Tag: Tik Tok

  • ایک اور پاکستانی گلوکار کا گانا فیفا ورلڈ کپ کے آفیشل پیج کی زینت بن گیا

    ایک اور پاکستانی گلوکار کا گانا فیفا ورلڈ کپ کے آفیشل پیج کی زینت بن گیا

    پاکستان کے گلوکار اسٹار شاہ کا گانا فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے اپنے ورلڈکپ آفیشل انسٹا گرام پیج پر شئیر کردیا۔  

    فیفا نے پاکستان کے اسٹار شاہ کے گانے ’نو آئیڈیا ‘ کو اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر شیئر کیا ہے، ویڈیو میں کرسٹیانو رونالڈو کے سفر کو نمایاں کیا گیا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کرسٹیانو رونالڈو کے فٹبال کیریئر کی ابتدا سے لے کر آئیکون بننے تک کے سفر کو اجاگر کیا گیا ہے، فیفا نے ’نو آئیڈیا‘ کی ویڈیو کے کیپشن میں جدوجہد سے کامیابی تک کے الفاظ تحریر کیے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسٹار شاہ میوزک انڈسٹری، خاص طور پر پنجابی میوزک میں بہت تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں، ان کے کوک اسٹوڈیو ہٹ 2 اے ایم نے انکی شہرت میں مزید اضافی کردیا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان کے لوک گلوکار عارف لوہار کا گانا فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا نے اپنے ورلڈکپ آفیشل انسٹا گرام پیج پر شئیر کیا تھا۔

    فیفا نے عارف لوہار کا مشہور گانا ’ آ تجھے سیر کراواں‘ اپنے آفیشل انسٹاگرام پیج پر شئیر کیا تھا، گلوکار کے گانے کو شہرہ آفاق فٹبالر میسی کی سالگرہ کے موقع پر شئیر کیا گیا تھا۔

  • ٹک ٹاک میں ایک نئے اور منفرد فیچر کا اضافہ

    ٹک ٹاک میں ایک نئے اور منفرد فیچر کا اضافہ

    مختصر دورانیے کی ویڈیوز کے ممتاز پلاٹ فارم ٹک ٹاک پر اب 15 منٹ کی طویل ویڈیو شیئرنگ فیچر متعارف کرادیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ویڈیوز کے مختصر دورانیے سے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کرنے والی ایپ ٹک ٹاک میں اب ویڈیوز کے دورانیے میں 15 منٹ کا نمایاں اضافہ کیا جا رہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایک طرف جب دیگر کمپنیاں مختصر ویڈیوز پر زیادہ توجہ مرکوز کر رہی ہیں، وہیں دوسری جانب ٹک ٹاک اب زیادہ طویل دورانیے کی ویڈیوز کو اپنے پلیٹ فارم کا حصہ بنانے کے لیے تیار ہے۔

    کمپنی کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ 15 منٹ دورانیے کی ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کے فیچر کی آزمائش کی جا رہی ہے۔

    خیال رہے کہ ابھی ٹک ٹاک پر 10 منٹ طویل ویڈیو پوسٹ کی جا سکتی ہے۔

  • ٹک ٹاک نے فیس بک کو پیچھے چھوڑ دیا، لیکن کیسے ؟؟

    ٹک ٹاک نے فیس بک کو پیچھے چھوڑ دیا، لیکن کیسے ؟؟

    سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹک ٹاک کی مقبولیت میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ اس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، اس سے پہلے یہ اعزاز واٹس ایپ، میسنجر اور انسٹاگرام کے پاس تھا۔

    فیس بک کے بانی مارک زکربرگ 2019 میں واضح کرچکے ہیں کہ انہیں ٹک ٹاک پسند نہیں اور یہی وجہ ہے کہ اس کو ٹکر دینے کے لیے انسٹاگرام میں اس کی نقل پر مبنی ریلز سیکشن کا اضافہ کیا گیا۔

    فیس بک کی مرکزی ایپ میں بھی اس طرح کے فیچر کی آزمائش کی جارہی ہے، درحقیقت ٹک ٹاک کی مقبولیت بھی اتنی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے کہ فیس بک کی پریشانی سمجھ میں آتی ہے۔

