Tag: threat

  • ڈیلٹا کا خطرہ تاحال برقرار

    ڈیلٹا کا خطرہ تاحال برقرار

    کرونا وائرس کی قسم ڈیلٹا کو خطرناک ترین قسم قرار دیا جاتا رہا ہے، اس قسم کا پھیلاؤ بظاہر کم دکھائی دے رہا ہے لیکن ماہرین نے اس کے خطرے کی طرف توجہ دلائی ہے۔

    معروف ماہر وائرولوجی روبرٹو بٹسٹن نے خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس کی قسم ڈیلٹا اب بھی مختلف اقسام کے انفیکشن سے ہونے والی اموات میں سب سے زیادہ خطرناک ہے۔

    بٹسٹن کا کہنا ہے کہ ڈیلٹا کے غائب ہوجانے کے بارے میں اب تک شواہد نہیں ملے، اس وقت آئی سی یوز میں مریضوں کے داخلے اور اموات کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے۔

    یاد رہے کہ کرونا وائرس کی قسم ڈیلٹا کو خطرناک ترین قسم قرار دیا جاتا رہا ہے۔

    ڈیلٹا پھیپھڑوں کے خلیات میں تبدیلیاں لانے کے حوالے سے زیادہ بہتر کام کرتا ہے اور متاثرہ خلیات کو صحت مند خلیات میں بھی شامل کردیتا ہے، جس کے نتیجے میں اس قسم سے زیادہ افراد متاثر ہوئے۔

  • روس کی امریکی بحری جہاز کو تباہ کرنے کی دھمکی، نشانے پرلے لیا

    روس کی امریکی بحری جہاز کو تباہ کرنے کی دھمکی، نشانے پرلے لیا

    روسی فیڈریشن کے قومی دفاع برائے دفاعی انتظام نے بتایا کہ روس کی بلیک سی فلیٹ افواج ہفتہ کے روز بحیرہ اسود میں داخل ہونے والے امریکی گائیڈڈ میزائل تباہ کن یو ایس ایس راس بحری جہاز کی نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

    انہوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر اس امریکی بحری جنگی جہاز نے بھی روسی سرحد کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی تو اس پر حملہ کرکے تباہ کرسکتے ہیں۔

    مرکز نے ایک بیان میں کہا کہ روسی بحریہ کے بحیرہ اسود کے بحری بیڑے کی فورسز نے 26 جون کو بحیرہ اسود میں داخل ہونے والے امریکی بحریہ کے راس بحری جہاز پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے۔

    اس سے قبل روس نے بحیرہ اسود میں پیش آنے والے واقعہ کے بعد یہ بات واضح کی تھی کے آئندہ کسی ملک نے روسی سرحد کے قریب آنے کی کوشش کی تو اس کا انجام بھی ایسا ہی کریں گے۔

    یاد رہے کہ روسی سمندر میں داخل ہونے کی کوشش پر برطانوی جہاز مشکل میں پھنس گیا تھا، جس میں روسی فورسز نے انتباہی بم برسا کر برطانوی جہاز کو بھاگنے پر مجبور کردیا تھا۔

    روسی حکام نے برطانیہ سمیت تمام ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو ملک بھی روسی سمندری حدود کی خلاف ورزی کرے گا، اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    روس کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ روس کی سلامتی ہماری اولین ترجیح ہے۔ اگر کوئی ملک عالمی قوانین کی پاسداری نہیں کرتا اور روس کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش کرتا ہے تو روس اپنی افواج کو سرحدوں کے دفاع کے لیے استعمال کرسکتا ہے۔

  • پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن ہٹ دھرمی پر اتر آئی

    پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن ہٹ دھرمی پر اتر آئی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت کے اسکول بند کرنے کے اعلان کے بعد آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن ہٹ دھرمی پر اتر آئی، فیڈریشن نے لانگ مارچ کرنے کی بھی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کے پنجاب، خیبر پختونخواہ اور آزاد کشمیر کے مخصوص علاقوں میں تعلیمی ادارے 11 اپریل تک بند رکھنے کے اعلان کے بعد آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن ہٹ دھرمی پر اتر آئی۔

    فیڈریشن نے اسکولز بند کرنے سے انکار کر دیا۔ فیڈریشن کے سربراہ کاشف مرزا کا کہنا ہے کہ اسکولز مزید 11 اپریل تک بند نہیں ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ تادیبی کاروائیاں بند نہ ہوئیں تو لانگ مارچ ہوگا، ڈبل شفٹ میں 50 فیصد حاضری کے ساتھ کلاسز میں تدریس جاری رہے گی، طلبا، اساتذہ و اسٹاف کی ویکسی نیشن ترجیحی بنیادوں پر کی جائے۔

