Tag: Track and Trace

  • ایف بی آر کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں ٹائلز سیکٹر کو شامل کرنے کا فیصلہ

    ایف بی آر کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں ٹائلز سیکٹر کو شامل کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت کی جانب سے بجٹ 25-2024 میں ٹریک اینڈ ٹریس کا دائرہ کار بڑھائے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے آئندہ بجٹ میں تمام کاروبار کے لیے سنگل سیلز ٹیکس ریٹرن متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ سیلز ٹیکس میں غیر رجسٹرڈ کاروباری افراد کی سپلائی مانیٹرنگ کی جائے گی، آئندہ بجٹ میں اہم کاروبار کی سپلائی چین کو دستاویزی بنایا جائے گا۔

    ٹائلز کے شعبے میں ٹریک اینڈ ٹریس لگانے کی تجویز دی گئی ہے، ایف بی آر کی جانب سے ڈی جی ڈیجیٹل انوائسز کو مزید اختیارات دینے کا امکان ہے، پوائنٹ آف سیلز میں ایف بی آر کی ہر رسید پر فیس 1 روپے سے بڑھائی جا سکتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پوائنٹ آف سیل سسٹم نہ لگانے والے ریٹیلرز کا خصوصی آڈٹ کیا جائے گا، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں ٹائلز سیکٹر کو شامل کیا جائے گا، اور کمپنیوں کی پیداوار کو سیل ٹیکس ریٹرن سے لنک کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے۔

  • ٹیکس بچانے کے حربے اب کام نہیں آئیں گے

    ٹیکس بچانے کے حربے اب کام نہیں آئیں گے

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکسز اور پیداوار جانچنے کے لیے بڑے سیکٹرز کی مصنوعات کے لیے ٹریک اینڈ ٹریس نظام متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بڑے سیکٹرز کی مصنوعات کے لیے ٹریک اینڈ ٹریس نظام لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد ٹیکس بچانا مشکل ہوجائے گا۔

    ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ریونیو خسارے کے تدارک کے لیے اعداد و شمار کم ظاہر کیے جاتے ہیں۔ سیمنٹ، چینی، کھاد اور مشروبات کی درآمدات اور پیداوار کم دکھائی جاتی ہے۔

    ترجمان کے مطابق مصنوعات پر لاگو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس ادائیگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ٹیکسز اور پیداوار جانچنے کے لیے الیکٹرانک ٹریک اینڈ ٹریس نظام لائیں گے۔

    ایف بی آر کی جانب سے مزید کہا گیا کہ لائسنس کی بولی لگانے کے لیے انتظامات مکمل کر لیے گئے۔ جنوری میں لائسنسنگ کے لیے ہدایت اور دستاویز مشاورت کے بعد جاری کی جائے گی۔

    اس سے قبل ایف بی آر نے ملک بھر کے چھوٹے دکانداروں سے ٹیکس وصولی کے لیے بھی ڈرافٹ تیار کیا تھا۔ چھوٹے دکاندار سال میں 2 بار ٹیکس ادائیگی کریں گے۔

    ایف بی آر کے مطابق چھوٹے دکانداروں کا کوئی آڈٹ نہیں ہوگا، چھوٹے دکاندار وِد ہولڈنگ ٹیکس وصول کرنے کے پابند نہیں ہوں گے، دکانداروں کے لیے ویلتھ اسٹیٹمنٹ بھی فائل کرنا ضروری نہیں ہوگا۔