Tag: Tomato Ketchup

  • ماہ رمضان میں ٹماٹو کیچپ کا استعمال کتنا ضروری ہے ؟

    ماہ رمضان میں ٹماٹو کیچپ کا استعمال کتنا ضروری ہے ؟

    اکثر لوگ ہر ڈش کے ساتھ کیچپ لینا پسند کرتے ہیں، اب وہ فرنچ فرائز ہوں، برگر ہو، یا پھر کچھ اور انھیں ہر ڈش کا مزہ بڑھانے کے لیے کیچپ کی ضرورت پڑتی ہے، بہت کم لوگ ایسے نظر آتے ہیں جنہیں کیچپ پسند نہ ہو۔

    بہت سے لوگوں نے اب تک یہ بات نہیں سوچی ہونگی کہ کیچپ کے استعمال کے کیا کیا فائدے اور نقصانات ہوسکتے ہیں؟ اگر اب تک نہیں معلوم تو پھرآج جان لیجئے۔

    روزہ داروں کیلئے افطار کے وقت پکوڑے ہوں یا رول، سموسے ہر تلی ہوئی چیز کیچپ کے بغیر ادھوری محسوس ہوتی ہے۔

    کیچپ

    خاص طور پر بچے تو کیچپ کے دیوانے ہوتے ہیں بظاہر ایک عام سے پھل ٹماٹر سے بنا ہوا یہ کیچپ لذیذ تو لگتا ہے لیکن اس کو بنانے میں مختلف اشیاء کی ملاوٹ اسے صحت کے لئے نقصان دہ بھی بنا دیتی ہے۔

    پھل سے بننے والا کیچپ نقصان دہ کیوں ہوتا ہے؟
    اگر کیچپ میں شامل اجزاء کو غور سے پڑھا جائے تو یہ بات خود ہی سامنے آجائے گی کہ یہ ہماری صحت کے لئے نقصان دہ کیوں بن جاتا ہے۔

    پہلے تو کیچپ بنانے کے لئے ٹماٹر کو اس حد تک پکایا جاتا ہے کہ اس کے منرلز اور تمام خواص ضائع ہوجاتے ہیں اس وجہ سے اس پھل کے فائدوں سے ہم محروم ہوجاتے ہیں۔ دوسری بات کہ اس کو ذائقہ دار بنانے کے لئے بہت زیادہ شکر استعمال کی جاتی ہے۔

    موٹاپا اور ذیابیطس
    کیچپ میں موجود ہائی فرکٹوز سیرپ اور کارن سیرپ وہ اجزاء ہیں جو سافٹ ڈرنکس میں بھی موجود ہوتے ہیں اور موٹاپے اور ذیابیطس کا باعث بنتے ہیں۔

    بہتر ہے کہ کیچپ کے بجائے گھر کی سادہ چٹنیاں اور رائتے کا اہتمام کیا جائے تا کہ افطار کے فوراً بعد پیٹ کو نقصان دہ اشیاء سے بھرنے کے بجائے قدرتی غذا لی جائے۔

  • اب معیاری کیچپ گھر میں ہی بنائیں، بہت آسان ترکیب

    اب معیاری کیچپ گھر میں ہی بنائیں، بہت آسان ترکیب

    ٹماٹو کیچپ بچوں اور بڑوں کی پسندیدہ چیز ہے جو چٹ پٹے سموسوں، پکوڑوں اور فرائز کا لطف دوبالا کردیتی ہے۔

    بازار سے ملنے والا کیچپ بعض اوقات ناقص، غیر معیاری اور گلے سڑے ٹماٹروں سے تیار کیا جاتا ہے۔ بہترین کیچپ صرف مشہور برانڈز کا ہوتا ہے جو ذرا سا مہنگا ہوتا ہے۔

    ٹماٹر کیچپ کا ایک اہم جز ہے تاہم اس کی تیاری میں کئی اور طرح کے اجزاء بھی شامل کئے جاتے ہیں۔ بازار میں دستیاب کیچپ میں معیاری اجزاء کا استعمال بھی نہیں کیا جاتا۔

