Tag: Touch

  • کسی چیز کو چھونے پر اکثر ہلکا سا کرنٹ کیوں لگتا ہے؟

    کسی چیز کو چھونے پر اکثر ہلکا سا کرنٹ کیوں لگتا ہے؟

    کیا آپ کو کبھی کسی فرد یا کسی عام سی چیز کو چھونے پر ہلکے سے بجلی کے جھٹکے کے تجربے کا سامنا ہوا ہے؟ ایسا اکثر افراد کے ساتھ ہوتا ہے مگر اس کی وجہ آج تک کوئی نہیں جان سکا۔

    دراصل اس کی وجہ کچھ یوں ہے کہ ہمارے ارگرد ہر چیز ایٹمز سے بنی ہوتی ہے اور ان میں انسانی جسم بھی شامل ہے، یہ ایٹمز پروٹون، الیکٹرون اور نیوٹرون کا امتزاج ہوتے ہیں۔

    ان میں سے ہر ایک میں بالترتیب پوزیٹیو، نیگیٹو یا نیوٹرل چارج ہوتا ہے، اگرچہ ایٹمز میں ان تینوں ذرات کی تعداد متوازن ہوتی ہے، تاہم الیکٹرونز ہر وقت ایک سے دوسری جگہ سفر کرتے رہتے ہیں۔

    یعنی وہ فرنیچر سے ہمارے ملبوسات میں منتقل ہوسکتے ہیں اور وہاں سے ہاتھ ملانے پر کسی دوسرے فرد کو بجلی کا ایک ہلکا سے جھٹکا دے سکتے ہیں۔

    جب الیکٹرون اور پروٹون میں توازن برقرار نہیں رہتا تو نیگیٹو اور پازیٹو توانائی میں عدم توازن پیدا ہوتا ہے، جسے سائنسدان اسٹیٹک الیکٹرسٹی (ایسی برقی توانائی جو برقی رو کی صورت میں رواں نہ ہو) کہتے ہیں۔

    مثال کے طور پر اگر آپ اپنے بالوں پر غبارے کو رگڑیں تو آپ زیادہ الیکٹرونز اپنے اندر جمع کر رہے ہوتے ہیں، اس کے کچھ دیر بعد کسی پازیٹو چارج والی شے جیسے دھاتی چیز یا کوئی بھی ایسی چیز جو کنڈکٹو میٹریل سے بنی ہو، تو بجلی کے ہلکے سے جھٹکے کا احساس ہوسکتا ہے۔

    یہ وہ الیکٹرونز ہوتے ہیں جو ایک سے دوسری جگہ منتقل ہونے پر توازن بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں۔

    ایسا تجربہ سرد موسم میں زیادہ ہوسکتا ہے یا ایسی جگہوں پر جہاں موسم خشک اور سرد ہو، کیونکہ ہوا میں زیادہ نمی قدرتی کنڈکٹر کا کام کرتی ہے اور اس طرح کے ہلکے برقی رو کی روک تھام کرتی ہے۔

    اس کے مقابلے میں ہوا میں نمی کم ہونے سے مخصوص اشیا کو چھونے پر بجلی کے جھٹکوں کا اکثر سامنا ہوسکتا ہے۔

  • باپ کی قاتل روسی بہنوں کی لاکھوں‌ شہریوں‌ نے حمایت کردی

    باپ کی قاتل روسی بہنوں کی لاکھوں‌ شہریوں‌ نے حمایت کردی

    ماسکو : سنہ 2018 میں جسمانی اور ذہنی ہراسگی سے تنگ آکر اپنے سگے باپ کو قتل کرنے والی تین بہنوں کی رہائی کیلئے 3 لاکھ روسی شہریوں دستخط کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق روس میں پولیس نے تین نوجوان لڑکیوں کو اپنے والد کو تشدد کے بعد انہیں چاقو کے پے در پے وار کرکے قتل کرنے کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔

    قتل کے واقعے کی تحقیقات کرنے والے افسران نے مقتول باپ کی جانب بہنوں پر ذہنی اور جسمانی تشدد کیا جاتا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے تینوں پر قتل کا مقدمہ بنایا ہے جس کے خلاف تین لاکھ شہریوں نے پٹیشن سائن کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق 27 جولائی 2018 کی شام 57 میخائل خاشاتو ریان نے کرسٹینا، انجلینااور ماریہ کوایک ایک کرکے اپنے کمرے میں طلب کیا اور فلیٹ کی صفائی نہ ہونے پر ڈانٹنے کے بعد تینوں کے چہرے پر گیس اسپرے کردیا۔

