Tag: tomorrow

  • وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کل تاجکستان روانہ ہوں گے،ذرائع

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کل تاجکستان روانہ ہوں گے،ذرائع

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کل دورے پر تاجکستان روانہ ہوں گے ، جہاں وہ دوشنبے میں شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کل 2 روزہ دورے پر تاجکستان روانہ ہوں گے، جہاں شاہ محمود قریشی دوشنبےمیں شنگھائی تعاون تنظیم اجلا س میں شرکت کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کےحکومتی سربراہان کااجلاس11،12نومبرکو ہوگا ، جنرل اسمبلی کے بعد پہلاموقع ہوگا، جہاں بھارتی ہم منصب بھی موجود ہوں گی۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی جمعہ کی شام کو وطن واپس پہنچ جائیں گے۔

    یاد رہے اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 10 دوزہ دورے پر امریکا گئے تھے،وزیر خارجہ نے دورہ امریکا کے دوران اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا اور چالیس سے زائد ممالک کے وفود سے ملاقاتیں کیں۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب میں بھارت کو خبردارکیا تھا کہ وہ پاکستان کے صبر کا امتحان نہ لے۔

    شاہ محمود قریشی نے بھارت کومنہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں کو بھارت کی پشت پناہی حاصل ہے۔

    پاکستانی وزیرخارجہ نے امریکی صدر سے بھی غیرسمی ملاقات کی تھی ، وزیرخارجہ نے صدرٹرمپ کو یہ پیغام پہنچایا کہ پاکستان دیرینہ تعلقات کا ازسرنوآغاز چاہتا ہے، صدر ٹرمپ نے پاکستان اور امریکا کے تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا۔

    مزید پڑھیں : وزیرخارجہ دورہ امریکا مکمل کرنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے

    دورے کے دوران شاہ محمود اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے درمیان ہونے والی ملاقات میں پاک امریکا تعلقات اور علاقائی معاملات سے متعلق باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئی تھی۔

    اس سے قبل پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی امریکا کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے رکن سینیٹر کوری سے بھی ملاقات ہوئی تھی جس میں پاک امریکا تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سینیٹر کوری بوکر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تبدیلی خطے میں امن کی نوید ہے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔

    روانگی سے قبل پاکستانی سفارتخانے میں پریس بریفنگ میں وزیر خارجہ نے بتایاکہ امریکا سے پرامید ہوکر پاکستان جارہا ہوں، پاکستان خطہ میں امن واستحکام چاہتا ہے،پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف بہت زیادہ قربانیاں دیں ، قیام امن کیلئے پاکستان کی قربانیوں کو سراہا جانا چاہئے۔

  • وزیراعظم عمران خان کل لاہور کا ایک روزہ دورہ کریں گے

    وزیراعظم عمران خان کل لاہور کا ایک روزہ دورہ کریں گے

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کل ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچیں گے ، جہاں وزیراعظم صوبائی کابینہ اور پارٹی رہنماؤں کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کل لاہور کا ایک روزہ دورے کریں گے، جہاں وزیراعظم صوبائی کابینہ اورپارٹی رہنماؤں کے اجلاس کی صدارت کریں گے، جس میں 100 روزہ پلان اور تجاوزات کے خلاف آپریشن کا جائزہ لیا جائے گا۔

    وزیرعظم صوبے کی صورتحال پر گورنر اور وزیراعلیٰ سے بریفنگ بھی لیں گے جبکہ پارٹی رہنما ضمنی انتخابات سے متعلق بھی وزیراعظم کو آگاہ کریں گے۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان کا عہدہ سنبھالنے کے بعد لاہور کا تیسرا دورہ ہے۔

    یاد رہے 23 ستمبر کو بھی وزیراعظم عمران خان نے لاہور کا ایک روزہ دورہ کیا تھا اور پنجاب کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا تھا کہ نچلی سطح پر اختیارات منتقل کر کے عوام کو با اختیار بنایا جا رہا ہے، وزیرِ اعلیٰ آفس میں عوام کی سہولت کے لیے شکایتی سیل قائم کیا جائے تاکہ عوام اور عوامی نمائندوں کی شکایات کا ازالہ کیا جا سکے۔

    مزید پڑھیں : سرکاری ملازمین پر غلط کام کے لیے کوئی دباؤ نہیں ڈالا جائے گا، وزیرِ اعظم عمران خان

    دورے کے دوران وزیرِ اعظم عمران خان نے سرکاری ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ ان پر غلط کام کے لیے کوئی دباؤ نہیں ڈالا جائے گا، ہم پالیسی بنا سکتے ہیں لیکن گورننس کی بہتری سرکاری ملازمین پر ہے۔