    کاشف مرزا کا کہنا تھا کہ حکومتی و سیاسی اجتماعات کرونا وائرس پھیلاؤ کی اصل وجہ ہیں انہیں فوری بند کیا جائے۔ وزیر اعظم، چیف جسٹس، آرمی چیف اور این سی او سی غیر قانونی سیاسی اجتماعات رکوائیں اور تعلیمی سلسلہ بحال رکھا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ سب کھلا ہے تو اسکولز مزید بند نہیں ہوں گے، مائیکرو لاک ڈاؤن کا آپشن استعمال کیا جائے۔ طلبا کا مزید تیسرا سال ضائع نہیں ہونے دیں گے۔

    کاشف مرزا کا کہنا تھا کہ یونیسف کے مطابق اسکولز کی بندش سے 4 کروڑ پاکستانی طلبا کی تعلیم مستقل متاثر ہوئی ہے، آن لائن تعلیم فلاپ ہوچکی ہے، آن لائن تعلیم کی سہولت ملک بھر میں محض 2 فیصد طلبا کو میسر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تعلیمی لاک ڈاؤن کے باعث 5 کروڑ طلبا کے تعلیمی نقصان کا ازالہ ناممکن ہے، ڈھائی کروڑ پاکستانی بچے پہلے ہی اپنے آئینی حق سے محروم ہیں۔

    فیڈریشن صدر کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ، یونیسف، یونیسکو اور عالمی بنک ایڈوائزری کے مطابق کرونا وائرس میں بھی اسکولز کھلے رکھے جائیں، بند کرنے سے نقصانات زیادہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نجی اسکولز کا معاشی قتل کیا جارہا ہے، بندش سے 10 ہزار اسکولز مکمل بند اور 7 لاکھ استاد بے روزگار ہوچکے ہیں۔

  • خالد بن سلمان کی امریکی وزیردفاع سے ملاقات، ایرانی خطرے پر گفتگو

    خالد بن سلمان کی امریکی وزیردفاع سے ملاقات، ایرانی خطرے پر گفتگو

    ریاض: سعودی عرب کے نائب وزیردفاع شہزادہ خالد بن سلمان کی امریکی وزیردفاع مارک ایسپر سے ملاقات ہوئی اس دوران ایرانی خطرے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خالد بن سلمان اور مارک ایسپر نے حوثی باغیوں کی یمن میں پیش قدمی پر گفتگو کی اور ایران کی عسکری کارروائیوں پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیردفاع مارک ایسپر مملکت کے دورے پر ریاض آئے ہوئے ہیں، جس کا مقصد خطے میں حالیہ کشیدگی کے خاتمے کے لیے لائحہ عمل تیار کرنا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایک مشترکہ بیان کے مطابق ملاقات کے دوران سعودی عرب اور امریکا کے تعلقات اور دونوں ملکوں کے درمیان قائم تزویراتی اور عسکری تعاون کا جائزہ بھی لیا گیا۔

    اس کے علاوہ مشترکہ طور پر درپیش سیکیورٹی اور دفاعی چیلنجوں، خطرات اور معاملات پر بھی بات چیت ہوئی۔

    دونوں شخصیات کے درمیان مشترکہ دل چسپی کے متعدد امور زیر بحث آئے تاکہ کسی بھی نوعیت کے خطرے کا سامنا کرتے ہوئے مشترکہ مفادات کے دفاع اور امن او استحکام کو سپورٹ کیا جا سکے۔

    ایران، خطے اور عالمی سلامتی کیلئے خطرہ ہے: سعودی عرب

    خیال رہے کہ ستمبر مں سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر ڈرون حملوں اور اس کے نتیجے میں تیل کی پیداوار میں کی جانے والی کمی کی وجہ سے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں 19.5 فیصد تک کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔

    اس ضمن میں سعودی عرب کی فوج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے ایران کو حملوں کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ تیل تنصیبات پر حملوں میں ایرانی ہتھیار استعمال کیے گئے۔

  • ٹرمپ کی ایران پر حملے کی دھمکی

    ٹرمپ کی ایران پر حملے کی دھمکی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی سرگرمیوں کے ردعمل میں ایک بار پھر حملے کی دھمکی دے ڈالی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کیا کہ اگر حالات ایسے ہوئے اور اقدام ضروری ہوا تو ایران پر حملے سے گریز نہیں کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ کا اپنے دھمکی آمیز بیان میں کہنا تھا کہ تہران حکومت نے اگر مجبور کیا تو حملہ کردیں گے اور جنگ کے لیے بھی تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کے پاس دنیا کی سب سے مضبوط عسکری طاقت موجود ہے، کسی بھی جارحیت کی صورت میں ایران سے جنگ کرنے میں گریز نہیں کریں گے۔

    ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایران پر حملے کا حکم خود دوں گا، مستقبل میں مزید سخت پابندیاں بھی عائد کی جائیں گی۔ بیس ستمبر کو ٹرمپ نے ایران کے مرکزی بینک اور قومی ترقیاتی فنڈ پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

    ترک حکام نے دوبارہ فوجی آپریشن شروع کرنے کی دھمکی دے دی

    شامی آپریشن پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فریقین کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے باوجود شام میں سیزفائر کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، تاہم ترکی پر مزید پابندیاں عائد نہیں کرنا چاہتے۔

    خیال رہے کہ سعودی آئل فیکٹری پر حملے کے بعد ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ دوسری جانب شام میں جاری ترک فوجی آپریشن پر بھی امریکا کو شدید تحفظات ہیں۔

  • حزب اللہ لبنان کے لیے خطرہ ہے، مائیک پومپیو دعویٰ

    حزب اللہ لبنان کے لیے خطرہ ہے، مائیک پومپیو دعویٰ

    واشنگٹن /بیروت : امریکی وزیر خارجہ نے لبنان کو ایک ایسی ریاست قرار دے دیا جس کو ایران اور حزب اللہ کی جانب سے خطرے کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ان کا ملک لبنانی ریاست کے اداروں کی سپورٹ کے سلسلے میں اپنی ذمے داریوں کا پابند رہے گا،پومپیو نے یہ بات لبنانی وزیراعظم سعد حریری کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔

    امریکی وزیر خارجہ نے باور کرایا کہ لبنان ایک ایسی ریاست ہے جس کو ایران اور حزب اللہ کی جانب سے خطرے کا سامنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم لبنان اور اسرائیل کے درمیان سمندری اختلاف کے معاملے میں ثالثی کے لیے تیار ہیں۔

    اس موقع پر سعد حریری نے کہا کہ ہم لبنان کی مسلح افواج کے لیے امریکی سپورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں اپنی ذمے داریوں کے پابند ہیں۔

    حریری نے باور کرایا کہ لبنان اپنی زمینی اور سمندری سرحدوں کے معاملے میں مذاکرات کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے چند ماہ میں کسی حتمی فیصلے تک پہنچ جانے کا امکان ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ ستمبر میں ایسا ہو سکے۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے لبنانی وزیراعظم کی جانب سے ماہرین کی سطح پر بات چیت کے دوبارہ آغاز پر کاربند رہنے کا خیر مقدم کیا۔

    پومپیو نے کہا کہ اس بات چیت میں بلیو لائن سے متعلق باقی ماندہ نکات کو شامل کیا جانا چاہیے،بلیو لائن وہ سرحدی لائن ہے جو اقوام متحدہ نے 2000ء میں اسرائیل کے انخلا کی تصدیق کے لیے جنوبی لبنان میں کھینچی تھی۔

    امریکی وزیر خارجہ کے مطابق مذاکرات کی میز پر لبنان اور اسرائیل کے بیچ سمندری سرحد کے حوالے سے بات چیت بھی شامل ہو گی،مشترکہ سمندری سرحد کا معاملہ دونوں ملکوں کے درمیان انتہائی حساس نوعیت کا شمار ہوتا ہے۔ اس کی خاص وجہ ان ملکوں کا اپنے پانیوں میں گیس اور تیل کے لیے ڈرلنگ کے حوالے سے اختلاف ہے۔

    آخری چند ماہ میں واشنگٹن نے فریقین کے درمیان ثالثی کے کردار کی تجویز پیش کی ہوئی ہے،رواں سال مئی کے اواخر میں اسرائیلی حکومت نے امریکی وساطت سے لبنان کے ساتھ بات چیت پر آمادگی کا اظہار کیا تھا تا کہ سمندری سرحدی تنازع کو حل کیا جا سکے۔

