Tag: Tokyo Olympics

  • ٹوکیو اولمپکس: فلسطین کے کوچ پاکستانی ایتھلیٹس کو گائیڈ کرتے رہے: فہمیدہ مرزا

    ٹوکیو اولمپکس: فلسطین کے کوچ پاکستانی ایتھلیٹس کو گائیڈ کرتے رہے: فہمیدہ مرزا

    کراچی: وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے انکشاف کیا ہے کہ ٹوکیو اولمپکس میں کھلاڑی طلحہ طالب کے کوچ کی جگہ ٹوکیو فیڈریشن کے خاص آدمی کو بھیجا گیا، ایونٹ کے دوران فلسطین کے کوچ ایتھلیٹس کو گائیڈ کرتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے ٹوکیو اولمپکس سے متعلق اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایگزیکٹو کمیٹی کی میٹنگ میں انکشافات سے آگاہ کر دیا۔

    فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا کہ اولمپک کے معاملات پر اسٹینڈنگ کمیٹی اور قومی اسمبلی میں تشویش ہے، کھلاڑی طلحہ طالب کے والد کوچ ہیں، لسٹ کے مطابق ان کی ایکریڈیشن نہیں کروائی گئی۔ طلحہ طالب کے والد کی جگہ ٹوکیو فیڈریشن کے خاص آدمی کو بھیجا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ بیڈ منٹن میں کوئی بچی جاتی ہے تو سیکریٹری جنرل کو ساتھ بھیجا جاتا ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ ایتھلیٹس نے ایس او پیز پر عمل نہیں کیا، ماسک بھی نہ پہنے، یہ بھی سننے کو ملا کہ فلسطین کے کوچ ایتھلیٹس کو گائیڈ کرتے رہے۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ کسی کو بھی پاکستان کا نام بدنام نہیں کرنے دیا جائے گا، معلوم ہونا چاہیئے کوئی کہیں جاتا ہے تو پاکستان کا جھنڈا کس کے ہاتھ میں ہے، میٹنگ میں طے ہوا ہے کہ معاملات اولمپک کمیٹی کے حوالے نہیں کیے جا سکتے۔ آئندہ کوئی بھی پاکستان کا نام استعمال کرے گا تو حکومت آن بورڈ ہوگی۔

  • ٹوکیو اولمپکس، بیلجیئم کا بڑا کارنامہ

    ٹوکیو اولمپکس، بیلجیئم کا بڑا کارنامہ

    ٹوکیو: ٹوکیو اولمپکس میں ورلڈ چیمپئن بیلجیئم نے مینز ہاکی میں گولڈ میڈل جیت لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بیلجیئم نے مینز ہاکی کا ایونٹ ایک سخت مقابلے کے بعد اپنے نام کر لیا ہے، بیلجیئم نے آسٹریلیا کو شوٹ آؤٹ میں 2-3 سے شکست دی۔

    مقررہ وقت تک دونوں ٹیموں کے درمیان مقابلہ 1-1 سے برابر رہا تھا، مقابلے کا فیصلہ شوٹ آؤٹ میں ہوا، ہاکی میں گولڈ میڈل جیتنے کے بعد ورلڈ چیمپئن بیلجیئم کے گولڈ میڈلز کی تعداد 2 ہو گئی ہے۔

    بیلجیئم کے میڈلز کی مجموعی تعداد 4 ہے، جن میں سے ایک سلور میڈل اور ایک کانسی کا میڈل شامل ہے، بیلجیئم کا پہلا گولڈ میڈل خواتین کے آرٹسٹک جمناسٹکس ایونٹ میں تھا۔


    کانسی کے تمغے کے لیے جرمنی اور بھارت کے درمیان مقابلہ ہوا، جس میں بھارت نے جرمنی کی ٹیم کو 5-4 سے ہرا دیا۔

    سیمی فائنل میں آسٹریلیا نے جرمنی کو تین ایک سے ہرایا تھا، جب کہ بیلجیئم نے بھارت کو پانچ دو سے ہرایا تھا۔