    اس سے قبل یکم ستمبر کو وزیراعظم عمران خان نے اپنے پہلے دورہ لاہور میں وزیراعلیٰ ہاؤس لاہور میں پنجاب کابینہ کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پنجاب میں لاگو بلدیاتی نظام کی تبدیلی اور اورنج میٹرو ٹرین منصوبے سمیت تمام میگا پراجیکٹس کے آڈٹ کرانے کی ہدایت کرنے کے علاوہ سو دن کے منصوبے پر تیزی سے عملدرآمد جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے، آپ کے کندھوں پہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، پنجاب کابینہ کی کارکردگی بھی قابل تقلید و مثال ہونی چاہئے، صوبے سے بدعنوانیوں کا خاتمہ سب سے بڑا چیلنج ہے۔

    لاہور میں وزیر اعظم عمران خان سے سابق کرکٹرز اور دوستوں نے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں ٹیسٹ کرکٹر ذاکر خان اور جاوید زمان خان سمیت دیگر کرکٹرز شریک ہوئے تھے۔

  • وزیراعظم عمران خان نے 20 رکنی وفاقی کابینہ کی منظوری دے دی

    وزیراعظم عمران خان نے 20 رکنی وفاقی کابینہ کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے20رکنی وفاقی کابینہ کی منظوری دے دی، کابینہ کے ارکان پیر کے روز ایوان صدر میں حلف اٹھائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے20رکنی وفاقی کابینہ کی منظوری دے دی، کابینہ 15وفاقی وزرا اور 5 مشیروں پر مشتمل ہوگی۔

    حلف برداری کی تقریب پیر کو ایوان صدر میں ہوگی، جس میں وفاقی وزراء حلف اٹھائیں گے۔

    وفاقی وزراء میں شاہ محمود قریشی،پرویزخٹک، شفقت محمود، اسد عمر، شیریں مزاری، شیخ رشید اور شہریارآفریدی شامل ہیں جبکہ طارق بشیر چیمہ، غلام سرور خان،طاہر صادق اور علی زیدی بھی کابینہ کا حصہ ہوں گے۔

    وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اسد عمر کو وزیر خزانہ، شاہ محمودقریشی کو وزارت خارجہ، پرویزخٹک کو وزارت دفاع اور شیخ رشید کو ریلوے کی وزارت دینے کی منظوری دی۔

    شیریں مزاری کو انسانی حقوق کی وزارت، شفقت محمود کو وزیر تعلیم ، فروغ نسیم کو قانون و انصاف کا قلمدان دیا گیا جبکہ نورالحق قادری وزیر مذہبی امور اور بین الامذاہب ہم آہنگی ہوں گے۔

    فوادچوہدری وزیراطلاعات، غلام سرورخان پٹرولیم کے وزیر ، زبیدہ جلال وزیر دفاعی پیداوار ہوں گی جبکہ عامرکیانی کو وزیر صحت کا قلمدان دینے کی منظوری دی گئی ہے۔

    فہمیدہ مرزا وزیر بین الاصوبائی رابطہ اور ارباب شہزاد مشیر اسٹیبلشمنٹ ہوں گے جبکہ خالد مقبول صدیقی وزیر انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی ہوں گے۔

    عبدالرزاق داؤد صنعت وتجارت کے مشیر ، ڈاکٹرعشرت حسین ادارہ جاتی اصلاحات اورکفایت شعاری کےمشیر جبکہ ملک امین اسلم ماحولیات کے مشیر اور ڈاکٹر بابر اعوان پارلیمانی امور کےمشیر ہوں گے۔

    طارق بشیر چیمہ سرحدی اورریاستی امورکے وزیر ہوں گے جبکہ وزارت داخلہ کاقلمدان عمران خان اپنے پاس رکھیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان نے وفاقی بیورو کریسی میں تبدیلیوں کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

    دوسری جانب پاکستان کے نو منتخب وزیراعظم عمران خان نے کراچی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر عارف علوی کو صدر پاکستان کے عہدے کے لیے نامزد کردیا ہے۔خسروبختیارکوآبی وسائل کاقلمدان دیےجانےکاامکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    یاد رہے ایوان صدر میں عمران خان نے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھایا، صدرممنون حسین نے وزیراعظم عمران خان سے حلف لیا، اس موقع پر عمران خان نے سیاہ شیروانی زیب تن کی تھی۔

    مزید پڑھیں : عمران خان نے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھالیا

    نو منتخب وزیراعظم عمران خان حلف لینے کے بعد وزیراعظم ہاؤس پہنچے، جہاں پاکستان کے 22ویں وزیراعظم کو گارڈآف آنر پیش کیا گیا۔

    واضح رہے قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو ملک کا بائیسویں وزیراعظم منتخب کیا تھا، کپتان کوایک سو چھہتر اور ان کے مدمقابل نون لیگ کے صدر کو چھیانوے ووٹ ملے تھے۔

