Tag: Trade deficit

  • تجارتی خسارہ پونے 26کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا

    تجارتی خسارہ پونے 26کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا

    اسلام آباد : جولائی تا مئی تجارتی خسارہ25 ارب 79کروڑ10لاکھ ڈالر ہوگیا، رواں سال کے11 ماہ میں برآمدات میں12.14 فیصد کی کمی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے تجارتی خسارہ میں جاری مالی سال کے 11 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر41 فیصد اور مئی میں 49 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    جاری مالی سال کے دوران ملکی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر12 فیصد جبکہ درآمدات میں 29 فیصد کی نمایاں کمی ہوئی ہے۔

    پاکستان بیورو برائے شماریات کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعداد و شمارکے مطابق جولائی 2022 سے لے کرمئی 2023 تک تجارتی خسارہ کا حجم 25.79 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 41 فیصد کم ہے،

    گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں تجارتی خسارہ کاحجم 43.40 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا، مئی 2023 میں 2.089 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ ہوا جو گزشتہ سال مئی کے مقابلہ میں 49 فیصد کم ہے، گزشتہ سال مئی میں تجارتی خسارہ کاحجم 4.136 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا، اپریل کے مقابلہ میں مئی میں تجارتی خسارہ میں ماہانہ بنیادوں پراضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    اعداد و شمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں ملکی برآمدات کاحجم 25.36 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 12فیصد کم ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں برآمدات سے ملک کو28.87 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔

    مئی 2023 میں ملکی برآمدات کاحجم 2.186 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جوگزشتہ سال مئی کے 2.624 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 17 فیصد کم ہے، اپریل کے مقابلہ میں مئی میں ملکی برآمدات میں ماہانہ بنیادوں پردوفیصد کی نموریکارڈ کی گئی ہے۔

    مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں ملکی درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر29 فیصد کی کمی ہوئی ہے، جولائی 2022 سے لیکرمئی 2023 تک کی مدت میں ملکی درآمدات کاحجم 51.15 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 72.28 ارب ڈالر تھا۔

    مئی میں ملکی درآمدات پر 4.275 ارب ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہوا جوگزشتہ سال مئی کے 6.76 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 37 فیصد کم ہے، اپریل کے مقابلہ میں مئی میں ملکی درآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر43 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • پاکستان کا تجارتی خسارہ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    پاکستان کا تجارتی خسارہ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    اسلام آباد : پاکستان کا تجارتی خسارہ بلند ترین سطح 31 ارب 95 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ، 8 ماہ کے دوران تجارتی خسارے میں 82.26 فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے پہلے 8ماہ کےتجارتی اعدادوشمار جاری کردیئے، جس میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال جولائی تا فروری میں تجارتی خسارہ 82.26فیصد کا اضافہ ہوا ہے ، جس کے بعد تجارتی خسارہ 31 ارب 95 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ جولائی تا فروری میں درآمدات52ارب50کروڑ60لاکھ ڈالرز اور برآمدات 20 ارب 54 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز رہیں۔

    اعدادو شمار کے مطابق 8 ماہ کے دوران درآمدات میں55.08 فیصد اور برآمدات میں25.88فیصداضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ جنوری کی نسبت فروری میں تجارتی خسارے میں9.69فیصداضافہ ہوا جبکہ فروری2022 میں تجارتی خسارہ 3ارب 9 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز رہا۔

    رپورٹ کے مطابق فروری میں درآمدات 5 ارب 90 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز اوربرآمدات 2 ارب 80 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز رہیں۔

  • پاکستان کا تجارتی خسارہ 20 ارب 64 کروڑ ڈالر تک جا پہنچا

    پاکستان کا تجارتی خسارہ 20 ارب 64 کروڑ ڈالر تک جا پہنچا

    اسلام آباد : پاکستان کا تجارتی خسارہ اضافے کے بعد بیس ارب64 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا، نومبر میں تجارتی خسارہ5ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے تجارتی اعدادو شمار جاری کردیے ، جس کے مطابق رواں مالی سال میں تجارتی خسارہ20ارب64کروڑ ڈالر تک جاپہنچا۔

