Tag: Tosha Khana

  • توشہ خانہ میں موصول تحائف کی قیمتوں کا تخمینہ لگانے کے لیے بولیاں طلب

    توشہ خانہ میں موصول تحائف کی قیمتوں کا تخمینہ لگانے کے لیے بولیاں طلب

    اسلام آباد: توشہ خانہ میں موصول تحائف کی قیمتوں کا تخمینہ لگانے کے لیے بولیاں طلب کر لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کابینہ ڈویژن نے توشہ خانہ میں موصول تحائف کی قیمتوں کا تخمینہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں کابینہ ڈویژن نے 30 ستمبر تک نجی تخمینہ کاروں سے بولیاں طلب کر لی ہیں۔

    توشہ خانہ میں موصول مختلف کٹیگریز کے تحائف کی قیمتوں کا تخمینہ لگایا جائے گا، اور زیورات، گھڑیاں، کارپیٹس سمیت دیگر تحائف کی اصل قیمتیں معلوم کی جائیں گی۔

    کابینہ ڈویژن کامیاب نجی تخمینہ کاروں کے ساتھ معاہدہ کرے گا، اور تحائف کی قیمتوں سے متعلق کامیاب تخمینہ کاروں کو چارجز ادا کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ توشہ خانہ کے تحائف پاکستانی سیاست میں ایک نمایاں اور باعث شرم بننے والا موضوع بن چکا ہے، اگرچہ غیر ملکی سربراہان کی جانب سے ملنے والے تحائف پہلے بھی پاکستانی وزرائے اعظم کم قیمت میں گھر لے جاتے رہے ہیں، تاہم پی ٹی آئی کی حکومت میں وزیر اعظم نے جو تحائف کم قیمت میں لے کر مہنگے بیچے، اس پر یہ مسئلہ عدالتوں تک پہنچ گیا۔

  • توشہ خانہ کے نئے کیس میں جیل سماعت اور جیل ٹرائل کی منظوری دے دی گئی

    توشہ خانہ کے نئے کیس میں جیل سماعت اور جیل ٹرائل کی منظوری دے دی گئی

    اسلام آباد: توشہ خانہ کے نئے کیس میں جیل سماعت اور جیل ٹرائل کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی گزشتہ روز نئے نیب کیس میں گرفتاری ڈالی گئی ہے، وفاقی حکومت نے اس سلسلے میں جیل سماعت اور جیل ٹرائل کی منظور دے دی، وزارت قانون و انصاف نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن نیب آرڈیننس 1999 کی سیکشن 16 بی کے تحت جاری کیا گیا ہے، وزارت قانون و انصاف کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی وجوہ پر ٹرائل جیل میں ہی ہوگا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اگر امن و امان کے پیش نظر نیب عدالت ضروری سمجھتی ہے تو ٹرائل جیل میں کرے، جیل ٹرائل نوٹیفکیشن سے متعلق بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلا کو آگاہ کر دیا گیا۔

    توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ کے جسمانی ریمانڈ کے لیے اڈیالہ جیل میں آج سماعت ہوگی، احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلا اڈیالہ جیل پہنچ گئے ہیں، چوہدری ظہیر عباس ایڈووکیٹ اور عثمان گل عدالت میں پیش ہوں گے۔

    ادھر جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس کے 11 افسران پر مشتمل ٹیم بھی اڈیالہ جیل پہنچ چکی ہے، لاہور پولیس کی ٹیم بانی پی ٹی آئی سے 9 مئی کے مقدمات پر تفتیش کرے گی۔

  • توشہ خانہ : سینیٹ اراکین نے سیکرٹریٹ سے بڑا مطالبہ کردیا

    توشہ خانہ : سینیٹ اراکین نے سیکرٹریٹ سے بڑا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد : سینیٹ اراکین نے توشہ خانہ کے تحائف کی مزید تفصیلات مانگ لیں، ان کا کہنا ہے کہ 1988سے لے کر اب تک کا ریکارڈ جاری کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کی اہم ترین شخصیات کی جانب سے توشہ خانہ سے تحائف لینے کا معاملہ ایوان بالا تک پہنچ گیا، سینیٹ میں بھی توشہ خانہ سے تحائف لینے کی گونج سنائی دی۔

