Tag: titanic

  • ٹائی ٹینک جہاز کا ملبہ، ایک اور ٹیم سمندر کی تہہ میں روانہ

    ٹائی ٹینک جہاز کا ملبہ، ایک اور ٹیم سمندر کی تہہ میں روانہ

    12جولائی کو امیجنگ ماہرین، سائنس دانوں اور مورخین کی ایک اور ٹیم ٹائی ٹینک کے تباہ ہونے والے جہاز کے ملبے کی فوٹو گرافی کے لئے روانہ ہوگئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹیم کی روانگی کا مقصداب تک کا سب سے تفصیلی فوٹوگرافی کا ریکارڈ حاصل کرنا ہے، یہ ٹیم جہاز کے ڈوبنے کے بارے میں نئی معلومات حاصل کرنے کے لیے جہاز کے ہر کونے کو اسکین کرنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گی۔

    پچھلے سال پیش آنے والے اوشین گیٹ سانحے کے بعد یہ پہلی ٹیم ہے جو روانہ ہوئی ہے، اوشین گیٹ سانحے میں مرنے والوں اور 1500 مسافروں اور عملے کے لیے جو 1912 میں ٹائی ٹینک جہاز کے ساتھ ڈوب گئے تھے، آنے والے دنوں میں سمندر میں ایک مشترکہ یادگاری تقریب منعقد کی جائے گی۔

    یہ نئی مہم اٹلانٹا، جارجیا میں مقیم آر ایم ایس ٹائی ٹینک انکارپوریٹڈ نامی امریکی کمپنی کی جانب سے انجام دی جارہی ہے، جس کے پاس ٹائی ٹینک سے اشیاء نکالنے کے حقوق موجود ہیں اور جس نے آج تک جہاز کے ملبے سے تقریباً 5500 اشیاء نکالی ہیں۔

    کمپنی کے مطابق تازہ ترین مہم خالصتاً ایک جائزہ مشن ہے۔ جس میں دو روبوٹک گاڑیاں لاکھوں ہائی ریزولوشن تصاویر لینے اور تمام ملبے کا تھری ڈی ماڈل بنانے کے لیے سمندر میں جائیں گی۔

    دنیا میں زیادہ تر افراد 15 اپریل 1912 کی رات کو مشہور جہاز ٹائی ٹینک کے ڈوبنے کی کہانی اور اس کے کینیڈا کے مشرق میں واقع ایک برفانی تودے سے ٹکرانے سے واقف ہیں۔

    112 سال بعد ایک اور ٹائی ٹینک ڈوب گیا، ویڈیو دیکھیں

    اگرچہ 1985 میں دریافت ہونے کے بعد سے ملبے کی جگہ کا متعدد بار جائزہ لیا جاچکا ہے، لیکن اب بھی ایسا نہیں ہے جسے حتمی نقشہ قرار دیا جا سکے۔ حالانکہ ٹوٹے ہوئے جہاز کے کمان اور سخت حصوں کے متعلق اچھی معلومات حاصل کرلی گئی ہیں، مگر جہاز کے آس پاس ملبے کے وسیع علاقے ہیں جن کا صرف سرسری معائنہ کیا جاسکا ہے۔

  • فلم ’ٹائی ٹینک‘ کے معروف اداکار چل بسے

    فلم ’ٹائی ٹینک‘ کے معروف اداکار چل بسے

    دنیا بھر میں اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑنے والی مشہور فلم ”ٹائی ٹینک‘ کے کیپٹن ایڈورڈ اسمتھ اور فلم لارڈ آف دی رنگز کے King Théoden انتقال کرگئے۔

    شہرہ آفاق فلم ٹائی ٹینک میں جرات، بہادری اور بحری اصول کے مطابق مسافروں کو بچا کر خود کو سمندر کی بے رحم موجوں کے حوالے کرنے پر کیپٹن ایڈورڈ اسمتھ کا کردار ادا کرنے والے برنارڈ ہل حال ہی میں برطانوی ٹی وی اسکرین پر جلوہ گر ہوئے تھے۔

    ’ٹائی ٹینک‘ میں ہیروئن کو بچانے والا تختہ لاکھوں ڈالرز میں نیلام

    انکا ایک ڈرامہ آج نشر ہونے والا تھا۔ ساتھی اداکاروں نے برنارڈ ہل کی موت پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