    تازہ ترین رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ ماہ میں بیرون ملک سے33ارب ڈالر کی اشیاء امپورٹ کی گئیں، جن میں جولائی تا نومبر صرف12ارب36کروڑ ڈالرز کی برآمدات ہوئیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ خوراک کی اشیاء، موبائل فونز، گاڑیاں اور پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں اضافہ سامنے آیا ہے۔ 673ارب روپے سے دودھ، کریم، گندم، چائے، چینی، پام آئل، پہلے5ماہ میں85کروڑ67لاکھ ڈالرز موبائل فونز کی درآمدات رہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 8ارب37کروڑ ڈالرز کی پیٹرولیم مصنوعات امپورٹ ہوئیں، پیٹرولیم درآمدات گزشتہ سال کے مقابلے میں112فیصد زیادہ ہے، رواں مالی سال کے5ماہ کے دوران ساڑھے81کروڑ ڈالر کی کاریں درآمد کی گئیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ دو ارب ڈالر کی ٹیکسٹائل مصنوعات درآمد کی گئیں، کیڑے مار دواؤں سمیت6ارب ڈالر کا زرعی سامان درآمد کیا گیا، دو ارب76کروڑ ڈالرز کا سونا، لوہا، اسٹیل اور ایلومینیم بھی منگوایا گیا۔

  • تجارتی خسارہ 105 فیصد سے تجاوز کرگیا

    تجارتی خسارہ 105 فیصد سے تجاوز کرگیا

    اسلام آباد : مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارہ 105فیصد سے تجاوز کرگیا، اکتوبر میں تجارتی خسارہ 117.22فیصد اضافے سے 3.88ارب ڈالر رہا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے پہلے 4 ماہ کے بیرونی تجارت کے اعدادوشمارجاری کردیے، جس میں بتایا گیا ہے کہ برآمدات 24.71 فیصد اضافے سے 9 ارب 44 کروڑڈالر ریکارڈ کیا گیا ، گزشتہ سال 7 ارب 57کروڑ ڈالر کی برآمدات کی گئی تھیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ درآمدات 65.15فیصد اضافے سے 25ارب 6کروڑڈالررہیں جبکہ گزشتہ سال 15 ارب 17کروڑ ڈالرز کی درآمدات کی گئی تھیں۔

    اعدادوشمار کے مطابق تجارتی خسارہ 15 ارب 61کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا، اکتوبر میں تجارتی خسارہ 117.22فیصد اضافے سے 3.88ارب ڈالر رہا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر میں برآمدات میں 24.71فیصداضافہ ہوا ، اکتوبر 2021 میں برآمدات کا حجم 2ارب 44کروڑڈالرتھا جبکہ اکتوبر 2020 میں برآمدات کا حجم 2 ارب10 کروڑ ڈالر تھا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ ستمبرکے مقابلے اکتوبرمیں درآمدات میں 62.83 فیصد اضافہ ہوا ،اکتوبر2021 میں درآمدات کا حجم 6 ارب 33کروڑڈالرز تھا جبکہ اکتوبر2020 میں درآمدات کا حجم 3 ارب 89کروڑ ڈالر زتھا۔

  • پاکستان کا  تجارتی خسارہ 7 ارب 49 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا

    پاکستان کا تجارتی خسارہ 7 ارب 49 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا

    اسلام آباد : ملک کا تجارتی خسارہ 7 ارب 49کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا، مالی سال کے پہلے 2ماہ تجارتی خسارے میں تقریباََ 120 فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے بیرونی تجارت کے اعدادوشمار جاری کردیے، جس میں بتایا گیا کہ مالی سال کے پہلے 2ماہ تجارتی خسارہ 119.94 فیصد اضافہ کے بعد 7 ارب 49کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ برآمدات 27.59 فیصد اضافے سے 4 ارب 57کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی جبکہ گزشتہ سال 3 ارب 58کروڑ ڈالر کی برآمدات کی گئی تھیں، اسی طرح درآمدات 72.59فیصد اضافے سے 12 ارب 6 کروڑ ڈالر رہیں جبکہ گزشتہ سال 6 ارب 99کروڑ ڈالر کی درآمدات کی گئی تھیں۔