    اس کیچپ کا ذائقہ بہتر بنانے اوراس کو طویل عرصے تک قابل استعمال رکھنے کے لئے کئی اجزاء کے ساتھ ہائی فرکٹوز کارن سیرپ، چینی اور نمک کی زائد مقداراستعمال کی جاتی ہے۔

    بازاری کیچپ میں ایک طرف تو غذائیت نہیں ہوتی دوسری جانب یہ خون میں چینی کی سطح کو بڑھانے کا سبب بنتی ہے جس سے ذیابیطس کا خطرہ جبکہ نمک کی زیادتی کی بناپر بلڈ پریشر بڑھنے کا باعث بنتی ہے۔

    اس کے علاوہ جپس یا برگر کے ٹھیلوں میں استعمال ہونے والے کیچپ مضر صحت اجزاء سے تیار کیا جاتا ہے جو ہماری صحت بےحد نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ یہاں پر کیچپ تیار کرنے کا ایک آسان طریقہ بتایا جارہا ہے جس سے آپ صرف دو منٹ میں گھر میں صحت بخش اجزاء سے کیچپ تیار کرسکتے ہیں۔ اس کے لئے جو اجزاء درکار ہیں وہ کچھ اس طرح ہیں۔

    ایک کپ ٹماٹر کا پیسٹ، ایک چوتھائی کپ پانی، ایک کھانے کا چمچ سیب کا سرکہ، آدھا چائے کا چمچ سمندری نمک اور ایک چوتھائی چمچ مسٹرڈ پاؤڈر۔ ان تمام اجزاء کو آپس میں اچھی ملائیں اور مزے دار کیچپ کا لطف اٹھائیں۔

  • کیچپ کن بیماریوں‌ کی دوا ؟

    کیچپ کن بیماریوں‌ کی دوا ؟

    آپ کو یہ جان کر سخت حیرت ہوگی کہ کیچپ سب سے پہلے ایک دوا کے طور پر متعارف ہوا تھا۔

    یقیناً یہ خبر آپ کے لیے حیران کن ہوگی کہ کیچپ بطور دوا متعارف ہوا تھا، یہ نسخہ امریکی ریاست اوہائیو سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر جان کک بینیٹ (John C. Bennett) نے 1830 میں دریافت کیا تھا۔

    آج کی دنیا میں خود کو صحت یاب کرنے کے لیے کیچپ کا استعمال مضحکہ خیز لگتا ہے، لیکن یہ معاملہ 1830 کی دہائی میں ایسا نہیں تھا، بلکہ جب ٹماٹو کیچپ بطور دوا متعارف ہوا تو اس نے امریکا کی ہیلتھ انڈسٹری میں ایک ہلچل مچا دی تھی۔

    ڈاکٹر بینیٹ نے اپنے تیار کردہ کیچپ کی تشہیر ایک ایسی دوا کے طور پر کی جس سے اسہال، یرقان، بدہضمی اور گٹھیا کا علاج ممکن تھا۔

    اس سے پہلے کیچپ مشروم یا مچھلی سے بنایا جاتا تھا اور ٹماٹر کو زہریلا سمجھا جاتا تھا۔ یہ 1834 کی بات ہے جب ڈاکٹر جان کوک بینیٹ نے کیچپ میں ٹماٹر بھی شامل کر دیے اور یوں یہ سترہویں صدی کی سب سے مقبول دوا بن گئی۔

    کچھ ہی عرصے بعد ڈاکٹر بینیٹ نے وسیع پیمانے پر ٹماٹو کیچپ کی ترکیبیں شائع کرنا شروع کر دیں، جنھیں گولیوں کی شکل میں بھی بنایا گیا۔

    ٹماٹر کے اضافے کا مقصد وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس کی بڑی مقدار کو اس میں شامل کرنا تھا۔ آج جو ہم کیچپ کو کئی ڈشز کے ساتھ لوازم کے طور پر استعمال کرتے ہیں، 19 ویں صدی کے آخر تک اس کی مقبولیت کی وجہ اس سے بالکل ہی مختلف تھی۔

