Tag: Thousands

  • امریکی پادریوں کے ہاتھوں ۱ہزار بچے جنسی استحصال کا شکار

    امریکی پادریوں کے ہاتھوں ۱ہزار بچے جنسی استحصال کا شکار

    واشنگٹن : گرینڈ جیوری نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکا کے 1 ہزار سے زائد بچے کیتھولک چرچ کے تقریباً 300 پادریوں کی ہوس کا نشانہ بنے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی ریاست پینسلوینا کے چھ شہروں کے کیتھولک چرچ انتظامیہ سے حاصل کی جانے والے رپورٹ و دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ مسیحی برادری کے تقریباً 300 مذہبی پیشواؤں کی جانب سے ایک ہزار سے زائد کم عمر بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    گرینڈ جیوری کی رپورٹ کے مطابق جاری کی جانے والی تحقیقاتی رپورٹ سنہ 1947 سے اب تک ہونے والے جنسی زیادتی کیسز پر مشتمل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا عدالتی دستاویزات میں کہا گیا ہے ’ہمیں یقین ہے کہ مسیحی پادریوں کے جنسی ہوس کا نشانہ بننے والے درجنوں بچوں کا ریکارڈ غائب ہے یا پھر متاثرہ افراد دنیا کے سامنے آنے سے خوفزدہ ہورہے ہیں‘۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ’کیتھولک چرچ کے مذہبی پیشواؤں کے ہاتھوں کم عمر بچوں اور بچیوں کی عصمت دری ہوتی رہی ہے لیکن ذمہ دار افراد کی جانب سے بچوں کے جنسی زیادتی پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا اور ان کے جرم کی بھی پردہ پوشی کی‘۔

    گرینڈ جیوری کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بچوں اور بچیوں کا جنسی استحصال کرنے والے پادری طویل عرصے سے مختلف عہدوں پر فائز ہیں اور ذمہ داروں کی جانب سے انہیں حقائق جاننے کے باوجود تحفظ فراہم کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کیتھولک انتظامیہ نے جنسی زیادتی کے واقعات میں ملوث کئی پادریوں کو اعلیٰ عہدوں تعینات کردیا تھا۔

    امریکا کی گرینڈ جیوری کی جانب سے وضاحت پیش کی گئی ہے کہ کیتھولک چرچ کے نظام حقائق کی پردہ پوشی کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 1 ہزار بچوں کی عصمت دری سے متعلق واقعات کی نشاندہی امریکا کی سیکیورٹی ایجنسی ایف بی آئی کے اہلکاروں نے کی تھی، ایف بی آئی اہلکاروں کو واقعات کا علم کیتھولک چرچ کی دستاویزات دیکھنے کے بعد ہوا تھا۔

    یاد رہے کہ جون میں پوپ فرانسس نے بچوں کے ساتھ زیادتی میں ملوث چلی کے تین پادریوں کے استعفے منظور کیے تھے، ایک اطلاع کے مطابق پادریوں کی جانب سے مشترکہ استعفیٰ دو دہائی قبل دیا گیا۔

    ویٹی کن سٹی سے جاری کردہ بیان کے مطابق استعفیٰ دینے والوں میں 61 سالہ پادری جان بیروس شامل ہیں، انہیں 2015 میں منتخب کیا گیا تھا۔

    بشپ جان بیروس پر الزام تھا کہ انہوں نے فرنینڈو کرادیما کی خرافات کو چھپانے کی کوشش کی ہے، ویٹی کین نے فرنینڈو کرادیما پر بچوں کے ساتھ زیادتی کے الزامات پر انہیں تاحیات منصب سے معطل کردیا تھا۔