  • ٹوکیو اولمپکس: جاپان کی میڈل جیتنے والی کم عمر ایتھلیٹ

    ٹوکیو اولمپکس: جاپان کی میڈل جیتنے والی کم عمر ایتھلیٹ

    ٹوکیو: جاپان کی ہیراکی ٹوکیو اولمپکس میں میڈل جیتنے والی کم عمر ایتھلیٹ بن گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ٹوکیو اولمپکس کے ویمن پارک اسکیٹ بورڈنگ کے مقابلے میں جاپان کی 12 سالہ کوکونا ہیراکی میڈل حاصل کرنے والی سب سے کم عمر ایتھلیٹ بن گئی ہیں۔

    کوکونا ہیراکی نے اپنے ایونٹ میں چاندی کا تمغا جیتا، جب کہ ویمن پارک اسکیٹ بورڈنگ میں میزبان جاپان نے سونے اور چاندی کے تمغے حاصل کیے ہیں، طلائی تمغا 19 سالہ ساکورا یوسوزومی نے جیتا۔

    کوکونا ہیراکی، ساکورا یوسوزومی، اور اسکائی براؤن

    واضح رہے کہ کوکونا ہیراکی اولمپکس کی تاریخ میں میڈل حاصل کرنے والی دوسری کم عمر ترین ایتھلیٹ بن گئی ہیں، اس سے قبل یہ اعزاز 12 سال اور 233 دنوں کی عمر میں فرانسیسی ایتھلیٹ نوئل وینڈرناٹ نے 1936 میں کشتی رانی کے مقابلے میں حاصل کیا تھا۔

    اسکیٹ بورڈنگ مقابلے میں برطانوی اسکیٹ بورڈر نے بھی ریکارڈ قائم کر لیا ہے، اسکائی براؤن نے 13 سال کی عمر میں کانسی کا تمغا حاصل کیا اور یوں برطانیہ کی اولمپک کی تاریخ میں میڈل جیتنے والی سب سے کم عمر ایتھلیٹ بن گئی ہیں۔
    تینوں کم عمر اسکیٹ بورڈر ایتھلیٹس نے پوڈیم پر آ کر شائقین اولمپکس سے داد وصول کی۔

  • ٹوکیو اولمپکس 2020: جب دو دوستوں نے سونے کا تمغہ شیئر کرلیا

    ٹوکیو اولمپکس 2020: جب دو دوستوں نے سونے کا تمغہ شیئر کرلیا

    ٹوکیو اولمپکس 2020 میں جہاں نئے نئے ریکارڈز بننے کا سلسلہ جاری ہے وہیں ایک جذباتی واقعے نے سب کی آنکھیں نم کردیں۔

    قطر اور اٹلی کے کھلاڑیوں کو ٹوکیو اولمپکس کے ہائی جمپ مقابلوں میں مشترکہ فاتح قرار دیا گیا ہے، مقابلہ برابر ہو جانے کے بعد دونوں نے اضافی جمپ آف کے بجائے تمغہ شیئر کرنے کا فیصلہ کیا اور انتظامیہ نے دونوں ہی کو سونے کا تمغہ دے دیا۔

    قطر کے معتز عیسیٰ برشم اور اٹلی کے گیانمارکو تامبیری نے مقابلے کے دوران 2.37 میٹرز کی جمپس لگائیں لیکن 2.39 میٹرز کے اولمپک ریکارڈ کو تین، تین مرتبہ کوشش کرنے کے باوجود نہ توڑ پائے۔

    اتنی بار ناکامی کے بعد قطری کھلاڑی نے منتظمین سے پوچھا کہ کیا دونوں کو گول میڈل مل سکتا ہے؟ آفیشل نے اثبات میں جواب دیا، جس کے بعد دونوں نے شاندار جشن منایا۔

    معتز عیسیٰ نے کہا کہ تامبیری میرے بہترین دوستوں میں سے ایک ہیں، میدان ہی میں نہیں بلکہ اس سے باہر بھی۔ یہ ایک خواب کی تعبیر ہے، ایک حقیقی اسپورٹس مین اسپرٹ اور ہم اس پیغام کو پھیلانے کے لیے ہی یہاں آئے ہیں۔

    یہ اولمپکس میں معتز کا تیسرا تمغہ ہے۔ اس سے پہلے وہ 2012 کے لندن اولمپکس میں کانسی اور 2016 کے ریو اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیت چکے ہیں یعنی یہ ان کا بھی پہلا سونے کا تمغہ ہے جبکہ تامبیری کا تو پہلا تمغہ ہے جو انہیں سونے کی صورت میں ملا ہے۔