    اعدادوشمار کے مطابق جولائی کے مقابلے اگست میں برآمدات میں 4.53 فیصد کمی رہی، جولائی 2021 میں برآمدات کا حجم 2 ارب 34کروڑ ڈالر تھا، جبکہ اگست 2020 میں برآمدات کا حجم 2 ارب 23 کروڑ ڈالر تھا۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ جولائی کے مقابلے اگست میں درآمدات میں 15.39 فیصد اضافہ ہوا، جولائی 2021 میں درآمدات کا حجم 5 ارب 60کروڑ ڈالر اور اگست 2020 میں درآمدات کا حجم 6 ارب 46 کروڑ ڈالر تھا۔

  • ماہ جنوری میں تجارتی خسارہ کتنا کم ہوا؟ اعداد وشمار جاری

    ماہ جنوری میں تجارتی خسارہ کتنا کم ہوا؟ اعداد وشمار جاری

    اسلام آباد: دسمبر دو ہزار بیس کے مقابلے میں رواں سال کے پہلے ماہ میں تجارتی خسارے میں کتنی فیصد کمی واقع ہوئی، ادارہ شماریات نے اعدادو شمار جاری کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے ماہانہ تجارتی اعدادو شمار جاری کردیئے، جاری اعدادوشمار کے مطابق دسمبر دو ہزار بیس کے مقابلے میں جنوری دوہزار اکیس میں تجارتی خسارے میں 1.44 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق تجارتی خسارے میں کمی کے باوجود جنوری میں ملکی برآمدات میں دس فیصد کمی واقع ہوئی، جنوری دوہزار اکیس میں ملکی برآمدات کا حجم 2 ارب 13کروڑ ڈالر رہا۔

    ادارہ شماریات نے اپنے اعدادو شمار میں بتایا کہ جنوری میں درآمدات میں 5 فیصد سے زائد کمی ہوئی، جس کے بعد درآمدات4ارب 73کروڑ ڈالر رہیں۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل وزارت خزانہ نے پاکستان پر قرضوں سے متعلق رپورٹ جاری کی تھی، جس میں 15 ماہ کے قرضوں کی تفصیلات دی گئی، جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جون 2019 سے ستمبر 2020 تک اندرونی سمیت قرض میں 2660ارب کا اضافہ ہوا، اندرونی قرض بڑھ کر23ہزار392ارب روپے تک جا پہنچا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان پر قرضوں کا بوجھ کتنا ہے؟ وزارت خزانہ کی رپورٹ جاری

    وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 15 ماہ میں بیرونی قرضہ 6 ارب ڈالر بڑھا۔

    رپورٹ کے مطابق غیر ملکی قرض بڑھ کر79ارب90 کروڑ ڈالرتک جا پہنچا، موجودہ حکومت نے سابق حکومتوں کے569ارب اسٹیٹ بینک کوواپس کیے، پاکستان سب سے زیادہ عالمی بینک کا مقروض ہے۔

  • اکتوبر میں تجارتی خسارے میں کمی

    اکتوبر میں تجارتی خسارے میں کمی

    اسلام آباد: قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ اکتوبر 2020 میں تجارتی خسارے میں ساڑھے 26 فیصد کمی دیکھی گئی۔ رواں مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارہ 7 ارب 61 کروڑ ڈالر سے زائد رہا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ اکتوبر 2020 میں ملکی تجارتی خسارہ 1 ارب 80 کروڑ ڈالر سے زائد رہا، ستمبر کے مقابلے میں تجارتی خسارے میں ساڑھے 26 فیصد کمی دیکھی گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں تجارتی خسارے میں 7.41 فیصد کی کمی ہوئی، مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارہ 7 ارب 61 کروڑ ڈالر سے زائد رہا۔

