تنظیم حزب اللہ نے درجنوں زیر زمین سرنگیں بنائی ہوئی ہیں۔

    صیہونی حکام کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کی کھودی ہوئی سرنگوں پر اب اسرائیل کا قبضہ ہے لہذا لبنان کی طرف کوئی بھی سرنگ میں داخل ہوا تو وہ اپنی جان کو خطرے میں ڈالے گا۔

    اسرائیلی فورسز کے ترجمان نے کہا تھا کہ لبنان سے اسرائیل میں داخل ہونے کے لیے کھودی گئی سرنگوں کی ذمہ دار لبنانی حکومت ہے کیوں کہ اسے لبنانی حدود سے کھودا گیا ہے اور یہ اقوام متحدہ کی قرار داد 1701 کی کھلی خلاف ورزی ہے اور اسرائیلی خود مختاری پر حملہ ہے۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی فورسز نے رواں ماہ کے اوائل میں ’شمالی ڈھال‘ کے نام سے لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کی جانب ے اسرائیل پر حملوں کے لیے کھودی گئی سرنگوں کو بند کرنے کےلیے آپریشن کا آغاز کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : حزب اللہ کی ایک اور سرنگ تباہ کردی، اسرائیل فورسز کا دعویٰ

    یاد رہے کہ دو روز قبل غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے حزب اللہ کی دو سرنگیں تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا.

  • پیرس:‌ پروفیسر طارق رمضان کی درخواست ضمانت مسترد

    پیرس:‌ پروفیسر طارق رمضان کی درخواست ضمانت مسترد

    پیرس : فرانسیسی عدالت نے دو خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار پروفیسر طارق رمضان کی رہائی کے لیے دائر کردہ درخواست ایک مرتبہ پھر مسترد کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایک ماہر نے پروفیسر طارق رمضان کے خلاف کورٹ میں مزید نئے ثبوت پیش کیے ہیں، مذکورہ شخص نے مسلمان پروفیسر کے کمپیوٹر اور فون کے ڈیٹا کا جائزہ لیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ثبوت پیش کرنے والے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہر نے پروفیسر کی جانب سے بیان کردہ واقعات کی تردید کی ہے جس کے باعث عدالت نے طارق رمضان کی درخواست مسترد کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گرفتار مسلم پروفیسر طارق رمضان نے جنسی زیادتی کا الزام عائد کرنے والی ایک خاتون کو موبائل فون پر پیغامات بھیجے تھے تاہم اس کی عصمت دری کرنے سے انکاری ہیں۔

    خیال رہے کہ پروفیسر طارق رمضان اخوان المسلمین کے بانی حسن البنا کے نواسے ہیں جن کے خلاف 2016 میں ہینڈا یاری نامی خاتون نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا اس کے علاوہ 2009 میں بھی ایک قسم کی ایک شکایت سامنے آئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پروفیسر طارق رمضان حالیہ دنوں فرانس کے دارالحکومت پیرس کے نواح میں واقع جیل میں عصمت ریزی کرنے کے الزامات میں قید ہیں۔


    مزید پڑھیں : پروفیسرطارق رمضان کےایک اور خاتون سے تعلقات سامنے آگئے


    یاد رہے کہ  دو خواتین کے ساتھ عصمت دری اور جنسی ہراسگی کے الزام میں گرفتار مسلمان پروفیسر اور فلاسفر طارق رمضان کے متعلق ایک اور انکشاف ہوا تھا کہ  انہوں نے 2015 میں ایک مسلمان خاتون کو اپنے  اور ان کے درمیان تعلقات کو  راز میں رکھنے کے لیے بھاری رقم کی ادائیگی کی گئی تھی۔