Tag: toheen e adalat

  • ایف بی آر کی درخواست پر ماڈل ایان علی کا نام دوبارہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل

    ایف بی آر کی درخواست پر ماڈل ایان علی کا نام دوبارہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے ایف بی آر کی درخواست پر ماڈل ایان علی کا نام دوبارہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا ہے ۔

    ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے پر ایف آئی اے اور ایف بی آر نے وزرات داخلہ سے رابطہ کیا اور موقف اختیار کیا کہ ایان علی کو اسلام آباد ائرپورٹ سے منی لانڈرنگ کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا اس سے تحقیقات جاری ہیں انہیں بیرون ملک نہ جانے دیا جائے۔

    ایف بی آر اور ایف آئی اے کی درخواست پر وزارت داخلہ نے ایان علی کا نام دوبارہ ای سی ایل میں ڈال دیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ کے حکم پرایان علی کا نام آج صبح ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکال دیا تھا۔

  • ای سی ایل میں نام  : ایان علی نے توہین عدالت کی درخواست دائرکردی

    ای سی ایل میں نام : ایان علی نے توہین عدالت کی درخواست دائرکردی

    اسلام آباد : ماڈل گرل ایان علی نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نام خارج نہ کرنے پر وزارت داخلہ اور ایئرپورٹ حکام کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر گرل کرنسی اسمگلنگ کے الزام میں جرمانہ بھگتنے کے باوجود ملک سے باہر جانے میں کامیاب نہیں ہو رہیں۔

    گزشتہ روز مقدمہ کی سماعت میں پیشی پر سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ ایان علی کی نقل و حرکت پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی۔ جس کے بعد ایان علی نے وزارت داخلہ سے اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کی تھی، لیکن وزارت نے ہری جھنڈی دکھا دی۔

    اب ماڈل گرل ایان علی نے سپریم کورٹ میں وزارت داخلہ اور ایئرپورٹ حکام کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی ہے۔

    سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ اور جناح ٹرمینل کے انچارج کو فریق بنایا گیا ہے۔

    ایان علی نے جمعہ کےروز رات 10 بجے کی فلائٹ سے دبئی جانا تھا تاہم ان کا نام ای سی ایل میں ہونے کی وجہ سے انہیں اپنا ٹکٹ کینسل کرانا پڑا تھا۔ شاید ڈالر گرل کی سنی جائے لیکن وہ ٹکٹ تو بیکار ہو گیا جو ایان علی نے دبئی جانے کے لئے خریدا تھا۔

     

  • آئی جی سندھ توہین عدالت کیس کی سماعت کرنے والا بنچ پھر ٹوٹ گیا

    آئی جی سندھ توہین عدالت کیس کی سماعت کرنے والا بنچ پھر ٹوٹ گیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں آئی جی سندھ توہین عدالت کیس کی سماعت سےجسٹس صادق حسین بھٹی نے انکارکردیا۔ جسٹس صادق بھٹی کے کیس سے الگ ہونے سے دورکنی بنچ ٹوٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ سمیت 14 افسران کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرنے والا بنچ ایک بار پھر ٹوٹ گیا اور مقدمہ کی سماعت 3 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔

    آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی اور دیگر چودہ افسران کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت جسٹس منیب اور جسٹس صادق حسین بھٹی پر مبنی 2 رکنی بنچ نے کی۔

    آج ملزمان پر فرد جرم عائد ہونا تھی تاہم اس موقع پر جسٹس صادق حسین بھٹی نے کیس کی سماعت سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں مولوی اقبال حیدر بھی فریق ہیں اور ان کے ساتھ ذاتی تعلقات ہیں لہذا وہ یہ نہیں سن سکتے جس پر بنچ ٹوٹ گیا۔

    آئی جی سندھ اوردیگر افسران دھڑکتے دلوں کے ساتھ عدالت پہنچے۔ کیس کی سماعت ایک بار پھر موخر ہوئی توپولیس حکام کی جان میں جان آئی۔

     اس سے پہلے جسٹس کریم خان نے بھی سماعت سے انکار کردیا تھا جبکہ آئی جی سندھ اور چودہ افسران جسٹس احمد علی شیخ پر عدم اعتماد کرچکے ہیں کیس کی آئندہ سماعت تین مارچ کو ہوگی۔

    توہین عدالت کیس میں نقاب پوش پولیس اہلکاروں نے سندھ ہائی کورٹ کی حدود میں ذوالفقار مرزا کے گارڈز،حامیوں اور صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ ، گزشتہ سال عدالت آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی سمیت سات افسران پر فرد جرم عائد کرچکی ہے۔