    ٹک ٹاک فیس بک اور اس کی زیرملکیت ایپس سے ہٹ کر پہلی موبائل ایپ بن گئی ہے جس کو دنیا بھر میں 3 ارب سے زیادہ بار ڈاوٌن لوڈ کیا جاچکا ہے۔

    ایپس کے حوالے سے تفصیلات پر نظررکھنے والی کمپنی سنسر ٹاور کے مطابق ٹک ٹاک دنیا کی 5 ویں نان گیم ایپ ہے جس کو 3 ارب سے زیادہ بار ڈاوٌن لوڈ کیا جاچکا ہے۔

    اس سے پہلے یہ اعزاز واٹس ایپ، میسنجر، فیس بک اور انسٹاگرام کے پاس تھا جو سب فیس بک کی زیرملکیت ہیں۔ سال 2021کی پہلی ششماہی کے دوران ٹک ٹاک گیمز سے ہٹ کر دنیا میں سب سے زیادہ ڈاوٌن لوڈ کی جانب والی ایپ بھی رہی۔

    جنوری سے جون 2021 کے دوران اس ایپ کو دنیا بھر میں 38 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بار ڈاوٌن لوڈ کیا گیا جبکہ 2020 کی پہلی ششماہی میں یہ تعداد 61 کروڑ سے زیادہ تھی۔

    یعنی 2020 کے مقابلے میں رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران ٹک ٹاک کو ڈاوٌن لوڈ کرنے کی شرح میں 38 فیصد کمی آئی، جس کی بڑی وجہ بھارت میں ایپ پر پابندی ہے۔

    یقیناً ہر ڈاوٌن لوڈ کا مطلب یہ نہیں کہ اسے کوئی متحرک صارف استعمال کررہا ہے مگر اعداد وشمار سے عندیہ ملتا ہے کہ اس ایپلی کیشن کی مقبولیت میں کس حد تک اضافہ ہوا ہے۔

    چین میں ٹک ٹاک کو ڈویون کے نام سے جانا جاتا ہے جو کہ امریکا کے بعد بائیٹ ڈانس (ٹک ٹاک کی ملکیت رکھنے والی کمپنی) کی دوسری بڑی مارکیٹ ہے۔

    خیال رہے کہ چینی کمپنی بائیٹ ڈانس نے 2017 میں ایک ارب ڈالرز کے عوض ایپ میوزیکلی کو خریدا تھا اور پھر اسے ٹک ٹاک میں بدل دیا (فیس بک نے بھی اسے خریدنے کی کوشش کی تھی مگر ناکام رہی)، جو بہت تیزی سے دنیا بھر میں مقبول ہوئی۔

    مارک زکربرگ کی جانب سے بائیٹ ڈانس کی اسکروٹنی کا مطالبہ کیا جاچکا ہے اور ان کا کہنا تھا کہ ہماری سروسز جیسے واٹس ایپ کو مظاہرین اور سماجی کارکنوں کی جانب سے دنیا بھر میں انکرپشن اور پرائیویسی تحفظ کی وجہ سے استعمال کیا جاتا ہے جبکہ ٹک ٹاک جو دنیا میں تیزی سے مقبول ہورہی ہے، کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ مظاہروں کو سنسر کرتی ہے، یہاں تک کہ امریکا میں ہونے والے مظاہروں کو بھی۔

    ویسے یہاب تک  واضح نہیں کہ اس ایپلی کیشن کے ماہانہ یا روزانہ صارفین کی تعداد کتنی ہوچکی  ہے کیونکہ ٹک ٹاک انتظامیہ  نے اس بارے میں کوئی مستند بیان جاری نہیں کیا ہے۔

  • ٹک ٹاک نے ویڈیوز بنانے والے صارفین کو خوشخبری سنا دی

    ٹک ٹاک نے ویڈیوز بنانے والے صارفین کو خوشخبری سنا دی

    سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کی مقبولیت کا راز اس کی چند سیکنڈ کی ویڈیوز ہیں مگر اب کمپنی نے طویل ویڈیوز پوسٹ کرنے کی سہولت متعارف کرادی ہے۔