  • ’ٹائٹینک‘ کے بعد کیٹ ونسلیٹ بڑی مصیبت میں گرفتار ہو گئی تھیں

    ’ٹائٹینک‘ کے بعد کیٹ ونسلیٹ بڑی مصیبت میں گرفتار ہو گئی تھیں

    ہالی ووڈ اداکارہ کیٹ ونسلیٹ جب فلم ’ٹائٹینک‘ کے بعد اچانک شہرت کی بلندیوں پر پہنچیں، تو عمر کی بیسویں دہائی میں یہ شہرت ان کے لیے ایک ’خوفناک‘ تجربہ ثابت ہوئی۔

    پیر کو پورٹر میگزین میں شائع ہونے والے انٹرویو میں آسکر جیتنے والی کیٹ ونسلیٹ نے بتایا کہ ’ٹائٹینک‘ کی یادگار کامیابی کے بعد انھیں اپنی شہرت سے بھی نبرد آزما ہونا پڑا، راتوں رات ملنے والی شہرت اور توجہ کو انھیں بڑی مشکل سے سنبھالنا پڑا تھا۔

    ونسلیٹ نے بتایا ’’اس وقت میڈیا کی مداخلت بہت اہم تھی، اس لیے میری زندگی بہت ناخوش گوار ہو گئی تھی، ایسا لگتا تھا جیسے مجھے ایک خاص طرح سے رہنا ہے اور خاص طرح سے دکھنا ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’صحافی اکثر کہتے رہتے تھے کہ ٹائٹینک کے بعد میں کچھ بھی کر سکتی تھی لیکن اس کے باوجود میں نے چھوٹی چھوٹی چیزوں ہی کا کیوں انتخاب کیا، اور میں جواب میں کہتی کہ ہاں بالکل ٹھیک کہا، ایسا ہی کیا میں نے لیکن پتا ہے کیوں؟ کیوں کہ مشہور ہونا خوفناک تھا۔‘‘

    آج بلاشبہ اپنی اسٹار ہونے کی حیثیت سے وہ بہ خوبی واقف ہیں، اور اس بات پر شکر ادا کرتی ہیں تاہم انھوں نے کہا کہ شہرت اب ان کے لیے ایک مضحکہ خیز لفظ ہے، اور وہ اپنی مشہور شخصیت کو بہت ہلکے میں لیتی ہیں، یعنی خود پر بوجھ کی طرح سوار نہیں ہونے دیتیں۔

    کیٹ ونسلیٹ نے بتایا کہ شہرت ملنے کے بعد اگرچہ انھیں پبلک میں نکلنا بہت مشکل ہو گیا تھا، تاہم جب وہ کشتی پر ہوتی تھیں تو اس وقت یہ حالت ہوتی تھی کہ ’’اوہ خدا، چھپ جاؤ کہیں۔‘‘

    گزشتہ برس ووگ میگزین سے گفتگو کرتے ہوئے کیٹ ونسلیٹ نے کہا تھا کہ فلم انڈسٹری کی صورت حال اب تبدیل ہو رہی ہے، نوجوان اداکارائیں اب بے خوف ہیں اور مجھے اس بات پر فخر محسوس ہوتا ہے، اب میں بھی کوئی پروا نہیں کرتی اگر کوئی میری طرف انگلی اٹھا کر ہنستا ہے۔

    کیٹ ونسلیٹ نے مزید کہا کہ اب ثقافت اس انداز میں تبدیل ہو رہی ہے جس کا میں اپنی 20 سالہ عمر میں خواب میں بھی تصور نہیں کر سکتی تھی۔

  • ٹائٹینک کے ملبے سے سگنل موصول ہوئے ہیں: برطانوی میڈیا

    ٹائٹینک کے ملبے سے سگنل موصول ہوئے ہیں: برطانوی میڈیا

    لندن: برطانوی میڈیا نے کہا ہے کہ ٹائٹینک کے ملبے کے قریب سے سگنل موصول ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بحر اوقیانوس میں ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے جانے والی لاپتا آب دوز کی تلاش تیسرے روز بھی جاری ہے، برطانوی میڈیا نے کہا ہے کہ ٹائٹینک کے ملبے سے سگنل موصول ہوئے ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا کے طیارے کو ملبے کے قریب سے وقفے وقفے سے آوازیں سنائی دی گئی ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ ریسکیو انتہائی مشکل ہے تاہم کوششیں جاری ہیں۔

