Tag: timber market fire

  • کراچی: ٹمبر مارکیٹ میں آتشزدگی، کولنگ کا عمل جاری

    کراچی: ٹمبر مارکیٹ میں آتشزدگی، کولنگ کا عمل جاری

    کراچی: تاریخی ٹمبر مارکیٹ راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی ہے، ٹمبر مارکیٹ میں آتشزدگی کا شکار ہونے والے علاقے میں امدادی کاروائیاں جاری ہیں، ہفتے اور اتوار کی شب حاجی کیمپ کے علاقے ٹمبر مارکیٹ اور اطراف میں ہولناک آتشزدگی سے سینکڑوں دوکانیں اور مکان خاکستر ہوگئے ہیں۔

    فائر بریگیڈ نے کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا مگر فائربریگیڈ کی گاڑیاں تاحال کولنگ کا عمل بھی جاری رکھے ہوئے ہے اور ساتھ ہی مختلف سیاسی اور فلاحی تنظیموں نے آتشزدگی سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کیمپ لگانے کے بعد متاثرین کی بحالی کا کام شروع کردیا ہے۔

    پہلے مرحلے میں تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ ہٹایا جائے گا، اس اطراف میں موجود مخدوش عمارتوں کے مکینوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے گھروں میں بچ جانے والے سامان کی حفاظت کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔

    فائربریگیڈ کا کہنا ہے کہ اب بھی ملبے تلے جگہ جگہ آگ بھڑک رہی ہے، جسے بجھایا جا رہا ہے، فائر بریگیڈ کی دس گاڑیاں اور پچاس سے زائد فائر فائٹرز کام میں مصروف ہیں، خوفناک آگ سے دو سو گھروں کو نقصان پہنچا، عورتوں، بچوں اور بوڑھوں نے سخت سردی میں رات کھلے آسمان تلے گزاری، کئی گھرانوں نے اپنے عزیزوں کے ہاں پناہ لی۔

    لکڑی کا تاریخی گودام کوئلے اور راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا ہے، آگ سے چار سو سے زائد دکانیں، گودام، گھر، پتھارے اور گدھا گاڑیاں جل کر راکھ ہوگئیں۔

    ابتدائی اندازے کے مطابق آگ سے ایک راب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے، صدمے سے دوچار متاثرین بے بسی سے اپنے گھر اور دکانیں جلتے دیکھتے رہے، خوفناک آتشزدگی نے یہ ثابت کر دیا کہ بلدیہ فیکٹری کی قیامت ڈھانے والی آتشزدگی سے کوئی سبق نہ سیکھا گیا، پرانا حاجی کیمپ سومرو گلی میں ہفتے اور اتوار کی شب لگنے والی آگ بجھانے فائر بریگیڈ کا عملہ دو گھنٹے تاخیر سے پہنچا۔ فائر ٹینڈرز میں پانی نہیں تھا۔

  • ٹمبرمارکیٹ آتشزدگی: سندھ حکومت متاثرین کی داد رسی کرنے میں ناکام

    ٹمبرمارکیٹ آتشزدگی: سندھ حکومت متاثرین کی داد رسی کرنے میں ناکام

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے سانحۂ ٹمبرمارکیٹ پرشدید ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت اس سارے معاملے میں کہیں بھی نظرنہیں آئی۔

    ایم کیو ایم کے رہنماء منصور کا کہنا ہے کہ سانحۂ ٹمبر مارکیٹ کے متاثرین اس وقت امداد کے منتظرہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب کراچی جل رہا تھا اس وقت سندھ حکومت سورہی تھی۔

    قمر منصور نے یہ بھی کہا کہ کراچی میں اس طرح کے مواقع پر ڈیزاسٹر مینجمنٹ سسٹم نام کا کوئی ادارہ وجود نہیں رکھتا۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ فائربریگیڈ کے محمکے میں کنٹریکٹ پررکھے گئے افسران کو برطرف کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فائر ڈیپارٹمنٹ کے لئے فوری طورپر فنڈ مختص کیا جائے۔

    ایم کیوایم کے سینئررہنماء فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ابھی تک وزیراعلیٰ قائم علی شاہ اور وزیرِ اطلاعات شرجیل میمن کسی نے بھی متاثرین کی داد رسی کرنے کی کوشش نہیں کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگرکراچی کے ساتھ اسی طرز کا سلوک روا رکھا گیا اور مسائل حل نہ کئے گئے تو ملک کے دوسرے حصوں کی طرح کراچی سے بھی علیحدہ صوبے کی آواز اٹھ سکتی ہے۔

  • کراچی کی ٹمبرمارکیٹ میں خوفناک آتشزدگی

    کراچی کی ٹمبرمارکیٹ میں خوفناک آتشزدگی

    کراچی: شہر کے صنعتی علاقے پرانا حاجی کیمپ کی ٹمبرمارکیٹ میں آگ لگ گئی کئی گھنٹے کی جدوجہد کے بعد بھی قابو نہ پایا جاسکا۔

    لکڑی کے گودام میں رات ایک بجے کے قریب لگنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے قریبی رہائشی عمارتوں کوبھی لپیٹ میں لے لیا۔

    آگ پرقابو پانے کے لیے شہربھرکے فائر ٹینڈرز طلب کئے گئے جو کہ آگ بجھانے مصروف ہیں لیکن گاڑیوں میں پانی ختم ہونےاور تنگ گلیوں کےباعث آگ بجھانے میں مشکلات کا سامناکرنا پڑا اورعلاقہ مکینوں نے بمشکل اپنی جان بجائی۔

    آگ لگنے کےکچھ دیر بعد بجلی بھی بند ہوگئی جس سےبھی امدادی سرگرمیاں متاثر ہوئیں، آگ پھیلتے ہی دیگر افراد نے اپنے گوداموں سےسامان نکال کر محفوظ مقام پرمنتقل کرنا شروع کردیا۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور انہوں نے کراچی کے انتظامی افسر شعیب صدیقی کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ صرف منہ دکھانے کے لئے آئے تھے۔