    خیال رہے عمران خان نے وفاقی کابینہ کو مختصر رکھنے کا فیصلہ کیا تھا اور پارٹی ذرائع کا دعویٰ تھا کہ عمران خان پہلے مرحلے میں 18 سے 20 وزرا کی کابینہ بنائیں گے۔

  • حکومت آئینی مدت پوری کرنے کے بعد ختم، جسٹس ناصر المک آج نگراں وزیراعظم کا حلف اٹھائیں گے

    حکومت آئینی مدت پوری کرنے کے بعد ختم، جسٹس ناصر المک آج نگراں وزیراعظم کا حلف اٹھائیں گے

    اسلام آباد: سابق منصف اعلیٰ جسٹس (ر) ناصر المک آج نگراں وزیراعظم کا حلف اٹھائیں گے، صدرمملکت ممنون حسین ناصر الملک سے حلف لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نگراں وزیراعظم کی تقریب حلف برداری آج 11 بجے ایوان صدر میں منعقد ہوگی ، جس میں جسٹس (ر) ناصر المک حلف اٹھائیں گے۔

    ایوان صدر میں حلف برداری کی تقریب کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں، تقریب میں عسکری قیادت، اعلیٰ شخصیات، غیر ملکی سفیر، گورنر اور دیگر کو مدعو کیا گیا ہے، جبکہ چیئرمین سینٹ وڈپٹی چیرمین کو بھی دعوت نامے جاری کئے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ حکومت اپنی پانچ سالہ آئینی مدت مکمل کرنے کے بعد ختم ہوگی ہے، اب ناصر الملک نگراں وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالیں گے۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی چھ ملاقاتوں کے بعد نگران وزیر اعظم کے نام پر اتفاق کیا گیا تھا، دونوں رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ جسٹس (ر)ناصر المک نگراں وزیر اعظم ہوں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم کیلئےنام ایساہےجس پرکوئی انگلی نہیں اٹھاسکتا۔

    واضح رہے کہ ناصر الملک سپریم کورٹ کے بائیسویں چیف جسٹس رہے، وہ 2013 سے 2014 تک قائم مقام چیف الیکشن کمشنر بھی رہے جبکہ سنہ 1993 سے 1994 تک وہ خیبر پختونخواہ کی صوبائی حکومت کے ایڈوکیٹ جنرل کے عہدے پر فائز رہے جہاں انہوں نے صوبائی حکومت کے قانونی معاملات میں مشاورت کے فرائض انجام دیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فاٹا کے انضمام سے متعلق خیبر پختونخواہ اسمبلی کا اہم اجلاس کل ہوگا

    فاٹا کے انضمام سے متعلق خیبر پختونخواہ اسمبلی کا اہم اجلاس کل ہوگا

    پشاور: فاٹا کے انضمام سے متعلق خیبر پختونخواہ اسمبلی کا اجلاس کل طلب کر لیا گیا، اجلاس میں فاٹا کو کے پی کے میں انضمام کی توثیق کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آج قومی اسمبلی میں فاٹا کے انضمام سے متعلق آئینی ترمیمی بل منظور کرلیا گیا جس کے تحت فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم کیا جائے گا جبکہ بل کی حمایت میں 229 اور مخالفت میں ایک ووٹ آیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کے پی کے اسمبلی کا اہم اجلاس ہفتے کو ہوگا، فاٹا کے انضمام کی توثیق کے لیے صوبائی حکومت کو 82 ووٹ درکار ہوں گے جبکہ جے یو آئی کے علاوہ تمام جماعتیں توثیق کی حمایت کریں گی، جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔


    قومی اسمبلی میں فاٹا کے انضمام سے متعلق آئینی ترمیمی بل منظور


    ذرائع کا کہنا تھا کہ فاٹا انضمام کی توثیق کے لیے 2 تہائی اکثریت درکار ہوگی، مطلوبہ اکثریت حاصل کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن میں رابطوں کا آغاز ہوچکا ہے، وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے یہ ٹاسک اسپیکر اسد قیصر کو سونپا ہے۔

    خیال رہے کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں فاٹا اصلاحات بل کی تمام نو شقوں کی منظوری دی گئی ہے جس کے بعد فاٹا خیبر پختونخوا میں ضم ہو جائے گا۔


    فاٹا بل آج منظورنہ کیا جاتا تو قبائلی علاقوں میں انتشار پھیلتا، عمران خان


    علاوہ ازیں قومی اسمبلی سے منظور شدہ بل سینیٹ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا، جس کے بعد بل پر صدر مملکت دستخط کریں گے، اور بل قانونی حیثیت اختیار کر جائے گا جب کہ فاٹا قانونی طور پر کے پی کا حصہ بن جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آرٹیکل62ون کی تشریح سےمتعلق کیس، نواز شریف کی دوبارہ  طلبی کا نوٹس جاری

    آرٹیکل62ون کی تشریح سےمتعلق کیس، نواز شریف کی دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری

    اسلام آباد : آرٹیکل باسٹھ ون ایف کی قانونی تشریح سےمتعلق کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو دوبارہ نوٹس جاری کردیا، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ نواز شریف کی طرف سے کوئی پیش نہ ہوا تو یکطرفہ کارروائی کرینگے اور یکطرفہ کارروائی پیشی کے بعد کی کارروائی سے مختلف نہیں ہوتی، کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آئین کی شِق باسٹھ ون ایف جس کے تحت وزیراعظم نااہل ہوئے، کتنے عرصے کے لئے نااہل ہوئے اور اس سے متعلق کئی سوالات کے قانونی جائزے کے لئے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں پانچ رکنی لارجربینچ نے سماعت کی۔

    سپریم کورٹ نے اس کیس میں نوازشریف کو دوبارہ نوٹس جاری کردیا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ جائزہ لینا ہے ڈکلیئریشن سے بنیادی حق متاثر ہوسکتا ہے یا نہیں، نوازشریف کیطرف سے کوئی پیش نہ ہوا تو یکطرفہ کارروائی کرینگے، یکطرفہ کارروائی پیشی کے بعد کی کارروائی سے مختلف نہیں ہوتی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا چاہتے ہیں لوگوں کو مؤقف پیش کرنے کا موقع ملے، جو کیس میں فریق نہیں انہیں بھی اسی لئے نوٹس ارسال کیا، جہانگیر ترین، نوازشریف کو بھی اسی لئے نوٹسز ارسال کئے ۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت میں جہانگیر ترین موجود ہیں لیکن نواز شریف کی جانب سے عدالت میں کوئی پیش نہیں ہوا۔ کل کےلئےنوازشریف کو بھی نوٹس جاری کریں کیوں نہ تمام متاثرہ افراد کو عوامی نوٹس دے دیں۔

    جس پر وکیل بابراعوان نے عدالت سے درخواست کی کہ اٹارنی جنرل کو بھی عدالتی معاونت کیلئے نوٹس دیں۔ البتہ عدالت نے سینیئروکیل منیراےملک اور علی ظفر کو عدالتی معاون مقرر کر دیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ نااہل ہونے والوں کی دوکیٹگریز ہیں، ایک کیٹگری کسی قانون سےنااہل ہونےکی ہے، دوسری کیٹگری آئین کےتحت نااہل ہونے کی ہے۔

    جس پر بابراعوان نے کہا کہ عدالت کوحدیبیہ فیصلے کابھی جائزہ لیناہوگا، فیصلے میں کہا گیا طویل عرصے تک سزانہ ہونا بری کے مترادف ہے، حدیبیہ کیس کا فیصلہ کچھ کہتاہے اور قانون کچھ اور، برے کردار پر بھی شخص نااہل ہوسکتاہے۔

    جسٹس شیخ عظمت سعید نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ امیدوارکی اہلیت مخالف امیدوار چیلنج کرےگا، ریٹرننگ آفیسرکردار کاتعین کیسے کرے گا،جسٹس شیخ آر او کے پاس تعین کیلئے عدالتی فیصلہ یا مواد ہونا چاہئے۔

    بابراعوان نے کہا کہ کسی قانون میں اچھے برے کردار کی کوئی تعریف نہیں، جس پر چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیانظریہ پاکستان کی مخالفت کرنیوالے بھی نااہل ہوسکتے ہیں۔

    وکیل بابراعوان نے دلائل میں کہا کہ پاکستان بننےکےبعدنظریہ پاکستان کی مخالفت کرنیوالےنااہل ہونےچاہئیں، کوئی کھڑا ہو کر کہتا ہے فاٹا آزاد کیوں نہیں ہوتا، کوئی کہہ رہاہے کے پی کے پاکستان کاحصہ نہیں، ایسے لوگ نااہلی کے مستحق ہیں۔

    چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ سپریم ادارہ اورآئین کا پابند ہے، بالادستی صرف آئین کی ہے، جس پر بابراعوان نے کہا کہ آرٹیکل62ون ایف پر فیصلے سے پوری قوم نے متاثر ہونا ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ ہم لوگوں کے حقوق کاتحفظ چاہتے ہیں، چاہتے ہیں متاثرین عدالت میں آکرفریق بنیں، اسی لیے نواز شریف ، جہانگیر ترین کو بھی نوٹس جاری کیا، کوئی آئے نہ آئے ان کی مرضی ہے۔

    بابراعوان نے چیف جسٹس سے مکالمہ میں کہا کہ ایساپہلی مرتبہ ہورہاہے، جس پر چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ بہت ساری چیزیں پہلی مرتبہ ہو رہی ہیں، بابر اعوان نے کہا کہ ایک بندے کا نام آئین میں ڈال دیاگیااس کونکالنے کیلئے27سال لگ گئے۔