    اس سے قبل ستمبر کے مہینے میں تجارتی خسارے میں 19.49 فیصد اضافہ ہوا تھا، ستمبر 2020 میں تجارتی خسارہ 2.39 ارب ڈالر تک جا پہنچا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ ستمبر میں برآمدات میں 18 فیصد اضافہ ہوا، اگست میں 1.58 ارب ڈالر کی برآمدات ستمبر میں بڑھ کر 1.87 ارب ڈالر رہی تھی۔

    رواں مالی سال کے 3 ماہ میں برآمدات 5.51 ارب ڈالر سے کم ہو کر 5.46 ارب ڈالر رہی اور رواں مالی سال 3 ماہ میں درآمدات 0.56 فیصد بڑھ کر 11.26 ارب ڈالر رہی۔

  • مالی سال 20-2019 کے دوران تجارتی خسارے میں کمی

    مالی سال 20-2019 کے دوران تجارتی خسارے میں کمی

    اسلام آباد: وفاقی ادارہ برائے شماریات کا کہنا ہے کہ مالی سال 20-2019 کے دوران تجارتی خسارے میں کمی دیکھی گئی، گزشتہ سال تجارتی خسارہ 23 ارب ڈالر رہا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ برائے شماریات نے مالی سال 20-2019 کے تجارتی اعداد و شمار جاری کردیے، گزشتہ مالی سال کے دوران تجارتی خسارہ 23 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔

    اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال کے 31 ارب ڈالر کے تجارتی خسارے کے مقابلے میں سالی 20-2019 میں خسارے میں 10 ارب ڈالر کی کمی ہوئی۔

    جولائی 2019 سے جون 2020 کے دوران تجارتی خسارے میں 27.11 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، اس عرصے کے دوران تجارتی خسارہ 23 ارب 18 کروڑ ڈالر رہ گیا۔

    جولائی 2019 سے جون 2020 کے دوران برآمدات میں 6.84 فیصد کی کمی ہوئی اور 21 ارب 38 کروڑ ڈالر کی برآمدات ہوئیں۔

    درآمدات میں 18.61 فیصد کی کمی ہوئی اور 44 ارب 57 کروڑ ڈالر کی برآمدات ہوئیں۔ گزشتہ سالے کے مقابلے میں درآمدات میں 10 ارب 20 کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ملکی برآمدات اور درآمدات پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں، رواں برس مارچ میں برآمدات میں 15.36 فیصد کی نمایاں کمی رونما ہوئی۔

    مارچ 2020 میں برآمدات 2.14 ارب ڈالر سے کم ہو کر 1.80 ارب ڈالر رہ گئی۔

    اسی طرح مارچ میں درآمدات میں فروری کے مقابلے 21 فیصد کمی ہوئی اور درآمدات 4.18 ارب ڈالر سے کم ہو کر 3.29 ارب ڈالر رہ گئی۔

  • مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ ، تجارتی خسارے میں 33فیصد کمی

    مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ ، تجارتی خسارے میں 33فیصد کمی

    اسلام آباد : نئے مالی سال 2019-20 ء کے پہلے پانچ ماہ ( جولائی تا نومبر 2019 ء) کے دوران برآمدات میں اضافے اور درآمدات پر کنٹرول کے نتیجے میں تجارتی خسارے میں 33 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ملکی تجارتی صورتحال سے متعلق ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2019-20 ء کے پہلے پانچ ماہ ( جولائی تا نومبر 2019 ء) کے دوران9 ارب 54کروڑ ڈالر کی برآمدات کی گئیں، جو گزشتہ مالی سال 2018-19 ء کے پہلے پانچ ماہ ( جولائی تا نومبر 2018ء ) کی 9 ارب 11کروڑ ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں 43کروڑ 60لاکھ ڈالر کم رہیں۔

    اس طرح گزشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں 4.79 فیصد اضافہریکارڈ کیا گیا، دوسری جانب ملکی درآمدات مالی سال 2019-20 ء پہلے پانچ ماہ ( جولائی تا نومبر 2019 ء) کے دوران 19 ارب 21 کروڑ ڈالر رہیں جو گذشتہ مالی سا ل 2018-19 ء کے پہلے پانچ ماہ ( جولائی تا نومبر 2018ء ) کی 23 ارب 54 کروڑ ڈالر کی درآمدات کے مقابلے میں 4 ارب 33کروڑ 50لاکھ ڈالر کم رہیں۔