  • برطانیہ: مسلمانوں کے حق میں مظاہرہ، ہزاروں افراد کی شرکت

    برطانیہ: مسلمانوں کے حق میں مظاہرہ، ہزاروں افراد کی شرکت

    لندن: برطانیہ میں نسل پرستی اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم کے خلاف لندن کے شہری بڑی تعداد میں سڑکوں پر آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں شدید سردی کی لہر اور درجہ حرارت نکتہ انجماد سے گر جانے کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے احتجاج کیا، اور نسل پرستی کے خاتمے کے لیے عزم کا اظہار کیا۔

    مظاہرے میں مختلف رنگ ونسل سے تعلق رکھنے والے افراد نے حصہ لیا، اس موقع پر مظاہرین نے جو پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے ان پر مندرجہ ذیل پیغامات درج تھے، ’ہم نسل پرستی کو مسترد کرتے ہیں‘، ’اسلاموفوبیا نامنظور‘، ’پناہ گزین کو خوش آمدید‘ اور ’پناہ گزین کو ملک بدر کرنا بند کرو‘۔

    فرانسیسی عدالت نے نسل پرستی پر مبنی کیک پرعائد پابندی اٹھا لی

    خیال رہے کہ گذشتہ چند ماہ کے دوران لندن ہی میں مسلمانوں سمیت غیر ملکیوں پر تیزاب کے حملوں کی اطلاعات سامنے آئی تھیں، جب کہ نفرت انگیزی سے جڑے حملوں میں بھی اضافے کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں گذشتہ دنوں ایسے پمفلٹس بھی دکھائی دیے، جن میں مسلمانوں پر حملوں کے لیے اکسایا جارہا تھا، علاوہ ازیں مسلمان کو سزا دو نامی نفرت انگیز مہم بھی چلائی گئی جس میں لوگوں کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکایا گیا، تاہم اب اس مہم اور نسل پرستی کے خلاف ہزاروں برطانوی شہری سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

    واشنگٹن، نیویارک میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرے

    اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ ملک میں کسی قسم کی نفرت انگیز مہم کو قبول نہیں کریں گے، ہمیں تفریق میں پڑنے کے بجائے انسانیت کا سوچنا ہے اور نفرتوں کو مٹانا ہے۔

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق برطانیہ سمیت پورے یورپ میں نسل پرستی کا رجحان ماضی کے مقابلے میں مزید ابھر کر سامنے آیا ہے جو ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب کی جیلوں میں قید ہزاروں پاکستانیوں کو واپس لایا جائے گا، دفتر خارجہ

    سعودی عرب کی جیلوں میں قید ہزاروں پاکستانیوں کو واپس لایا جائے گا، دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ نفیس ذکریا نے کہا ہے سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کی  وطن واپسی کی کوششیں جاری ہیں گزشتہ ہفتے دو ہزار سے زاہد پاکستانیوں کو وطن واپس لایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق  سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ ’’سعودی عرب کی جیلوں میں ابھی بھی ہزاروں پاکستانی موجود ہیں، جن کی وطن واپسی کی کوششیں جاری ہیں‘‘ ۔

    پڑھیں: ریاض کے حراستی مرکز میں ہزاروں پاکستانیوں کی موجودگی کی اطلاع

    نفیس ذکریا نے کہا کہ ’’دفتر خارجہ کی کوشش ہے کہ عید سے پہلے زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کو وطن واپس لایا جاسکے ۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا ’’سعودی عرب میں گرفتار پاکستانیوں پر دس ہزارریال جرمانہ لگایا جاتا ہے تاہم پاکستانی سفیر نے سعودی حکام سے رابطہ کر کے ہزاروں پاکستانیوں کا جرمانہ معاف بھی کروایا ہے۔

    مزید پڑھیں:  سعودی عرب کےاستحکام کے لیے پرعزم ہیں، دفتر خارجہ

    ترجمان کا کہنا تھا کہ’’دفتر خارجہ  نے پہلے بھی سعودی عرب کی جیلوں میں قید پاکستانیو ں کے تحفظ کو یقینی بنانے  کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں اور اُن پر عملدرآمد کے لیے اب بھی کوششیں کی جارہی ہیں ۔