Tag: Trade policy

  • سال2025 تک تجارتی پالیسی کے فریم ورک کی منظوری

    سال2025 تک تجارتی پالیسی کے فریم ورک کی منظوری

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے آئندہ پانچ سال کیلئے تجارتی پالیسی 2020-25 کی منظوری دے دی، ایس ٹی پی ایف 2020-25کا مقصد پاکستانی اداروں کی صلاحیت کو بڑھانا ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مصنوعات اور خدمات کی پیداوار، تقسیم اور فروخت زیادہ مؤثر طریقے سے بڑھانا ہے، ٹیکسٹائل، ملبوسات، لیدر، آلات جراحی کی برآمدات کو بہتر بنانا ہے۔

    اس کے علاوہ کھیلوں کے سامان، قالین، چاول اور کراکری کے برآمدات کو بہتر بنانا ہے، برآمدی شعبوں میں انجینئرنگ سامان، آٹوپارٹس، دواسازی، ماربل اور معدنیات شامل ہیں۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ پراسیس شدہ خوراک، مشروبات، جوتے کی صنعت شامل ہیں، جواہرات اور زیورات، گوشت، پولٹری اور کیمیکل بھی شامل ہیں۔

    وزیراعظم کی سربراہی میں نیشنل ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ بورڈ پالیسی نگرانی کرے گا، ٹیرف ریشنلائزیشن سے پیداواری لاگت میں کمی اور عالمی رسائی یقینی بنائی جائے گی۔

  • ٹریڈ ٹیرف: ٹرمپ کی دھمکی آمیز تجارتی پالیسیوں کا سدباب کیا جائے: لیبر پارٹی 

    ٹریڈ ٹیرف: ٹرمپ کی دھمکی آمیز تجارتی پالیسیوں کا سدباب کیا جائے: لیبر پارٹی 

    لندن: لیبر پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ برطانیہ، ٹرمپ کو اپنے ملک کے کاروباری حلیفوں کے دھمکانے کی اجازت نہ دے، ٹرمپ عالمی تجارتی سسٹم کو توڑنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یہ مطالبہ برطانیہ کے  شیڈو انٹرنیشنل ٹریڈ سیکرٹری  ( اپوزیشن کی جانب سے مذکورہ وزارت پر نامزد نمائندہ) بیری گارڈنر کی جانب سے کیا گیا ہے، جس کا سبب   امریکا کی جانب سے دھاتوں کی درآمد پر عائد ٹریڈ ٹیرف کے سبب نئی تجارتی جنگ کا اندیشہ ہے۔

     بیری گارڈنر کا کہنا ہے کہ برطانیہ کو ٹرمپ کے ایسے ہتھکنڈے استعمال کرنے سے روکنا ہوگا۔ یورپ  سے المونیم اور اسٹیل کی درآمد پر امریکا کی جانب سے عائد کردہ ڈیوٹی جھوٹ پر مبنی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ  برطانوی حکومت اور یورپین یونین کو اس معاملے میں فیصلہ کن اقدامات کرنا ہوں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عالمی تجارتی سسٹم کو توڑنا چاہتے ہیں

    دوسری جانب حکومتی وزیر برائے عالمی تجارت لیام فاکس کا کہنا  ہے کہ انہیں امید ہے کہ امریکا اس معاملے پر ایک بار پھر غور کرے گا بصورت دیگر ایسے ہی اقدامات کرنے کا آپشن برطانیہ کے پاس بھی موجود ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا کی جانب سے  اسٹیل کی درآمد پر 25 فیصد جبکہ  المونیم پر 10 فیصد کا ٹیرف عائد کیا گیا ہے ، اس فیصلے سے یورپین یونین ، کینیڈا اور میکسیکو کو نقصان ہوگا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے مارچ میں  اس ٹیرف کے نفاذ کے بارے میں اعلان کیا تھا تاہم بعد ازاں کچھ ممالک کو مذکرات کے بعد اس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ  امریکی پیداوار کا تحفظ درحقیقت نیشنل سیکیورٹی کو یقینی بنانا ہے جسے عالمی سپلائی سے خطرات لاحق ہیں۔

    گارڈنر نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ ٹرمپ کا یہ موقف جھوٹ پر مبنی ہے۔ یورپ کو اس موقع پر ثابت کرناہوگا کہ اسے دبایا نہیں جاسکتا اور اس سلسلے میں ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے ذریعے فیصلہ کن اقدامات کرنا ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک کثیر الجہت عالمی سسٹم پر یقین رکھتے ہیں لیکن ٹرمپ نہیں رکھتے، وہ عالمی تجارتی سسٹم کو توڑنا چاہتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں