Tag: trade

  • بھارت کا جنگی جنون، اسرائیل سے جدید ڈرون کی خریداری

    بھارت کا جنگی جنون، اسرائیل سے جدید ڈرون کی خریداری

    نئی دہلی: بھارت کا جنگی جنون بڑھتا جارہا ہے، اسرائیل سے جدید ڈرون خریدنے کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کی انتہا کرنے والے ملک بھارت کے سر سے جنگی جنون کا بھوت اتر نہ سکا۔

    بھارتی میٖڈیا کے مطابق بھارتی وزارت دفاع نے 54 ہاروپ ڈرونز اسرائیل سے خریدنے کی منظوری دے دی، بھارت اسرائیل سے ایک سو دس ڈرونز خریدے گا۔

    وزرات وفاع کا کہنا ہے کہ ڈرونز کسی بھی ہدف سے ٹکرا کر اسے تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، بھارت کی مزید دو قسم کے ڈرونز خریدنے کے لیے بھی بات چیت جاری ہے۔

    کیمرے سے لیس سے یہ اٹیک ڈرونز دشمن کی تنصیبات پر گر کر اسے تباہ کرسکتی ہیں اور بڑی تباہی پھیلا سکتے ہیں، بھارتی حکام کے مطابق وہ اپنی دفاعی صلاحیتوں میں مزید اضافہ کریں گے۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں بھارتی وزیر خزانہ پیوش گوئل نے کہا تھا کہ پہلی بار دفاعی بجٹ کا حجم اکتیس سو ارب بھارتی روپے ہوگیا ہے، بجٹ دفاعی ضروریات پوری کرنے میں ناکام رہا تو مزید فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔

    بھارت کا جنگی جنون عروج پر، دفاعی بجٹ میں ایک بار پھر اضافہ کردیا

    یاد رہے کہ گزشتہ سال بھی بھارت کی جانب سے دفاعی بجٹ میں اضافہ کیا گیا تھا جس پر اپوزیشن کی جانب سے تنقید کی گئی تھی۔

    بھارت اس وقت بیرونی ممالک سے جنگی ساز و سامان خریدنے میں عالمی سطح پر اول نمبر پر ہے جبکہ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اسے کے دفاعی اخراجات میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

  • ایران سے تجارت کیلئے برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے نیا میکانزم تیار کرلیا

    ایران سے تجارت کیلئے برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے نیا میکانزم تیار کرلیا

    برلن : جرمنی، فرانس اور برطانیہ جدید میکانزم تیار کررہے ہیں جس کے ذریعے یورپی ممالک امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کے ساتھ تجارت کرسکیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تینوں ممالک نے سنہ 2015 میں طے ہونے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی پر امریکا کی مخالفت کی تھی، جس کے ذریعے ایران پر عائد عالمی پابندیاں ختم کی گئیں تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیوں کے باعث یورپی بینکوں کو برائے راست ایران کو ادائیگی کرنے میں دشواریوں کا سامنا ہے، امریکا کا کہنا ہے کہ پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کو خطرناک نتائج کا سامنا کرے پڑے گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے ادائیگی کرنے کا نیا میکانزم پیرس سے کام کرے گا جس کا نظام جرمن بینکر سنبھالیں گے، برطانیہ، فرانس اور جرمنی اس میکانزم کے ذریعے اپنی کمپنیوں کو ایران کے ساتھ تجارت جاری رکھنے کی سہولت دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ادائیگیوں کے دیگر اداروں کا تعلق امریکا سے ہے، جس کے باعث ایران کو ادائیگی کرنا انتہائی مشکل کام ہے۔

    برطانیہ وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ کا کہنا ہے کہ ادائیگی کا نئے میکانزم صرف خوراک، دوائیں اور طبی ساز و سامان کی ادائیگیوں پر لاگو ہوگا جبکہ ایران کی اہم تجارتی صعنت تیل کی ہے لیکن یہ میکانزم اس کی لاگو نہیں ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ میکانزم کا مقصد ایران کے ساتھ تجارتی لین ڈالر کے بجائے یورو وغیرہ میں ہوگا تا کہ امریکا کی جانب سے عائد پابندیوں سے بچا جا سکے۔

    جرمنی میں قائم امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے کہا ہے کہ جو ادارے اور ممالک ایران کے ساتھ پابندی کے زمرے میں آنے والی سرگرمیوں میں شریک ہوں گے انہیں خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ "ہم یہ توقع نہیں رکھتے کہ مذکورہ میکانزم کا ہماری اس مہم پر کوئی اثر پڑے گا جو ایران کے خلاف انتہائی دباؤ کے واسطے جاری رہے”۔

