Tag: tiktok-ban

  • ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ امریکا کے گلے پڑے گا، چین کی وارننگ

    ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ امریکا کے گلے پڑے گا، چین کی وارننگ

    بیجنگ: امریکا میں قانون سازوں نے ایک ایسے بل کی منظوری دی ہے جس سے ملک میں ٹک ٹاک پر پابندی لگ سکتی ہے جس پر چین نے متنبہ کیا ہے کہ ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ امریکا کے گلے پڑے گی۔

    امریکی حکام طویل عرصے سے قومی سلامتی کے ممکنہ خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے ٹک ٹاک کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے آئے ہیں تاہم ٹک ٹاک مالکان نے بار بار اس الزام کو مسترد کیا ہے۔

    اب گزشتہ روز ٹک ٹاک پر پابندی کے بل کو ایوان پیش کیا گیا جہاں اپوزیشن اور حکومتی دنوں بینچوں کی دو طرفہ حمایت کے ساتھ ممکنہ پابندی کا بل منظورکر لیا گیا، بل منظور ہونے کی صورت میں ٹک ٹاک پر پابندی لگ سکتی ہے۔

    ٹک ٹاک کے خلاف کریک ڈاؤن کا بل منظور

    جس پر ترجمان چینی وزارت خارجہ وین ویبین نے کہا ایسے ہتھکنڈوں سے منصفانہ مقابلوں میں نہیں جیتا جا سکتا، امریکا کو اس ایپ سے قومی سلامتی کے خطرات کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

    چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ ایسے اقدامات سے کاروباری سرگرمیوں پر اثر پڑتا ہے اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچتی ہے۔

    واضح رہے کہ بل میں چینی کمپنی بائٹ ڈانس کو چھ ماہ میں اپنے مفادات بیچنے کی ہدایت کی گئی اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں ٹک ٹاک پر پابندی عائند کرنے کی وارننگ دی گئی ہے۔

    ٹک ٹک پر پابندی کا بل سینیٹ میں منظوری کے لیے بھیجا جائے گا پھر امریکی صدر کے دستخط کرنے کے بعد باقاعدہ قانون بن جائے گا۔

  • وفاقی وزیر اطلاعات ٹک ٹاک ‌پر پابندی کا فیصلہ واپس لینے پر خوش

    وفاقی وزیر اطلاعات ٹک ٹاک ‌پر پابندی کا فیصلہ واپس لینے پر خوش

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹک ٹاک سے پابندی کا فیصلہ واپس لینے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کمپنیاں ایک دوسرے کےخلاف پروپیگنڈاکر رہی ہیں، ہمارے ریگولیٹری ادارے اور جج صاحبان کو اس لڑائی سےعلیحدہ رہنا چاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ خوشی ہےسندھ ہائیکورٹ نےٹک ٹاک سےپابندی کافیصلہ واپس لے لیا، دنیامیں اس وقت ٹیکنالوجی کی جنگ چل رہی ہے، کمپنیاں ایک دوسرے کےخلاف پروپیگنڈاکر رہی ہیں، ہمارے ریگولیٹری ادارے اور جج صاحبان کو اس لڑائی سےعلیحدہ رہنا چاہئے، جو پاکستان میں سرمایہ کاری کرے اسے خوش آمدید کہیں۔

    یاد رہے سندھ ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک پرپابندی کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے پی ٹی اے کو ٹک ٹاک کی بحالی کا حکم دیا اور پی ٹی اے کو ایل جی بی ٹی سے متعلق درخواستیں جلد نمٹانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی پی ٹی اے شکایت کنندہ کی درخواست پر 5 جولائی تک فیصلہ کرے۔

    خیال رہے 28 جون کو سندھ ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک معطل کرنےکاحکم دیاتھا ، بیرسٹر اسد اشفاق کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ ٹک ٹاک پر غیر ‏اخلاقی ،غیر اسلامی مواد رکھا جارہا ہے اور پی ٹی اے کو شکایت دی تاحال کارروائی نہیں ہوئی۔