    چیف جسٹس نے بابر اعوان سے مکالمہ میں کہا کہ وہ ضیاالحق تھے۔

    جسٹس شیخ عظمت کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 62ون ایف کی ڈیکلریشن پرآراوفیصلہ کرسکتاہے، ڈیکلریشن نہ ہواتوآراوکاغذات پرفیصلہ کرےگا، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ آئین میں کوئی چیز نہیں توتشریح کرسکتے ہیں یاپارلیمنٹ کو دیکھنا ہوگا۔

    بابر اعوان نے اپنے دلائل میں کہا کہ آئین سےقومہ یافل سٹاپ نکالنےکیلئےبھی فورم پارلیمنٹ ہی ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ڈھائی بجے لارجر بینچ دوبارہ بیٹھے گا اور رات تک چلے گا، عدالت کی رفتار اب بہت تیز ہوگئی ہے۔

    وکیل نے کہا کہ میری بابا رحمتے میں ملاقات کراددیں، بابےسےوقت مانگوگا، چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ بابا رحمت آپ کی ماں ہے، یہ ماں دنیا میں بھی دعائیں دیتی ہےاور اوپر جاکربھی، آپ کو جتنا وقت چا ہئے دینگے چاہے رات9بجے تک دلائل  پڑیں۔

    بابر اعوان نے عدالت سے فل کورٹ بنانے کی استدعا کی اور کہا کہ کئی فیصلے لارجر بینچ نے دئیے ہوئے ہیں۔

    بعد ازاں آرٹیکل 62ون کی تشریح سےمتعلق کیس کی سماعت ڈھائی بجے تک ملتوی کردی گئی۔

    آرٹیکل62ون کی تشریح سےمتعلق کیس، عوامی نوٹس جاری


    کیس سے متعلق سپریم کورٹ نے عوامی نوٹس جاری کیا، اعلامیہ میں کہا گیا کہ کسی سیاسی جماعت کاسربراہ یاووٹرمتاثرہےتورجوع کرسکتاہے، متاثرہ شخص کی جانب سےرجوع نہ کرنےپریکطرفہ فیصلہ دیاجائیگا۔

    آرٹیکل 62ون ایف کی تشریح سےمتعلق کیس کی دوبارہ سماعت شروع


    آئین کےآرٹیکل62ون ایف کی تشریح سے متعلق کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو بابر اعوان نے صادق اور امین کے معاملے پر احادیث کا حوالہ دیتے ہوئے دلائل میں کہا کہ قتل کا معاملہ قاتل اور مقتول کےدرمیان ہوتا ہے، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ آرٹیکل62ون ایف کے تحت نااہلی سب سےمنفرد ہے۔

    وکیل بابر اعوان نے کہا کہ قوم آرٹیکل62ون ایف کوسنجیدگی سے لیتی ہے، سپاہی کیلئے5 فٹ 8 انچ قدکی اہلیت ہوتی ہے، عام ملازم کیلئے شوکاز اور انکوائری سمیت کئی طریقے واضح ہیں، منتخب نمائندے بھی ریاست چلانے کیلئے اللہ کے بعدبااختیار ہوتےہیں، منتخب نمائندوں کے لئے بھی معیار ہونا چاہئے۔

    چیف جسٹس نے سوال کیا کہ بطور پارٹی ورکرآپ کیا کہتے ہیں نااہلی تاحیات ہونی چاہئے، جواب میں بابر اعوان کا کہنا تھا کہ نااہلی تاحیات ہونی چاہئے، تاحیات نااہلی 4قسم کے مقدمات میں ہونی چاہئے، منشیات ،بچوں سے جنسی زیادتی کے ملزمان تاحیات نااہل ہونے چاہئیں، دہشتگردی، منی لانڈرنگ، کرپشن پربھی تاحیات نااہل ہوناچاہئے، چاروں جرائم میں ملوث افراد کبھی ٹھیک نہیں ہوسکتے، آئین میں جہاں نااہلی کی مدت کا تعین نہیں وہاں تاحیات ہوگی۔

    بابراعوان نے اپنے دلائل میں کہا کہ آئین میں جہاں نااہلی کی مدت کاتعین نہیں وہاں تاحیات ہوگی، جس پر چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ انسان کواپنی غلطی پرزندگی میں کبھی بھی پچھتاواہوسکتاہے، کیاان غلطیوں کاکبھی مداوانہیں ہوسکتا، اسلامی تعلیمات میں غلطیوں کی معافی کابھی تصورہے۔

    وکیل بابراعوان کا کہنا تھا کہ ہرجرم کی اپنی نوعیت ہوتی ہے، جس پر جسٹس عظمت سعید جرم کی سزایاجزاقانون کےمطابق ہوتی ہے، کیازیادتی کاملزم معافی مانگے تو معاف کر دینگے؟ گناہوں کی معافی اللہ تعالی سےملتی ہے، جرم ریاست کےخلاف ہوتا ہے۔