    دونوں ہی کھلاڑی اولمپکس سے قبل انجری کا شکار تھے اور یہی ان کے درمیان دوستی کی ایک اور وجہ بھی تھی۔ سونے کا تمغہ ملنے پر دونوں کھلاری جذباتی ہوگئے اور معتز اپنے آنسو نہ روک پائے۔

  • ٹوکیو اولمپکس: ذہنی مسائل کا شکار امریکی ایتھلیٹ  نے تمغہ جیت لیا

    ٹوکیو اولمپکس: ذہنی مسائل کا شکار امریکی ایتھلیٹ نے تمغہ جیت لیا

    ٹوکیو اولمپکس میں جاری کھیلوں کے مقابلوں میں حصہ لینے والی امریکا کی سیمون بائلز نے جمناسٹک میں کانسی کا تمغہ جیت لیا ہے۔

    سیمون بائلز وہ امریکی ایتھلیٹ ہیں، جنہوں نے اولمپکس کے کچھ ایونٹس سے دستبرداری ظاہر کی تھی، جس کی وجہ بائلز ذہنی مسائل کا شکار تھیں اور جمناسٹک کے دوران ہوا میں اپنا توازن برقرار نہیں رکھ پا رہی تھیں۔

    بعد ازاں انہوں نے تمام طبی مسائل کو بالائے طاق رکھتے ہوئے میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا اور برانز میڈل حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئیں، جمناسٹک کےاس ایونٹ میں چین کی چن چن گوان نے گولڈ میڈل جبکہ چین ہی کی شی جن ٹینگ نے سلور میڈل حاصل کیا۔

    سیمون بائلز کو جمناسٹک کے کھیل کی تاریخ کی کامیاب ترین کھلاڑیوں میں شمار کیا جاتا ہت، انہوں نے ریو ڈی جنیرو میں دو ہزار سولہ میں ہونے والے اولمپکس میں سونے کے چار تمغے اور کانسی کا ایک تمغہ جیتا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:ٹوکیو اولمپکس: آسٹریلوی خاتون ایتھلیٹ نے تاریخ رقم کردی

    سپرنگ، ٹیکساس سے تعلق رکھنے والی بائلز نےعالمی چمپیئن شپ مقابلوں میں پچیس تمغے جیت رکھے ہیں، جن میں سے انیس سونے کے تمغے ہیں۔ جمناسٹک کی خواتین کھلاڑیوں کے لیے یہ ایک ریکارڈ ہے، اُن کی بنیادی خصوصیت تین مرتبہ گھومنا اور دو مرتبہ الٹی قلابازیاں لگانا ہے۔

  • ٹوکیو اولمپکس: بیلجیم کے ہاتھوں بھارت کو عبرت ناک شکست

    ٹوکیو اولمپکس: بیلجیم کے ہاتھوں بھارت کو عبرت ناک شکست

    ٹوکیو: اولمپکس میں بھارت کو ہاکی ایونٹ میں بیلجیم کے ہاتھوں عبرت ناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹوکیو اولمپکس میں بیلجیم نے بھارت کو ہاکی ایونٹ میں شکست سے دوچار کر دیا، اولمپکس میں جاری کھیلوں کے مقابلوں میں بھارت کو ہرانے کے بعد بیلجیم ہاکی ایونٹ کے فائنل میں پہنچ گیا ہے۔

    بیلجیم نے سیمی فائنل میں بھارت کو 2 کے مقابلے میں 5 گول سے شکست دے کر فائنل میں اپنی جگہ بنائی، ہاکی کا دوسرا سیمی فائنل جرمنی اور آسٹریلیا کے درمیان ہوگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ٹوکیو اولمپکس کے خواتین ہاکی ایونٹ میں انڈیا کی ٹیم نے پہلی بار سیمی فائنل جیت کر فائنل میں رسائی حاصل کر لی تھی۔

    اولمپکس میں نجمہ پروین کی شکست، ایتھلیٹکس فیڈریشن کا خط سامنے آگیا

    بھارت ٹوکیو اولمپکس کے دوران اب تک کوئی گولڈ میڈل حاصل نہیں کر سکا ہے، مجموعی طور دو میڈل حاصل کیے ہیں بھارت نے، جن میں سے ایک سلور میڈل ہے اور دوسرا کانسی کا تمغا ہے۔