    اس حوالے سے سینیٹر کہدہ بابر اور سینیٹر پرنس عمر احمد زئی نے سوالات سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیے۔ سوالات کے مسودے میں دریافت کیا گیا ہے کہ بتایا جائے 1988سے2023توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات کیا ہیں؟

    سینیٹرز کا کہنا ہے کہ یہ بھی بتایا جائے کہ اس وقت کون کون سے تحائف توشہ خانہ میں موجود ہیں؟ اور کتنے تحائف نیلام اور کس کس نے خریدے ایوان کو تفصیلات سے آگاہ کیا جائے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے سال 2002 سے 2022 کے دوران توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے والے سرکاری عہدوں کے حامل افراد کا ریکارڈ پبلک کردیا ہے جن میں سابق صدور، وزرائے اعظم، وفاقی کابینہ کے ارکان، سیاستدان، بیوروکریٹس، ریٹائرڈ جرنیل، جج اور صحافی بھی شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ہدایات جاری ہونے کے بعد توشہ خانہ کی تفصیلات کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دی گئی ہیں۔

  • توشہ خانہ کا 21 سالہ ریکارڈ منظر عام پر، کس نے کیا خریدا؟

    توشہ خانہ کا 21 سالہ ریکارڈ منظر عام پر، کس نے کیا خریدا؟

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کے تحائف کی خریداری سے متعلق 21 سالہ ریکارڈ عوام کے سامنے لاتے ہوئے اسے سرکاری ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ کی بہتی گنگا میں سب نے ہاتھ دھوئے، حکومت نے گزشتہ 2 دہائیوں کے دوران موصول ہونے والے تحائف کی تفصیلات عوام کے سامنے رکھ دیں، توشہ خانہ کا سال 2002 سے 2023 تک کا 466 صفحات پر مشتمل ریکارڈ پبلک کردیا گیا۔

    ویب سائٹ کے مطابق توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے والوں میں سابق صدور، سابق وزرائے اعظم، وفاقی وزراء اور سرکاری افسران کے نام شامل ہیں، ان اہم شخصیات میں سابق صدر پرویز مشرف، سابق وزیر اعظم شوکت عزیز، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، سابق وزیر اعظم نواز شریف، سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، سابق وزیر اعظم عمران خان کے نام شامل ہیں۔ ویب سائٹ پر موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر عارف علوی کا توشہ خانہ ریکارڈ بھی اپلوڈ کیا گیا ہے۔

    توشہ خانہ کیس

    نواز شریف
    دستاویز کے مطابق سابق وزیر اعظم نوازشریف نے سال 2008 میں توشہ خانہ سے مرسڈیز بینز گاڑی لی، سال  2008میں مرسڈیز گاڑی کی قیمت42 لاکھ 55ہزار تھی، نواز شریف نے 2008 میں 6لاکھ36 روپے دے کر مرسڈیز گاڑی لی، شہبازشریف کو تحائف میں درجنوں چیزیں ملیں جو انہوں نے مفت میں رکھ لیں۔

    نوازشریف نے43ہزار روپے کا گلاس سیٹ اور کارپٹ 6ہزارمیں رکھے، نوازشریف نے وزیراعظم ہوتے ہوئے12لاکھ کی گھڑی ،کف لنک 2لاکھ40ہزار دے کر رکھے، توشہ خانہ سے نوازشریف نے8ہزار کا گلدان مفت میں رکھ لیا۔

    آصف علی زرداری
    سابق صدر آصف علی زرداری کو جیوانی واچ ،ہارس ماڈل، مجموعی مالیت 5لاکھ 40 ہزار کے ملے، انہوں نے جیوانی واچ، ہارس ماڈل کیلئے 79 ہزار 5روپے ادا کیے،سابق صدر کو 5کروڑ 78لاکھ کی بی ایم ڈبلیو، 5کروڑ کی ٹویوٹا لیکسس تحفے میں ملیں انہوں نے 10کروڑ78 لاکھ کی 2گاڑیوں کیلئےایک کروڑ61لاکھ روپے ادا کیے۔