  • ٹیکنالوجی کاروبار کو عدالتی فیصلوں نے بہت نقصان پہنچایا ہے: فواد چوہدری

    ٹیکنالوجی کاروبار کو عدالتی فیصلوں نے بہت نقصان پہنچایا ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری ٹیکنالوجی کاروبار کو عدالتی فیصلوں نے بہت نقصان پہنچایا ہے، ہمارے ججز ٹیکنالوجی بزنس سے آگاہ نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ٹیکنالوجی کاروبار کو عدالتی فیصلوں نے بہت نقصان پہنچایا ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک پر پابندی کے حوالے سے چیف جسٹس کو خط لکھوں گا، یہ جاننا ضروری ہے کہ پابندیوں سے کتنا نقصان پہنچ رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے ججز ٹیکنالوجی بزنس سے آگاہ نہیں ہیں، سپریم کورٹ سے ایم او یو بھی سائن کرنا چاہیں گے۔ انٹرنیٹ مواد کو روکنا مستقبل میں ممکن نہیں رہے گا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اخلاقی تربیت کا کام گھروں اور والدین کا ہے، اخلاقیات کی بنیاد پر عدالت کو فیصلے نہیں کرنے چاہئیں۔ پابندیاں لگانا بہت ہی پیچیدہ معاملہ ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ نے ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹک ٹاک پر جو ویڈیوز اپ لوڈ ہوتی ہیں وہ ہمارے معاشرے کو قبول نہیں، ٹک ٹاک ویڈیوز سے معاشرے میں فحاشی پھیل رہی ہے۔

    پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے جاری ہونے والے حکم کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بھی تمام انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر ٹک ٹاک سروس کو بند کر دیں۔

  • امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ، عملدر آمد مؤخر

    امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ، عملدر آمد مؤخر

    واشنگٹن: امریکی حکام نے ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کے فیصلے پر عملدر آمد مؤخر کر دیا، امریکی عدالت نے ایپ پر پابندی کے فیصلے کو مؤخر کرنے کا حکم دیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی حکومت نے ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کے فیصلے پر عملدر آمد مؤخر کر دیا ہے، امریکی حکام کے مطابق وہ ایک امریکی عدالت کی جانب سے ٹک ٹاک کے حق میں دیے گئے فیصلے کی پاسداری کریں گے۔

    اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ کے حکام مقبول ایپ پر پابندی لگانے کی ضرورت پر زور دیتے رہے ہیں، ان کا الزام ہے کہ ٹک ٹاک کا اپنی ملکیتی چینی کمپنی بائیٹ ڈانس کے ذریعے چینی حکام سے تعلق ہے اور اس طرح ٹک ٹاک صارفین کا ڈیٹا چین حاصل کر سکتا ہے۔

    ٹک ٹاک کے امریکا میں 10 کروڑ سے زائد صارفین ہیں، ایپ کو فیڈرل کامرس ڈیپارٹمنٹ کے اس اعلان سے مہلت ملی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی جج کے حکم کے بعد ایپ پر پابندی کے فیصلے پر عملدر آمد مؤخر کیا جا رہا ہے۔

    امریکی کامرس ڈپارٹمنٹ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ محکمہ عدالتی فیصلے کی پاسداری کر رہا ہے اور پابندی کے فیصلے پر عملدر آمد مزید عدالتی حکم تک نہیں گا، مذکورہ عدالتی فیصلے کے خلاف امریکی حکومت نے اپیل بھی دائر کر رکھی ہے۔

    وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک کو پابندی سے بچنے کے لیے امریکی ملکیتی کمپنی بننا ہوگا جس کے شیئرز امریکی سرمایہ کاروں کے پاس ہو۔

    دوسری جانب ٹک ٹاک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہمیں اس مسئلے کے حل کی امید ہے جس میں امریکا کے سیکیورٹی خدشات کو دور کیا جا سکے، اگرچہ ہم ان خدشات سے اتفاق نہیں رکھتے۔

    بائیٹ ڈانس اور ٹک ٹاک نے آئی ٹی فرم اوریکل اور ریٹیلر چین وال مارٹ کے ساتھ مل کر ایک نئی کمپنی قائم کرنے کی تجویز بھی دی ہے جس میں اوریکل ٹیکنالوجی پارٹنر اور وال مارٹ بزنس پارٹنر ہوں گے، تاہم اس ڈیل پر ابھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