Tag: today

  • رواں سال کا دوسرا سورج گرہن

    رواں سال کا دوسرا سورج گرہن

    کراچی : دنیا بھر میں رواں سال کے دوسرے سورج گرہن کا نظارہ کیا گیا، یہ سورج گرہن آسڑیلیا اور نیوزی لینڈ سمیت بحیرہ ہند کے کچھ علاقوں میں دیکھا گیا جبکہ پاکستان میں نہیں نظر آیا۔

    تفصیلات کے مطابق سال 2018 کے دوران آج سورج کو دوسری بار گرہن لگا، آسڑیلیا اور نیوزی لینڈ کے علاقوں میں لاکھوں افراد نے جزوی سورج گرہن کا نظارہ کیا۔

    ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ آسڑیلیوی وقت کے مطابق جزوی سورج گرہن کا آغاز دن ایک بج کر اڑتالیس منٹ پر ہوا ، جزوی گرہن تین بج کر ایک منٹ پر جبکہ سورج گرہن کا اختتام سہہ پہر چار بج کر تیرہ منٹ پر ہوا۔

    جزوی سورج گرہن زمین پر بہت کم مقامات سے نظر آیا، جن میں جنوبی آسٹریلیا کے بعض حصوں اڈیلیڈ اور میلبرن شامل ہیں، اس کے علاوہ انٹارکٹیکا اور نیوزی لینڈ جبکہ بحیرہ ہند کے کچھ علاقوں میں اس کا نظارہ کیا جاسکا تاہم جزوی سورج گرہن پاکستان میں نظر نہیں آیا۔

    ماہرین فلکیات کے مطابق 2018 میں ایک بار بھی مکمل سورج گرہن نہیں دیکھا جا سکے گا جب کہ دو جولائی 2019 کو ہونے والا سورج گرہن مکمل ہوگا۔

    یاد رہے اس سے قبل رواں سال کا پہلا  سورج گرہن 15 فروری کو ہوا تھا، یہ گرہن  پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے علاوہ دنیا کے دوسرے ممالک میں  نہیں دیکھا جا سکا تھا۔

    خیال رہے کہ سال 2018 کا تیسرا سورج گرہن 11 اکست کو دیکھا جا سکے گا۔

    سورج گرہن کب ہوتا ہے؟

    سورج کو گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین اور سورج کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور اس کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے لیکن چونکہ سورج کا فاصلہ زمین سے چاند کے فاصلے کے مقابلے میں چار سو گنا زیادہ ہے، اس لیے سورج چاند کے پیچھے مکمل یا جزوی طور پر چھپ جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ سال اگست میں امریکا میں سو سال بعد پہلا مکمل سورج گرہن ہوا تھا اور پورا سپر پاور اندھیرے میں ڈوب گیا، سورج گرہن دیکھنے کیلئے سیکڑوں مقامات پرخصوصی انتظامات کئے گئے تھے، ماہر نجوم نے اسے امریکہ کیلئے بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • فرانسیسی صدر اور اطالوی وزیر اعظم جوزیپے کونٹے آج ملاقات کریں گے

    فرانسیسی صدر اور اطالوی وزیر اعظم جوزیپے کونٹے آج ملاقات کریں گے

    پیرس : فرانسیسی صدر ایمینؤل مکرون اٹلی کے وزیر اعظم جوزیپے کونٹے سے آج ملاقات کریں گے، فرانسیسی صدر نے کہا ہے کہ ’موجودہ دور میں اجتماعی اقدامات اٹھانا وقت اہم ضرورت ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی اور فرانس میں مہاجرین کے مسئلے پر کشیدگی اور دھمکیوں کے باوجود فرانس کے صدر ایمینؤل مکرون آج بروز جمعہ اٹلی کے نو منتخب وزیر اعظم جوزیپے کونٹے سے فرانسیسی شہر روش فورٹ میں ملاقات کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فرانس کے صدر اور اطالوی وزیر اعظم کے درمیان ایسے وقت میں ملاقات ہورہی ہے جب دونوں ممالک کے حکومتی عہدیداران ایک دوسرے کے خلاف سخت مؤقف رکھتے ہیں، اور ایک روز قبل سخت بیانات کا تبادلہ بھی ہوچکا ہے۔