    اس کے علاوہ آصف زرداری نے10ہزار روپے کی پینٹنگ مفت میں رکھی، آصف زرداری کو سال 2009میں 2کروڑ 73لاکھ روپے مالیت کی بی ایم ڈبلیو تحفے میں ملی، جو انہوں نے 41لاکھ میں خریدی، اور بلاول بھٹو زرداری نے ساڑھے6ہزار روپے کا گلدان مفت میں رکھا۔

    شہباز شریف
    وزیراعظم شہبازشریف کو تحائف میں درجنوں چیزیں ملیں جو انھوں نے مفت میں رکھ لیں، شہباز شریف نے گائے کا ماڈل، صراحی، وال ہنگنگ، باؤل اور خنجر مفت میں رکھ لیے جبکہ گائے کا ماڈل 8ہزار، صراحی 25ہزار، وال ہنگنگ 17ہزار اور خنجر50ہزار روپے مالیت کے تھے۔

    دستاویز کے مطابق شہبازشریف نے بُک لیٹ 10ہزار، اسٹیڈیم ماڈل 15ہزار توشہ خانہ سے لے کر مفت میں رکھ لیا، شہبازشریف نے پلیٹ کے ساتھ صراحی22ہزار روپے اور آنکس پلیٹ جس کی مالیت 2200روپے تھی فری میں رکھ لی۔

    شہبازشریف نے گھوڑے کا 28ہزار روپے مالیت کا دھاتی مجسمہ فری میں رکھ لیا، شہباز شریف نے چاکلیٹ اور شہد 12ہزار، جار10ہزار روپے کا فری میں رکھ لیا، ازبک مصنوعات کی کتابیں 33ہزار، پینٹنگ28ہزارروپے کی فری میں رکھ لیں، ازبک مصنوعات کی کتابیں 33ہزار، پینٹنگ28ہزارروپے کی فری میں رکھ لیں۔

    وزیراعظم شہبازشریف نے 4لاکھ روپے مالیت کا طلائی گلدان توشہ خانہ سے لیا، انہوں نے طلائی گلدان کیلئے ایک لاکھ85ہزار روپے ادائیگی کی، اس کے علاوہ انہوں نے2013 میں بطور وزیراعلیٰ 35ہزار کاڈیکوریشن پیس 5ہزار میں لیا۔

    دستاویز کے مطابق شہباز شریف نے کپ طشتری باؤل 10ہزار، قالین 30ہزارکافری میں رکھ لیا، انہوں نے عربی کافی دان 26ہزار،عربی قہوہ دان26ہزار کا فری میں رکھ لیا.

    اس کے علاوہ مریم نواز، کلثوم نواز اور نوازشریف نے پائن ایپل کا باکس مفت میں رکھا، سال 2013 میں نواز شریف کےسمدھی اور موجودہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے15 ہزار روپے مالیت کی بیڈ شیٹ 1ہزار روپے میں رکھی۔

    شاہد خاقان عباسی
    سال 2018میں شاہد خاقان عباسی کو2کروڑ50لاکھ مالیت کی گھڑی تحفے میں ملی، 2018میں شاہد خاقان عباسی کے بیٹے نادر عباسی کو ایک کروڑ70لاکھ کی گھڑی تحفے میں ملی، 2018میں وزیراعظم کے سیکرٹری فواد حسن فواد کو 19لاکھ مالیت کی گھڑی ملی، گھڑی کی قیمت 3لاکھ 74ہزار روپے توشہ خانہ میں جمع کروائی گئی، 2004میں پرویزمشرف کو ملنے والے تحائف 65لاکھ روپے سے زائد کے ظاہر کیے گئے۔

    عمران خان:
    دستاویز کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک عدد ڈائمنڈ گولڈ گھڑی مالیت ساڑھے8 کروڑ روپے، کلف لنکس مالیت56لاکھ70 ہزار روپے، ایک عدد پین مالیت 15 لاکھ روپے، ایک عدد انگوٹھی جس کی مالیت87 لاکھ 5 ہزار ہے، یہ تمام چیزیں 2 کروڑ ایک لاکھ 78 ہزار روپے میں خریدیں۔