  • چندے سے اولمپکس میں پہنچنے والی ایتھلیٹ نے تاریخ رقم کردی

    چندے سے اولمپکس میں پہنچنے والی ایتھلیٹ نے تاریخ رقم کردی

    ٹوکیو: ٹوکیو اولمپکس کا میلہ آب و تاب کے ساتھ جاری ہے، میگا ایونٹ میں شامل انگلش ایتھلیٹ نے تاریخ رقم کردی۔

    جاپان میں ٹوکیو اولمپکس کا میلہ آب و تاب کے ساتھ جاری ہے، جہاں نت نئے ریکارڈ بن رہے ہیں، کہیں خوشی سےسر شار چہرے ہیں تو کہیں ہار پر پُرنم آنکھیں۔

    میگا ایونٹ میں آج تاریخ رقم ہوئی، جہاں کراؤڈ فنڈنگ سے ٹوکیو اولمپکس تک پہنچنے والی بی ایم ایکس ریسر نے گولڈ میڈل جیت لیا۔

    یہ بھی پڑھیں: “مجھے لگا کہ میں جیت گئی”، پھر مجھے حقیقت کا علم ہوا

    بائیس سالہ بی ایم ایکس ریسر بیتھ شریور کا تعلق انگلینڈ سے ہے، ٹوکیو اولمپکس میں شرکت کے لئے برطانوی حکومت نے بیتھ شریور کی مدد نہ کی، مگر کھلاڑی نے ہمت نہ ہاری اور کراؤڈ فنڈنگ کے زریعے رقم جمع کرتے ہوئے ٹوکیو اولمپکس میں آپہنچی۔

    آج ہونے والی بی ایم ایکس ریسنگ میں بائیس سالہ بیتھ شریور نے اپنے ملک سمیت دنیا کو حیران کردیا اور بی ایم ایکس ریسنگ میں دو مرتبہ کی چیمپئن ماریانہ کو ہرا کر انگلینڈ کیلئے پہلا گولڈ میڈل اپنے نام کرلیا۔

  • اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں بچنے والے ہزاروں کھانوں کے ساتھ کیا کیا گیا؟ انتظامیہ نے معافی مانگ لی

    اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں بچنے والے ہزاروں کھانوں کے ساتھ کیا کیا گیا؟ انتظامیہ نے معافی مانگ لی

    ٹوکیو: جمعے کے روز شروع ہونے والے ٹوکیو اولمپکس کی افتتاحی تقریب کے لیے تیار کیے گئے ہزاروں کھانے بچ گئے تھے، جنھیں چھوا تک نہیں گیا تھا، ہزاروں کھانے ضائع ہونے پر اولمپکس انتظامیہ نے معافی مانگ لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹوکیو اولمپکس کی 23 جولائی کو منعقد ہونے والی افتتاحی تقریب میں عملے کے لیے تیار کیے گئے کھانوں میں سے تقریباً 4 ہزار افراد کے کھانے بچ گئے تھے۔

    بدھ کو انتظامیہ نے اسٹاف کے لیے بہت زیادہ تعداد میں کھانا آرڈر کرنے اور ان کے ضائع ہونے پر معافی مانگی، دراصل کئی ٹرکوں پر مشتمل کھانے کے باکس واپس لے جانے کی ویڈیوز وائرل ہو گئی تھیں۔

    ٹوکیو اولمپک و پیراولمپک کھیلوں کی منتظم کمیٹی نے بدھ کے روز میڈیا کو بتایا کہ تقریب کے موقع پر نیشنل اسٹیڈیم میں 10 ہزار افراد کے لیے تیارہ کردہ کھانوں میں سے تقریباً 40 فی صد کو ہاتھ تک نہیں لگایا گیا تھا۔

    کمیٹی کے مطابق کھیلوں کے دیگر مقامات پر بھی ایسی ہی صورت حال تھی اور گزشتہ ہفتے تک آرڈر دیے گئے تمام کھانوں میں سے تقریباً 20 سے 30 فی صد کھانے استعمال نہیں ہوئے۔