    مقبول ویڈیو شیئرنگ ایپ میں اب تمام صارفین 2 منٹ تک کی ویڈیو پوسٹ کرسکیں گے۔ اب تک ٹک ٹاک میں ایک منٹ سے زیادہ طویل پوسٹ نہیں کی جاسکتی تھی مگر اب یہ دورانیہ 3 منٹ کا کردیا گیا ہے۔

    اس فیچر کی آزمائش دسمبر 2020 سے جاری تھی اور اس کا مقصد صارفین کو زیادہ سہولت فراہم کرنا ہے۔ طویل ویڈیوز سے کریٹیرز کو وہ مواد زیادہ بہتر بنانے میں مدد ملے گی جو محدود وقت کے باعث زیادہ متاثرکن نہیں ہوتا۔

    طویل ویڈیوز کا فیچر آنے والے ہفتوں میں صارفین کو دستیاب ہوگا۔ چند سیکنڈز کی پرمزاح یا دلچسپ ویڈیوز اور ان کو آسانی سے فلپ کرکے دوسری دیکھنا صارفین کے دلوں میں جگہ بناگیا تھا۔

    اس کے مقابلے میں 3 منٹ طویل ویڈیوز کا تجربہ کس حد تک کامیاب ہوتا ہے، یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے جگا، مگر بظاہر یہ یوٹیوب کی نقل محسوس ہوتا ہے۔

    شروع میں یوٹیوب کی ویڈیوز بھی 10 منٹ سے کم وقت کی ہوتی تھیں، 3 منٹ بھی کافی طویل وقت ہوتا ہے، جس میں پورا فلم ٹریلر یا میک اپ ٹیوٹرل دکھایا جاسکتا ہے۔

    ٹک ٹاک کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ اس کے ریکومینڈیشن الگورتھم میں طویل کلپس سے کیا اثرات مرتب ہوں گے۔

    تاہم یہ واضح ہے کہ زیادہ طویل ویڈیو دیکھنے کا مطلب ایپ پر زیادہ وقت بھی گزارنا ہے اور وقت کے ساتھ مختصر وائرل ویڈیوز کی تعداد میں کمی بھی آسکتی ہے۔

  • ٹک ٹاک کے خلاف والدین عدالت پہنچ گئے، بڑا مطالبہ کردیا

    ٹک ٹاک کے خلاف والدین عدالت پہنچ گئے، بڑا مطالبہ کردیا

    ایمسٹرڈم: ہالینڈ میں والدین نے ٹک ٹاک کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ہالینڈ اور یورپی یونین کے دیگر ممالک کے چونسٹھ ہزار والدین کی نمائندگی کرنے والے ادارے مارکیٹ انفارمیشن ریسرچ سینٹر (ایس او ایم آئی ) نے ایمسٹرڈیم کی ایک عدالت میں درخواست دائر کی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ٹک ٹاک بچوں کی پرائیویسی اور ان کے تحفظ کے لیے کافی اقدامات نہیں اٹھا رہا۔

    ایس او ایم آئی فاؤنڈیشن نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا ہے کہ ٹک ٹاک بنا اجازت بچوں کا ڈیٹا جمع کر رہا ہے، ادارے کے وکیل ڈوو لینڈرز نے عدالت کو بتایا کہ چینی سوشل میڈیا ایپ ضرورت سے زیادہ ڈیٹا جمع کرتی ہے، جو یورپی یونین کے قوانین کی خلاف ورزی ہے، درخواست میں معروف سوشل میڈیا ایپلی کیشن کو 1.4 ارب یوروز یعنی 1.7 ارب ڈالرز کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    ایس او ایم آئی فاؤنڈیشن نے جو 1.4 ارب یوروز کا دعویٰ کیا ہے، اس کا تخمینہ پچیس مئی دو ہزار اٹھارہ سے اب تک مختلف عمر کے بچوں کو پہنچنے والے نقصان کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔

    گروپ دعویٰ کرتا ہے کہ خطرے کی زد میں موجود کم عمر ترین یعنی تیرہ سال سے چھوٹے بچوں کے لیے 2,000 یوروز فی بچہ کا مطالبہ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ تیرہ سے پندرہ سال کی عمر کے بچوں کے لیے 1,000 یوروز اور سولہ و سترہ سال کی عمر کے لیے 500 یوروز ہوں گے۔

    فاؤنڈیشن نے اپنی درخواست میں کہا کہ ٹک ٹاک پر دنیا بھر میں خطرناک چیلنجز پورے کرنے کی کوشش میں بھی کئی بچے مارے گئے ہیں۔ مثلاً "بلیک آؤٹ چیلنج”، جس میں ٹک ٹاکرز کو چیلنج دیا گیا تھا کہ وہ اپنا سانس روکیں، یہاں تک کہ ہوش کھو بیٹھیں۔ وکیل لینڈرز کا کہنا ہے کہ اگر اس سے موت واقع نہ بھی ہو تو ایسے خطرناک گیمز اور چیلنجز بچوں کو نفسیاتی اور جسمانی طور پر متاثر کر سکتے ہیں۔

    ایس او ایم آئی فاؤنڈیشن کے وکیل عدالت میں یہ بتانے سے قاصر رہے کہ ٹک ٹاک ذاتی ڈیٹا کا استعمال کس طرح کرتا ہے؟ ان کا موقف تھا کہ ذاتی اشتہارات اور ڈیٹا کی امریکا و چین منتقلی کے حوالے سے خدشات پیدا ہوتے ہیں، اس کے علاوہ یہ ایپ باقاعدہ اجازت بھی نہیں لیتی، جس کے باعث سولہ سال سے کم عمر کے افراد اپنے والدین کی اجازت کے بغیر ٹک ٹاک پر با آسانی پروفائل بنا سکتے ہیں۔

    دوسری جانب ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ وہ نو عمر افراد کے ڈیٹا کو و محفوظ بنانے کے لیے اقدامات اٹھا رہا ہے۔ مثلاً اسمارٹ فون ایپ کہتی ہے کہ وہ 13 اور 15 سال کی عمر کے بچوں کے اکاؤنٹس کو ڈیفالٹ میں پرائیوٹ رکھتا ہے، یعنی اجنبی افراد ان بچوں کی فیڈ نہیں دیکھ سکتے، اس کے علاوہ ماڈریٹرز بھی ہیں جو نامناسب وڈیوز کو مستقل آف لائن کرتے رہتے ہیں، ان کے بنانے والے کے اکاؤنٹ بند کرتے ہیں اور دیکھنے والوں کو وڈیو رپورٹ کرنے کا آپشن بھی دیا گیا ہے جس کے ذریعے وہ نامناسب وڈیو سے آگاہ کر سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ ٹک ٹاک ‘بائٹ ڈانس’ کی ملکیت ہے اور دنیا بھر میں تقریباً 70 کروڑ صارفین رکھتی ہے، یہاں تک کہ اب نیوز چینل بھی اس پلیٹ فارم کو استعمال کر کے اپنی خبریں پیش کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ دوہزار انیس میں امریکا میں بھی ٹک ٹاک کے خلاف تحقیقات کی گئی تھیں، جس میں اس سوشل میڈیا ایپ پر پابندی لگانے کی دھمکی بھی دی گئی تھی، البتہ عملی طور پر کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا، اس کے مقابلے میں پاکستان میں متعدد بار ٹاک ٹاک پر پابندی لگ چکی ہے، لیکن بعد یہ پابندی ختم کردی گئی تھی۔

  • ٹک ٹاک بند کرنے سے متعلق  حکم نامہ جاری

    ٹک ٹاک بند کرنے سے متعلق حکم نامہ جاری

    پشاور:پشاور ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک کا استعمال نوجوان نسل کیلئے نشے کی طرح ہے، پی ٹی اے کو ہدایات کی ہے سینسرطریقہ کار آنے تک ٹک ٹاک کو بند کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک کی بندش سے متعلق حکم نامہ جاری کردیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک کا استعمال نوجوان نسل کیلئےنشے کی طرح ہے،ٹک ٹاک پر بہت سی ویڈیوزفحاشی،غیر اخلاقی ،روایات کے برعکس ہیں لیکن ویڈیوز کو جانچنے کے لئے کوئی طریقہ کار موجود نہیں۔