    اس کے علاوہ عمران خان نے عود کی لکڑی سے تیارشدہ بکس اور2 پرفیوم مالیت 5 لاکھ روپے جو بغیر ادائیگی کے حاصل کیں۔ ایک عدد رولیکس گھڑی مالیت 15 لاکھ روپے صرف2 لاکھ 94 ہزار روپے ادا کرکے حاصل کی گئی۔

    <p>خلاف ورزی کی کوشش پر تحفے کی قیمت کے 5 گنا کے برابر جرمانے کی سزا دی جائے گی— فائل فوٹو: اے پی پی</p>

    سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک رولیکس گھڑی مالیت9 لاکھ روپے ادا کیے، ایک اور لیڈیز رولیکس گھڑی مالیت 4 لاکھ، ایک آئی فون مالیت 2 لاکھ 10 ہزار روپے ادا کیے، عمران خان نے دو جینٹس سوٹس مالیت 30 ہزار،4 عدد پرفیوم مالیت 35 ہزار،30 ہزار،26ہزار،40 ہزارروپے دیے۔

    ایک پرس مالیت 6ہزار،ایک لیڈیز پرس مالیت18 ہزار، ایک عدد بال پین مالیت28 ہزار روپے ہے، عمران خان نے صرف3 لاکھ 38 ہزار 600 روپے ادا کرکے حاصل کیے۔

    سالانہ کتنے تحائف موصول ہوئے؟
    سال 2023میں حکومت نے59تحائف وصول کیے، 2022میں توشہ خانہ میں مجموعی طور پر 224تحائف وصول ہوئے، 2021میں توشہ خانہ میں 116تحائف وصول ہوئے۔ کم مالیت کے بیشتر تحائف وصول کنندگان نے قانون کے مطابق بغیر ادائیگی کے رکھ لیے، شوکت عزیز نے سیکڑوں تحائف10ہزار سے کم مالیت ظاہر کرکے بغیر ادائیگی پاس رکھے۔

    سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے تحائف توشہ خانہ میں جمع کروائے، مئی2006میں سابق وزیرخزانہ عمر ایوب نے ساڑھے4لاکھ کی گھڑی توشہ خانہ میں دی، 2007میں شوکت عزیز کو ملنے والی ساڑھے 8لاکھ روپے کی گھڑی3لاکھ55ہزارمیں نیلام ہوئی، میرظفراللہ جمالی مرحوم نے خانہ کعبہ کے ماڈل کا تحفہ وزیراعظم ہاؤس میں نصب کرا دیا تھا۔

    وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی والدہ نے 2009میں ایک لاکھ 15ہزارکی 2گھڑیاں30ہزارمیں لیں، فروری 2023 کو وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کو بھی رولیکس گھڑی تحفے میں ملی۔ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی بھی توشہ خانہ سے گھڑی لینے والوں میں شامل ہیں، محسن نقوی کو 31جنوری 2023 کو رولیکس گھڑی تحفے میں ملی۔

    توشہ خانہ ریکارڈ کے مطابق وزارت خارجہ کے چیف پروٹوکول آفیسر مراد جنجوعہ کو 29 جنوری 2019 کو 20لاکھ روپے مالیت کی گھڑی تحفے میں ملی، جو انہوں نے رقم ادائیگی کے بعد اپنے پاس رکھ لی،ستمبر 2018 میں سابق وزیراعظم کے چیف سیکیورٹی آفیسر رانا شعیب کو 29 لاکھ روپے کی رولکس گھڑی تحفے میں ملی، ن لیگ کے رہنما امیر مقام کو 2005ء میں گھڑی ملی جس کی قیمت ساڑھے پانچ لاکھ روپے ظاہر کی گئی تھی جبکہ سولہ اگست دوہزار چھ کو جہانگیر ترین نے ملنے والا تحفہ توشہ خانہ میں جمع کروائے۔

