Tag: toshakhana reference

  • توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیا

    توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیا

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس پر الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے عمران خان کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کی۔

    عمران خان کے وکلا بیرسٹر علی ظفر اور بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس پر الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرایا گیا۔

    عمران خان کی جانب سے ساٹھ صفحات پر مشتمل جواب میں کہا گیا کہ گزشتہ حکومت نے ساڑھے تین سال کے دوران تین سو انتیس تحائف وصول کیے۔

    جواب میں بتایا گیا توشہ خانہ کے اٹھاون تحائف عمران خان اور ان کی اہلیہ نے وصول کیے، تیس ہزار سے زائد مالیت کے کل چودہ تحائف سابق وزیراعظم اور اہلیہ کو ملے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ تمام تحائف ٹیکس ریٹرن اور اثاثوں کی تفصیلات میں موجود ہیں، توشہ خانہ تحائف کے چار یونٹ بیچے گئے، توشہ خانہ تحائف کے بدلے تین کروڑ سے زائد کی رقم ادا کی گئی۔ اس لیے ریفرنس گمراہ کن اور جھوٹ پر مبنی ہے۔

    جواب میں کہا گیا کہ ریفرنس میں لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں، ریفرنس کے ذریعے آئین کے آرٹیکل باسٹھ ون ایف کا اطلاق نہیں ہوتا۔

    عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر بولے تحائف کی ادائیگیوں کے ثبوت فراہم کردئیے ہیں ، آرٹیکل باسٹھ ون ایف کے تحت نااہلی الیکشن کمیشن کا نہیں عدلیہ کا اختیار ہے۔

    جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کمیشن کا دائرہ اختیار چیلنج کرنا ہے توالگ درخواست دائرکریں، بعد ازاں کیس کی سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

  • توشہ خانہ ریفرنس  : عمران خان کیلئے اچھی خبر آگئی

    توشہ خانہ ریفرنس : عمران خان کیلئے اچھی خبر آگئی

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف حکومتی اتحادی جماعتوں کا دائر توشہ خانہ ریفرنس خارج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے متعلق توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت ہوئی۔

    چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نےسماعت کی، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر خان پیش ہوئے۔

    بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں اسپیکر قومی اسمبلی کا ریفرنس زیرسماعت ہے، اسپیکر اور حکومتی اراکین قومی اسمبلی کا ریفرنس ایک ہی ہے۔

    بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن حکومتی اراکین قومی اسمبلی کا ریفرنس خارج کردے۔

    الیکشن کمیشن نے عمران خان کیخلاف حکومتی اراکین قومی اسمبلی کا توشہ خانہ یفرنس خارج کردیا۔

    عمران خان کیخلاف اسپیکر کے توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت 29 اگست کو ہوگی ، الیکشن کمیشن نے اسپیکر کے ریفرنس پر عمران خان سے جواب طلب کررکھا ہے۔

    گذشتہ روز الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان 3 ہفتے کا وقت دینے کی استدعا مسترد کردی تھی۔

    دوران سماعت یرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ریفرنس پر 90 دن میں فیصلےکاپابندہے، گوشواروں پرمبنی دستاویزات حاصل کرنے کیلئے وقت درکارہے۔

    عمران خان کے وکیل نے کہا تھا کہ جائزہ لےرہےہیں کبھی کسی نےآئی فون اورگھڑیاں ظاہرکی ہیں یانہیں، دونوں ریفرنسز میں ایک ساتھ ہی جواب جمع کرایا جائے گا۔

    جس پر چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں ظاہرکردہ اثاثوں کی دستاویزات توعمران خان کےپاس ہوں گی۔

    بیرسٹرگوہر نے بتایا تھا کہ محسن شاہنوا رانجھا کے گوشوارے بھی جمع کرائیں گے کہ انہوں نے گھڑی ظاہرکی یا نہیں۔

    جس پر وکیل پی ڈی ایم نے کہا تھا کہ کسی کا کوئی اثاثہ ظاہر نہ کرنا عمران خان کو اثاثے چھپانے کا لائسنس نہیں دیتا۔

  • توشہ خانہ ریفرنس،  نواز شریف اشتہاری قرار ، یوسف رضاگیلانی  اورآصف زرداری پرفردِجرم عائد

    توشہ خانہ ریفرنس، نواز شریف اشتہاری قرار ، یوسف رضاگیلانی اورآصف زرداری پرفردِجرم عائد