    فرانس کے صدر ایمینؤل مکرون نے اطالوی وزیر اعظم سے ملاقات کے لیے روانہ ہونے سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’موجودہ دور میں اجتماعی اقدامات اٹھانا وقت اہم ضرورت ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کی جانب سے خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ روش فورٹ میں دونوں ملکوں کے رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں مہاجرین کے معاملے پر بھی ضرور بات ہوگی۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل اٹلی کی حکومت نے فرانس کی انسانی حقوق کے لیے خدمات انجام دینے ولی تنظیم ایس او ایس میڈیٹرینی کے مہاجرین سے بھرے ہوئے بحری جہاز کو اطالوی بندر گاہ پر لنگر انداز ہونے سے منع کردیا تھا۔

    فرانسیسی صدر نے اٹلی کی حکومت کی جانب سے تارکین وطن کو پناہ نہ دینے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’اٹلی حکومت کا فیصلہ انتہائی مایوس کن ہے‘۔

    جس کے بعد اطالوی وزیر داخلہ ماتیو سالوینی نے فرانسیسی حکومت کی جانب سے دیئے گئے بیانات کے جواب میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ’پیرس حکومت مہاجرین کو کسی اور ملک میں بھیجنے کے بجائے فرانس میں پناہ دے اور سرکاری سطح پر معافی مانگے‘۔

    واضح رہے کہ بحری جہاز میں حاملہ خواتین، اور سینکڑوں بچوں سمیت 629 افراد سوار تھے، جنہیں بحیرہ روم سے ریسکیوں کیا تھا۔ لیکن اٹلی نے منع کرنے پر مہاجرین کو اسپین روانہ کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اصغر خان عملدر آمد کیس: آج سے سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی

    اصغر خان عملدر آمد کیس: آج سے سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی

    اسلام آباد: اصغر خان عملدر  آمد کیس سے متعلق سماعت آج سے سپریم کورٹ میں سنی جائے گی، نواز شریف، مرزا اسلم بیگ اور اسد درانی کو نوٹس جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی تاریخ کے اہم ترین مقدمے کی سماعت آج سے ملک کی سب سے بڑی عدالت میں سنی جائے گی جس کے لیے سابق وزیراعظم نوازشریف، سابق آرمی چیف مرزا اسلم بیگ اور سابق آئی ایس آئی سربراہ اسد درانی کو نوٹس بھیج دیا گیا ہے۔


    اصغر خان عملدرآمد کیس، نوازشریف سمیت پیسے وصول کرنے والے 21 افراد کو نوٹس جاری


    اس سے قبل رواں ماہ دو جون کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اصغر خان کیس کی سماعت کی تھی اس دوران اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کی جانب سے کابینہ کے فیصلے سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی تھی۔

    دوران سماعت اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ کابینہ نے عدالتی فیصلے پر عملدر آمد کا فیصلہ کیا ہے اور ایف آئی اے کو تفتیش جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا تھا کہ پیسے وصول کرنے والوں سے رقم کی واپسی کا کیا طریقہ کار بنایا گیا ہے۔


    اصغرخان کیس، چیف جسٹس کا آج شام تک کابینہ کا اجلاس بلانے کا حکم


    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے اصغر خان کیس میں فیصلہ پر عمل درآمد کے لیے فوری کابینہ کا اجلاس بلانے اور فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شبِ معراج، محبوب الہیٰ اورعاشق کی ملاقات

    شبِ معراج، محبوب الہیٰ اورعاشق کی ملاقات

    کراچی/ اسلام آباد/ لاہور/ پشاور/ کوئٹہ: ملک بھرمیں نماز مغرب کے بعد 27ویں رجب کا آغاز ہوتے ہی مسلمان شبِ معراج انتہائی عقیدت واحترام سے منارہے ہیں، مختلف مساجد میں ملک وقوم کی سلامتی کے لئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔

    مسلمان آج شبِ معراج مذہبی عقیدت و احترام سے منائیں گے، معراج کی شب کو دین اسلام میں ایک نمایاں اور منفرد مقام حاصل ہے، جب اللہ رب العزت نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے پاس بلا کر اپنا دیدار کرایا ۔

    رجب المرجب اسلامی سال کا ساتواں مہینہ ہے، اللہ رب العزت نے سال کے بارہ مہینوں میں مختلف دنوں اور راتوں کی خاص اہمیت وفضیلت بیان کر کے ان کی خاص خاص برکات وخصوصیات بیان فرمائی ہیں۔

    شبِ معراج جہاں عالم انسانیت کو ورطہ حیرت میں ڈالنے والا واقعہ ہے، وہیں یہ امت مسلمہ کے لئے عظیم فضیلت کی رات قرار دی گئی ہے۔

    اسراء اور معراج کے واقعہ نے فکرِ انسانی کو ایک نیا موڑ عطا کیا اور تاریخ پر ایسے دور رس اثرات ڈالے ہیں، جس کے نتیجے میں فکر و نظر کی رسائی کو بڑی وسعت حاصل ہوئی، یہ واقعہ حضور اکرم کا امتیازی معجزہ ہے۔

    شبِ معراج محبوب خدا نے مسجد الحرام سے مسجد الاقصیٰ اور وہاں سے آسمانوں کی سیر کرکے اللہ کی نشانیوں کا مشاہدہ کیا۔

    یہ واقعہ ہجرت سے پانچ سال قبل پیش آیا۔ سرور کائنات، رحمت اللہ العالمین کے اعلان نبوت کا بارہواں سال مصائب و مشکلات سے گھرا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب سے ملاقات کا اہتمام فرمایا، پیغمبر خدا کی آسمانوں کی سیر اوراس میں اللہ تعالیٰ کے نشانیوں کا مشاہدہ بھی کمال ہے، اس واقع کو عمبر شاہ وارثی اپنے کلام میں یوں بیان فرماتے ہیں۔

    سرِلامکاں سے طلب ہوئی

     سوئے منتہیٰ وہ چلے نبیﷺ

    قرآن پاک میں بنی اسرائیل کی پہلی آیت میں اس واقعہ کا ذکر موجود ہے ، جو معراج یا اسراء کے نام سے مشہور ہے ، احادیث میں بھی اس واقعہ کی تفصیل ملتی ہے، شب معراج انتہائی افضل اور مبارک رات ہے کیونکہ اس رات کی نسبت معراج سے ہے ۔

    سُبْحَانَ الَّـذِىٓ اَسْرٰى بِعَبْدِهٖ لَيْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اِلَى الْمَسْجِدِ الْاَقْصَى الَّـذِىْ بَارَكْنَا حَوْلَـهٝ لِنُرِيَهٝ مِنْ اٰيَاتِنَا ۚ اِنَّهٝ هُوَ السَّمِيْعُ الْبَصِيْـرُ (1)۔

     

    (سورۃ البنی اسرائیل)۔

     

    ترجمہ: پاک ہے وہ ذات جس نے راتوں رات اپنے بندے کو مسجد حرام سے مسجد اقصٰی تک سیر کرائی جس کے اردگرد ہم نے برکت رکھی ہے تاکہ ہم اسے اپنی کچھ نشانیاں دکھائیں، بے شک وہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔

    سفرِمعراج کے مراحل 


    پہلے مرحلے میں سفرِ معراج کا پہلا مرحلہ مسجدُ الحرام سے مسجدِ اقصیٰ تک کا ہے، یہ زمینی سفر ہے۔

    دوسرے مرحلے سفرِ معراج کا دوسرا مرحلہ مسجدِ اقصیٰ سے لے کر سدرۃ المنتہیٰ تک ہے، یہ کرۂ ارضی سے کہکشاؤں کے اس پارواقع نورانی دنیا تک سفر ہے۔

    تیسرے مرحلے سفرِ معراج کا تیسرا مرحلہ سدرۃ ُالمنتہیٰ سے آگے قاب قوسین اور اس سے بھی آگے تک کا ہے،چونکہ یہ سفر محبت اور عظمت کا سفر تھا اور یہ ملاقات محب اور محبوب کی خاص ملاقات تھی لہٰذا اس رودادِ محبت کو راز میں رکھا گیا، سورۃ النجم میں فقط اتنا فرمایا کہ وہاں اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جو راز اور پیار کی باتیں کرنا چاہیں وہ کرلیں۔