    ،حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کچھ غیراسلامی،غیراخلاقی ویڈیوزپرمتعلقہ اداروں کو کہا گیا مگرمثبت نتائج نہیں آئے، ڈی جی پی ٹی اے نے موقف اپنایا ٹک ٹاک آفس سنگاپور میں ہے یہاں نہیں اور ویڈیوز کو سینسر ،فلٹر یا ہٹانا ہمارے بس میں نہیں۔

    عدالت نے کہا کہ اس کو سینسرکرنا مشکل ہے تو واحد حل اس پر پابندی یا بند کرنا ہے، ٹک ٹاک پر ایسے مواد بھی آپلوڈ ہوتے ہیں جو دیکھنے کے قابل بھی نہیں، بعض نوجوانوں نے ٹک ٹاک ویڈیوزبناتے وقت خودکشی بھی کی۔

    ہائی کورٹ نے حکم نامے میں کہا کچھ اسلامی ممالک میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد ہے، پی ٹی اے کو ہدایات کی ہے سینسرطریقہ کار آنے تک ٹک ٹاک کو بند کیا جائے اور پی ٹی اے اس حوالے سے اپنا رپورٹ جمع کرائے۔

    یاد رہے پشاور ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک ایپلی کیشن بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک ٹک ٹاک کے عہدیدارتعاون نہیں کرتے تب تک ایپلی کیشن بند رکھیں۔

    چیف جسٹس قیصر رشید خان نے مزید کہا ٹک ٹاک پرجوویڈیوزاپ لوڈہوتی ہیں وہ ہمارےمعاشرے کوقبول نہیں، ٹک ٹاک ویڈیوز سے معاشرے میں فحاشی پھیل رہی ہے اور زیادہ نوجوان متاثرہورہےہیں، ٹک ٹاک سےمتعلق جورپورٹ مل رہی ہے یہ افسوسناک ہے۔

  • ٹک ٹاک پر غیراخلاقی مواد روکنے کیلئے اقدامات کا حکم

    ٹک ٹاک پر غیراخلاقی مواد روکنے کیلئے اقدامات کا حکم

    پشاور : ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک پرغیراخلاقی مواد روکنے کیلئے اقدامات کا حکم دیتے ہوئے کہا صرف کاغذی کارروائی نہیں گراؤنڈ پر ایکشن بھی ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں ٹک ٹاک پرغیراخلاقی موادکی روک تھام کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی، ڈی جی پی ٹی اے، ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی پیمرا عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے سوال کیا کہ آپ لوگوں کوپتہ ہےآپ کوعدالت کیوں بلایا ہے، ڈی جی پی ٹی اے نے جواب دیا کہ جی پتہ ہےٹک ٹاک سے متعلق کیس میں بلایا ہے۔

    چیف جسٹس قیصررشید نے کہا کہ ٹک ٹاک پرغیراخلاقی ویڈیوزلوگ اپلوڈ کرتے ہیں، غیراخلاقی ویڈیوزکی روک تھام کیلئےآپ لوگ کیا کر رہے ہیں، یہ اسلامک ری پبلک آف پاکستان ہے ، یہ یہاں کیا ہورہا ہے۔

    جسٹس قیصررشید خان نے استفسار کیا کہ کس کلچرکو یہاں پر فروغ دے رہے ہیں؟ غیراخلاقی مواداپلوڈکرنے سے نوجوان متاثر ہورہے ہیں، نوجوان نسل کوبرائیوں سےبچاناہماراقومی فریضہ ہے۔

    چیف جسٹس ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک پر جو چیز اپلوڈ ہوتی ہے، فلٹر کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں، آپ سب مل بیٹھ کراس کا کوئی حل نکالیں، آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ جمع کریں، صرف کاغذی کارروائی نہیں گراؤنڈ پر ایکشن بھی ہونا چاہیے۔

