Tag: Trade deficit

  • ملکی تجارتی خسارے میں مزید اضافہ

    ملکی تجارتی خسارے میں مزید اضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک کے تجارتی خسارے میں 29.7 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق تجارتی خسارے میں مزید اضافہ ہوگیا۔ ادارہ شماریات کے مطابق جولائی سے ستمبر کے دوران ملکی تجارتی خسارے کا حجم 9 ارب 10 کروڑ ڈالر رہا ہے۔

    اس عرصے میں ملکی برآمدات میں 11 فیصد جبکہ درآمدات میں 22 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    جولائی تا ستمبر برآمدات کا حجم 5 ارب 17 کروڑ ڈالر جبکہ درآمدات کا حجم 14 ارب 20 کروڑ ڈالر رہا۔

    معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق برآمدات میں اضافہ کی کوئی واضح حکمت عملی نہ ہونے کے باعث برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا تاہم درآمدات میں کمی کے لیے حکومت کی جانب سے غیر ضروری اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب عالمی بینک نے بھی پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ 2 سالوں میں پاکستان میں تجارتی خسارے میں اضافے کا رجحان برقرار رہے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    اسلام آباد : تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ، موجودہ دورے حکومت میں تجارتی خسارے میں دس ارب ڈالر سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی، تجارتی خسارہ تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچ گیا، ادائیگیوں کا توازن بگڑ گیا۔ درآمدات کنٹرول سے باہر ہوگئیں اور تجارتی خسارے میں سینتیس فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ادارے شماریات کے مطابق تجارتی خسارے کا حجم بتیس ارب پچاس کروڑ ڈالر کی بلند ترین سطح پر جاپہنچا ہے، اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال برآمدات کا حجم بیس ارب پینتالیس کروڑ ڈالر رہا۔ جبکہ درآمدات کا حجم تریپن ارب ڈالر ہوگیا ہے جو کہ گزشتہ مالی سال سے انیس فیصد زائد ہے۔

    مالی سال 17- 2016 کے دوران برآمدات میں کمی اور درآمدات میں نمایاں اضافے کے نتیجے میں تجارتی خسارہ 32 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق نئے مالی سال 17- 2016 ( جولائی تا جون) کے دوران 20 ارب 44کروڑ 80لاکھ ڈالر کی برآمدات کی گئیں جو گزشتہ مالی سال 16- 2015( جولائی تا جون ) کی 20 ارب 78کروڑ 70 ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں 33 کروڑ 90لاکھ ڈالر کم رہیں۔

    اس طرح گذشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں 1.63 فیصد کمی واقع ہوئی۔

    دوسری جانب ملکی درآمدات مالی سال 17- 2016 ( جولائی تا جون ) کے دوران 53 ارب 2کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہیں ، جو گذشتہ مالی سال ( جولائی تا جون 16- 2015 ) کی 44 ارب 68 کروڑ 50لاکھ ڈالر کی درآمدات کے مقابلے میں 8 ارب 34کروڑ 10 لاکھ ڈالر زائد رہیں ، اس طرح درآمدات میں 18.67 فیصداضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ مالی سال 17- 2016 ( جولائی تا جون ) کے دوران تجارتی خسارہ 23 ارب 89کروڑ 80لاکھ ڈالر تھا ، جو رواں سال ( جولائی تا جون 17- 2016 ) کے 32 ارب 57کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے تجارتی خسارے کے مقابلے میں 8ارب68 کروڑسے زائد رہا ، اس طرح تجارتی خسارے میں 36.32 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ملکی تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    ملکی تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    اسلام آباد : معاشی ترقی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، پاکستان کا تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا، اڑتیس اعشاریہ آٹھ فیصد اضافے کے ساتھ برآمدات اور درآمدات کا فرق تئیس ارب اڑتیس کروڑ ڈالر ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق جاری کھاتوں کے خسارہ میں اضافہ زرمبادلہ زخائر اور برآمدات کم میں کمی اور اب تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح تک جا پہنچا ہے، ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ میں تجارتی خسارے میں 30 ارب 40کڑور ڈالر سے تجاوز کر گیا جبکہ درآمدات کا حجم تاریخ کی بلند ترین سطح 38 ارب 50کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔

    ادارہ شماریات کا مزید کہنا ہے کہ برآمدات میں زیر غور عرصے کے دوران تین فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، جولائی تا مارچ صرف پندرہ ارب ڈالر کی برآمدات ہوئیں۔


    مزید پڑھیں : ملکی تجارتی خسارہ ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا


    ادارہ شماریات کا یہ بھی کہنا ہے کہ مارچ میں ایک ارب 80کروڑ ڈالر کی برآمدات ہوئیں، جبکہ درآمدات 5 ارب ڈالر سے زائد رہیں۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ بیرونی کھاتے شدید دباؤ کا شکار ہیں اور صورتحال تشویش ناک ہوگئی ہے۔

  • تجارتی خسارہ گیارہ ماہ کے دوران 21 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا

    تجارتی خسارہ گیارہ ماہ کے دوران 21 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا

    کراچی: مالی سال 2015-16 ء کے پہلے گیارہ ماہ ( جولائی تا مئی 2015-16ء ) کے دوران برآمدات میں کمی اور درآمدات پر کنٹرول کے نتیجے میں ملکی تجارتی خسارہ 21 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ، ، جبکہ گذشتہ مالی سال کے ابتدائی گیارہ ماہ کے مقابلے میں تجارتی خسارہ 8فیصد زائد رہا۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے ابتدائی گیارہ ماہ (جولائی تا مئی 2014-15ء) کے دوران 21 ارب 85 کروڑ 90لاکھ ڈالرکی برآمدات کی گئیں ۔