    بابراعوان نے دلائل میں کہا کہ آرٹیکل62 ایف ون کوکسی اورسےنہیں ملایاجاسکتا، چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیاآپ یہ کہنا چاہتےہیں 62ون ایف کے تحت سزاالگ ہے؟ جس پر بابر اعوان نے کہا کہ آرٹیکل62ون ایف کےتحت نااہلی تاحیات ہے، جج کوہٹانے کاطریقہ کارطےہے، نوکری سے نکالا گیا سول جج بھی واپس نہیں آسکتا، یہ ملکی تاریخ کاسب سےبڑامقدمہ ہے۔

    چیف جسٹس نے سوال کیا کہ بطورسیاستدان بتائیں آرٹیکل62 ون ایف کےتحت نااہلی کی معیادکیاہے؟ جواب میں بابر اعوان نے کہا کہ یہ بیان صرف ایڈووکیٹ بابراعوان کی حیثیت سے دوں گا، آرٹیکل62ون ایف کےتحت نااہل تاحیات ہے، دہشتگردی، منشیات اورکرپشن کے مقدمات ہوتے ہیں، جس نے اربوں روپے بنائے اسے نہیں چھوڑاجانا چاہیے، پھر ورنہ کسی کویہ یقین ہو جائیگا 3یا5سال بعد واپس آجاؤں گا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ صرف نااہلی کی مدت تک باتوں کومحدودرکھیں، بابر اعوان نے سپریم کورٹ میں سماعت کےدوران قرآنی آیات کاحوالہ دیا اور کہا کہ آرٹیکل62ون ایف کےتحت آئینی نتائج کاذکرہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی ایساوکیل جوآرٹیکل62ون ایف کےتحت دلیل سےمتفق ہو، کمرہ عدالت میں کوئی وکیل کھڑانہ ہوا۔

    چیف جسٹس نے جہانگیرترین کےوکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیاآپ بھی تاحیات نااہلی کےمخالف ہیں؟ وکیل جہانگیرترین نے جواب میں کہا کہ آرٹیکل 62 ون ایف کےتحت تاحیات نااہلی کوسپورٹ نہیں کرتا۔

    ایڈووکیٹ افتخارگیلانی کے دلائل


    بابراعوان کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ایڈووکیٹ افتخارگیلانی نے دلائل شروع کئے ، افتخارگیلانی نے کہا کہ 1985 کی اسمبلی پرآرٹیکل62 ون ایف کی منظوری کادباؤتھا، 62 ون ایف پہلی مرتبہ پارلیمنٹ میں1979 میں آیا، صدارتی آرڈرکےتحت62 ون ایف کوآئین میں شامل کیاگیا، 1977 میں90دنوں میں الیکشن کاکہاگیالیکن مارشل لاتھا، 8 ویں ترمیم کےوقت پارلیمنٹ کےہاتھ پاؤں بندھےتھے، 8 ویں ترمیم میں آرٹیکل62 ون ایف کودرست قراردیاگیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ 18 ویں ترمیم میں توہاتھ پاؤں بندھےہوئےنہیں تھے، جس پر ایڈووکیٹ افتخارگیلانی نے کہا کہ ہمیں ادھر ادھرنہیں جاناچاہئے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ 18ویں ترمیم جمہوریت کے لیے اچھی تھی، آرٹیکل62ون ایف کوپارلیمنٹ نے نہیں چھیڑا تو آئین سپریم ہے ، جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس میں کہا 18 ویں ترمیم62 ون ایف کوتبدیل کرنے کیلئے موقع تھی، جو کام پارلیمنٹ خود نہیں کرنا چاہتی وہ ہم سے کرانا چاہتے ہیں، جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ 62 ون ایف کوتبدیل کرنے کیلئے پارلیمنٹ کا اپنا حوصلہ نہیں پڑتا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نےتعین کرناہے62 ون ایف کےتحت نااہلی کی معیاد کیاہے، جس پر ایڈووکیٹ افتخارگیلانی نے کہا کہ آرٹیکل ون ایف کےتحت یہ کہنا وقت مقررنہیں فضول ہے، اسلام نے معافی کا کہا ہے،جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ معافی تو اللہ پاک دیتاہے، افتخارگیلانی کا کہنا تھا کہ آپ اللہ پاک سے اوپر تو نہیں جاسکتے۔

    جسٹس عظمت سعید نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کسی کونااہل کردیاجائےتونئےالیکشن میں وہ کلیئرکیسے ہوگا،جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ کیا 5 سال بعد عدالت کا فیصلہ ختم ہوجائے گا۔

    ثمینہ خاورحیات کے وکیل طارق محمود کے دلائل شروع


    ثمینہ خاورحیات کے وکیل طارق محمود نے دلائل شروع کئے اور کہا کہ کیس تعلیمی معلومات،اثاثوں کی تفصیلات سےمتعلق ہے، جسٹس عظمت نے سوال کیا آپ یہ تونہیں کہہ رہے کاغذات نامزدگی میں جھوٹ کی اجازت ہے؟