    بینیٹ نے دعویٰ کیا کہ اس نے ٹماٹر پر تحقیق کی ہے اور پتا چلا ہے کہ یہ اسہال، ہیضہ، یرقان، بدہضمی اور گٹھیا سمیت کئی بیماریوں کا علاج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    بینیٹ نے لوگوں کو ترغیب دی کہ وہ ٹماٹروں کو چٹنی میں پکائیں تاکہ پھل کی شفا بخش خصوصیات سے فائدہ اٹھایا جا سکے، ان کی تحقیق کو تمام بڑے امریکی اخبارات میں بڑے پیمانے پر شائع کیا گیا تھا۔

    الیگزینڈر مائلز

    اوہائیو میں 1838 میں پیدا ہونے والے یہ حضرت ایک مشہور مؤجد اور کاروباری شخصیت تھے، انھوں نے لفٹ کا خودکار دروازہ بنایا تھا، انھوں نے ٹماٹروں پر بینیٹ کی تحقیق کو دیکھا۔

    اس وقت، مائلز ‘امریکن ہائیجین پِل’ نامی ایک پیٹنٹ دوا فروخت کر رہے تھے، جب بینیٹ اور مائلز کا آپس میں رابطہ جڑا تو انھوں نے اس گولی کو ‘ٹماٹر کے عرق’ میں تبدیل کر دیا۔

    اس نے ٹماٹر کے جنون کو اتنا بڑھا دیا کہ ملک میں ایک ہلچل مچ گئی، مائلز نے اپنے ٹماٹر کے عرق کی بہت زیادہ تشہیر کی جو مائع اور گولی دونوں شکلوں میں فروخت ہوتی تھی۔

  • ٹماٹو کیچپ "زنگ” اتارنے میں مددگار

    ٹماٹو کیچپ "زنگ” اتارنے میں مددگار

    یہ حقیقت ہے کہ اگر لوہے کی کسی چیز پر زنگ لگ جائے تو اسے صاف کرنا بہت مشکل ہوتا ہے اور اگر وہ چیز آپ کے کچن سے تعلق رکھتی ہو تو اس کی صفائی میں مٹی کا تیل استعمال نہیں کیا جاسکتا جبکہ وہ بھی زنگ کی صفائی پوری طرح نہیں کرسکتا۔

    تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، اس مشکل کا ایک بہترین حل ’’ٹماٹو کیچپ‘‘ کی شکل میں آپ کے باورچی خانے ہی میں موجود ہے۔

    شاید یہ بات آپ کو عجیب لگے لیکن سچ ہے کہ ٹماٹو کیچپ برتنوں میں جمے زنگ کو زبردست طریقے سے صاف کرتا ہے جبکہ اس کا استعمال بھی بہت آسان ہے۔

    اگر کسی برتن میں زنگ لگا ہو اور وہ ڈش واشنگ پاؤڈر، لیکویڈ یا واشنگ پیسٹ سے صاف نہ ہورہا ہو تو اس برتن پر ٹماٹو کیچپ پھیلا دیجیے اور ایک سے دو گھنٹے کےلیے چھوڑ دیں۔

    آپ دیکھیں گے کہ جیسے جیسے وقت گزرتا جائے گا، ویسے ویسے ٹماٹو کیچپ کا رنگ سرخ سے تبدیل ہو کر سرخی مائل بھورا ہوتا جائے گا، ایک یا دو گھنٹے بعد پہلے صاف پانی سے اس برتن کو اچھی طرح کھنگال لیجیے اور پھر معمول کے ڈش واشنگ پاؤڈر، پیسٹ یا ڈش واشنگ لیکویڈ سے دھو لیجیے۔اگر اس برتن کی دھلائی کے ساتھ ساتھ اسے مانجھنے کا کام بھی کر لیں گے تو کچھ ہی دیر میں آپ دیکھیں گے کہ برتن پر جمے ہوئے زنگ کی موٹی تہہ ختم ہوچکی ہے۔

    یقینی طور پر آپ کے ذہن میں سوال پیدا ہوگا کہ ایسا کیوں ہوا؟ تو اس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں۔