    آبدوز اتوار کو بحر اوقیانوس میں روانہ ہوئی تھی، جو سفر کے آغاز کے ایک گھنٹے 45 منٹ بعد ہی لاپتا ہو گئی تھی، آبدوز میں اینگرو پاکستان کے وائس چئیرمین شہزادہ داؤد اوران کے 19 سال کے بیٹے سلیمان داؤد سمیت 5 افراد سوار ہیں۔

  • ٹائی ٹینک کے ملبے کی حیران کن تصاویر جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئیں

    ٹائی ٹینک کے ملبے کی حیران کن تصاویر جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئیں

    بیسویں صدی کی ایک عظیم تخلیق بحری جہاز ٹائی ٹینک کے ملبے کی کچھ ناقابل یقین تصاویر منظر عام پر آئی ہیں۔

    یہ جہاز اپریل 1912 میں اپنے پہلے سفر پر برطانیہ سے امریکا جاتے ہوئے برفانی تودے سے ٹکرا کر ڈوبا تھا جس کے نتیجے میں ڈیڑھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    بحر اوقیانوس کی 3 ہزار 800 میٹر گہرائی میں موجود ٹائی ٹینک کا پہلی بار فل سائز ڈیجیٹل اسکین کیا گیا ہے اور اس کے لیے ڈیپ سی میپنگ ٹیکنالوجی کو استعمال کیا گیا ہے۔

    اس سے پورے جہاز کی منفرد تھری ڈی تصاویر تیار ہوئیں اور ایسا لگتا ہے کہ اردگرد پانی موجود ہی نہیں۔

    ماہرین کو توقع ہے کہ اس ڈیجیٹل اسکین سے اس بات پر روشنی ڈالنے میں مدد ملے گی کہ آخر جہاز کے ساتھ ایسا کیا ہوا تھا جس کے باعث وہ ڈوب گیا۔

    ایک ماہر پارکس اسٹیفن سن نے بتایا کہ ابھی بھی اس حادثے کے حوالے سے ایسے متعدد سوالات موجود ہیں جن کے جواب معلوم نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ تھری ڈی ماڈل ٹائی ٹینک کے قیاسات سے ہٹ کر شواہد پر مبنی اصل کہانی سامنے لانے کی جانب پہلا قدم ہے۔

    ڈوبنے کے بعد اس جہاز کا ملبہ بھی ایک معمہ بن گیا تھا اور 7 دہائیوں سے زائد عرصے بعد 1985 میں اسے دریافت کیا گیا تھا۔

    مگر یہ جہاز اتنا بڑا ہے کہ کیمرے اس کی غیر واضح تصاویر ہی کھینچ پاتے ہیں اور پورے ملبے کو تو دکھانا ممکن ہی نہیں، البتہ نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے پورے ملبے کو اسکین کر کے اس کا واضح نظارہ دکھایا گیا۔

    یہ جہاز 2 حصوں میں تقسیم ہو کر سمندر کی تہہ میں موجود ہے۔ سنہ 2022 کے موسم گرما میں ایک ڈیپ سی میپنگ کمپنی نے اس پروجیکٹ پر کام شروع کیا تھا۔

    اس مقصد کے لیے آبدوزوں کی مدد لی گئی جن کو ایک خصوصی جہاز میں سوار ماہرین نے کنٹرول کیا اور 200 گھنٹوں سے زائد وقت تک ملبے کی لمبائی اور چوڑائی کا سروے کیا گیا۔

    ماہرین نے جہاز کی ہر زاویے سے 7 لاکھ سے زیادہ تصاویر لیں اور پھر ان کی مدد سے تھری ڈی ماڈل تیار کیا۔

    ماہرین نے بتایا کہ لگ بھگ 4 ہزار میٹر گہرائی میں یہ کام کرنا ایک چیلنج سے کم نہیں تھا جبکہ ہمیں کسی چیز کو چھونے کی اجازت بھی نہیں تھی کیونکہ اس سے ملبے کو نقصان پہنچ سکتا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک چیلنج یہ بھی تھا کہ جہاز کے ہر اسکوائر سینٹی میٹر کا نقشہ تیار کیا جائے۔

  • گزشتہ صدی ڈوبنے والے "ٹائٹینک” کے باقیات کی ویڈیو جاری

    گزشتہ صدی ڈوبنے والے "ٹائٹینک” کے باقیات کی ویڈیو جاری

    14اپریل 1912 کو گہرے سمندر میں ڈوبنے والے شہرہ آفاق بحری جہاز "ٹائٹینک” کی باقیات کی ویڈیو جاری کردی گئی ہے، یہ دیوہیکل شپ ایک چٹان سے ٹکرا کر سمندر برد ہوگیا تھا۔

