Tag: to government

  • پٹرول 46 اور ڈیزل 84 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تیاری

    پٹرول 46 اور ڈیزل 84 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تیاری

    عوام ہوجائیں ہوشیار، پٹرول کی قیمت میں 46 اور ڈیزل کی قیمت میں 84 روپے فی لیٹر تک اضافہ ہوسکتا ہے، اوگرا نے قیمتوں میں اضافے کی سمری حکومت کو ارسال کردی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق  پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 46 اور 84 روپے اضافہ ہوسکتا ہے۔ اس حوالے سے اوگرا نے قیمتوں میں اضافے کی سمری حکومت کو ارسال کردی ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ سمری میں حکومت سے سبسڈی کو مرحلہ وار ختم کرکے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مرحلہ وار بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ساری سبسڈی ختم کریں تو فی لیٹرپٹرول 45 روپے 15 پیسے بڑھانا پڑےگا اور پوری سبسڈی ختم کرنےسےپٹرول195روپے کا ہو جائے گا۔

    اس طرح مکمل سبسڈی ختم کرنے سے ڈیزل 230 روپےفی لیٹر ، مٹی کےتیل 176روپے اور لائٹ ڈیزل فی لیٹر 186 روپے 31 پیسے تک پہنچ جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اوگرا کی جانب سے ارسال کردہ سمری میں حکومت کو پٹرولیم مصنوعات پربڑھتی ہوئی سبسڈی سےآگاہ کر دیا، فی لیٹر پٹرول پر حکومت 29 روپے 60 پیسے سبسڈی دیتی ہے اور 16مئی سے فی لیٹر پٹرول کی یہ رقم 45 روپے 14 پیسے تک پہنچ جائے گی۔

    ذرائع نے کہا کہ ڈیزل پر فی لیٹرسبسڈی اس وقت 73روپے4پیسے ہے، 16 مئی سےڈیزل پرسبسڈی 85 روپے 85 پیسے تک پہنچ جائے گی، اسی طرح مٹی کے تیل پر فی لیٹر سبسڈی 43 روپے 16 پیسے ہے، 16 مئی سے مٹی کے تیل پر فی لیٹر سبسڈی 50.44 روپے ہو جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ لائٹ ڈیزل آئل پراس وقت فی لیٹرسبسڈی64.70 روپے ہے، 16مئی سےلائٹ ڈیزل پریہ سبسڈی 68 روپے فی لیٹر ہو جائے گی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ روپے کی بے قدری بھی پٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں اضافے کا باعث ہے، پٹرولیم مصنوعات قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت وزیر اعظم کی مشاورت سے کریگی۔

     

  • بی اے پی کے ایک اور رکن کا حکومت میں واپسی کا امکان

    بی اے پی کے ایک اور رکن کا حکومت میں واپسی کا امکان

    حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن اتحاد میں شامل ہونے پر بلوچستان عوامی پارٹی میں پھوٹ پڑگئی ہے اور بی اے پی کے ایک اور رکن نے حکومت سے رابطہ کیا ہے۔

    بلوچستان عوامی پارٹی کا حکومت سے علیحدگی اور وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کا ساتھ دینے کے فیصلے کے بعد بی اے پی میں پھوٹ پڑ گئی ہے۔

    بی اے پی سے تعلق رکھنے والی زبیدہ جلال کے بعد ایک اور پارٹی رکن کے حکومت میں واپسی کا امکان ہے۔

    حکومت کے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ بی اے پی کے ایک اور رکن نے حکومت سے رابطہ کیا ہے اور وہ اپوزیشن کا حصہ بننے کے بجائے حکومت کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ ممبر عدم اعتماد پر ووٹنگ سے قبل ہی حکومتی کیمپ جوائن کرلیں گے اور اس حوالے سے کسی بھی وقت فیصلہ متوقع ہے۔

    واضح رہے کہ بی اے پی ارکان نے گزشتہ رات ہی اپوزیشن اتحاد میں شامل ہونے کا اعلان کیا تھا تاہم زبیدہ جلال جن کا تعلق بی اے پی سے ہی ہے نے پہلے ہی اپوزیشن کا ساتھ دینے سے انکار کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: عدم اعتماد: بی اے پی کا اپوزیشن کی حمایت کا اعلان

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ حکومت کے گیارہ اپوزیشن اراکین سے بھی رابطے ہیں ان میں سے کچھ سے حکومت کے براہ راست اور کچھ کے ق لیگ سے رابطے ہیں اور انہیں بھی حکومتی اتحاد میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس حوالے سے بھی جلد کوئی اعلان متوقع ہے۔