    علمائے اسلام کے مطابق معراج میں اللہ تعالیٰ سے ملاقات روحانی نہیں، جسمانی تھی، جسے آج کے جدید دور میں سمجھنا مشکل نہیں، شبِ معراج میں نفلی عبادات انجام دینا احسن اقدام ہے لیکن اس رات کو ملنے والے تحفے نماز کی سارا سال پابندی بھی اللہ تعالیٰ کی پیروی کا ثبوت ہے۔

    اُمت کو نمازوں کا ملا تحفہ ہے اِس میں

    ہرگز نہ تم اے مومِنو بھولو شبِ معراج


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

     

  • نقیب محسودکے اہلخانہ آج سخت سیکیورٹی میں کراچی پہنچیں گے

    نقیب محسودکے اہلخانہ آج سخت سیکیورٹی میں کراچی پہنچیں گے

    کراچی : ملیرپولیس کےہاتھوں مبینہ مقابلےمیں مارےگئےنوجوان نقیب محسودکے اہلخانہ آج سخت سیکیورٹی میں کراچی پہنچیں گے، نقیب کے ورثاسابق ایس ایس پی ملیرراؤانوار اور مبینہ مقابلے میں شریک پولیس پارٹی کے خلاف مقدمےمیں مدعی بنیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ کے اہلخانہ ٹانک سے کراچی کیلئے روانہ ہوئے اور آج دوپہر دو بجے ڈیرہ اسماعیل خان سے کراچی پہنچیں گے، نقیب کے اہلخانہ کو کے پی کے پولیس کی جانب سے سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے جبکہ وہاں سے سندھ پولیس ٹیم کراچی پہنچائے گی۔

    نقیب کے اہل خانہ راؤ انوار کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے جبکہ نقیب محسود کے والد،بھائی اوردیگررشتہ دارمبینہ مقابلے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کو اپنا بیان بھی ریکارڈکرائیں گے۔

    نقیب کے کزن نوررحمان کا کہنا ہے کہ مبینہ مقابلے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کے سربراہ نے رابطہ کیا تھا، ثنااللہ عباسی نےسیکیورٹی دینے کی یقین دہائی کرائی ہے۔

    نوررحمان نے مزید کہا کہ وہ کراچی آ کر کمیٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔

    خیال رہے کہ سی ٹی ڈی سندھ حکام نے اہلخانہ کو کراچی لانے کی درخواست کی تھی۔


    مزید پڑھیں : سیکیورٹی کے مسائل ہیں‘ راؤ انوار کے خلا ف مقدمہ درج کرائیں گے: اہلِ خانہ نقیب


    دوسری جانب کراچی میں موجودمحسودقبائل نےنقیب کے اہلخانہ کی کراچی آمد کے حوالے سے اقدامات شروع کردیئے ہیں، جرگے نےنقیب اللہ کے والد کے استقبال کیلئے سہراب گوٹھ پر تعزیتی کیمپ لگایا، تحقیقاتی ٹیمیں اور سرکاری افسران نقیب کے اہلخانہ سے تعزیتی کیمپ پر ملاقات کرسکیں گے۔

    گذشتہ روز کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں محسود قبائل کا جرگہ ہوا ، جس میں نقیب کے اہلخانہ کی رہائش اور دیگر معاملات پر غور کیاگیا، جرگے میں فیصلہ کیا گیا کہ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے نقیب اللہ محسود کے اہلخانہ کی رہائش اور وکلاء کے تمام اخراجات محسود برادری برداشت کرے گی۔

    جرگےمیں فیصلہ کیا گیا تھا کہ معطل ایس ایس پی ملیرراؤانوارکیخلاف مقدمہ درج کرائینگے، مقدمہ اہلخانہ درج کرائیں گے، جرگے کیجانب سے سہراب گوٹھ پرکیمپ لگایا جائے گا، جو سیاسی رہنما اہلخانہ سے ملنا چاہے وہ کیمپ پر آئے گا، تحقیقاتی کمیٹی کو بھی کیمپ پر آنے کا کہا گیا ہے، نقیب کےاہلخانہ غریب ہیں،رہائش،کھانےکاانتظام کرینگے۔

    واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں خطرناک ملزمان کی گرفتاری کے لیے شاہ لطیف ٹاؤن میں چھاپے کے لیے جانے والی پولیس پارٹی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی تھی جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

    نوجوان کی مبینہ ہلاکت کو سوشل میڈیا پر شور اٹھا اور مظاہرے شرو ہوئے تھے بلاول بھٹو نے وزیرداخلہ سندھ کو واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا جس کے بعد ایڈیشنل آئی جی کی  سربراہی میں تفتیشی ٹیم نے ایس ایس پی ملیر سے انکوائری کی اور عہدے سے برطرف کردیا تھا۔

    نقیب اللہ کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ مقتول کی الاآصف اسکوائر پر کپڑے کی دکان تھی، تین جنوری کو سادہ لباس میں ملبوس پولیس اہلکار اسے لے کر گئے اور تیرہ جنوری کو ایدھی سینٹر سہراب گوٹھ سے اس کی لاش ملی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عبدالقدوس بزنجو نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

    عبدالقدوس بزنجو نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

      کوئٹہ: عبدالقدوس بزنجو نے وزیراعلیٰ بلوچستان کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا، گورنربلوچستان محمد خان اچکزئی نے نو منتخب وزیر اعلیٰ سے  حلف لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کی نئی کابینہ میں 14 وزرا شامل ہیں، اس ضمن میں پرنس احمدعلی، جنگیز مری، راحت بی بی، عاصم  کرد گیل، سرفرازڈومکی، ماجد ابڑو، سرفرازبگٹی، غلام دستگیر بادینی، طاہرمحمود، شیخ جعفر مندوخیل، آغارضا،عامر رند اور منظور کاکڑ کے نام سامنے آئے ہیں۔

    واضح رہے کہ آج ہونے والی ووٹنگ کے بعد مسلم لیگ ق کے عبدالقدوس بزنجو کو بلوچستان کا نیا وزیر اعلیٰ منتخب کیا گیا تھا، انھوں نے 41 ووٹ حاصل کیے تھے۔

    آج دوپہر بلوچستان کے نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کیلئے بلوچستان اسمبلی کی اسپیکر راحیلہ درانی کی سربراہی میں اجلاس ہوا تھا، ق لیگ کی جانب سے عبدالقدوس بزنجو جبکہ پشتونخوا میپ کے سید لیاقت آغا وزیراعلیٰ کے امیدوار تھے۔

    بلوچستان اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب کاعمل جب شروع ہواتو پانچ منٹ کےلئے اسمبلی میں گھنٹیاں بجائی گئیں اور ایوان کے تمام داخلی دروازے بند کردئیے گئے۔

    دونوں امیدواروں کے لئے ڈویژن بنا دئیے گئے تھے، ووٹنگ کے بعد مسلم لیگ ق کے عبدالقدوس بزنجو وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب کرلیا گیا ، ق لیگ کےعبدالقدوس بزنجونے41ووٹ حاصل کیے جبکہ پختونخواہ میپ کے سید لیاقت آغا نے13ووٹ حاصل کیے۔ پشتونخواہ میپ کے منظورکاکڑ اور نیشنل پارٹی کے3ارکان نے بھی عبدالقدوس بزنجو کو ووٹ دیا۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کے انتخاب کے لیے مسلم لیگ ن کے در محمد ناصر، مسلم لیگ (ق) کی جانب سے عبدالقدوس بزنجو جبکہ پختونخوا میپ کی جانب سے آغا لیاقت اور عبدالرحیم زیارتوال نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

    مسلم لیگ ق کے عبدالقدوس بزنجو کو مسلم لیگ ن کے علاوہ جمعیت علمائے اسلام کے آٹھ ،بی این پی کے دو، بی این پی عوامی ،مجلس وحدت المسلین اور عوامی نیشنل پارٹی کے ایک ایک اورآزاد امیدوار طارق مگسی کی حمایت حاصل ہے۔