    بحراوقیانوس کے گہرے پانیوں میں ڈوب جانے والے جہاز کی مذکورہ ویڈیو ووڈس ہول اوشیانوگرافک انسٹی ٹیوشن کی جانب سے جاری کی گئی ہے، اس ویڈیو کو1986 میں سطح سمندر سے تقریباً 3 کلومیٹر نیچے ملبے کے دریافت ہونے کے چند ماہ بعد فلمایا گیا تھا۔

    ٹائٹینک کی باقیات کی تلاش کے لیے ماہرین ایک عرصے سے جستجو میں تھے مگر ہر مرتبہ ناکامی ان کا مقدر بنتی تھی۔ سال 1985میں ایک مہم جو ڈاکٹر رابرٹ بیلرڈ کی قیادت میں ایک مہم ان باقیات کی تلاش میں بھیجی گئی جس نے بحر اوقیانوس میں تقریباً 12 ہزار فٹ کی گہرائی میں انہیں دریافت کرلیا۔

    اس ملبے کی دریافت کے بعد سے ٹائی ٹینک کے بارے میں متعدد دستاویزی فلموں میں ان مناظر کی فوٹیج دکھائی گئی ہیں، ویڈیو میں غوطہ خوری کے چند مختصر کلپس نشر کیے گئے لیکن گزشتہ روز یوٹیوب پر بغیر ایڈٹ کیے ہوئے فوٹیج کی 80 منٹ کی طویل ویڈیو جاری کی گئی۔

    واضح رہے کہ اس افسوسناک واقعے کے 110 سال گزرجانے کے باوجود آج بھی "ٹائٹینک” پر کتابیں لکھی جارہی ہیں اور اور فلمیں بنائی جارہی ہیں۔

  • کیا لیونارڈو کو ٹائی ٹینک فلم کے کردار کے لیے مسترد کردیا گیا تھا؟

    کیا لیونارڈو کو ٹائی ٹینک فلم کے کردار کے لیے مسترد کردیا گیا تھا؟

    سنہ 1997 میں ریلیز کی جانے والی ہالی ووڈ کی شہرہ آفاق فلم ٹائی ٹینک کے ہدایت کار نے انکشاف کیا ہے کہ فلم کے ہیرو لیونارڈو ڈی کیپریو آڈیشن کے دوران اپنا یہ کردار تقریباً کھو چکے تھے۔

    ہالی ووڈ کی تاریخ میں دوسری سب سے زیادہ کمانے والی فلم ٹائی ٹینک کو 14 اکیڈمی ایوارڈز کے لیے نامزد کیا گیا تھا جس میں سے اس نے 11 ایوارڈز جیتے۔

    حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران فلم کے ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے انکشاف کیا کہ فلم کے ہیرو لیونارڈو ڈی کیپریو جیک ڈاسن کے کردار سے تقریباً ہاتھ دھو چکے تھے۔

    جیمز کیمرون نے بتایا کہ آڈیشن کے لیے جب لیونارڈو کمرے میں داخل ہوئے تو ہم سب ان کی شخصیت سے سحر زدہ ہوگئے، میں نے کہا ٹھیک ہے دیکھتے ہیں کیٹ ونسلیٹ کے ساتھ تمہاری جوڑی کیسی لگتی ہے۔

    لیکن جیمز کے مطابق تب ہی لیونارڈو نے نخرے شروع کردیے۔ انہوں نے کہا کہ کیا مجھے پڑھ کر آڈیشن دینا ہوگا؟ میں نہیں پڑھنے والا۔

    جیمز نے کہا کہ میں نے ان سے ہاتھ ملایا اور کہا کہ آڈیشن پر آنے کے لیے شکریہ، جس پر لیونارڈو نے کہا کہ رکو، اگر میں اسے نہ پڑھوں تو کیا مجھے یہ کردار نہیں ملے گا؟

    جیمز کا کہنا تھا کہ اس وقت میں نے ان سے کہا، کہ یہ ایک بہت بڑے بجٹ کی فلم ہے اور میں اپنی زندگی کے اگلے 2 سال اس فلم کی شوٹنگ پر صرف کرنے والا ہوں، لہٰذا میں غلط کاسٹنگ کا فیصلہ کر کے کوئی درد سر مول نہیں لے سکتا۔