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دے دیا اور یوسف رضا گیلانی اورآصف زرداری پرفردجرم عائدکردی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں جج سید اصغر علی نے توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت کی ، آصف علی زرداری اوریوسف رضا گیلانی بطورملزم عدالت میں پیش ہوئے۔

    نوازشریف سے متعلق توشہ خانہ ریفرنس میں نیب رپورٹ سامنے آئی ، جس میں بتایا گیا بذریعہ اشتہارطلبی چیلنج کرنا ثبوت تھانوازشریف کارروائی سےآگاہ ہیں، نوازشریف نےکیس میں سوالنامےکاجواب بھی نہیں دیا۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا کہ 5جولائی2019 کوکوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سےزبانی تفتیش کی گئی، نوازشریف نےوکیل سےمشاورت کرکےجواب کاوقت مانگاتوسوالنامہ دیاگیا، سوالنامے کا جواب پھر مانگا مگر نواز شریف مشاورت نہ ہونے کا بہانہ بناتےرہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا نوازشریف کوعدالت حاضرکرنےکی ہرممکن کوشش کی، نواز شریف اشتہار جاری ہونے کےبعد جان بوجھ کرفرارہیں۔

    احتساب عدالت نےتوشہ خانہ ریفرنس میں نواز شریف کواشتہاری قرار دے دیا، جج نے فاروق ایچ نائیک سے مکالمے میں کہا پہلے نواز شریف کا کیس الگ کریں گے پھر دیگر پرفردجرم عائد کریں گے، آپ نےچارج شیٹ پڑھنی ہے تو پڑھ لیں۔

    سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی خودروسٹرم پر آئے اور کہا میں نے کبھی رولز کیخلاف کوئی کام نہیں کیا، قانون کے مطابق جو سمری آئی اسے منظورکیا، سمری غلط ہوتی تو سمری موو ہی نہ ہوتی۔

    جج سید اصغر علی نے کہا ہم ابھی میرٹس پر بات نہیں کر رہے کہ سمری کیسےآئی اورمنظور ہوئی اور یوسف رضا گیلانی کو ہدایت کی کہ یہ بات تو ٹرائل کے دوران بتائیں، جس پر یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ نیب نے رولز آف بزنس کو دیکھے بغیر ریفرنس بنایا۔

    عدالت نے یوسف رضاگیلانی اورآصف زرداری پرفردجرم عائدکردی ، جج احتساب عدالت نے استفسار کیا کیا ملزمان صحت جرم سےانکار کر رہے ہیں؟ جس پر ملزمان کا عدالت میں صحت جرم سے انکار کیا۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ وزیراعظم کے پاس اختیار ہےکہ سمری کی منظوری دے، نیب نےاختیارات کےغلط استعمال کاغلط ریفرنس بنایا۔

    جج احتساب عدالت نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دے کر کیس الگ کردیا اور نوازشریف کی منقولہ،غیر منقولہ جائیدادکی تفصیلات مانگتے ہوئے کہا کہ 7 دن میں نواز شریف کی جائیداد کی تفصیلات پیش کی جائیں۔

    احتساب عدالت نےنوازشریف کےدائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیے جبکہ آصف زرداری،یوسف رضاگیلانی سمیت4ملزمان پرفردجرم عائد کی۔

    سابق صدر آصف زرداری نے شورٹی بانڈ پر دستخط کر دیے جبکہ عدالت نے آئندہ سماعت پر 3 گواہان کو طلب کر لیا ، گواہان میں وقار الحسن شاہ، زبیر صدیقی، عمران ظفر شامل ہیں۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت24ستمبرتک ملتوی کردی۔

  • توشہ خانہ ریفرنس ، نواز شریف کی طلبی کا اشتہار جاری

    توشہ خانہ ریفرنس ، نواز شریف کی طلبی کا اشتہار جاری

    اسلام آباد : توشہ خانہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی طلبی کا اشتہارجاری کرتے ہوئے ریفرنس کا جواب دینے کے لئے سترہ اگست تک مہلت دے دی اور آصف زرداری کے وارنٹ گرفتاری بھی نیب کوارسال کر دئیے۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس میں مزید پیش رفت سامنے آئی، اسلام آباد کی احتساب عدالت عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر ملزم سابق وزیراعظم
    نواز شریف کی طلبی کا اشتہار جاری کردیا گیا۔

    عدالت نے کہا نواز شریف جان بوجھ کر عدالتی کارروائی سے مفرورہیں، ملزم کو اشتہاری قرار دینےکی کارروائی شروع کردی، نواز شریف کو ریفرنس کاجواب دینے کے لئے سترہ اگست تک آخری موقع دیا جاتا ہے۔