    مزید پڑھیں : وزیر اعلیٰ‌ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے استعفیٰ دے دیا


    دوسری جانب پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کی جانب سے عبدالرحیم زیارتوال اور سید لیاقت آغا کے کاغذات نامزدگی جمع کیے تھے۔

    پی کے میپ کے کل چودہ اراکین ہیں جبکہ ان کو اتحادی جماعتوں کی حمایت حاصل نہیں ہے، نینشل پارٹی نے اس ساری صورتحال میں غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ 9 جنوری کو اپوزیشن جماعتوں کی جانب وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جانی تھی تاہم ثنا اللہ زہری نے اُس سے قبل ہی اسپیکر اسمبلی کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا جسے گورنر بلوچستان نے منظور کرلیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا، نئے آئی جی کی تعیناتی پر فیصلے کا امکان

    وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا، نئے آئی جی کی تعیناتی پر فیصلے کا امکان

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا ، وفاقی کابینہ ملکی سلامتی اور معاشی صورت حال کا جائزہ سمیت دس نکاتی ایجنڈے پر غور کرے گی جبکہ سندھ میں نئے آئی جی کی تعیناتی کے معاملہ پر بھی کابینہ سےفیصلے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج شام 4بجے ہوگا، اجلاس میں 10نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا جبکہ بجلی کی صورتحال کے حوالے سے وزارت توانائی بریفنگ دے گی۔

    اجلاس میں اہم ملکی امور پر غور کیا جائے گا اورملک کی سلامتی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں سندھ میں نئے آئی جی کی تعیناتی کامعاملہ اور فیڈرل لینڈ کمیشن کے نئے چیئرمین کی تقرری بھی شامل ہے جبکہ سی ڈی اے آرڈیننس 1962میں ترمیم سےمتعلق امور کا جائزہ لیا جائے گا ۔

    اجلاس میں سول ایوی ایشن اتھارٹی میں افسران کی ڈیپوٹیشن میں توسیع کی مدت بڑھانے کا امکان ہے۔

    ایجنڈے میں ترکی اور سوئٹرزلینڈ کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کی یادداشتوں کی منظوری، سینٹرل کاٹن کمیٹی اور کاٹن سے متعلق امور وزارت ٹیکسٹائل سے وزارت فوڈ کو منتقلی کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

    اجلاس میں ای سی سی اور کابینہ کی توانائی کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی جائے گی جبکہ این ای سی کی سالانہ رپورٹ کابینہ میں پیش کی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • ثنااللہ زہری کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جائے گی

    ثنااللہ زہری کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جائے گی

    کوئٹہ : ثنا اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پررائے شماری آج ہوگی، ن لیگ کے ایک اوررکن اسمبلی مخالف گروپ میں شامل اکبر آسکانی نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کی سیاسی صورتحال میں ہلچل عروج پر ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہرہ کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری ہورہی ہے، صوبائی اسمبلی کا اجلاس چار بجے ہوگا۔

    گذشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال ، مہتاب عباسی اور زاہد حامد کے ہمراہ کوئٹہ پہنچے ، گورنر ہاوس میں حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کے اراکین سے ملاقات کی، شاہد خاقان عباسی نے تحریک کے حامی اراکین سے ملاقات کرنے کی کوششیں کی تاہم ان کا یہ ہنگامی دورہ سود مند ثابت نہ ہوسکا اور جمعیت علماء اسلام اور مسلم لیگ ق کے اراکین نے وزیراعظم سے ملاقات سے انکار کردیا ۔

    اس سے قبل نااہل وزیراعظم نوازشریف سے ثنا اللہ زہری کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا ، جس میں بلوچستان کی سیاسی صورتحال اور بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعلیٰ بلوچستان نے اپنے خلاف متوقع پیش کی جانے والی تحریک عدم اعتماد کے خلاف نوازشریف سے مدد مانگی جس پر سابق نااہل وزیراعظم نے ثنا اللہ زہری کو شاہد خاقان عباسی سے رابطے میں رہنے کی ہدایت کی تھی۔