    اس طرح درآمدات میں 18.41 فیصدکی کمی ریکارڈ کی گئی ، اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ مالی سا ل 2018-19 ء کے پہلے پانچ ماہ ( جولائی تا نومبر 2018ء ) کے دوران تجارتی خسارہ 14 ارب 43کروڑ 90 لاکھ ڈالر تھا جو مالی سال 2019-20 ء کے پہلے پانچ ماہ ( جولائی تا نومبر 2019 ء) کے 9 ارب 66کروڑ 80لاکھ ڈالر کے تجارتی خسارے کے مقابلے میں 4 ارب 77کروڑ ڈالر کم رہا ، اس طرح تجارتی خسارے میں 33.04 فیصدکمی ریکارڈ کی گئی۔

  • حکومتی پالیسوں کے مثبت اثرات نمایاں ہونے لگے

    حکومتی پالیسوں کے مثبت اثرات نمایاں ہونے لگے

    اسلام آباد : حکومتی پالیسوں کے مثبت اثرات نمایاں ہونے لگے، رواں مالی سال جولائی تا اکتوبر تجارتی خسارے میں چونتیس فیصدکمی ریکارڈ کی گئی جبکہ درآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں پندرہ فیصدکمی اور برآمدات میں سات فیصداضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی اقدامات کے ثمرات نظر آنے لگے ، اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد وشمار میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں تجارتی خسارے میں چونتیس فیصد کمی ہوئی او خسارے کا حجم سات ارب اٹھہترکروڑڈالررہا، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں گیارہ ارب ستر کروڑ ڈالر رہا۔

    اکتوبرمیں تجارتی خسارےکاحجم دوارب پانچ کروڑڈالررہا، گزشتہ سال کےاسی عرصےمیں یہ حجم دوارب اکیانوےکروڑڈالر تھا۔

    دسری جانب اکتوبرمیں برآمدات کا حجم دوارب دوکروڑڈالررہا۔ جو گزشتہ سال ایک ارب نوےکروڑڈالرتھا جبکہ درآمدات کاحجم چارارب سات کروڑڈالررہا، جو گزشتہ سال کےاسی عرصےمیں چارارب اسی کروڑڈالرتھا۔

    مزید پڑھیں : بیرونی و تجارتی خسارے میں نمایاں کمی ریکارڈ

    یاد رہے معاشی ذرائع کا کہنا تھا کہ بجٹ اور تجارتی خسارے میں بدستور کمی ہورہی ہے جبکہ ڈالرز کے ذخائر میں بھی بدستور اضافہ ہورہا ہے، پانچ سال کے بعد برآمدات میں چار فیصد اضافے ریکارڈ کیا گیاجبکہ ایف بی آر کی وصولی میں سولہ فیصد اور ٹیکس نیٹ میں اکیس فیصد اضافہ ہوا۔

    اس کے علاوہ ایکسچینج ریٹ بھی مستحکم ہے، گزشتہ کئی ہفتوں سے اسٹاک مارکیٹ کی بھی اونچی اڑان ہے۔ گزشتہ چار ماہ کے دوران حکومت نے اسٹیٹ بینک سے ایک روپیہ قرض نہیں لیا۔

    خیال رہے آئی ایم ایف نے ساڑھے چار سو ملین ڈالرکی دوسری قسط جاری کرنیکی سفارش کردی۔ آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ پاکستان کی معیشت میں جو وعدے اور اہداف طے کئے گئے تھے وہ پورے کردیئے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کیلئے سبسڈی کے طور پر تیس ارب روپےدے گی۔ گھروں کی تعمیر میں حصہ لینے والوں کو ٹیکس میں خصوصی رعایت دینے کابھی فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ایکسپورٹ میں اضافے کیلئے حکومت دوسو رب روپے سبسڈی کے طور پر ایکسپورٹرز کو دے گی۔