    ٹوکیو اولمپکس: مزید ایتھلیٹس کرونا وائرس کا شکار

    کمیٹی نے بتایا کہ کھانے بچ جانے کی کئی وجوہ تھیں، جن میں عملے کی تعداد کا زیادہ تخمینہ لگایا جانا اور عملے کو بہت زیادہ مصروفیت کے باعث کھانے کا وقت نہ ملنا جیسی وجوہ شامل تھیں۔

    کمیٹی کے مطابق بچ جانے والے کھانے کو ری سائیکل کر کے فیڈ یا بائیو گیس کے خام مال وغیرہ میں تبدیل کر دیا گیا تھا، دراصل کمیٹی نے پائیداری کے ہدف پر مبنی عملی منصوبہ بندی کی تھی، جس میں کھانوں کا ضیاع کم کرنا بھی شامل تھا۔

  • ٹوکیو اولمپکس : میڈلز کی تاریخی حیثیت کیا ہے؟ کیسے تیار کیے گئے ؟ دلچسپ رپورٹ

    ٹوکیو اولمپکس : میڈلز کی تاریخی حیثیت کیا ہے؟ کیسے تیار کیے گئے ؟ دلچسپ رپورٹ

    ٹوکیو : جاپان کے شہر ٹوکیو میں اولمپکس مقابلے جاری ہیں جس کے لیے 5 ہزار کے لگ بھگ اولمپک اور پیرا اولمپک میڈلز تیار کیے گئے ہیں مگر ان میڈلز کی تیاری کی داستان بھی کافی دلچسپ ہے کیونکہ جاپان نے اس کے لیے بھی بہت منفرد حکمت عملی پر عمل کیا۔

    دنیا بھر کے ایتھلیٹس کے لیے ایک اولمپک گولڈ میڈل کا حصول سب سے بڑا خواب ہوتا ہے۔ ویسے تو گولڈ، سلور اور برونز میڈلز کافی حد تک سابقہ گیمز سے ملتے جلتے ہیں مگر ہر میزبان شہر کی جانب سے کچھ منفرد بھی کیا جاتا ہے تاکہ میڈلز دیگر کھیلوں سے مختلف نظر آئیں۔

    اس بار بھی ایسا ہی ہوا ہے۔ تمام میڈلز میں کچھ مخصوص علامات ہوتی ہیں، انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے مطابق میڈلز میں قدیم یونان میں کامیابی کی دیوی سمجھے جانے والی نائیکی کی شبیہہ کو پانچ اولمپک دائروں کے ساتھ کندہ کیا جاتا ہے جبکہ گیمز کے آفیشل نام کو درج کرنا لازمی ہے۔

     "XXXII Olympiad Tokyo 2020″اس مرتبہ کے گیمز کو” اولیمپیڈ ٹوکیو” کا نام دیا گیا ہے جو ان میڈلز پر درج ہوگا۔

    اس سال کا منفرد عنصر میڈلز پر تھیم کی عکاسی ہے جسے لائٹ اینڈ بریلینس کا نام دیا گیا ہے جس کا مطلب خام پتھر ہیں جن کو اب پالش کردیا گیا ہے۔

    انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے مطابق میڈل میں لائٹ کا پیٹرن کسی ایتھلیٹ کی توانائی اور ان کی معاونت کرنے والوں کی نمائندگی کرتا ہے جبکہ بریلینس دوستی کی گرم جوشی کی نمائندگی کرتا ہے۔ جس کھیل کے لیے تمغہ تیار کیا جاتا ہے اس کا نام بھی ایک سرے پر کندہ کیا جاتا ہے۔

    ان تمغوں پر ربن یا فیتہ موجود ہوتا ہے جس کو جاپان کی عکاسی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جبکہ ان کو جیتنے والے کھلاڑیوں کو منفرد لکڑی کے میڈل کیس بھی دیئے جاتے ہیں اور ہر کیس دوسرے سے منفرد ہے۔

    میڈلز کا حجم کیا ہے؟ اور اسے کس نے ڈیزائن کیا؟
    میڈل کا قطر 3.35 ہے، میڈل کا سب سے پتلا حصہ 7.7 ملی میٹر لمبا ہے جبکہ سب سے موٹا حصہ 12.1 ملی میٹر لمبا ہے، گولڈ میڈل کا وزن 556 گرام، سلور کا 550 گرام اور برونز کا 450 گرام ہے۔