    اس کے علاوہ توشہ خانہ ریکارڈ کے مطابق صدر مملکت عارف علوی کو دسمبر 2018 میں 1 کروڑ 75 لاکھ روپے کی گھڑی ، قرآن پاک اور دیگر تحائف ملے ، جس میں سے انہوں نے قرآن مجید اپنے پاس رکھا اور دیگر تحائف توشہ خانہ میں جمع کرادیے۔ اسی طرح دسمبر 2018 میں خاتون اول بیگم ثمینہ علوی کو بھی 8 لاکھ روپے مالیت کا ہار اور 51 لاکھ روپے مالیت کا بریسلٹ ملا جو انہوں نے توشہ خانہ میں جمع کروادیا۔

    ریکارڈ کے مطابق 7 اگست 2006ء کو جنرل (ر) اشفاق پرویز کیانی کو تحائف ملے جو انہوں نے دس ہزار روپے ادا کر کے رکھ لیے جبکہ مئی دوہزارچھ میں سابق وزیرخزانہ عمر ایوب نے ساڑھے چار لاکھ روپے کی گھڑی توشہ خانہ میں دی۔ سابق سیکرٹری خزانہ سلمان صدیق کو انتیس فروری دوہزار دس میں سات لاکھ کی گھڑی ملی جو انہوں نے توشہ خانہ میں دے دی، 28 دسمبر2010 کو صحافی رؤف کلاسرا نے ایک لاکھ بیس ہزار کی گھڑی توشہ خانہ میں جمع کروائی۔

  • توشہ خانہ کیس: نیب کی تفتیشی ٹیم تحقیقات کے لیے دبئی پہنچ گئی

    توشہ خانہ کیس: نیب کی تفتیشی ٹیم تحقیقات کے لیے دبئی پہنچ گئی

    اسلام آباد: عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی تحقیقات کے لیے نیب کی تفتیشی ٹیم دبئی پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ڈائریکٹر رضوان احمد کی سربراہی میں چار رکنی ٹیم دبئی پہنچ گئی ہے، یہ ٹیم سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی تحقیقات کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دبئی میں نیب ٹیم نے قیمتی گھڑی کی فروخت سے متعلق اہم معلومات اکٹھی کر لی ہیں، نیب ٹیم نے تحفے کی گھڑی خریدنے کے دعوے دار عمر فاروق کے گھر کا بھی دورہ کیا۔ نیب کی ٹیم نے متحدہ عرب امارات میں پاکستانی سفارت خانے اور کچھ دکانوں کا بھی دورہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیورو گراف کعبہ ایڈیشن گھڑی اور دیگر تحائف کی فروخت کی تحقیقات کر رہا ہے، یہ گھڑی سعودی ولئ عہد نے عمران خان کو تحفے میں دی تھی۔

    توشہ خانہ کیس : عدالت نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کردیے

    واضح رہے کہ نیب راولپنڈی نے عمران خان کو کل طلب کر رکھا ہے۔

  • ’توشہ خانہ کا ریکارڈ مانگنے پر حکومت کو لینے کے دینے پڑگئے‘

    لاہور : مشیر داخلہ واطلاعات پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ عدالت نے توشہ خانہ کا ریکارڈ مانگا تو شہباز شریف اور زرداری حکومت کو لینے کے دینے پڑگئے۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ٹولہ کی توشہ خانہ کے معاملے پر ٹائیں ٹائیں فش کیوں ہوگئی ہے؟

    مشیر داخلہ و اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ دن رات توشہ خانہ کی رٹ لگانے والوں کو اب توشہ خانہ کی یاد کیوں نہیں ستا رہی؟ اپنے لیڈروں کی چوری پکڑے جانے کے خوف سے ان کے ایم این اے نے کیس ہی واپس لے لیا۔

    عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ دوسروں پر جھوٹے الزام لگانے والوں نے خود کتنے تحائف لئے، یہ لوگ کیسے غیرقانونی طور پر قیمتی گاڑیاں اور نوادرات لے اڑے، سب تفصیلات قوم کو پتہ چلنی چاہیئں۔