    مزید پڑھیں :  بلوچستان سیاسی بحران: ثنا اللہ زہری اور نوازشریف کا رابطہ


    نوازشریف کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم کو معاملہ دیکھنے اور اسے حل کرنے کی ہدایت کردی ہے کیونکہ بعض قوتیں سینیٹ انتخابات رکوانے کے لیے سازشیں کررہی ہیں اور بلوچستان کا بحران بھی جمہوریت کے خلاف سازش کا حصہ ہے۔

    یاد رہے کہ صوبےکےمسائل نظرانداز کرنے پر تحریک عدم اعتماد ن لیگ کے اتحادی ق لیگ کے رکن اسمبلی میرعبدالقدوس بزنجو اور ایم ڈبلیو ایم کے سیدآغامحمدرضا نے 14 ارکان کے ساتھ جمع کرائی تھی۔

    تحریک عدم اعتماد کے بعد سے اب تک بلوچستان کابینہ سے دو وزراء سرفراز چاکر ڈومکی اور راحت جمالی اور دومعاون خصوصی ماجد ابڑو، پرنس احمد علی مستعفی ہوچکے ہیں جبکہ وزیرداخلہ سرفراز بگٹی اور معاون خصوصی میر امان اللہ کووزیراعلیٰ عہدوں سے برطرف کر چکے ہیں، اب کابینہ میں ن لیگ کا صرف ایک ہی وزیر بچا ہے۔


    مزید پڑھیں :  بلوچستان میں سیاسی بحران، مزید دو اراکین اسمبلی مستعفی


    قدوس بزنجو کا دعویٰ ہے کہ اپوزیشن میں شامل جے یو آئی ف کے 8،ق لیگ کے 5، بی این پی مینگل کے 2، بی این پی عوامی، اے این پی، مجلس وحدت مسلمین، اور نیشنل پارٹی کا ایک ایک جبکہ ایک آزاد اور ن لیگ کے 22 میں سے 18 ارکان تحریک عدم اعتماد پر ساتھ دینے کو تیار ہیں۔

    ن لیگ کے ایک اوررکن اسمبلی مخالف گروپ میں شامل اکبر آسکانی نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کردی ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا دعویٰ ہے کہ 40 ارکان ساتھ ہیں، تحریک عدم اعتماد کی ہوا نکال دیں گے۔

    خیال رہے کہ ایوان میں ارکان کی تعداد پینسٹھ ہے، زہری کو تحریک ناکام بنانے کے لئے تیتیس ارکان کی حمایت درکارہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئرکریں۔

  • شریف برادران سعودی عرب کے دورے کے بعد آج وطن واپس پہنچ رہے ہیں

    شریف برادران سعودی عرب کے دورے کے بعد آج وطن واپس پہنچ رہے ہیں

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف اوروزیراعلیٰ پنجاب آج وطن واپس پہنچ رہےہیں، ذرائع کےمطابق کرپشن کےالزام میں پکڑے گئے شہزادوں کےسابق پارنٹرشریف برادران سے سعودی ایجنسیز نے پوچھ گچھ کی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف اوروزیراعلیٰ پنجاب سعودی عرب کے پراسرار دورے کے بعدآج وطن واپس پہنچ رہےہیں، شریف برادران نے دورے کے آخری روز اعلیٰ سعودی شخصیت سے تفصیلی ملاقات کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کرپشن کے الزام میں پکڑے گئے شہزادوں کے سابق پارنٹرشریف برادران سے سعودی ایجنسیز نے پوچھ گچھ کی ۔

    ریاض میں نااہل وزیراعظم نوازشریف کی اعلیٰ سعودی شخصیت سےتفصیلی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف بھی موجود تھے، نوازشریف سعودی شخصیت سے ملاقات کے بعد ریاض سے جدہ روانہ ہوگئے، نوازشریف آج عمرےکی ادائیگی کریں گے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سعودی عرب سے پاکستان کیلئے روانہ ہوجائیں گے اور علی الصبح لاہور پہنچیں گے جبکہ نواز شریف آج شام سعودی ایئرلائن کی پرواز سے اسلام آبادپہنچیں گے۔