    جو رواں سال جولائی تا مئی 2015-16ء کے دوران2 ارب 70 کروڑ 4 لاکھ ڈالر کی کمی سے 19 ارب15 کروڑ 50 لاکھ تک پہنچ گئیں ، اس طرح گذشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں 12.37 فیصد کمی واقع ہوئی۔

    دوسری جانب سے ملکی درآمدات گذشتہ سال کے ابتدائی گیارہ ماہ ( جولائی تا مئی 2014-15ء ) کے دوران 41 ارب 45کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھیں ، امسال جولائی تا مئی 2015-16ء کے دوران ایک ارب 13 کروڑ 70لاکھ ڈالر کم ہوکر 40 ارب 32کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئیں ، اس طرح درآمدات میں 2.74 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ مالی سال کے ابتدائی گیارہ ماہ کے دوران تجارتی خسارہ جو 19 ارب 59کروڑ 90لاکھ ڈالر تھا ، رواں سال کے دوران ایک ارب 56کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے اضافے کے ساتھ 21 ارب ایک 16کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا، اس طرح تجارتی خسارے میں 8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • نئے مالی سال کے ابتدائی4 ماہ میں 7.69 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ

    نئے مالی سال کے ابتدائی4 ماہ میں 7.69 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ

    کراچی: نئے مالی سال کے ابتدائی چار ماہ جولائی تا اکتوبرکے دوران برآمدات میں کمی اور درآمدات پر کنٹرول رہا ، جس کے نتیجے میں ملکی تجارتی خسارہ مالی سال کے ابتدائی چار ماہ کے دوران سات اعشاریہ انہتر ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

    تاہم گذشتہ مالی سال کے ابتدائی چار ماہ کے مقابلے میں تجارتی خسارہ بارہ اعشاریہ پندرہ فیصد کم رہا ، ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے ابتدائی چار ماہ کے دوران سات ارب پچانوے کروڑدس لاکھ ڈالرکی برآمدات کی گئیں ، جو رواں سال جولائی تا اکتوبرکے دوران ایک ارب چھ کروڑ ڈالر کی کمی سےچھ ارب اٹھاسی کروڑ چالیس لاکھ تک پہنچ گئیں۔

    اس طرح گذشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں تیرہ اعشاریہ بیالیس فیصد کمی واقع ہوئی۔

  • ملکی تجارتی خسارہ ایک ارب ستتر کروڑ ڈالرتک پہنچ گیا

    ملکی تجارتی خسارہ ایک ارب ستتر کروڑ ڈالرتک پہنچ گیا

    اسلام آباد: برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافے سے ملکی تجارتی خسارہ ایک ارب ستترکروڑ ڈالرتک پہنچ گیا۔

    پی بی ایس کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق گذشتہ مالی سال کے پہلے ماہ کے دوران تجارتی خسارہ جو ایک ارب اکتیس کروڑ سترلاکھ ڈالر تھا، وہ رواں سال کے دوران پینتالیس کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالر کے اضافے کے ساتھ ایک ارب ستتر کروڑ تیس لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا۔

    جس کے نتیجےمیں تجارتی خسارے میں چونتیس اعشاریہ بتیس فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • ملکی تجارتی خسارہ 14.56ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا

    ملکی تجارتی خسارہ 14.56ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافے کے نتیجے میں ملکی تجارتی خسارہ چودہ ارب چھپن کروڑ ستر لاکھ ڈالر تک بڑھ گیا۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان کے مطابق برآمدات کا حجم بیاسی کروڑ اسی لاکھ ڈالر کمی کے ساتھ سولہ ارب ایک کروڑ تیئس لاکھ ڈالر رہا۔

    ملکی درآمدات ایک ارب سترہ کروڑ پچاس لاکھ ڈالر بڑھ کر تیس ارب اٹھاون کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئیں۔

    رواں سال کے ابتدائی آٹھ ماہ کے دوران تجارتی خسارہ دو ارب ڈالر سے زائد کے اضافے سے چودہ ارب چھپین کروڑ ستر لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا۔

  • ملکی تجارتی خسارہ 18 فیصد بڑھ گیا

    ملکی تجارتی خسارہ 18 فیصد بڑھ گیا

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15 ء کے ابتدائی سات ماہ ( جولائی تا جنوری 2014-15 ء ) کے دوران برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافے کے نتیجے میں ملکی تجارتی خسارہ 18 فیصد تک بڑھ گیا ہے۔

    ادارہ شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے ابتدائی سات کے دوران 14 ارب 67کروڑ 70 لاکھ ڈاکر کی برآمدات کی گئیں، جو اس سال 54کروڑ 10لاکھ ڈالر کی کمی سے 14 ارب 13کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہیں۔

    اس طرح گذشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں 3.69 فیصد کمی واقع ہوئی۔

    دوسری جانب سے ملکی درآمدات جو گذشتہ سال کے پہلے سات ماہ کے دوران 25ارب 80کروڑ 80لاکھ ڈالر تھیں، امسال ایک ارب 45کروڑ 80 لاکھ ڈالر بڑھ کر 27 ارب 26کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئیں اور درآمدات میں اضافہ 16.09فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ سال اس عرصہ میں تجارتی خسارہ جو 11 ارب 13کروڑ ڈالر تھا، اس سال پہلے سات ماہ میں ایک ارب 99کروڑ 90لاکھ ڈالر کے اضافے سے 13ارب 13کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