    جسٹس اعجاز نے بھی سوال کیا کہ کیا آپ کہنا چاہتے ہیں غلط بیانی، بد دیانتی کے زمرےمیں نہیں آتی؟ کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کرناجرم ہے، کاغذات نامزدگی میں حلف دیا جاتا ہے، معلومات درست ہیں، کاغذات مسترد ہوں تو کیا جھوٹےحلف نامے کا معاملہ ختم ہوجائیگا

    طارق محمود نے اپنے دلائل میں کہا کہ الیکشن ٹریبونل اس بات کاتعین کرسکتاہے، آراوآرٹیکل 62ون ایف کےاطلاق کاتعین نہیں کرسکتا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ہمیشہ جعلی ڈگریوں کےکیسز کیوں لے کر آتےہیں۔

    وکیل طارق محمود نے کہا کہ جیسا وکیل ہوں ویسےکیس ہی لاؤں گا،جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ طارق محمودصاحب ایسانہ کریں، جس پر طارق محمود کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نےثمینہ خاورحیات کی ڈگری کودرست قراردیا، غلط خبرپرسپریم کورٹ نےنوٹس لیا، غلط خبر پر عدالت نے تمام اراکین کوڈگریاں جمع کرانےکاحکم دیا۔

    طارق محمود نے مزید کہا کہ آرٹیکل63میں سنگین جرم کی سزاکی مدت کاتعین موجودہے، ایک مرتبہ آرٹیکل62ون ایف پرسزابھگت لی دوسری مرتبہ الیکشن لڑنےکی قدغن نہیں ہونی چاہیے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ میرے دوست جج صاحب کی صحت کا ایشوہے، جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ اگرمجھے مارناچاہتےہیں تووکلادلائل جاری رکھیں۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ اصل سوال نااہلی کی مدت کاہے، ہمارےعوامی نوٹس کومیڈیاباربارچلائے۔

    بعد ازاں آرٹیکل 62ون ایف سےمتعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • میئرلندن صادق خان کی آج کراچی آمد ، مزارقائدپرحاضری دینگے

    میئرلندن صادق خان کی آج کراچی آمد ، مزارقائدپرحاضری دینگے

    لاہور : میئرلندن صادق خان آج کراچی پہنچیں گے اور مزارقائد پر حاضری دینگے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر لندن صادق خان آج کراچی پہنچیں گے اور مزارقائد پر حاضری دینگے جبکہ گورنرسندھ اوروزیراعلیٰ سندھ ملاقات کریں گے۔

    برطانوی ڈپٹی ہائی کمیشن کی جانب سے میئرلندن کے اعزازمیں استقبالیہ دیا جائے گا۔

    یاد رہے گذشتہ روز میئر لندن صادق خان 9 رکنی وفد کے ساتھ بھارت سے براستہ واہگہ بارڈرلاہور پہنچے تھے ، مئیر لاہور مبشر جاوید اوربرطانوی ہائی کمشنر تھامس انڈریو نےاستقبال کیا تھا۔

    بعد ازاں میئر لندن صادق خان ماڈل ٹاؤن پہنچے اور وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سے ملاقات کی، ملاقات میں باہمی دلچسپی کےامور،دوطرفہ تعلقات اورمختلف شعبوں پرتبادلہ خیال کیا گیا۔


    مزید پڑھیں : میئرلندن صادق خان کی وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سے ملاقات


    اس موقع پر شہباز شریف نے کہنا تھا کہ آپ کو تاریخی شہرلاہور آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں، پاکستان اوربرطانیہ کےدرمیان بہترین دوستانہ تعلقات ہیں، آپ کے دورے سے ان تعلقات میں مزید اضافہ ہوگا۔

    میئر لندن صادق خان نے بادشاہی مسجد اور شاہی قلعےکا بھی دورہ کیا۔

    بادشاہی مسجد کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صادق خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت آگے بڑھ رہی ہے، داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، یورپی یونین سے نکلنے کے بعد برطانیہ اور بالخصوص لندن کو نئے تجارتی دوستوں کی ضرورت ہے۔


    مزید پڑھیں :  داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے، میئر لندن


    میئر لندن کا کہنا تھا کہ لندن میں ہرشخص کیلئےمواقع موجودہیں، میرےدورے کا مقصد لندن سب کیلئے کھلا ہے، لندن میں ہرشخص کوسیاسی ومذہبی آزادی حاصل ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی میں پی ایس ایل کے میچز کے انعقاد کیلئے نجم سیٹھی کل وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات کریں گے

    کراچی میں پی ایس ایل کے میچز کے انعقاد کیلئے نجم سیٹھی کل وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات کریں گے