  • بھارت نے ہواوے پر پابندی لگائی تو سنگین نتائج کیلئے تیار ہوجائے، چین

    بھارت نے ہواوے پر پابندی لگائی تو سنگین نتائج کیلئے تیار ہوجائے، چین

    بیجنگ: چین نے بھارت کو متنبہ کیا ہے کہ بھارت نے اگر ٹیلی کام کمپنی ہواوے پر پابندی لگائی تو سنگین نتائج کے لیے تیار ہوجائے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں چینی کمپنیوں کو کاروبار کی اجازت نہ دینے کے ممکنہ اقدام پر چین نے نئی دہلی کو خبردار کرتے ہوئے سنگین نتائج کی دھمکی دے دی اور کہا ہے کہ ان کے ملک میں بھی بھارتی کمپنیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارت کے وزیر ٹیلی کام روی شنکر پراساد نے کہا تھا کہ بھارت اگلے چند ماہ میں 5 جی سیلولر نیٹ ورکس کی ٹیسٹنگ کرنے والا ہے مگر اس نے چینی ٹیلی کام مصنوعات بنانے والی کمپنیوں کو اس حوالے سے شرکت کی دعوت نہیں دی۔

    دنیا میں ٹیلی کام مصنوعات بنانے والے سب سے بڑی کمپنی ہواوے، چین اور امریکا کے درمیان ہونے والی تجارتی جنگ کا مرکز بنی ہوئی ہے، جہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے کمپنی کو رواں سال مئی میں قومی سلامتی کے لیے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے بلیک لسٹ میں ڈال دیا تھا۔

    چینی کمپنی ہواوے کا اینڈرائیڈ پر انحصار ختم کرنے کا فیصلہ

    امریکا نے اپنے اتحادیوں کو تجویز دی تھی کہ ہواوے کی مصنوعات کا استعمال نہ کریں اور کہا تھا کہ چین ان کے معاملات پر نظر رکھنے کے لیے ان کا استعمال کرسکتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق نئی دہلی میں اندرونی سطح پر جاری بحث کے حوالے سے معلومات رکھنے والے دو ذرائع کا کہنا تھا کہ بیجنگ میں بھارتی سفیر وکرم مسری کو چینی وزارت خارجہ نے 10 جولائی کو طلب کیا تھا جس میں امریکی مہم کے نتیجے میں ہواوے کو 5 جی موبائل انفراسٹرکچر سے ممکنہ طور پر دور رکھنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔

    ذرایع نے بتایا کہ ملاقات میں چینی حکام کا کہنا تھا کہ بھارت کو واشنگٹن کے دباؤ میں ہواوے پر پابندی عائد نہیں کرنی چاہیے ورنہ چین میں کاروبار میں مشغول بھارتی اداروں پر بدلے میں پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ بیجنگ کو امید ہے کہ بھارت 5 جی کی نیلامی میں آزادانہ فیصلہ کرے گا۔

  • خلیج میں عالمی جہاز رانی کو خطرات لاحق

    خلیج میں عالمی جہاز رانی کو خطرات لاحق

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے ایران سے تعلقات میں کشیدگی کے بعد مؤقف اختیار کیا ہے کہ ’ہم خطے میں عالمی جہاز رانی کو درپیش خطرات کے پیش نظر سیکورٹی یقینی بنائیں گے ‘۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے نے اعلان کیا ہے کہ خلیج میں اپنی موجودگی کو مضبوط کرنے کے لئے امریکا اور برطانیہ کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز جاری کیے گئے ایک بیان میں برطانوی وزیراعظم ٹریزا مے نے کہاکہ ہم خطے میں عالمی جہاز رانی کو درپیش خطرات کے پیش نظر خلیج میں اپنی موجودگی کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کے لئے امریکا سے مذاکرات کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ ساری پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب جبل الطارق میں برطانوی حکام نے ایرانی آئیل ٹینکر ضبط کر رکھا ہے جس کی وجہ سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔

    انہوں نے کہاکہ گذشتہ روز ایرانی کشتیاں برطانوی جہاز برٹش ہیرٹیج کے پاس آئیں اور خلیج میں ایرانی سمندری حدود کے قریب رکنے کا کہا لیکن برطانوی رائل بحریہ کی انہیں ریڈیو پر دی جانے والی زبانی وارننگ کے بعد وہ واپس پلٹ گئیں۔