  • کاروباری ماحول ساز گار بنانے کیلئے حکومت کام کررہی ہے: مشیر تجارت

    کاروباری ماحول ساز گار بنانے کیلئے حکومت کام کررہی ہے: مشیر تجارت

    اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ پاکستان اب کاروبار کے لیے کھلا ہے، کاروباری ماحول ساز گار بنانے کیلئے حکومت کام کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے بیان میں وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کی ترقی کے لیے ہرممکن اقدامات کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے عالمی بینک کے انڈیکس میں بہتری کا ٹاسک دیا ہے، برآمدکنندگان کے ریفنڈز کا طریقہ کار طے کردیا ہے، اب ریفنڈز نہیں روکے جائیں گے۔

    دو روز قبل عبدالرزاق داؤد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈیوٹیز میں کمی سے آمدن میں 7 ارب روپے کا نقصان ہوگا، صنعتی شعبے کی ترقی سے نقصان پورا ہوجائے گا۔

    چین میں پاکستانی برآمدات میں 100 فیصد اضافہ متوقع ہے: مشیر تجارت

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ 5 برآمدی شعبوں کے لیے پہلے گیس، بجلی ٹیرف میں کمی کی گئی ہے، منی بجٹ میں خام مال پر ڈیوٹی میں بھی کمی کی گئی ہے، ترمیمی فنانس بل پر کاروباری طبقے کا رسپانس اچھا رہا ہے۔

    دوسری جانب سیکریٹری تجارت یوسف ڈھاگہ کا کہنا تھا کہ درآمدات میں کمی آئی ہے، 6 ماہ میں تجارتی خسارے میں ایک ارب ڈالر کمی آئی ہے، موجودہ مالی سال تجارتی خسارے میں 5 سے 6 ارب ڈالر کمی ہوگی۔

  • وزیراعظم عمران خان کا افغانستان سے تجارتی سرگرمیاں بڑھانے کا فیصلہ

    وزیراعظم عمران خان کا افغانستان سے تجارتی سرگرمیاں بڑھانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے افغانستان سے تجارتی سرگرمیاں بڑھانے کا فیصلہ کرلیا، طورخم بارڈر چوبیس گھنٹے کھلا رکھنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے افغانستان سے تجارتی سرگرمیاں بڑھانے کے پیش نظر متعلقہ اداروں کو آئندہ 6 ماہ میں طورخم بارڈر 24 گھنٹے کیلئے کھلا رکھنے کے انتظامات کرنے کی ہدایت کر دی۔

    وزیراعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ آئندہ چھے ماہ کے دوران دن رات کام کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ خصوصی اقدامات سے دو برادر ملکوں میں تجارت اور عوامی سطح پر رابطے بڑھیں گے۔

    پاکستان افغانستان میں امن کے لئے ہمیشہ بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا : شاہ محمود قریشی

    پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارت سمیت دیگر آمدورفت طورخم بارڈر سے ہوتی ہے تاہم اکثر کشیدگی کے باعث یہ سرحد بند رہتی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی افغان صدر کے نمائندہ خصوصی عمر داؤد زئی سے ملاقات ہوئی تھی، ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل سمیت اہم علاقائی اور عالمی امورپر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    افغان صدر کے نمائندہ خصوصی عمر داؤدزئی نے کہا تھا کہ افغانستان کے دیرینہ مسئلے کو بات چیت سے حل کرنے کا وقت آگیا۔ اس موقع پر وزیر خارجہ نے افغان نمائندے کو افغان امن کے لیے پاکستان کے کردار سے آگاہ کیا تھا۔

  • جرمنی اور پاکستان باہمی تجارتی سرگرمیوں کے لیے تیار

    جرمنی اور پاکستان باہمی تجارتی سرگرمیوں کے لیے تیار

    کراچی: جرمن قونصل جنرل وولفرتھ نے کہا ہے کہ جرمنی اور پاکستان تجارتی شعبوں میں باہمی سرگرمیوں کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جرمن قونصل جنرل وولفرتھ کا کہنا تھا کہ جرمنی اور پاکستان بالخصّوص اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے لیے باہمی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے تیار ہیں۔

    جرمن قونصلر نے روایتی گھنٹہ بجا کرپاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا آغاز کیا۔ اس موقع پر پی ایس ایکس کے سی ای او رچرڈمورن بھی موجود تھیں۔

    جرمن قونصل کا کہنا تھا کہ اسٹاک مارکیٹ کا معیشت میں اہم کردار ہے، مارکیٹ میں سرمایہ کاری کا آنا سود مند ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان چیمبر آف کامرس بھی جرمنی کی طرز عمل پر کام کررہا ہے، پاکستان کے نوجوانوں کو آگے آنے کی ضرورت ہے ملک کے استحکام کے لیے نوجوان نسل بہترین کردار ادا کرتی ہے۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج، 62 پوائنٹس کا اضافہ