    ڈی جی پی ٹی اے نے کہا کہ ہم اس کے لیے اقدامات کررہے ہیں، جولوگ خلاف ورزی کرتے ہیں اکاؤنٹ بلاک کردیتے ہیں۔

    عدالت نے ٹک ٹاک پرغیراخلاقی مواد روکنے کیلئے اقدامات کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پرتفصیلی رپورٹ طلب کرلی اور سماعت 11 مارچ تک ملتوی کردی۔

  • ٹک ٹاک اسٹار دوست کے گھر چوری کرتے ہوئے پکڑا گیا

    ٹک ٹاک اسٹار دوست کے گھر چوری کرتے ہوئے پکڑا گیا

    نئی دہلی: بھارت میں ایک ٹک ٹاک اسٹار دوست کے گھر چوری کرنے کے بعد پکڑا گیا، پولیس کے مطابق 9 لاکھ فالوورز رکھنے والا ٹک ٹاکر عادی مجرم ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ابھی منیو گپتا نامی ٹک ٹاک اسٹار بے گھر تھا اور اس نے اپنی دوست خوشبو سے، جو خود بھی ماڈل ہے، اس کے گھر پر رہنے کی درخواست کی۔

    خوشبو کے مطابق اس نے زور دیا کہ جب تک وہ اپنا فلیٹ نہیں ڈھونڈ لیتا، وہ خوشبو کے ساتھ رہے گا، خوشبو نے اسے اپنے گھر رہنے کی اجازت دے دی۔

    پولیس کو درج رپورٹ میں خوشبو نے بتایا کہ وہ کچھ دن کے لیے شہر سے باہر گئی تھی، واپس آنے کے کچھ روز بعد اس نے تقریباً 5 لاکھ روپے مالیت کے سونے کے زیوارت اور نقد رقم غائب پائی۔

    گپتا نے اسے پولیس میں شکایت درج کروانے سے منع کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اسے اور اس کے دیگر دوستوں کو تنگ کرے گی۔

    دوسری جانب مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ گپتا پر ایک عرصے سے نظر رکھے ہوئے تھے، گزشتہ کچھ عرصے سے برقع پہنے ہوئے ایک چور کی وارداتیں سامنے آرہی تھیں، اس کے لیدر کے جوتے اور جسمانی حرکات ٹک ٹاک اسٹار گپتا سے ملتی جلتی تھیں۔

    خوشبو کے گھر چوری کے بعد پولیس نے گپتا کی بائیک کی سیٹ کے نیچے سے سامان برآمد کیا جس کے بعد ٹک ٹاکر نے بھی اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ اسے پیسوں کی ضرورت تھی۔

    پولیس کے مطابق اس سے قبل سنہ 2018 میں بھی گپتا نے ایک معمر جوڑے کے گھر سے 4 لاکھ سے زائد مالیت کے موبائل فون اور زیوارت چرائے تھے جبکہ اس کے علاوہ بھی چوری و ڈکیتی کی کئی وارداتوں میں ملوث رہا تھا۔

  • ٹک ٹاک ایپ میں نئے فیچر کا اضافہ

    ٹک ٹاک ایپ میں نئے فیچر کا اضافہ

    معروف ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک نے یوٹیوب کے مقبول ترین مواد ہاؤ ٹو ویڈیوز کو اپنی ایپ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کچھ ماہ قبل ٹک ٹاک میں ایک ہیش ٹیگ لرن آن ٹک ٹاک متعارف کرایا گیا تھا اور اب لرن نامی ایک ٹیب کا اضافہ کیا جارہا ہے، کمپنی کا کہنا ہے کہ اس طریقے سے ویڈیوز بنانے والوں کو کافی کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا، جیسے ایک کیریٹئیر لرننگ پورٹل بنائے یا ٹک ٹاک پر معیاری مواد کو کیسے تیار کیا جائے گا۔