    ٹماٹو کیچپ تیار کرنے کےلیے عموماً سرکہ استعمال کیا جاتا ہے جو بذاتِ خود ایسیٹک ایسڈ یعنی ایک قسم کا تیزاب ہوتا ہے۔ یہ تیزاب آئرن آکسائیڈ اور کاپر آکسائیڈ (یعنی زنگ) کے ساتھ کیمیائی عمل کرنے کی زبردست صلاحیت رکھتا ہے اور اسے کسی بھی سطح سے صاف کر سکتا ہے۔

    یعنی اگر ٹماٹو کیچپ میسر نہ ہو تو صرف سرکے کی تھوڑی مقدار سے بھی کام چل جائے گا، البتہ ٹماٹو کیچپ اپنے گاڑھے پن کی وجہ سے برتن کے ساتھ چپکا رہتا ہے اور یوں اس میں شامل سرکے کو برتن کی سطح کے ساتھ کیمیائی عمل کرنے کا زیادہ بہتر موقع ملتا ہے۔

  • گھر میں ٹماٹو کیچپ بنانے کا طریقہ سیکھیں

    گھر میں ٹماٹو کیچپ بنانے کا طریقہ سیکھیں

    ٹماٹو کیچپ بچوں اور بڑوں کی پسندیدہ چیز ہے جو چٹ پٹے سموسوں، پکوڑوں اور فرائز کا لطف دوبالا کردیتی ہے۔

    بازار سے ملنے والا کیچپ بعض اوقات ناقص، غیر معیاری اور گلے سڑے ٹماٹروں سے تیار کیا جاتا ہے۔ بہترین کیچپ صرف مشہور برانڈز کا ہوتا ہے جو ذرا سا مہنگا ہوتا ہے۔

    tomato-3

    لیکن گھبرائیے مت، آج ہم آپ کو گھر میں ہی ٹماٹو کیچپ تیار کرنے کا طریقہ بتا رہے ہیں جو نہایت آسان ہے۔


    اجزا

    ٹماٹر ۔ سرخ اور پکے ہوئے: 2 کلو

    پیاز: 250 گرام

    شکر یا چینی: 4 چائے کے چمچ

    سفید سرکہ: آدھا کپ

    پسی ہوئی لال مرچ: 2 چائے کے چمچ

    نمک: 1 چائے کا چمچ

    کارن فلور: 1 چائے کا چمچ

    ادرک: ایک انچ کا ٹکڑا


    ٹماٹو کیچپ بنانے کی ترکیب

    ٹماٹر دھو کر چار چار ٹکڑے کرلیں۔

    پیاز موٹی موٹی کاٹ لیں۔

    ادرک کے باریک ٹکڑے کرلیں۔

    ایک تام چینی یا نان اسٹک پتیلی لے کر ٹماٹر، پیاز، ادرک، لال مرچ اور نمک ڈال کر اتنی دیر پکائیں کہ ٹماٹر گل جائیں۔

    tomato-2

    اب انہیں چمچے سے کچل لیں اور چھلنی سے چھان لیں۔

    اس چھنے ہوئے سوپ کو نان اسٹک پتیلی میں ڈال کر چینی شامل کر کے 10 منٹ پکائیں۔ آنچ درمیانی رکھیں۔

    اب سرکے میں کارن فلور گھول کر چمچہ چلاتے ہوئے اس سوپ میں ملالیں۔ چمچہ چلاتی رہیں، دو تین ابال آجائیں تو چولھا بند کردیں۔

    ٹھنڈا ہونے پر کانچ کی بوتلوں میں بھر لیں اور فریج میں رکھیں۔

    مزید سرخ رنگ لانے کے لیے ذرا سی مقدار میں کھانے کا سرخ رنگ بھی شامل کر سکتی ہیں۔

    کھٹائی کم کرنے کے لیے سرکے کی مقدار کم کی جاسکتی ہے۔

    potato-4

    گھر کا بنایا ہوا صاف ستھرا کیچپ گلے کے لیے بھی نقصان دہ نہیں لہٰذا اسے بغیر رد و کد کے استعمال کیا جاسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