    صوبائی مشیر داخلہ نے کہا کہ ریکارڈ سے ثابت ہے کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی کی حکومتوں نے توشہ خانہ کے ساتھ کھلواڑ کیا، نواز، زرداری توشہ خانہ سے قیمتی اشیاء کوڑیوں کے مول لے کر گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کا ریکارڈ ن لیگ ،پیپلزپارٹی کی لوٹ مار کا منہ بولتا ثبوت ہے، عمر سرفراز چیمہ کے مطابق یہ ثابت ہوچکا ہے کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے قانون کے مطابق گھڑی لی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ باقی حکومتوں نے توشہ خانہ کو مال مفت دل بے رحم کی طرح لوٹا، عمران خان پی ڈی ایم کے توشہ خانہ کے پروپیگنڈا سے بھی صادق اور امین ہوکر نکلے، پی ڈی ایم حکومت نے توشہ خانہ سے لوٹ مار نہیں کی تو ریکارڈ جمع کرائے۔

  • توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف عمران خان کی درخواست، ن لیگی رہنما کے وکیل نے مہلت مانگ لی

    توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف عمران خان کی درخواست، ن لیگی رہنما کے وکیل نے مہلت مانگ لی

    اسلام آباد : توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے اور مزید کارروائی کے خلاف کیس میں عمران خان کے وکیل دلائل مکمل نہ کرسکے، درخواست گزار محسن شاہ نواز رانجھا کے وکیل نے ایک ہفتے کی مہلت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی ، ن لیگی رہنما محسن شاہ نواز رانجھا کے وکیل نے دلائل کیلئے ایک ہفتے کی مہلت مانگی۔

    چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ پہلے علی ظفر صاحب دلائل شروع کرلیں، وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پارٹی کی صدارت سے ہٹانے کی کارروائی شروع کی ہے، سیشن عدالت نےعمران خان کیخلاف درخواست قابل سماعت ہونےپر فیصلہ محفوظ کیا، جس پر جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ 2سے 3ہفتےمیں سن کر فیصلہ کردیں گے۔

    توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کےدوران سپریم کورٹ میں فیصل واوڈا کیس کا ذکر ہوا، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل شروع کئے۔

    عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ اسپیکر نے 2018، 19 کے گوشواروں پرعمران خان کو نااہل قرار دیا، اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنی رائے دیکر معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیج دیا۔

    جس پر چیف جسٹس نے کہا جب معاملہ الیکشن کمیشن کو چلا گیا تو دونوں فریقین کو سننا ہوگا، کیا الیکشن کمیشن نے مزید شواہد مانگے یا صرف ریفرنس پرہی انحصار کیا؟

    بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے صرف اسپیکر کے ریفرنس اور دستاویزپر ہی انحصار کیا، اسپیکر ثابت کرتے کہ عمران خان 62 ون ایف کے تحت نااہل ہوتے ہیں۔

    وکیل نے کہا کہ اسپیکر کو چاہیے تھا کہ ریفرنس کے ساتھ شواہد بھی الیکشن کمیشن کوبھیجتے لیکن اسپیکر نے ایسا نہیں کیا، صرف درخواست پر ہی انحصار کیا، شواہد نہیں بھیجے۔

    الیکشن کمیشن کو صرف ریفرنس جواب دینا تھا کہ 62 ون ایف لگتا ہے یا نہیں، سپریم کورٹ کے متعدد فیصلوں کے مطابق الیکشن کمیشن کورٹ آف لانہیں ،الیکشن کمیشن نے کیس میں فیصل واوڈا کیس کا سہارا لیا اور ڈکلیریشن دی۔

    الیکشن کمیشن فیصل واوڈا کیس میں بھی ڈکلیریشن دے چکا ہے، 62ون ایف کےتحت ڈکلیریشن نہ ہونے کےسبب اسپیکر کا فیصلہ غیر آئینی تھا، الیکشن کمیشن کورٹ آف لا نہیں، 62ون ایف کی ڈکلیریشن نہیں دے سکتا، الیکشن کمیشن کے پاس کسی ممبر کو نااہل کرنے کا اختیار نہیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کیا آرٹیکل 63ایف کے تحت نااہلی سےتوصادق وامین والی بات نکل گئی؟ بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے فیصل واڈا کیس کو مدنظر رکھ کرموکل کیخلاف فیصلہ دیا، آرٹیکل 63 ٹوکے تحت ریفرنس میں آرٹیکل63 ون کےگراؤنڈز کا ہونا ضروری ہے۔