    مزید پڑھیں: برطانوی آئل ٹینکر پر ایرانی قبضے کی کوشش ناکام

    واضح رہے کہ سپریم لیڈر  آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای، صدر حسن روحانی اور آرمی چیف محمد باقری نے آئل ٹینکر کو رہا نہ کرنے کی صورت میں برطانوی ٹینکر کو روکنے کی دھمکی دی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایرانی ٹینکر کے قبضے کا جواب دینے کے لیے ایرانی فورسز نے آبنائے ہرمز میں برطانوی آئل ٹینکر کو پکڑنے کی کوشش کی تھی جو ناکام ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ یورپی یونین نے شام کو تیل کی سپلائی پر پابندی عائد کررکھی ہے جس پر ایرانی ٹینکر جبرالٹر سے شام خام تیل لے جاتے ہوئے گزشتہ ہفتے پکڑا گیا تھا۔

  • دھمکیاں تمہارے گلے نہ پڑجائیں، ٹرمپ کی ایرانی صدر کو دھمکی

    دھمکیاں تمہارے گلے نہ پڑجائیں، ٹرمپ کی ایرانی صدر کو دھمکی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی ہم منصب کو دھمکی دیتے ہوئےکہا ہے کہ دھمکیوں کی سیاست کے نتائج پرخبردار رہو یہ تمہارے گلے پڑ سکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی طرف سے دی جانے والی دھمکیوں کا سخت الفاظ میں جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی دھمکیاں خود ایرانی لیڈروں کے گلے پڑ سکتی ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹویٹر پر پوسٹ کی گئی ٹویٹس میں امریکی صدر نے اپنے ایرانی ہم منصب حسن روحانی کو مخاطب کرکے کہا کہ دھمکیوں کی سیاست کے نتائج پرخبردار رہو یہ تمہارے گلے پڑ سکتی ہیں۔

    دونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایرانی صدر حسن روحانی نے کہاکہ 2015ءمیں طے پائے جوہری معاہدے کے بعد یورینیم کی افزودگی میں اضافہ کرچکے ہیں اور اس میں مزید اضافہ کریں گے، اگر ایران ایسا کرتا ہے تو یہ اس کی سنگین غلطی ہوگی۔

    ٹرمپ کے مطابق میں نے ایرانیوں کو صاف الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ روحانی کا یہ بیان کہ وہ یورینیم کی افزودگی جاری رکھیں گے انتہائی احمقانہ ہے۔ میں کہتا ہوں کہ ایران دھمکیوں کی سیاست سے باز آئے۔ ہوسکتا ہے کہ یہ دھمکیاں خود ایرانیوں کے لیے وبال جان بن جائیں۔

  • ایران نے امریکی مفادات کو خاک میں ملانے کی دھمکی دے دی

    ایران نے امریکی مفادات کو خاک میں ملانے کی دھمکی دے دی

    تہران: امریکا کی جانب سے دھمکی آمیز بیان کے بعد ایران نے بھی امریکی مفادات کو خاک میں ملانے کی دھمکی دے ڈالی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایران پر حملے کا فیصلہ ملتوی کیا ہے مؤخر نہیں، جس کے ردعمل میں ایران نے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ اگر کسی بھی نوعیت کا حملہ کیا تو مشرق وسطیٰ میں اس کے مفادات خاک ہوجائیں گے۔

    ایران کے بریگیڈیئر جنرل عبدالفضل نے کہا کہ ایران کی طرف چلائی جانے والی ایک گولی بھی مشرق وسطیٰ میں امریکی اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کے لیے خاکسترثابت ہوگی۔

    انہوں نے واضح کیا کہ اگر دشمن (امریکا اور اس کے اتحادی) طاقت سے بھرڈبے پر گولی چلا کر عسکری غلطی کرتے ہیں تو خطے میں آگ بھڑک اٹھے گی۔

    خیال رہے کہ ایرانی سپاہ پاسداران کی جانب سے ایرانی ڈرون طیارہ مار گرانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی افواج کو فضائی حملہ کرنے کا حکم دیا تھا تاہم کچھ ہی دیر بعد ٹرمپ نے حملے کا فیصلہ واپس لے لیا تھا جس کے بعد ایرانی ہتھیاروں کے نظام پر سائبر حملہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا، ایک روز قبل ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دے کر واپس لیا جس کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔

    امریکا نے ایران پر دباؤ بڑھانے کے لیے مشرق وسطیٰ میں بحری بیڑے اور 1500 فوجی تعینات کر رکھے ہیں جبکہ مزید ایک ہزار اہلکاروں کو بھیجنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