    یہ ٹیب فار یو اور فالوونگ کے ساتھ ہوم اسکرین پر نمایاں ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ٹک ٹاک پر دلچسپ اور خطرناک ویڈیوز، لینے کے دینے پڑگئے

    ٹک ٹاک کے مطابق لرن ایک ایسی جگہ ہوگی جہاں صارف ہاؤ ٹو اور معلوماتی ویڈیوز کو دریافت کرسکیں گے، جس میں کھانا بنانا، کسی کام کی سائنسی تفصیل اور دیگر پر مبنی مواد ہوگا۔

    واضح رہے کہ یہ سیکشن اس وقت سامنے آیا ہے جب ٹک ٹاک نے حال ہی میں لرن آن ٹک ٹاک ہیش ٹیگ میں تعلیمی مواد کی شمولیت کے لیے ایک نئی مہم کا آغاز کیا، یہ یہ پہلا موقع نہیں جب ٹک ٹاک کی جانب سے تعلیمی مقاصد کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔

    اس سے قبل ٹک ٹاک کی جانب سے مختلف اداروں سے شراکت داری کی گئی اور تعلیمی مواد کی تیاری کے لیے طالبعلموں کی حوصلہ افزائی کی تھی، تعلیمی ویڈیوز کے لیے ٹک ٹاک نے پانچ کروڑ ڈالرز کا فنڈ قائم کیا گیا تھا۔

  • ٹک ٹاک کی بحالی ، پاکستانی صارفین کیلئے بڑی خبر آگئی

    ٹک ٹاک کی بحالی ، پاکستانی صارفین کیلئے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) نے ٹک ٹاک پر سے عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ٹک ٹاک بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کررہے ہیں، شرائط پوری نہ کی گئیں توٹک ٹاک کو مستقل بلاک کرنے پر مجبور ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) کے ترجمان نے کہا کہ ٹک ٹاک انتظامیہ نےپاکستانی قوانین کی پاسداری کی یقین دہانی کرادی ہے کہ غیر اخلاقی مواد اپ لوڈ کرنیوالے اکاؤنٹ بلاک کرے گا، جس کے بعد ٹک ٹاک بحالی کانوٹیفکیشن جاری کررہے ہیں۔

    پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ مشروط طورپرٹِک ٹاک کی سروسز کوبحال کیا ہے، غیر اخلاقی موادکا پھیلاؤ روکنےکیلئےٹِک ٹِک پرزور دیتے رہے، غیرقانونی مواد روکنے کا اطمینان بخش نظام نہ ہونے پر سروس بند کی گئی، تاہم ٹِک ٹاک نے اعتدال پسند مواد کو یقینی بنانے کی یقین دہانی کرائی اور غیر قانونی مواد اپ لوڈ کرنے میں ملوث صارفین کو بلاک کر دیا۔

    پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے مزید کہا کہ صحت مند ڈیجیٹل سہولتکار کی حیثیت سےپابندی ختم کرنےکا فیصلہ کیا، بحالی پلیٹ فارم کےبےحیائی کے پھیلاؤ کیلئے استعمال نہ ہونے سے مشروط ہے، شرائط پوری نہ کی گئیں توٹک ٹاک کو مستقل بلاک کرنے پر مجبور ہوں گے۔

    یاد رہے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے چین کی مشہورویڈیوشیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کردی تھی اور کہا تھا کہ غیراخلاقی مواد روکنے کا موثر میکنزم نہ بنانے پر ٹک ٹاک موبائل ایپلی کیشن کو تمام نیٹ ورک پر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا، موبائل فون کمپنیوں کو بھی ہدایت جاری کر دی گئی۔

    بعد ازاں وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و کمیونیکیشن امین الحق کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک نے اگر حکومتی پالیسی پر عمل کیا اور ہماری درخواست پر بروقت کارروائی کی تو پاکستان میں ایک بار پھر انہیں کام کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔

    خیال رہے معروف ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے حکام سے ایپ کی بحالی کے لیے مذاکرات جاری ہیں، امید کرتے ہیں کہ پاکستان کے پرجوش صارفین جلد ٹک ٹاک دوبارہ استعمال کرسکیں گے۔