Tag: trade

  • حکومت کاروباری خواتین کے مسائل حل کرے: اسلام آباد ویمن چیمبر آف کامرس

    حکومت کاروباری خواتین کے مسائل حل کرے: اسلام آباد ویمن چیمبر آف کامرس

    اسلام آباد: کاروباری خواتین نے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ملکی ترقی کی رفتار بڑھانے کے لیے ان کے مسائل کے حل کو اپنی ترجیحات میں شامل کریں اور ان کے لیے مواقع میں اضافہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار مختلف کاروبار سے وابستہ خواتین نے اسلام آباد ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام ایک ورکشاپ کے دوران کیا۔

    انہوں نے کہا کہ معاشی خود کفالت خواتین کے مسائل کا حل ہے مگر اس سلسلہ میں انھیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    کاروباری خواتین کا کہنا تھا کہ معاشی جدوجہد کرنے والی تاجر خواتین کو پی ٹی آئی کی حکومت سے بڑی توقعات وابستہ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومتوں نے دعوے تو بہت کیے مگر عملی طور پر ان کے اقدامات ناکافی تھے۔

    اس موقع پر چیمبر کی کنسلٹنٹ سارہ انصاری کا کہنا تھا کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ خواتین کی اکثریت اپنی صلاحیتوں کو ملکی ترقی یا معاشرے کی فلاح کے لیے استعمال نہیں کر پاتیں جس سے ان کی سالہا سال کی محنت ضائع ہو جاتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت سرکاری اور نجی شعبوں کو خواتین سے یکساں سلوک کا پابند بنائے اور ان کے لیے متعلقہ قوانین میں نرمی لائی جائے۔

  • پاکستان کی اقتصادی سمت درست تاہم رفتار سست ہے: امریکی سرمایہ کاروں کا موقف

    پاکستان کی اقتصادی سمت درست تاہم رفتار سست ہے: امریکی سرمایہ کاروں کا موقف

    اسلام آباد: امریکی سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی اقتصادی سمت درست ہے مگر اصلاحات کی رفتار بڑھانے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یو ایس پاکستان بزنس کونسل کی صدر ایسپررینزا جیلالین اور دیگر امریکی سرمایہ کاروں نے یہ بات ایف پی سی سی آئی کے صدر غضنفر بلور سے ایک حالیہ ملاقات کے دوران کہی۔

    سرمایہ کاروں نے موقف اختیار کیا کہ سرمایہ کاری کی فضاء خطے کے دیگر ممالک سے بہت بہتر ہے مگر اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے۔

    انہوں نے زور دیا کہ دونوں ملکوں کے مابین تجارتی روابط میں استحکام سے مسائل اور کشیدگی حل کرنے میں مدد ملے گی، سرمایہ کاری کی فضاء کو مزید بہتر بنانا ضروری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کی فضا کو بہتر بنانا اس لیے بھی ضروری ہے کیونکہ بہت سی امریکی کمپنیاں پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کی خواہاں ہیں۔

    سرمایہ کاروں کے مطابق حقوق دانش کے تحفظ اور اسکی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی سے بھی غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو گا۔

    اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے صدرغضنفر بلورنے کہا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں،دونوں ممالک کا نجی شعبہ اپنا کردار ادا کرے جبکہ کاروباری معاہدوں میں شفافیت کا اہتمام کیا جائے۔

  • یورپ ایشیا اجلاس، یورپی یونین اور سنگاپور کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پاگیا

    یورپ ایشیا اجلاس، یورپی یونین اور سنگاپور کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پاگیا

    برسلز: بیلجیم میں ہونے والے یورپ ایشیا اجلاس میں یورپی یونین اور سنگارپور کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ طے پاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں 12واں ایشیا یورپ اجلاس ہوا جس میں سنگار پور اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی معاہدے پر دستخط کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس معاہدے پر سنگاپور کے وزیراعظم لی حسائن لُونگ اور یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے دستخط کیے۔

    معاہدے سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ مذکورہ تجارتی معاہدہ یورپ اور ایشیا کے لیے مثبت پیغام ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل یورپی یونین اور آسیان ممالک کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے طے ہونے تھے۔

    تاہم یورپی یونین نے خطے میں انسانی حقوق کی خراب صورت حال خصوصاﹰ میانمار کی ریاست راکھین میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے تناظر میں اس معاہدے پر بات چیت کو منسوخ کردیا۔