    انہوں نے لیونارڈو سے کہا کہ یا تو اسے پڑھو، یا پھر اس کردار کو بھول جاؤ۔

    اس پر لیونارڈو نے پڑھ کر آڈیشن دیا اور اس لازوال کردار کو حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

    یاد رہے کہ سنہ 1912 میں برطانوی بحری جہاز ٹائی ٹینک کے ڈوبنے کے حادثے میں 15 سو سے زائد افراد کی موت ہوئی تھی اور یہ حالت امن میں کسی حادثے میں ہونے والی اموات کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

    اس پر بنائی گئی فلم ٹائی ٹینک ہالی ووڈ کی شہر آفاق فلموں میں سے ایک ہے۔

  • خاتون نے ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے 2 کروڑ روپے خرچ کر دیے

    خاتون نے ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے 2 کروڑ روپے خرچ کر دیے

    ٹائی ٹینک کا قصہ تو ہم سب ہی جانتے ہیں، نارتھ اٹلانٹک پر تاریخ کا ایک بڑا سانحہ ہوا تھا، جہاں ٹائی ٹینک اپریل 1912 میں اپنے سفر کے دوران برف کے تودے سے ٹکرانے کے بعد ڈوب گیا تھا۔

    ٹائی ٹینک کی المناک کہانی آج بھی لوگوں کی توجہ کا مزکر ہے، حال ہی میں ٹائی ٹینک کے ملبے کی سیر کرنے والی خاتون نے اپنا خواب پورا کیا ہے، ریناٹا نامی خاتون نے صرف اس تجربے کے لیے 2 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے۔

    خاتوں کا کہنا تھا کہ ملبے کو دیکھنے کی خواہش اس وقت شروع ہوئی جب میں کالج کی طالبہ تھیں، میں نے سائنس کی تعلیم حاصل کی اور سمندری علوم کا انتخاب کیا، اس امید پر کہ میں اس تاریخی جہاز کا ملبہ تلاش کرنے والی پہلی انسان بنوں گی۔

    انھوں ںے کہا کہ میری بدقسمتی سے اس کا ملبہ پہلے ہی مل گیا، لیکن ٹائی ٹینک کو بہت قریب سے دیکھنے کی خواہش پھر بھی تھی جس کے لیے میں نے زندگی میں بڑی قربانیاں دی ہیں، میں نے تیس سال تک اس کے لیے پیسے جمع کیے، میں نے ابھی تک شادی نہیں کی یہ تمام فیصلے اس لیے کیے کیونکہ مجھے ٹائی ٹینک کو دیکھنا تھا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by BBC News (@bbcnews)

    ریناٹا نے کہا لیکن اب اس جدید دور میں ہم سب زیر سمندر  ماحول کی تحقیق کر سکتے ہیں اور اپنے پاس حیاتیاتی تنوع کو کیمرے میں قید کر  سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا بھی یہ خواب پورا ہوا ہم آبدوز کے ذریعے دو گھنٹوں سے زیادہ دیر تک سفر کر کے سمندر کی تہہ تک پہنچے۔

    ریناٹا کا کہنا تھا کہ جیسے ہی ہم قریب پہنچے تو ہمیں کوئلے کے ٹکڑے نظر آئے، یہ وہ کوئلہ تھا جو جہاز ڈوبنے کے بعد باہر بکھر گیا تھا۔ ریناٹا کا کہنا تھا کہ خود کی تکمیل کے لیے میرا اس سفر پر جانا ضروری تھا، ٹائی ٹینک کو دیکھنے کے بعد اب میں خود کو مکمل محسوس کر رہی ہوں۔

    ٹائی ٹینک کا ملبہ پانی کے اندر یونیسکو کی ثقافتی ورثہ کی جگہ پر آج بھی موجود ہے، ڈوبنے کے وقت جہاز میں تقریباً بائیس سو مسافر اور عملے کے ارکان سوار تھے۔

  • ٹائی ٹینک ڈوبنے کی پانچ بڑی وجوہات : جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    ٹائی ٹینک ڈوبنے کی پانچ بڑی وجوہات : جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    دنیا کا مضبوط ترین خیال کیا جانے والا "ٹائی ٹینک” ایک مشہور برطانوی مسافر بحری جہاز تھا جو اپنے پہلے ہی سفر کے دوران ایک برفانی تودے سے ٹکرا کر ڈوب گیا تھا۔

