Tag: Touchscreens

  • مسجد الحرام میں نصب رہنما ٹچ اسکرینز کو بند کر دیا گیا

    مسجد الحرام میں نصب رہنما ٹچ اسکرینز کو بند کر دیا گیا

    ریاض: کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام میں نصب تمام رہنما ٹچ اسکرینز کو وقتی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام میں نصب تمام ٹچ اسکرینز کو وقتی طور پر بند کر دیا گیا ہے، یہ اقدام کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر کے طور پر کیا گیا ہے۔

    مسجد الحرام میں نصب یہ رہنما اسکرینز رہنمائی اور معلومات کے لیے داخلی راستوں اور مختلف مقامات پر نصب ہیں۔

    سعودی عرب کے دونوں مقدس شہروں میں موجود مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ کے معاملات کی جنرل پریذیڈنسی اتھارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دونوں مساجد میں آنے والے زائرین کی صحت کی حفاظت کے طور پر یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔

    محکمہ کے ڈائریکٹر علی بن حمید النافعی کے مطابق انتہائی مہلک وائرس کو محدود کرنے اور زائرین کے لیے پرامن ماحول رکھنے کے لیے یہ احتیاطی تدبیر اپنائی گئی ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ کچھ نصب اسکرین پر نظر آنے والی ہدایات اور معلومات کو ریموٹ کے ذریعے کنٹرول کیا جائے گا۔

    دونوں مساجد کی جنرل پریذیڈنسی نے کارکنوں کے لیے فنگر پرنٹس کے ذریعے شناخت کا عمل بھی وقتی طور پر معطل کر دیا ہے۔

  • ٹچ اسکرین سے کھیلنے والے بچے نیند کی کمی کا شکار

    ٹچ اسکرین سے کھیلنے والے بچے نیند کی کمی کا شکار

    پیرس: آج کل کے جدید دور میں ننھے بچوں کا کھلونوں اور جھنجھنوں سے کھیلنا تو پرانی بات ہوگئی، اب بچے اپنے والدین کے اسمارٹ فونز سے کھیلتے ہیں، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عادت کمسن بچوں میں نیند کی کمی کا سبب بن رہا ہے۔

    جرنل سائنٹفک رپورٹس نامی جریدے میں شائع ہونے والے تحقیقی مقالے کے مطابق 6 ماہ سے 3 سال کی عمر تک کے بچوں پر ٹچ اسکرینوں کے استعمال سے نہایت منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق جیسے جیسے بچوں کا اسمارٹ فونز، ٹیبلٹس یا آئی پیڈز سے کھیلنے کا دورانیہ بڑھتا جاتا ہے ویسے ویسے ان کی نیند کے دورانیے میں کمی آتی جاتی ہے۔

    اوسطاً ایک گھنٹہ ٹچ اسکرین کا استعمال 24 گھنٹوں کے دوران کی جانے والی نیند کے دورانیہ میں 16 سے 20 منٹ کی کمی کردیتا ہے۔

    مذکورہ تحقیق میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ٹچ اسکرینوں کا استعمال کمسن بچوں کی صحت پر مزید کیا منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کی بہتر ذہنی نشونما کے لیے نیند بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔

    وہ بچے جو بچپن سے ہی ویڈیو گیمز کھیلنے یا بہت زیادہ ٹی وی دیکھنے کے عادی ہوتے ہیں وہ نیند کی کمی کا شکار ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی ذہنی نشونما پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    یاد رہے کہ ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں 12 سال سے کم عمر بچے 6 سے ساڑھے 6 گھنٹے مختلف اسکرینز جن میں موبائل اور کمپیوٹر وغیرہ شامل ہیں کے ساتھ گزارتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد میں اضافے کا سبب

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل کی اسکرین نیلے رنگ کی ہوتی ہیں اور یہ رنگ دیگر تمام رنگوں سے زیادہ توانائی کا حامل ہوتا ہے۔

    یہ نیلی اسکرینز بہت شدت سے نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں کی آنکھوں پر بھی اثر انداز ہوتی ہیں۔ یہ آنکھ کے پردے کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور ہمیشہ کے لیے نابینا بھی کر سکتی ہے۔

    مستقل روشن یہ اسکرین تمام عمر کے افراد کی آنکھوں پر نہایت خطرناک اثر ڈالتی ہیں اور یہ نظر کی دھندلاہٹ، آنکھوں کا خشک ہونا، گردن اور کمر میں درد اور سر درد کا سبب بنتی ہیں۔

    ان تمام بیماریوں کو ماہرین نے ڈیجیٹل بیماریوں کا نام دیا ہے جو آج کے ڈیجیٹل دور کی پیداوار ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اس اسکرین کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا دماغی کارکردگی کو بتدریج کم کردیتا ہے جبکہ یہ نیند پر بھی منفی اثرات ڈالتا ہے۔

    موبائل کے متواتر استعمال سے بچے اور بڑے رات میں ایک پرسکون نیند سونے سے محروم ہوجاتے ہیں اور سونے کے دوران بار بار ان کی نیند میں خلل بھی پڑتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