  • عمران خان نے دھرنے کے نام پر ملک کیخلاف سازش کی ہے، رانا ثناءاللہ

    عمران خان نے دھرنے کے نام پر ملک کیخلاف سازش کی ہے، رانا ثناءاللہ

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کا کہناہے کہ عمران خان نے دھرنے کے نام پر ملک کےخلاف سازش کی ہے۔

    لاہورمیں میڈیا سے گفتگو میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ فیصل آباد واقعہ کی فوٹیج تمام چینلزپرموجود ہے فائرنگ کا ملزم بھی گرفتار ہوچکا ہے‘ اب کس بات کا شورہے؟ ملزم کو ن لیگی کارکن ثابت کرنے کی ناکام کوشش پر پی ٹی آئی معافی مانگے۔

     انہوں نے کہا کہ عمران خان شاید اپنا ذہنی توازن کھو چکے ہیں اس لئے من گھڑت اور جھوٹے الزامات لگا رہے ہیں۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کی ترجمان شیریں مزاری نےرانا ثنااللہ کے بیان پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کی گفتگو سے لگتا ہے کہ وہ فیصل آباد سانحے میں ملوث تھے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے باعث ان کی وزارت بھی واپس لی گئی۔

     شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف رانا ثناءاللہ کو ان کےمنطقی انجام تک پہنچائے گی اوروہ جلد ہی خود کو سلاخوں کے پیچھے پائیں گے۔

  • طاہرالقادری اورعمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ملتوی

    طاہرالقادری اورعمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ملتوی

    لاہور: لانگ مارچ اور دھرنے دینے پر ڈاکٹر طاہرالقادری اورعمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت لاہورہائیکورٹ نے نو دسمبر تک ملتوی کردی۔

    لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔درخواست گزاروں نے کہا کہ عدالت نے لانگ مارچ اور دھرنے روکنے کے احکامات جاری کیے مگر اس کے باوجود عوامی تحریک اورتحریک انصاف نے لانگ مارچ اوردھرنے بھی دیئے جو توہین عدالت ہے۔

    لہٰذا عدالت عمران خان اور طاہرالقادری کے خلاف کارروائی کرے۔ اس کے علاوہ اشتعال انگیز تقاریر پر عمران خان کے خلاف بغاوت کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔

    درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ ملکی املاک پر حملے اور اشتعال انگیز تقاریر پر پاکستان عوامی تحریک پر پابندی عائد کی جائے۔ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے وکلاء مصروفیت کے باعث پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نےکیس کی سماعت نو دسمبر تک ملتوی کردی۔

  • مبشرلقمان توہین عدالت کیس کی سماعت بارہ دسمبر تک ملتوی

    مبشرلقمان توہین عدالت کیس کی سماعت بارہ دسمبر تک ملتوی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے مبشر لقمان توہین عدالت کیس کی سماعت بارہ دسمبر تک ملتوی کر دی ، عدالت نے اے آر وائی کے چیف ایگزیکٹو سلمان اقبال کی عدالت میں حاضری سے استثنا ء کی درخواست بھی منظور کر لی ہے اے آر وائی کے وکیل عرفان قادر نے عدالت کی توجہ بعض اخبارات میں عدالت کی گزشتہ روز کی کارروائی کی غلط رپورٹنگ کی جانب بھی مبذول کروائی۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مبشر لقمان توہین عدالت کیس  کی سماعت کا آغاز کیا تو اے آر وائی کے وکیل عرفان قادر نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے اے آر وائی کی انٹرا کورٹ اپیل کا تحریری فیصلہ اب تک جاری نہیں کیا ہے جس میں لارجر بینچ نے قراردیا تھا کہ اپیل میں اٹھائے گئے نکات ٹرائل کورٹ میں اٹھائے جا سکتے ہیں ۔

    عرفان قادر ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ مقدمے کی سماعت اپیل کا تحریری فیصلہ جاری ہونے تک ملتوی کر دی جائے تاکہ اپیل کے فیصلے کی روشنی میں دلائل دیئے جا سکیں۔

    عرفان قادر نے اے آر وائی کے چیف ایگزیکٹو کی عدالت میں ایک روز کی حاضری سے استثنا کی درخواست بھی پیش کی اور کہا کہ وہ اور ان کے مؤکلان عدالت کا احترام کر تے ہیں لیکن کل ان کی (عرفان ) قادر کی عدم حاضری سے عدالت میں غلط تاثر پیدا ہوا ۔

    جس کی عدالت چاہے وہ تفصیلی وجوہات پیش کر سکتے ہیں جس سے عدالت کی تشفی ہو جائے گی، عدالت نے عرفان قادر ایڈووکیٹ کی گذارشات سننے کے بعد مقدمے کی مزید سماعت بارہ دسمبر تک ملتوی کر دی ہے۔