    مزید پڑھیں : نواز و شہباز کی سعودیہ روانگی، این آر او یا کرپشن کی تحقیقات، پردہ اٹھ گیا


    ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ شریف برادران سے سعودی ایجنسیز نے کرپشن سے متعلق تحقیقات کیں، دونوں بھائی مبینہ طورپر کرپشن کے الزام میں گرفتار سعودی شہزادوں کے پارٹنر رہ چکے ہیں ۔

    ذرائع کا کہنا ہے سعودی ایجنسیوں نے شریف برادران سے معلومات کی ضرورت محسوس کی، شریف برادران کے سعودی عرب میں قیام کی وجہ یہی ہے، نواز اور شہباز شریف کو سعودی حکام کی جانب سے پذیرائی نہیں مل رہی ، دونوں کی کسی اعلیٰ سعودی شخصیت سے ملاقات نہیں ہوئی جبکہ سعودی شیخ شکارگاہیں قطری شہزادوں کو دینے پر پہلے ہی ناراض ہیں۔

    یاد رہے کہ 31 دسمبر کو سابق وزیراعظم میاں نوازشریف غیرملکی ایئرلائن کی پرواز 739 سے سعودی عرب پہنچے تھے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف 27 دسمبر کو خصوصی دورے پر سعودی عرب روانہ ہوئے تھے، جن کے لیے سعودی عرب سے خصوصی طیارہ بھیجا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کی طاہرالقادری سے آج اہم  ملاقات

    عمران خان کی طاہرالقادری سے آج اہم ملاقات

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری اورعمران خان کے درمیان ملاقات آج ہوگی، جس میں تیس دسمبر کو ہونے والی اے پی سی میں کپتان کی شرکت پر مشاورت کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف احتجاج کے فیصلہ کن موڑ پر ڈاکٹرطاہرالقادری اورعمران خان کے درمیان آج اہم ملاقات کل ہوگی، ملاقات ساڑھےتین بجےعوامی تحریک کےسیکریٹریٹ میں ہوگی، جس میں تیس دسمبر کو ہونے والی اے پی سی میں کپتان کی شرکت پر مشاورت کی جائے گی۔

    ڈاکٹرطاہرالقادری کپتان کو 30 دسمبر کو ہونے والی اے پی سی میں شرکت پرراضی کرنےکی سرتوڑ کوشش کریں گے اور اے پی سی کے اہم نکات پراعتمادمیں لیں گے جبکہ پیپلزپارٹی کانفرنس میں شرکت کاعندیہ پہلے ہی دے چکی ہے۔

    اے پی سی میں پی پی،پی ٹی آئی سمیت 35جماعتوں کی قیادت شریک ہوگی، طاہرالقادری تمام جماعتوں کواعتمادمیں لیکرآئندہ کےلائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق طاہرالقادری ازخود کوئی فیصلہ نہیں کرناچاہتے، جوبھی فیصلہ ہوگا تمام جماعتوں کامتفقہ فیصلہ ہوگا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کو انصاف کیلئے احتجاج ہر صورت ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے احتجاجی تحریک کا مرکز لاہور کو بنائے جانے کا امکان ہے ، احتجاج کی صورت اورطریقہ کار اے پی سی میں طے کیا جائے گا، اےپی سی میں آصف زرداری اوربلاول بھٹوشریک ہوں گے جبکہ عمران خان سمیت دیگر جماعتوں کے مرکزی رہنما بھی شریک ہونگے۔


    مزید پڑھیں : طاہر القادری نے 28 دسمبر کو کُل جماعتی کانفرنس طلب کرلی


    دوسری جانب ڈاکٹرطاہرالقادری کے کنٹینرکی صفائی کرالی گئی جبکہ کنٹینر پر رنگ و روغن کا کام بھی جاری ہے۔

    یاد رہے کہ سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ 28 دسمبر کو کُل جماعتی کانفرنس کا انعقاد کر رہے ہیں جہاں اپنا لائحہ عمل پیش کرکے دیگر سیاسی جماعتوں سے رائے لیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