    ریفرنس میں آرٹیکل 63ون میں بتائے گئے گراؤنڈز میں سے ایک بھی لاگو نہیں ہوتا، اسپیکر قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن کو درخواست کے اوپر ریفرنس بھیجا ، الیکشن کمیشن نے متعلقہ ٹرائل کورٹ کو کیس بھیجا جہاں باقاعدہ ٹرائل ہوگا، ٹرائل کورٹ خلاف فیصلہ دے تب الیکشن کمیشن نااہلی کا فیصلہ کرے گی۔

    عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف عمران خان کی درخواست 20دسمبرتک ملتوی کردی۔

  • نیب نے عمران کے خلاف توشہ خانہ کیس کی تحقیقات شروع کر دیں

    نیب نے عمران کے خلاف توشہ خانہ کیس کی تحقیقات شروع کر دیں

    راولپنڈی:قومی احتساب بیورو (نیب) نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی تحقیقات شروع کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے کابینہ ڈویژن اور سرکاری توشہ خانے سے عمران خان کے تحائف کا ریکارڈ حاصل کر لیا ہے، ان کے خلاف اس کیس میں تحقیقات شروع کر دی گئیں۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ سے تحائف لیتے ہوئے اشیا کے کم ریٹ لگائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، عمران خان کی توشہ خانہ سے لی گئی تین گھڑیوں کی خریداری میں اپریزر رپورٹ بھی مشکوک قرار دے دی گئی۔

    نیب ذرائع کے مطابق عمران خان کی جانب سے تین قیمتی گھڑیوں گراف اور رولیکس کی انڈر انوائسنگ کا انکشاف ہوا ہے، توشہ خانہ سے تحائف خریدتے ہوئے عمران خان نے رقوم کی ادائیگی بھی کسی اور کے اکاؤنٹ سے کی۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرنے کی تیاری ، پولیس نے وارنٹ حاصل کرلئے

    نیب نے توشہ خانہ کیس میں کابینہ ڈویژن، سرکاری توشہ خانہ کے افسران اور رانا ابرار خالد کا ابتدائی بیان قلم بند کر لیا۔ واضح رہے کہ ڈی جی نیب راولپنڈی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی تحقیقات کی نگرانی کر رہے ہیں۔

  • شہباز گل  نے سکھ کمیونٹی کی جانب سے ملنے والا  قیمتی تحفہ توشہ خانہ میں جمع کرادیا

    شہباز گل نے سکھ کمیونٹی کی جانب سے ملنے والا قیمتی تحفہ توشہ خانہ میں جمع کرادیا

    لاہور : معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سکھ کمیونٹی کی جانب سے ملنے والا قیمتی تحفہ توشہ خانہ میں جمع کرادیا، سکھ کمیونٹی نے شہباز گل کو گولڈن ٹیمپل ماڈل کا تحفہ دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق غیر ملکی دورے کے دوران ملنے والے سرکاری تحائف توشہ خانہ میں جمع کرانے کے معاملے پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے بڑا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز گل نے سکھ کمیونٹی کی جانب سے قیمتی تحفہ توشہ خانہ میں جمع کرادیا، سکھ کمیونٹی نے شہباز گل کو گولڈن ٹیمپل ماڈل کاتحفہ دیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق شہباز گل کو کینیڈا کے دورے کے دوران سکھ برادری نے تحفہ دیا تھا ، نایاب گولڈن ٹیمپل کےماڈل کاکچھ حصہ سونے سے تیار کیا گیا۔

    ڈاکٹر شہباز گل نے گولڈن ٹیمپل ماڈل کو توشہ خانہ بھجوا دیا، اس حوالے سے معاون خصوصی شہباز گل نے گزشتہ ہفتے کابینہ ڈویژن کو خط ارسال کیا تھا ، کابینہ ڈویژن نےتحفہ موصول ہونے پر تحریری طور پرآگاہ کر دیا ہے۔