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت کاروبار ہوا اور 100 انڈیکس میں 62 پوائٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے آخری یعنی جمعے کے روز کاروبار سست روی کا شکار رہا تھا اور سرمایہ کاروں نے لین دین میں کوئی خاص دلچسپی ظاہر نہیں کی تھی۔

    البتہ دوسرے سیشن میں سرمایہ کاروں نے حصص کی خریدو فروخت شروع کی تو مارکیٹ میں کچھ بہتری نظر آئی جو اختتام تک جاری رہی اور 100 انڈیکس 62.61 پوائنٹس اضافے کے بعد 39306 پر بند ہوا تھا۔

  • اسٹاک ایکس چینج اور سرمائے سے متعلق حکومت کا اہم کردار ہے: ایس ای سی پی

    اسٹاک ایکس چینج اور سرمائے سے متعلق حکومت کا اہم کردار ہے: ایس ای سی پی

    کراچی: سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن (ایس ای سی پی) کے چیئرمین فرخ سبز واری کا کہنا ہے کہ اسٹاک ایکس چینج اور سرمائے سے متعلق حکومت کا اہم کردار ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور انتظامیہ کے ساتھ ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    ایس ای سی پی کے چیئرمین فرخ سبز واری کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹاک ایکس چینج انفراسٹرکچر کے بڑے منصوبوں اور حکومت کی سرمائے کی فراہمی کی دیگر ضروریات کو احسن انداز سے پورا کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ ملک میں معاشی سرگرمیوں کو بڑھانے اور فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، ایس ای سی پی، معاشی ترقی کے حکومتی ایجنڈا کے مطابق، سٹاک مارکیٹ کی ڈویلپمنٹ اور فروغ کے لیے اصلاحات کا پروگرام شروع کر رہا ہے تا کہ اس مارکیٹ کو دیگر بین الاقوامی مارکیٹوں کے ہم پلہ بنایا جا ئے۔

    اجلاس کے آغاز میں گزشتہ چند سالوں میں سٹاک مارکیٹ میں کی گئی اصلاحات کا جائزہ لیا گیا جبکہ مارکیٹ میں گہرائی اور وسعت پیدا کرنے کے لیے ضروری اقدامات جیسے کہ نئی مصنوعات کو بروقت متعارف کروانا، سرمایہ کاروں کے مفادات کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنا، مارکیٹ کی ترقی کے لئے جامع اصلاحات کا پروگرام ترتیب دینا اور مارکیٹ کی وسعت اور سرمایہ کاروں میں اضافے کے لیے آگہی کے پروگرام اور دیگر اہم ایشوز پر بات کی گئی۔

    اجلاس کے موقع پر ایس ای سی پی کے کمشنر سکیورٹیز مارکیٹ ڈویژن، شوذب علی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر مسرت جبین، پی ایس ایکس کے حکام موجود تھے۔

  • پاک سعودی مشترکہ تجارتی مشن کا اجلاس، دوطرفہ تجارت بڑھانے پر زور

    پاک سعودی مشترکہ تجارتی مشن کا اجلاس، دوطرفہ تجارت بڑھانے پر زور

    جدہ: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مشترکہ تجارتی مشن سے متعلق اجلاس ہوا جس میں دو طرفہ تجارت بڑھانے پر زور دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے شہر جدہ میں پاک سعودی مشترکہ تجارتی مشن کا 2روزہ اجلاس ہوا اس دوران دوممالک کے درمیان تجارتی معاملات مزید مضبوط کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سیکریٹری سیڈا کے مطابق تیل کے علاوہ دیگر شعبوں میں برآمدات بڑھانے کے اقدامات کررہے ہیں، پاکستانی صنعت کاروں، تاجروں کو بھی اسی ویژن کے تحت دعوت دی گئی۔

    پاکستان، وسط ایشیا تک سعودی برآمدات پہنچانے کا ایک اہم راستہ ہے، پاکستان کے علاوہ دیگر راستوں سے برآمدات پہنچانا مشکل ہے۔

    تجارتی مشن دو طرفہ تجارت کو بڑھانے پر فعال کام کررہے ہیں۔

    سعودی عرب کے بعد چین سے بھی پاکستان کو 2 ارب ڈالر ملنے کا امکان

    واضح رہے کہ سعودی عرب اور پاکستان ایک مضبوط دوست ممالک کے طور پر جانے جاتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور تجارتی تعلقات بھی خوشگوار ہیں۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اکتوبر میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا اور اس موقع پر برادر ملک نے ایک سال کے لیے پاکستان کے اکاؤنٹ میں 3 ارب ڈالر ڈپازٹ رکھنے اور 3 سال تک سالانہ 3 ارب ڈالر کا تیل ادھار پر دینے کے لیے رضامندی ظاہر کی تھی۔

  • مالی سال 19ء کے پہلے چھ ماہ میں اوورسیز پاکستانیوں نے 10.7 ارب ڈالر کی ترسیلات ملک بھیجیں