  • آصف زرداری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

    آصف زرداری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

    اسلام آباد : عدالت نے آصف زرداری کیخلاف عدلیہ مخالف بیان دینے اورسابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو دجال کہنے پر دائر کی گئی توہین عدالت کی درخواست خارج کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس انور خان کاسی نے کی۔

    درخواست گزار کا موقف تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے لاہور میں جلسے کے دوران سابق چیف جسٹس کیخلاف دجّال کا لفظ استعمال کیا تھا ۔سماعت کے دوران کیس سے متعلق دستاویزات عدالت میں جمع نہ کرانے پر درخواست خارج کردی گئی۔

  • جسے جے آئی ٹی پر اعتراض ہے وہ عدالت جائے، رانا ثناءاللہ

    جسے جے آئی ٹی پر اعتراض ہے وہ عدالت جائے، رانا ثناءاللہ

    لاہور: سابق صوبائی وزیرقانون رانا ثناءاللہ طاہر القادری کے بیان پر بھڑک اٹھے ان کا کہنا تھا جسے جے آئی ٹی پر اعتراض ہے وہ عدالت جائے۔

    لاہور میں طاہر القادری کی جے آئی ٹی پرکڑی تنقید نےحکومتی حلقوں میں ہل چل مچادی، سابق صوبائی وزیرقانون رانا ثناءاللہ بھی میدان میں آگئے اور واضح الفاظ میں کہہ ڈالا کہ اگر جے آئی ٹی پر طاہرالقادری کو اعتراض ہے تو وہ عدالت جائیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن سازش نہیں تھا،وزیراعظم سمیت جس کو بھی جے آئی ٹی بلائی گی وہ پیش ہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا عدالت چاہے تو سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ عام کر دے،عمران خان کی باتیں بدنیتی پر مبنی ہیں، جے آئی ٹی جلد حقائق تلاش کر کے قوم کےسامنے لائے۔

  • رانا ثناءاللہ کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست

    رانا ثناءاللہ کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری ٹریبونل کے جج کے خلاف بیان بازی رانا ثناءاللہ کومہنگی پڑگئی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے سابق وزیرقانون رانا ثناءاللہ کے خلاف کارروائی کے لئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو درخواست دے دی گئی۔

    ٹریبونل کے معاون عبداللہ ملک کی جانب سے دی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کی درخواست پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی سے کرائی گئی تاہم اب اس ٹریبونل کی رپورٹ کو حکومت تسلیم نہیں کررہی ۔

    پنجاب کے سابق وزیرقانون رانا ثنااللہ میڈیا پر فاضل جج کے خلاف بیان بازی کرکے انہیں متنازعہ بنانا چاہتے ہیں تاکہ رپورٹ پر عوام کے اعتماد کو متزلزل کرسکیں۔

    رانا ثناءاللہ کی جسٹس علی باقر نجفی کے خلاف بیان بازی توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے لہٰذا چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ معاملے کا ازخود نوٹس لیں اوررانا ثنااللہ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے ۔

  • شجاعت عظیم کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    شجاعت عظیم کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی شجاعت عظیم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی گئی ۔ روال پنڈی سے تعلق رکھنے والے درخواست گذار منصور احمد نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ شجاعت عظیم نے انڈر آرٹیکل 204 آئین پاکستان 1973 ء کی خلاف ورزی کی ہے۔،

    درخواست میں وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری جاوید اسلم ملک، ڈپٹی سیکریٹری کیبنٹ ڈویژن سراج احمد کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے شجاعت عظیم کے خلاف ازخود نوٹس لیتے ہوئے انہیں دو عہدے رکھنے پر برطرف کرنے کی ہدایت کی تھی جس پر شجاعت عظیم مستعفیٰ ہوگئے تھے۔

    سابق چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ کے بعد وزیراعظم نے چوہدری شجاعت کو ہوا بازی کا معاون خصوصی مقرر کیا،پاک فضائیہ سے سزایافتہ شجاعت عظیم کو اہم محکموں کا سربراہ بھی بنایا گیا۔

    سول ایوی ایشن، پی آئی اے ، اے ایس ایف ، محکمہ موسمیات شامل ہیں، ان تمام محکموں میں حاضر سروس کے افسران ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں،درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ شجاعت عظیم پاک فضائی سے سزا یافتہ ہیں جن کا کورٹ مارشل ہوا تھا۔

    درخواست گذار کے مطابق شجاعت عظیم نے اعلیٰ عدلیہ کے صادر فیصلے کی توہین کی ہے اس لیے کریمنل ایکٹ کے تحت انہیں سزا دی جائے ۔