    یورپی یونین کا سربراہی اجلاس، بریگزٹ اور مہاجرین کے معاملے پر تبادلہ خیال

    خیال رہے کہ گذشتہ روز یورپی یونین کا سربراہی اجلاس بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ہوا، جس میں بریگزٹ کے علاوہ مہاجرین کے مسئلے پر گفتگو ہوئی تھی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ یورپی یونین اور برطانیہ اپنے درمیان پائے جانے والے اختلافات کو جلد ختم کرے تاکہ بریگزٹ پر عمل درآمد ممکن بنایا جاسکے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن نے کہا تھا کہ تھریسا مے کے لیے نامناسب زبان استعمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم تھریسا مے نے برطانوی آئین کو خودکش جیکٹ پہنا کر ریمورٹ برسلز کے ہاتھ میں تھما دیا ہے۔

  • تجارتی جنگ، مذاکرات کے لیے امریکا نے چینی حکام کو مدعو کرلیا

    تجارتی جنگ، مذاکرات کے لیے امریکا نے چینی حکام کو مدعو کرلیا

    واشنگٹن: چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ سے متعلق امریکی انتظامیہ نے مذاکرات کے لیے چینی حکام کو مدعو کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی انتظامیہ کی جانب سے تجارتی ڈیل کے حوالے سے چینی حکام کو مدعو کرنے پر صدر ٹرمپ نے بھی اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک اعلیٰ اقتصادی مشیر نے بتایا ہے کہ انتظامیہ نے مذاکرات کی بحالی کی خاطر چینی حکام کو امریکا مدعو کرلیا ہے۔

    دوسری جانب صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ چینی حکام کے مذاکرات سے متعلق امریکا آنے پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے بجائے چینی حکام پر دباؤ ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ڈیل کرے۔

    تجارتی جنگ: امریکا نے چینی درآمدات پر دوسری مرتبہ اضافی ٹیکس عائد کردیے

    امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہماری تجارتی مارکیٹ میں کسی قسم کا کوئی خسارہ نہیں بلکہ امریکی مارکیٹ میں بہتری آئی ہے جبکہ چینی مارکیٹ میں مندی کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ جاری ہے، گذشتہ ماہ امریکی حکام نے چینی درآمدات پر مزید 16 ارب ڈالر کے اضافی ٹیکس عائد کیے تھے، جبکہ چینی حکومت بھی مذکورہ اقدامات کا بھرپور جواب دے رہی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی اضافی محصولات کے جواب میں چین نے بھی بلاتاخیر امریکی منصوعات پر 16 ارب ڈالر کے اضافی ٹیکس عائد کیا تھا، اور حکام نے یہ بھی عندیہ دیا تھا کہ ہر امریکی فیصلوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

  • رواں مالی سال کے 2 ماہ، تجارتی خسارے میں 1.3 فیصد کمی

    رواں مالی سال کے 2 ماہ، تجارتی خسارے میں 1.3 فیصد کمی

    اسلام آباد: ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے 2 ماہ(جولائی تا اگست) میں تجارتی خسارے میں 1.3 فیصد کمی ہوئی، اس دوران تجارتی خسارہ 6 ارب 17 کروڑ ڈالر رہا۔

    پاکستان بیورو وشماریات کے مطابق جولائی تا اگست میں برآمدات 5.1 فیصد اضافے سے 3.66 ارب ڈالر رہی، اسی دوران درآمدات 1 فیصد اضافے سے 9.83 ارب ڈالر تک گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ اگست میں برآمدات 8.4 فیصد اضافے سے 2.02 ارب ڈالرر جبکہ اگست میں درآمدات 1.4 فیصد اضافے سے 4.99 ارب ڈالر رہی، اسی دوران تجارتی خسارہ 2.9 فیصد کم ہوکر 2.98 ارب ڈالر رہا۔

    اگست کا دوسرا ہفتہ : مہنگا ئی کی شرح میں 0.41 فیصد کمی واقع ہوئی، پاکستان بیورو شماریات

    واضح رہے کہ نئے مالی سال 2018-19ء کے دوسرے ماہ ( اگست 2018ء ) کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.41 کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

    تاہم کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.40فیصد کمی دیکھنے میں آئی تھی۔

    واضح رہے کہ اعداد و شمار کے مطابق17 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ایل پی جی ،گڑ ،لہسن ، نمک ، ویجی ٹیبل گھی، دال مونگ، چنے کی دال، دال مسور، باسمتی چاول، گندم، سرخ مرچ، بیف، مٹن، صابن، سمیت 18 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا۔

