Tag: TikTok

  • اداکار احسن خان کی ٹک ٹاک ویڈیو وائرل

    اداکار احسن خان کی ٹک ٹاک ویڈیو وائرل

    کراچی: شوبز انڈسٹری یا دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات مداحوں کے ساتھ رابطہ رکھنے کے لیے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پرکافی متحرک نظر آتی ہیں تاکہ وہ اپنے مستقبل اور ماضی کو شیئر کرسکیں۔

    سوشل میڈیا پر موجود شوبز شخصیات کی جانب سے تصاویراور ویڈیوز شیئر کی جاتی ہیں جن کا مقصد مداحوں کے ساتھ وقتاً فوقتاً رابطہ رکھنا اور انہیں اپنے کام یا زندگی سے متعلق آگاہی دینا ہوتا ہے، جنہیں نہ صرف مداح پسند کرتے ہیں بلکہ اپنی ہردل عزیز شخصیت کو نئے روپ میں دیکھ کر خوش بھی ہوتے ہیں۔

    کسی بھی اداکار یا معروف شخصیت کی سوشل میڈیا پوسٹ کو مداح اس انداز سے سراہتے ہیں کہ بعض اوقات وہ چیز یا تصویر وائرل ہوجاتی ہے کہ اور دیکھتے ہی دیکھتے کروڑوں لوگ اس تک رسائی حاصل کرلیتے ہیں۔

    ہم بات کررہے ہیں پاکستانی ڈرامہ اور فلم انڈسٹری میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والے اداکار احسن خان کی جنہوں نے ٹک ٹاک ایپ پر ویڈیو بنائی جو وائرل ہوگئی۔

    ٹک ٹاک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اداکار احسن خان ویڈیو میں کہہ رہے ہیں ’بھائی بہت کیوٹ ہیں آپ رات کو کیا لگا کر سوتے ہو۔‘ جس پر ان کے بیٹے کا کہنا تھا کہ کنڈی۔’

    احسن خان نے جواب میں کہا کہ ’بیٹا یہ کنڈی کہاں سے آگئی۔‘

     

    View this post on Instagram

     

    Yeh kundi kahan se agayi, beta? 🤨 #AhsanKhan indulges in some lip sync fun with his sons

    A post shared by DIVA Magazine Pakistan (@divamagazinepakistan) on

  • ٹک ٹاک کا سیکیورٹی نقص، لاکھوں صارفین کا ڈیٹا لیک ہونے کا خطرہ

    ٹک ٹاک کا سیکیورٹی نقص، لاکھوں صارفین کا ڈیٹا لیک ہونے کا خطرہ

    سان فرانسکو: دنیا کی مقبول ترین ویڈیو شیئرنگ موبائل ایپ ٹک ٹاک کے سیکیورٹی نقائص سامنے آگئے جس کے باعث اب ہیکرز ناصرف صارفین کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں بلکہ ذاتی اور حساس معلومات بھی افشا کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مختصر ویڈیو شیئر کرنے والی موبائل ایپ لیکشن کے صارفین تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ٹک ٹاک 150 سے زائد ممالک میں استعمالی کی جاتی ہے جبکہ اس کے صارفین کی تعداد 1 ارب کے قریب پہنچ چکی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جس طرح صارفین کی تعداد بڑھ رہی ہے بالکل اسی طرح اس کے سیکیورٹی خدشات میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ ماہرین نے حال ہی میں سیکیورٹی کمزوریوں کا انکشاف کیا ہے جس کے ذریعے ہیکرز عام صارفین کے اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

    ٹک ٹاک نے بڑی پابندی عائد کردی

    ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک کی سیکیورٹی نقائص سامنے آنے کے بعد صارفین کی ذاتی اور حساس معلومات محفوظ نہیں ہیں۔ البتہ انتظامیہ نے ایپ لیکشن دوبارہ ڈاؤن لوڈ کرنے کا مشورہ دیا ہے تاکہ ہیکرز کے لیے رکاوٹیں کھڑی کی جاسکیں۔