    ریفرنس میں غیر حاضری پر دوسرے ملزم آصف زرداری کے وارنٹ گرفتاری بھی نیب کو ارسال کردئیے گئے، پچاس ہزار مچلکوں کے ساتھ قابل ضمانت وارنٹ جاری کئے گئے ہیں، وارنٹ میں کہا گیا ہے کہ آصف زرداری ضامن کے ساتھ پیش نہ ہوئے تو گرفتار کیا جائے۔

    خیال رہے توشہ خانہ ریفرنس کےمطابق آصف زرداری اورنواز شریف پر غیرقانونی طور پر گاڑیاں حاصل کرنے کا الزام ہے، غیرقانونی طورپرگاڑیاں یوسف رضا گیلانی سے حاصل کی گئیں۔

  • توشہ خانہ ریفرنس : نوازشریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    توشہ خانہ ریفرنس : نوازشریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے اور دفتر خارجہ کو برطانیہ میں پاکستانی سفارتحانے کےذریعے وارنٹ کی تعمیل کا حکم دے دیا، جبکہ آصف زرداری کی آج حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت ہوئی، سماعت احتساب عدالت نمبر3کےجج سیداصغرعلی نے کی، نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی اورتفتیشی افسرعدالت میں پیش ہوئے۔

    نیب پراسیکیوٹر سردارمظفر نے ملزم کےبیرون ملک ہونے پر کارروائی کرنے اور نوازشریف کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی۔

    سردارمظفر نے کہا قانون کےمطابق عدالت حالات دیکھتےہوئےکوئی بھی راستہ اپناسکتی ہے، عدالت چاہےتوبرطانوی اخبارات میں نوازشریف کےوارنٹ شائع کرا سکتی ہے، تفتیشی افسرخودقابل ضمانت وارنٹ لیکرجاتی امراگئےتھے، جاتی امراپرسیکیورٹی گارڈنےکہانوازشریف یہاں موجودنہیں، نوازشریف ایون فیلڈاپارٹمنٹس میں اس وقت رہائش پذیرہیں۔

    وکیل نے بتایا کہ ریفرنس میں شریک ملزم انورمجیددیگرریفرنسزمیں کراچی جیل میں ہیں، ملزم انورمجید کے وکیل اور سابق صدرآصف زرداری کی جانب سے فاروق نائیک نے عدالت میں وکالت نامہ جمع کرایا۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا آصف زرداری کراچی میں ہیں اوربیمارہیں، زرداری اگراسلام آبادآئےتویہ کمرہ عدالت لوگوں سےبھرجائےگا،کوروناکی صورتحال میں زرداری کوذاتی حیثیت میں طلب نہ کیاجائے، زرداری نےپہلےبھی مقدمات کا سامنے کیا ہے کہیں نہیں بھاگیں گے۔

    جج کا کہنا تھا کہ آپ کوآصف زرداری نےوکالت نامہ کہاں دستخط کرکے دیا،ہم ان کےجس پتےپرسمن بھیجتےہیں جواب آتا ہےزرداری یہاں نہیں، ہمیں بھی وہ پتہ لکھ کردیں جہاں آصف زرداری موجودہیں، جس پر فاروق نائیک نےآصف زرداری کا کراچی کا پتہ لکھ کردے دیا۔

    سردارمظفر نے کہا آصف زرداری کوایک بارخودلازمی پیش ہوناپڑےگا، آصف زرداری کواب سمن نہیں وارنٹ بھیجیں، جس پر جج کا کہنا تھا کہ ایک باران کےموجودہ پتےپرسمن بھیج کردیکھ لیتےہیں۔

    دوران سماعت یوسف رضاگیلانی نےحاضری سےمستقل استثنیٰ کی درخواست دائرکردی ، درخواست میں کہا گیا کوروناکی وجہ سےباربارپیش ہونامشکل ہے،استثنیٰ دیاجائے، کئی ارکان پارلیمنٹ کوروناکاشکارہوچکےہیں۔

    عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے اور دفتر خارجہ کو برطانیہ میں پاکستانی سفارتحانے کےذریعے وارنٹ کی تعمیل کا حکم دیا، نوازشریف کی مسلسل عدم حاضری پرناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے۔

    عدالت نے سابق صدرآصف زرداری کی آج کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے بلاول ہاؤس کراچی کے پتے پر دوبارہ طلبی کےنوٹس جاری کر دیے جبکہ یوسف رضاگیلانی کی مستقل حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پرنیب کو نوٹس جاری کیا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت 30 جون تک ملتوی کردی۔