    اس واقعے کے بعد جب میخائل سونے لیٹا تو تینوں بہنوں نے اپنےظالم باپ پر ہتھوڑے اور پیپر اسپرے کے ذریعے حملہ کرکے شدید زخمی کردیا جو اس کی موت کا باعث بنا۔

    پڑوسیوں کے مطابق میخائل ایک روز اپنے خاندان کو جنگل میں لے گیا اور انہیں قتل کرنے کی دھمکی دی، اس موقع پر اس کی اہلیہ فرار ہوگئی، اس نے بچوں کو سختی کے ساتھ منع کیا تھا کہ وہ اپنی والدہ سے رابطہ نہ کریں۔

    والدہ مارگریٹا کا کہنا تھا کہ میخائل نے سنہ 2015 میں مجھے گھر سے بے دخل کردیا۔

    گرفتار کی گئی تینوں لڑکیوں کو اپنے والد کے قتل کے جرم میں مقدمے کا سامنا ہے اور انہیں 10 سے 15 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روسی جیلوں میں قید 80 فیصد خواتین گھریلوں تشدد اور ہراسگی کے باعث قتل کےمقدمات کا سامنا کررہی ہیں۔

  • جسم کے ان حصوں کو چھونے سے گریز کریں

    جسم کے ان حصوں کو چھونے سے گریز کریں

    دن بھر مختلف سرگرمیاں انجام دیتے ہوئے ہمارے ہاتھ جراثیموں اور دھول مٹی کے ذرات سے اٹ جاتے ہیں جس کا ہمیں احساس بھی نہیں ہوپاتا۔ اگر ان ہاتھوں سے ہم اپنے جسم کے کچھ حصوں خصوصاً چہرے کو چھوئیں تو یہ ہماری جلد کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

    اسی لیے آج ہم آپ کو جسم کے ان حساس حصوں کے بارے میں بتا رہے ہیں جنہیں بغیر ہاتھ دھوئے چھونا سخت نقصان دہ ہوسکتا ہے۔


    آنکھیں

    اگر آنکھ میں کچھ چلا جائے تو فوری طور پر آنکھ کو مسلنے سے گریز کریں۔ آنکھ میں گیا کچرا اور آپ کے ہاتھوں پر لگے دھول مٹی کے ذرات آنکھ کی تکلیف میں کئی گنا اضافہ کر سکتے ہیں۔

    آنکھ کی صفائی کے لیے اسے اچھی طرح دھوئیں اور اگر ہاتھوں سے صفائی کرنا مقصود ہو تو ہاتھوں کو بھی پہلے اچھی طرح صابن سے دھوئیں۔


    کان

    کان کے اندرونی پردے بے حد حساس ہوتے ہیں چنانچہ انہیں اندر گہرائی تک چھونے یا کھجانے سے پرہیز کرنا چاہیئے۔ یہ عمل آپ کی لاعلمی میں آپ کو سماعت سے محروم کر سکتا ہے۔


    ناک

    اسی طرح ناک کو چھونا بھی خطرے سے خالی نہیں۔ ناک کے اندر موجود جراثیم ناک کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں جو اسے باہر کے گرد و غبار سے محفوظ رکھتے ہیں۔

    ہاتھوں سے ناک صاف کرنا مضر صحت جراثیم کو جسم میں داخلے کی دعوت دینے کے مترادف ہے۔


    ہونٹ

    ہاتھوں سے ہونٹ چھونا بھی ہونٹوں اور منہ کے اندر موجود فائدہ مند جراثیم کو نقصان پہنچانا اور نئے جراثیم اندر داخل کرنا ہے۔ یہ عمل نہ صرف آپ کے ہونٹوں، بلکہ دانتوں اور گلے کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔


    چہرہ

    دراصل اپنے ہاتھوں سے پورے چہرے کو ہی چھونے سے گریز کیا جائے۔ آپ کے ہاتھوں پر موجود چکنائی، گرد وغبار اور جراثیم آپ کی جلد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور آپ کے چہرے پر کیل مہاسے پید کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔


    ناخن

    ہاتھ اور پاؤں کو اگر اچھی طرح سے دھو لیا جائے تب بھی ناخنوں کے اندر میل، گرد و غبار اور جراثیم موجود ہوتے ہیں لہٰذا بلاو جہ ناخن کو چھونے سے بھی پرہیز کرنا چاہیئے۔