    رپورٹ کے مطابق ٹک ٹاک ایپ لیکشن کے موبائل ایس ایم ایس سروز کے ذریعے صارفین کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ چینی ایپ ٹک ٹاک کی انتظامیہ نے گمراہ کن معلومات کے خلاف بڑی پابندی عائد کردی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایسی ویڈیوز جس سے عوام کو نقصان پہنچ سکتا ہے وہ ٹک ٹاک سے ہٹا دی جائیں گی۔

  • خبردار! ٹک ٹاک کے شوق نے فرسٹ ایئر کے طالبعلم کی جان لے لی

    خبردار! ٹک ٹاک کے شوق نے فرسٹ ایئر کے طالبعلم کی جان لے لی

    سیالکوٹ: ٹک ٹاک اسٹار بننے کی خواہش نے پنجاب کے نوجوان طالب علم کی جان لے لی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں ٹک ٹاک بناتے ہوئے نوجوان جان کی بازی ہار گیا، سیلفی کے بعد اب ٹاک ٹاک کے شوقین افراد اپنی زندگی داؤ پر لگانے لگے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 3کمسن دوست ٹک ٹاک بنارہے تھے کہ اچانک گولی چل گئی، گولی لگنے سے کھروٹا سیداں کا رہائشی عمار حیدر جاں بحق ہوگیا، عمارحیدر کو گولی لگنے سے پہلے کی ویڈیو اےآر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    فرسٹ ایئر کا طالب علم عمار اور دوست پستول کے ساتھ ویڈیو بنا رہے تھے۔

    خیال رہے کہ یہ کوئی نیا واقعہ نہیں اس سے قبل بھی متعدد بار منچلے نوجوان ایڈونچر کرنے کے چکر میں جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔ قبل ازیں درجنوں سیلفی کے شوقین افراد کی ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

  • ٹک ٹاک پر صارفین کا ڈیٹا چین کو دینے کا الزام

    ٹک ٹاک پر صارفین کا ڈیٹا چین کو دینے کا الزام

    بیجنگ : چینی کمپنی کی ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر الزام ہے کہ وہ صارفین کا ذاتی ڈیٹا اکٹھا کرکے چین بھیج رہی ہے، یہ الزام کیلیفورنیا کی فیڈرل کورٹ میں دائر مقدمے میں عائد کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقدمے میں چینی کمپنی پر یہ الزام بھی لگایا گیا کہ وہ صارفین کے مواد جیسے ڈرافٹ ویڈیوز کو بھی اپنے پاس محفوظ کرلیتی ہے جبکہ اس کی پرائیویسی پالیسیاں مبہم ہیں۔

    درخواست کے مطابق مبہم پرائیویسی پالیسیوں کے نتیجے میں یہ خدشہ ابھرتا ہے کہ ٹک ٹاک کو امریکا میں صارفین کو شناخت کرنے، پروفائل بنانے اور ٹریک کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ کمپنی کو اس مبینہ سرگرمی سے اس لیے فائدہ ہوگا کیونکہ وہ ڈیٹا کو ٹارگٹڈ اشتہارات کے لیے فروخت کرسکے گی۔

    مقدمے میں مزید کہا گیا کہ ٹک ٹاک کی ہلکی پھلکی تفریح کی بھارتی قیمت ادا کرنا پڑسکتی ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ الزامات اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکا میں ٹک ٹاک کے حوالے سے کافی اقدامات کیے جارہے ہیں اور امریکی حکومت پہلے ہی اس ایپ کے حوالے سے جائزہ لے رہی ہے کہ یہ سیکیورٹی کے لیے خطرہ تو نہیں بن سکتی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ مقدمہ کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ نے دائر کیا ہے۔

    مقدمے کے مطابق ٹک ٹاک ویڈیوز میں اکثر لوگوں کے چہرے بہت قریب سے دکھائے جاتے ہیں، جس سے کمپنی کو اپنے صارفین کے بایومیٹرک ڈیٹا کو جمع کرنے کا موقع ملتا ہے۔