    مالی سال 19ء کے پہلے چھ ماہ میں اوورسیز پاکستانیوں نے 10.7 ارب ڈالر کی ترسیلات ملک بھیجیں

    اسلام آباد: مالی سال 19ء کے پہلے چھ ماہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 10.7 ارب ڈالر کی ترسیلات ملک بھیجیں، گذشتہ برس اسی مدت میں 9744.75 ملین ڈالر موصول ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی کارکنوں نے مالی سال 19ء کے پہلے چھ ماہ (جولائی تا دسمبر) میں 10718.78 ملین امریکی ڈالر وطن بھجوائے جو اس میں 10 فیصد کی نمو کو ظاہر کرتا ہے۔

    گذشتہ برس اسی مدت میں 9744.75ملین ڈالر موصول ہوئے تھے۔ دسمبر 2018ء میں کارکنوں کی ترسیلات زر کی مالیت 1690.18ملین ڈالر رہی جو نومبر 2018ء کے مقابلے میں 5.07 فیصد زیادہ جبکہ دسمبر 2017ء کے مقابلے میں1.93 فیصد کم ہے۔

    دسمبر 2018ء میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکا، برطانیہ، خلیج تعاون کونسل کے ملکوں (بشمول بحرین، کویت، قطر اور عمان) اور یورپی یونین کے ملکوں سے بالترتیب 414.84 ملین ڈالر، 341.58 ملین ڈالر، 262.83 ملین ڈالر، 247.06 ملین ڈالر، 171.56 ملین ڈالر، اور 45.62 ملین ڈالر پاکستان بھجوائے گئے۔

    دسمبر2017ء میں ان ملکوں سے آنے والی رقوم بالترتیب 431.97ملین ڈالر، 396.74ملین ڈالر، 234.76ملین ڈالر، 223.30ملین ڈالر، 188.76ملین ڈالر اور 54.87 ملین ڈالر تھیں۔

    دسمبر 2018ء میں ملائشیا، ناروے، سوئٹزر لینڈ، آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان اور دیگر ملکوں سے آنے والی ترسیلات زر مجموعی طور پر 206.69 ملین ڈالر رہیں جبکہ دسمبر 2017ء میں ان ملکوں سے193.17 ملین ڈالر موصول ہوئے تھے۔

  • پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں نئے سال کے ساتھ تیزی کا رجحان

    پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں نئے سال کے ساتھ تیزی کا رجحان

    کراچی: نیا سال پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے لیے بھی مہربان ثابت ہوا، انڈیکس میں نئے سال کے ساتھ تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق سال 2019 پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے لیے مثبت ثابت ہوا، 100 انڈیکس میں 500 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    پاکستان اسٹاک ایکس چینج(پی ایس ای) کا کہنا ہے 100 انڈیکس 37ہزار 569 پوائنٹس پر ٹریڈ کررہا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے آخری روز مندی کا رجحان رہا تھا۔

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں سال دوھزار انیس سے تین روز قبل مندی کا شکار رہی، جعلی اکاؤنٹس میں شامل افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے بعد سرمایہ کار حصص فروخت کرتے رہے۔

    بعد ازاں اختتامی مراحل میں سو پوائنٹس کی ریکوری کے بعد انڈیکس 686 پوائنٹس کمی کے بعد 37 ھزار 167 پر بند ہوا تھا۔

    قبل ازیں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے دوران 100 انڈیکس میں 334 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے آخری روز مندی کا رجحان

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے آخری روز مندی کا رجحان

    اسلام آباد: پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے آخری روز مندی کا رجحان رہا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں سال دوھزار انیس سے تین روز قبل مندی کا شکار رہی، جعلی اکاؤنٹس میں شامل افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے بعد سرمایہ کار حصص فروخت کرتے رہے۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے مطابق حکومت کی جانب سے جعلی اکاؤنٹس میں شامل کے افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کے بعد سرمایہ کاروں نے حصص کی فروخت کو ترجیح دی جس کے باعث انڈیکس میں ایک موقع پر 819 پوائنٹس کی کمی بھی ہوئی۔

    بعد ازاں اختتامی مراحل میں سو پوائنٹس کی ریکوری کے بعد انڈیکس 686 پوائنٹس کمی کے بعد 37 ھزار 167 پر بند ہوا۔

    ہفتہ وار معاشی رپورٹ، روپے کی قدر مستحکم، اسٹاک میں 344 پوائنٹس کی کمی، سونے کے بھاؤ بھی کم

    مارکیٹ میں مجموعی طور پر تیرہ کروڑ شیئرز کا کام ہوا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے دوران 100 انڈیکس میں 334 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

    جبکہ سونے کی فی تولہ قیمتیں 800 روپے کم ہوئی تھیں۔