    اب تک اس کے متعلق کئی تحقیقات سامنے آچکی ہیں تاہم ایک نئی تحقیقی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ اس کے ڈوبنے کی وجوہات میں سے پانچ بہت اہم ہیں جو اس دیوہیکل جہاز کی تباہی کا ذریعہ بنیں۔

    جہاز کے کمروں کے اندر پلاسٹک بھر چکا ہے، ماہرین—فوٹو: ٹائی ٹینک پروڈکشن

    ٹائٹینک نے امریکی شہر نیویارک کے لیے اپنے سفر کا آغاز برطانوی شہر ساؤتھمپن سے کیا یہ جہاز دس اپریل1913کو بندرگاہ سے سفر کے لیے نکلا اور یہ شمالی بحر اوقیانوس میں ڈوب گیا اس کا ملبہ اب بھی سمندر میں تین یا چار ہزار میٹر گہرائی میں موجود ہے۔

    اس اندوہناک حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار پانچ سو بارہ تھی۔ لائف بوٹس کے ذریعے وائٹ اسٹارلائن کمپنی کے جہاز ٹائی ٹینک کے صرف 722 مسافرزندہ بچ پائے۔

    ان بچ جانے والوں میں کمپنی کا خود غرض مالک بھی شامل تھا جو خواتین اور بچوں کو ڈوبتے جہاز میں چھوڑ کر ایک کشتی کے ذریعے نکل کر بھاگ گیا۔ اسی خود غرضی کی بناء پر وہ پوری زندگی نفرت کا نشانہ بنا رہا۔

    ٹائی ٹینک کے ڈوبنے کی بہت سے وجوہات بیان کی جاتی ہیں تاہم اب ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس بحری جہاز کے ڈوبنے میں اس کے بنانے والی کمپنی کی اپنی سنگین غلطیاں تھیں۔

    ٹائی ٹینک ڈوبنے کی پانچ بڑی وجوہات

    پہلی وجہ :

    ٹائی ٹینک کے مالک کی جانب سے جہاز کو کپتان کو سختی سے یہ ہدایت دی گئی تھی کہ کسی بھی طرح اس جہاز کو سات کے اندر اس کی منزل تک پہنچایا جائے جس کی وجہ سے جہاز کو اس کی نارمل رفتار سے کافی تیز چلایا گیا۔

    دوسری وجہ:

    جہاز کی روانگی کے تیسرے روز موسم بہت ابر آلود تھا، چاروں جانب دھند پھیلی ہوئی تھی اور جہاز اپنی رفتار سے منزل کی جانب رواں دواں تھا۔ اسی دوران کچھ فاصلے پر ایک اور جہاز بھی موجود تھا۔

    ٹائی ٹینک' حادثے میں بچ جانے والی معروف شخصیات کون تھیں؟

    دوسرے جہاز سے ٹائی ٹینک کپتان کو  یہ پیغام دیا گیا کہ جہاز روک لیا جائے کیونکہ تھوڑے فاصلے پر ہی بڑے بڑے برف کے ٹکڑے (آئس برگ) موجود ہیں۔ ٹائی ٹینک کو چھ سگنلز بھیجنے کے باوجود عملے نے کسی ایک پر بھی دھیان نہ دیا۔

    تیسری وجہ :

    حیرت کی بات یہ ہے کہ جہاز کے عملے کے پاس دوربین بھی موجود نہیں تھی، حالانکہ جہاز کے عرشے پر عملہ تعینات تھا جو دھند کے باعث زیادہ دور تک نہیں دیکھ سکا۔

    جب عملے نے فٹبال گراؤنڈ جتنا بڑا آئس برگ قریب ہوتے ہوئے دیکھا تو فوری طور پر کپتان کو آگاہ کیا لیکن اس وقت تک بہت دیر ہوچکی تھی اور جہاز کے انجن بند کرنے کے باوجود وہ اس برف کے پہاڑ سے جاٹکرایا۔

    ٹائی ٹینک کے ڈوبنے کی وجہ شمسی طوفان؟َ

    چوتھی وجہ :

    ٹائی ٹینک کے حصوں کو آپس میں جوڑنے کیلیے جن ریبٹس کو استعمال کیا گیا وہ اس کی باڈی کی نسبت بہت کمزور تھے ان ریبٹس کو اسٹیل سے نہیں بنایا گیا تھا، جہاز ٹکرانے کے باعث وہ ریبٹس ٹوٹ گئے اور اندر پانی داخل ہوگیا۔

    پانچویں وجہ :

    بائیس سو سے زائد مسافروں والے بحری جہاز میں مجموعی طور پر صرف 20لائف بوٹس موجود تھیں جو کسی بھی طرح ان لوگوں کی جان بچانے کی ناکافی  تھیں اور  جہاز دھیرے دھیرے اپنے انجام کی جانب جارہا تھا۔ اس طرح رات دو بج کر 40منٹ پر یہ جہاز ٹوٹ کر پانی میں ڈوبتا چلا گیا۔

     

  • کیا آپ 108 سال سے سمندر کی تہ میں پڑے ٹائی ٹینک کو قریب سے دیکھنا چاہتے ہیں؟

    کیا آپ 108 سال سے سمندر کی تہ میں پڑے ٹائی ٹینک کو قریب سے دیکھنا چاہتے ہیں؟

    ایک صدی سے زائد عرصے سے سمندر کی تہ میں پڑے مشہور زمانہ بحری جہاز ٹائی ٹینک کی سیر کرنا اب ممکن ہو گیا ہے۔

    ٹائی ٹینک 14 اپریل 1912 کو شمالی بحر اوقیانوس میں ایک بڑے برفانی تودے سے ٹکرا کر برفیلے پانی میں غرق ہو گیا تھا، یہ اپنے پہلے سفر پر تھا اور اسے کبھی نہ ڈوبنے والا جہاز قرار دیا گیا تھا، آج یہ تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔

    اب یہ بحری جہاز ایک سو آٹھ سال سے شمالی بحر اوقیانوس میں 2.4 میل گہرائی میں پڑا ہوا ہے، سیاح اب اسے قریب سے دیکھ سکیں گے، کیوں کہ ایک ٹور کمپنی اوشین گیٹ ایکسپیڈیشنز اس بدقسمت بحری جہاز تک غوطہ لگا کر پہنچانے کا موقع فراہم کر رہی ہے۔

    یہ بدقسمت جہاز جب برفانی تودے سے ٹکرایا تھا تو اس پر ڈیڑھ ہزار مسافر سوار تھے، حادثے کی وجہ سے اس کے چھ واٹر پروف کمپارٹمنٹس کو نقصان پہنچا تھا اور صرف دو گھنٹوں میں یہ جہاز سطح آب سے زیر آب جا چکا تھا۔

    ٹور کمپنی کا کہنا ہے کہ ٹائی ٹینک کے ملبے تک لوگوں کو پہنچانے کے لیے آب دوز استعمال کی جائے گی جس میں 5 افراد سوار ہو سکیں گے، تاہم مستقبل قریب میں یہ سیاحت زیادہ عام ہو جائے گی۔

    وہ برفانی تودہ جس نے ٹائی ٹینک کو تباہ کیا، تصاویر منظرعام پر

    ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے 2021 میں 9 مسافر کینیڈا سے جائیں گے، یہ سفر نہایت مہنگا ثابت ہوگا، ہر مسافر کو 1 لاکھ 25 ہزار ڈالر ادا کرنے ہوں گے، اور انھیں آب دوز کے ذریعے 6 سے 8 گھنٹے تک تاریخی جہاز دیکھنے کا موقع ملے گا، جب کہ ایک وقت میں صرف 3 افراد غوطہ خوروں کے ساتھ اس مہماتی سفر کا حصہ بن سکیں گے۔

    کمپنی کی منصوبہ بندی کے مطابق ہر سال مئی سے ستمبر تک یہ سفر کیا جائے گا، 36 افراد پہلے ہی 6 مہمات کے لیے اپنی نشستیں بک کروا چکے ہیں۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ ان میں سے 18 افراد نے رچرڈ برانسن کے خلا پر جانے والے سفر کے لیے بھی اپنے نام درج کروائے ہیں جس کا ایک ٹکٹ ڈھائی لاکھ ڈالرز کا ہے جب کہ کچھ ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اگر ٹائی ٹینک کے لیے مہم روانہ ہوتی ہے تو یہ 15 سال میں اس ملبے تک جانے والے اولین افراد ہوں گے، اس کمپنی کی اس طرح کی کوششیں ماضی میں ناکام ہو چکی ہیں۔