    مقدمے میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایک بار جب صارف ایک ویڈیو بناکر نیکسٹ کا بٹن دباتا ہے، یہ ویڈیوز اس کے علم میں لائے بغیر متعدد ڈومین میں منتقل ہوجاتی ہے اور یہ اس وقت ہوتا ہے جب صارفین نے ویڈیو کو پوسٹ یا سیو بھی نہیں کیا ہوتا۔

    درخواست کے مطابق اس طالبہ نے مارچ یا اپریل 2019 میں ٹک ٹاک کو ڈاﺅن لوڈ کیا تھا مگر اپنا اکاﺅنٹ نہیں بنایا تھا مگر کئی ماہ بعد انہوں نے دریافت کیا کہ ٹک ٹاک نے ان کا ایک اکاؤنٹ بنارکھا ہے۔

    انہوں نے ٹک ٹاک میں 5 یا 6 ویڈیوز تیار کیں مگر انہیں سیو یا پوسٹ نہیں کیا لیکن پھر بھی ٹک ٹاک نے ان ویڈیوز اور طالبہ کا ڈیٹا معلومات میں لائے بغیر جمع کیا اور چین میں موجود سرورز میں بھج دیا۔

    مقدے میں مزید کہا گیا کہ ٹک ٹاک کی جانب سے کئی طرح کا ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے جیسے فون اور سوشل نیٹ ورک کانٹیکٹس، ای میل ایڈریسز، آئی پی ایڈریس، لوکیشن اور دیگر معلومات یہاں تک کہ صارف کی جانب سے ایپ کو بند کیے جانے پر بھی ایپلی کیشن بدستور بایومیٹرک اور صارف ڈیٹا اکٹھا کرتی رہتی ہے۔

  • والدین ہوشیار! ٹک ٹاک بچوں کےلیے خطرناک ہوسکتا ہے

    والدین ہوشیار! ٹک ٹاک بچوں کےلیے خطرناک ہوسکتا ہے

    بیجنگ/لندن : سوشل میڈیا کی معروف ترین چینی ویڈیو ایپلیکیشن ٹک ٹاک اور اس میں موجود پیغام رسانی کے فیچر کیخلاف انفارمیشن کمشنر نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بٹ ڈانس بیجنگ کی جانب سے تخلیق کردہ اس ویڈیو ایپلیکیشن میں صارف محض 15 سیکنڈ کی ویڈیو اپلوڈ کرسکتا ہے۔ یہ صارف کو اپلوڈ کی گئی ویڈیو میں فلٹرز اور خاص قسم کے افیکٹس فراہم کرتا ہے۔اس ایپلیکیشن کے حوالے سے ایک تاثر قائم ہوتا جا رہا ہے کہ اس کی ویڈیوز بچوں پر بُرے اثرات مرتب کر رہی ہیں۔

    برطانیہ کی انفارمیشن کمشنر الیزبتھ ڈینہیم نے ڈیجیٹل، ثقافت، میڈیا اور کھیل کی ایک کمیٹی کو بتایا کہ وہ ٹک ٹاک کے حوالے سے بچوں کیلئے ٹرانسپرینسی ٹولز اور اس ایپلیکشن پر بچے کس طرح کی ویڈیوز دیکھ رہے ہیں اور ڈاؤنلوڈ کر رہے ہیں کا معائنہ کر رہی ہیں۔

    انفارمیشن کمشنر کا کہنا تھا کہ محض مارچ کے مہینے میں ٹک ٹاک 10 کروڑ سے زائد بار ڈاؤنلوڈ ہوئی ہے، جس کے اس وقت 5 کروڑ سے زائد ایکٹیو صارف موجود ہیں جبکہ فروری کے مہینے میں 13 سال سے کم عمر بچوں کی معلومات اکھٹی کرنے کے جرم میں امریکا کی وفاقی تجارتی کمیشن (ایف ٹی سی) نے ٹک ٹاک پر 57 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا تھا۔