Tag: Track and Trace System

  • وزیر اعظم عمران خان 23 نومبر کو ٹریک اینڈ ٹریس نظام کا افتتاح کریں گے

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان 23 نومبر کو ٹریک اینڈ ٹریس نظام کا افتتاح کریں گے ، نیا نظام ملکی ریونیو میں اضافے اور ٹیکس چوری کا سد باب کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان 23 نومبر کو ٹریک اینڈ ٹریس نظام کا افتتاح کریں گے، نظام کے تحت تمباکو، کھاد، چینی، سیمنٹ کی پیداوار و فروخت کی الیکٹرانک نگرانی ہوگی۔

    اس حوالے سے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ الیکٹرانک نگرانی کا دائرہ کار اشیا کی پیداوارسے صارف کو پہنچنے تک رہےگا ، نیا نظام ملکی ریونیو میں اضافے اور ٹیکس چوری کا سد باب کرے گا۔

    اعلامیے کے مطابق تمبا کو سیکٹر میں ٹریک اینڈ ٹریس نظام لاگو کیا جا چکا ہے ، تمباکو اور شوگر سیکٹر کے بعد بقیہ سیکٹرز کی الیکٹرانک نگرانی کا نظام لاگو ہو گا۔

    جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نوٹیفائیڈ سیکٹرز کے تمام پیداواری اشیا کی الیکٹرانک نگرانی ہو سکے گی جبکہ اگلے مرحلے میں مشروبات اور پٹرولیم سیکٹر میں ٹریک اینڈ ٹریس نظام لاگو ہوگا۔

  • ٹیکس بچانے کے حربے اب کام نہیں آئیں گے

    ٹیکس بچانے کے حربے اب کام نہیں آئیں گے

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکسز اور پیداوار جانچنے کے لیے بڑے سیکٹرز کی مصنوعات کے لیے ٹریک اینڈ ٹریس نظام متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بڑے سیکٹرز کی مصنوعات کے لیے ٹریک اینڈ ٹریس نظام لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد ٹیکس بچانا مشکل ہوجائے گا۔

    ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ریونیو خسارے کے تدارک کے لیے اعداد و شمار کم ظاہر کیے جاتے ہیں۔ سیمنٹ، چینی، کھاد اور مشروبات کی درآمدات اور پیداوار کم دکھائی جاتی ہے۔

    ترجمان کے مطابق مصنوعات پر لاگو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس ادائیگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ٹیکسز اور پیداوار جانچنے کے لیے الیکٹرانک ٹریک اینڈ ٹریس نظام لائیں گے۔

    ایف بی آر کی جانب سے مزید کہا گیا کہ لائسنس کی بولی لگانے کے لیے انتظامات مکمل کر لیے گئے۔ جنوری میں لائسنسنگ کے لیے ہدایت اور دستاویز مشاورت کے بعد جاری کی جائے گی۔

    اس سے قبل ایف بی آر نے ملک بھر کے چھوٹے دکانداروں سے ٹیکس وصولی کے لیے بھی ڈرافٹ تیار کیا تھا۔ چھوٹے دکاندار سال میں 2 بار ٹیکس ادائیگی کریں گے۔

    ایف بی آر کے مطابق چھوٹے دکانداروں کا کوئی آڈٹ نہیں ہوگا، چھوٹے دکاندار وِد ہولڈنگ ٹیکس وصول کرنے کے پابند نہیں ہوں گے، دکانداروں کے لیے ویلتھ اسٹیٹمنٹ بھی فائل کرنا ضروری نہیں ہوگا۔