    ان میڈلز کو جاپان سائن ڈیزائن ایسوسی ایشن اور اوساکا ڈیزائن سوسائٹی کے ڈائریکٹر جیونشی کاوانیشی نے ڈیزائن کیا، انہیں یہ اعزاز 400 سے زیادہ پروفیشنل ڈیزائنر اور ڈیزائن طالبعلموں کو شکست دے کر حاصل ہوا۔

    ان میڈلز میں کون سا میٹیریل استعمال کیا گیا 

    اگر آپ کا خیال ہے کہ گولڈ میڈل کو مکمل طور پر سونے سے تیار کیا گیا ہے تو جان لیں کہ ایسا نہیں، گولڈ میڈلز میں صرف 6 گرام سونا استعمال ہوا ہے جو چڑھانے یا ملمع کاری کے لیے استعمال کیا گیا جبکہ اس کا بیشتر حصہ خالص چاندی پر مشتمل ہے۔

    سلور میڈل خالص چاندی سے تیار کیا گیا ہے جبکہ برونز میڈل کے لیے 95 فیصد کاپر اور 5 فیصد زنک کو استعمال کیا گیا۔ اس مقصد کے لیے لیے ٹوکیو 2020 میڈل پراجیکٹ اپریل 2017 میں شروع کیا گیا جو مارچ 2019 تک جاری رہا، جس دوران میڈلز کو تیار کیا گیا۔

    دھاتوں کے حصول کے لیے 78 ٹن سے زیادہ پرانے اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپ اور دیگر برقی ڈیوائسز کو اکٹھا کیا گیا، جن سے 32 کلو سے زیادہ سونا، لگ بھگ ساڑھے 3 ہزار کلو چاندی اور 22 سو کلو کانسی کو حاصل کیا گیا۔

  • ماحور شہزاد کا ٹوکیو اولمپکس میں سفر اختتام پزیر

    ماحور شہزاد کا ٹوکیو اولمپکس میں سفر اختتام پزیر

    پاکستانی بیڈمنٹن کھلاڑی ماحور شہزاد کا ٹوکیو اولمپکس میں سفر اختتام پزیر ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی بیڈمنٹن کھلاڑی ماحور شہزاد میگا ایونٹ میں مسلسل اپنا دوسرا میچ بھی ہارگئیں، برطانوی کھلاڑی نے ماحور کو 14-21 اور 14-21 سے شکست دی۔

    اس سے قبل ماحور شہزاد کو جاپان کی یاماگوچی نے اسٹریٹ سیٹس میں شکست دی تھی میچ میں یاماگوچی کی جیت کا اسکور 21-3 اور 8-21 رہا۔

    پاکستان کی جانب سے ٹوکیو اولمپکس میں آج سوئمر حسیب طارق مردوں کی سو میٹر فری اسٹائل ہیٹس میں حصہ رہے ہیں۔

    ٹوکیو اولمپکس: ٹوکیو اولمپکس 2020 : پاکستانی کھلاڑی تاریخ رقم کر کے سجدہ ریز

    ماحور شہزاد پاکستان کی نمبرون بیڈ منٹن کھلاڑی ہیں، ماحور نے پاکستان انٹرنیشنل بیڈمنٹن ٹورنامنٹ 2017 کے سنگلز میں سونے اور ڈبلز مقابلوں میں کانسی کا تمغہ جیتا جبکہ جنوری 2017 میں نیشنل بیڈمنٹن چیمپیئن شپ کے سنگلز مقابلوں کی فاتح رہیں اور خواتین کے ڈبلز مقابلوں میں دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔

    اس کے علاوہ ماحور جنوبی کوریا میں ہونے والی ایشیئن گیمز 2014 میں پاکستان کی نمائندگی بھی کر چکی ہیں جس کے بعد انھوں نے 2015 اور 2016 میں منعقد ہونے والے آل پاکستان رینکنگ بیڈمنٹن ٹورنامنٹ کے خواتین کے سنگلز مقابلے جیتے جبکہ نیشنل بیڈمنٹن چیمپیئن شپ 2015 میں دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