Tag: torture on ary camera man

  • عدالت کے باہر صحافیوں اور کیمرہ مینوں پر پولیس کا بہیمانہ تشدد

    عدالت کے باہر صحافیوں اور کیمرہ مینوں پر پولیس کا بہیمانہ تشدد

    کراچی : سٹی کورٹ کے باہر کراچی پولیس نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔سادہ لباس نقاب پوش اہلکاروں نے نہتے صحافیوں پرڈنڈے برسا دیئے۔

    بہیمانہ تشدد کے باعث اےآروائی کے کیمرا مین  نعمان شیخ بھی زخمی ہوگیا ۔ اور نقاب پوش پولیس اہلکاروں نے اے آر وائی کے کیمرہ مین سے کیمرہ بھی چھین لیا۔ مسلح پولیس اہلکاروں نے بٹ مار کر گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دیئے۔

    پولیس تشدد سے زخمی صحافیوں کو طبی امداد کیلئے قریبی اسپتال لے جایا گیا، اطلاع ملنے پر صحافتی تنظیموں کے نمائندے بھی وہاں پہنچ گئے۔

    صورتحال جانن کیلئے اے آر وائی نے جب محکمہ پولیس کے ترجمان سے رابطہ کیا تو انہوں نے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔

    علاوہ ازیں جس وقت واقعہ رونما ہوا اس وقت ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اپنی اہلیہ کے ہمراہ عدالت میں موجود تھے، اطلاعات کے مطابق پولیس کو ہدایات دی گئی ہیں کہ ذوالفقار مرزا کو آج ہر حال میں گرفتار کرنا ہے۔ پولیس نے ذوالفقار مرزا کے 24 گارڈز اور درائورز کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔

    صحافیوں پرتشدد کے حوالے سے سندھ ہائیکورٹ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ کوطلب کرلیا ہے، آخری اطلاعات تک ڈی آئی جی ساؤتھ  عدالت میں طلبی کے باوجود ایک روز کی چھٹی پر چلے گئے ہیں۔

    جبکہ مذکورہ واقعے کی رپورٹ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور وزیر داخلہ نے بھی طلب کرلی ہے۔

    اس کے علاوہ صحافتی تنظیموں کے رہنماؤں کی جانب سے میڈیاکے نمائندوں پرتشدد کی  پرزور مذمت اوراہلکاروں کیخلاف سخت کارروائی کامطالبہ کیا گیا ہے۔

  • وزیرِاعلی شہباز شریف کی موجودگی میں اے آروائی کے کیمرہ مین پر تشدد

    وزیرِاعلی شہباز شریف کی موجودگی میں اے آروائی کے کیمرہ مین پر تشدد

    بورے والا: سادہ لباس پولیس والے وزیراعلیٰ شہباز شریف کی موجودگی میں اےآروائی نیوزکے کیمرہ مین عثمان علی پرٹوٹ پڑے، بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر تقریب سے دھکے دیکر نکال دیا، وزیراعلی نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    حق و سچ کی آواز بلند کرنا اے آروائی نیوز کا جرم بن گیا، پنجاب پولیس اے آروائی نیوز سے نالاں ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی بورے والہ میں تقریب کی کوریج کرنے والے کیمرہ مین پر پولیس نے تشدد کیا۔

    بورے والہ میں اےآروائی نیوز کے کیمرہ مین عثمان علی پر ڈی پی او ویہاڑی محمد صادق کی مبینہ ایما پر دھکے، تھپڑ اور گھونسوں کی بارش کردی گئی، تشدد کرتے اہلکاروں کو نہ وزیراعلی کا خوف نہ عوامی ردعمل کا خطرہ بس شہبازشریف کی موجودگی میں تشدد کرتے رہے۔

    وزیرِاعلی شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    واضح رہے کہ اےآروائی نیوز کی ٹیم کو پہلے بھی ملک بھر خصوصا پنجاب میں حقائق عوام کے سامنے لانے پرمتعدد بار تشدد کا سامنا کرنا پڑا ہے۔