    کراچی: شہر قائد میں عالمی کرکٹ کی بحالی کے لیے کوششیں تیز کردی گئی، چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی پی ایس ایل کے میچز کے انعقاد کیلئے کل وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کریں گے، وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ صدر اے آر وائی سلمان اقبال کی کرکٹ کیلئے کوشش قابل تحسین ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کے کچھ میچز کراچی میں کا امکان بڑھ گیا ہے، کراچی میں عالمی کرکٹ کی بحالی کے لیے سندھ حکومت نے کوششیں تیز کردیں ہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی سے رابطہ کیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی سی بی کل وزیراعلیٰ ہاؤس میں مرادعلی شاہ سے ملاقات کریں گے، ملاقات میں کراچی میں عالمی کرکٹ کی بحالی سےمتعلق بات چیت ہوگی، وزیراعلیٰ سندھ نے ہمیشہ عالمی کرکٹ میچز کراچی میں کرانے کی بات کی ہے۔

    وزیراعلی ٰ سندھ کا کہنا ہے کہ کراچی کا امن مثالی ہے ، کراچی میں عالمی کرکٹ کی بحالی کے لیے جو مدد چاہیے دیں گے ، کل پی سی بی چیئرمین کومزید تفصیلات سے آگاہ کروں گا، صدر اے آروائی سلمان اقبال کی کرکٹ کیلئے کوشش قابل تحسین ہے۔

    چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ وہ شہر قائد میں ایونٹ کے انتظامات کی تیاریاں کے لئے وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کررہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : سری لنکن ٹیم نے پاکستان آنے پرآمادگی ظاہرکردی‘ نجم سیٹھی


    خیال رہے کہ پی ایس ایل کا تیسرا ایڈیشن فروری میں متحدہ عرب امارات اور پاکستان میں مشترکہ طور پر کھیلا جائے گا۔

    یاد رہے چند روز قبل یئرمین پی سی بی نے کرکٹ کے دیوانوں کے لیے خوشخبری سناتے ہوئے کہا تھا کہ سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیم  پاکستان کا دورہ کرے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • وزیر اعظم نواز شریف کل نجی دورے پر سعودی عرب روانہ ہونگے

    وزیر اعظم نواز شریف کل نجی دورے پر سعودی عرب روانہ ہونگے

    اسلام آباد : وزیراعظم نواز شریف کل نجی دورے پر سعودی عرب روانہ ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم نوازشریف عمرہ ادائیگی کیلئے کل سعودی عرب روانہ ہوں گے، وزیراعظم اہلخانہ کے ہمراہ عید الفطر سعودی عرب میں منانے کے بعد 25 جون کو نجی دورے پر لندن جائیں گے، جہاں وزیراعظم طبی معائنہ کرائیں گے۔

    وزیراعظم کے ہمراہ ان کے اہل خانہ بھی ہوں گے جبکہ وزیراعظم 30 جون کو لندن سے وطن واپس آئیں گے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم کی گزشتہ برس ہارٹ سرجری ہوئی تھی اور جون میں ان کا چیک اپ ہونا تھا۔


    مزید پڑھیں : وزیراعظم نواز شریف دورہ سعودی عرب مکمل کرکےاسلام آباد واپس پہنچ گئے


    یاد رہے چند روز قبل بھی قطر اور خلیجی ملکوں میں بڑھتی کشیدگی کم کیلئے وزیراعظم نوازشریف آرمی چیف کے ہمراہ ایک روزہ دورےپرسعودی عرب گئے تھے، جہاں وزیراعظم نواز شریف اور سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے درمیان ملاقات ہوئی تھی اور خلیجی ممالک میں جاری کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پھانسی کے منتظر شفقت حسین کو کل تختہ دار پر لٹکادیا جائے گا

    پھانسی کے منتظر شفقت حسین کو کل تختہ دار پر لٹکادیا جائے گا

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت سے سزا یافتہ سات سالہ بچے کے قاتل شفقت حسین کو آج پھانسی دے دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق  سات سالہ بچے کے قتل کے مجرم شفقت حسین کو کل صبح چار اگست کو سینٹرل جیل میں پھانسی دے دی جائے گی۔

    اس سے قبل مجرم شفقت حسین کے ڈیتھ وارنٹ کئی مرتبہ ملتوی ہوئے تھے، مجرم نے تاوان نہ ملنے پر سن دو ہزار ایک میں سات سالہ بچے کو قتل کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ شفقت حسین  کی پھانسی کے معاملے پر وزارتِ داخلہ نے بھی نوٹس لیا تھا، جس کے بعد اس کی پھانسی پر عمل درآمد کچھ عرصے کیلئے مؤخر کر دیا گیا تھا۔

    اس کے علاوہ یورپی یونین کے عہدیداران نے بھی پھانسی کی سزا پر عمل درآمد نہ کرنے کی اپیل کی تھی جسے حکومت کی جانب سے مسترد کر دیا گیاتھا۔