  • چین اور روس کے تجارتی معاملات، ڈالرز کے استعمال میں کمی لانے کا فیصلہ

    چین اور روس کے تجارتی معاملات، ڈالرز کے استعمال میں کمی لانے کا فیصلہ

    ماسکو: چین اور روس نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنے تجارتی معاملات میں ڈالرز کا کم سے کم استعمال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق روس اور چین اب تجارتی معاملات میں ڈالرز کے استعمال میں کمی لاکر اپنی کرنسی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ ماسکو اور بیجنگ حکومتوں نے زیادہ تر تجارتی معاہدوں میں اپنی قومی کرنسی کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    روس کی جانب سے اکنامک فارم کا انعقاد روسی شہر ولادی ووسٹوک میں کیا گیا، جہاں چینی صدر شی جن پنگ نے شرکت کی، اس موقع پر ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ اس فیصلے دونوں ملکوں کو استحکام حاصل ہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت عالمی مارکیٹ میں خطرات موجود ہیں، چین نے بھی اپنی قومی کرنسی استعمال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

    روسی تاریخ کی سب سے بڑی جنگی مشقوں کا آغاز، 3 لاکھ سے زائد فوجی شریک

    خیال رہے کہ روس نے اپنی تاریخ کی سب سے بڑی جنگی مشقوں کا آغاز بھی کیا ہے جس میں ہزاروں روسی اور چینی فوجی اپنی قوت کا مظاہرہ کریں گے۔

    مذکورہ جنگی مشقوں میں تین لاکھ سے زائد فوجی اہلکار ہزاروں کی تعداد میں ٹینکوں اور سیکڑوں جنگی جہازوں کے ساتھ میدان میں اترے ہیں۔

    واضح رہے کہ سرد جنگ کے بعد روس نے چینی سرحد کے قریب اب تک کی سب سے بڑی جنگی مشقیں شروع کی ہیں، بڑے پیمانے پر ان جنگی مشقوں کو ’واسٹاک 2018‘ کا نام دیا گیا ہے، چین کے تین ہزار سے زائد فوجی بھی بکتر بند گاڑیوں اور جہازوں کے ساتھ مشقوں میں شریک ہیں۔

  • امریکا اور یورپی یونین کے درمیان نیا تجارتی معاہدہ

    امریکا اور یورپی یونین کے درمیان نیا تجارتی معاہدہ

    یورپ/امریکا : یورپی کمیشن کے چیف نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران سروس سیکڑ  اور  زراعت کے شعبے میں اضافے کے ساتھ ساتھ زیرو ٹیکس پر تجارت کرنے پر اتفاق کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی یورپی اشیاء پر نئے محصولات عائد کیے جانے کے حوالے سے یورپی کمیشن کے چیف جین کلاؤڈ جنکر کے درمیان گذشتہ روز ملاقات ہوئی، جس میں دونوں سربراہوں نے باہمی تعاون کے ساتھ کام کرنے پر اتفاق کیا۔

    امریکا کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے یورپ اور امریکا کے درمیان نئے تعلقات، بغیر ٹیکس کے تجارت کرنے کے ساتھ ساتھ سروس سیکٹر  اور  زراعت کے شعبے میں اضافے پر بھی اتفاق ہوا ہے جس میں امریکا کی سویا بھی شامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ماہرین کا خیال ہے کہ نئے معاہدوں کے نتیجے میں دونوں اتحادیوں کے درمیان قائم تنازعات میں کمی آئے گی۔

    امریکی صدر اور یورپی کمیشن کے چیف نے واضح کیا کہ جب تک دونوں اتحادیوں کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے امریکا اور  یورپی یونین نئے محصولات عائد نہیں کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے چیف جین کلاؤڈ جنکر کا امریکا جانے کا مقصد دونوں اتحادیوں کے درمیان قائم تجارتی کشیدگی کو ختم کرنا تھا۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر یورپ سے درآمد ہونے والی اشیاء پر محصولات عائد کردیئے تھے جس میں ایلمونیم اور لوہا شامل تھا، دوسری جانب یورپی یونین سے امریکی صدر کے اقدامات کا جواب دیتے ہوئے امریکی اشیاء پر ٹیکس لگادیئے تھے جس میں جینز  اور موٹر سائیکل شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یورپ کی جانب سے امریکی اشیاء پر ٹیکس عائد کیے جانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی گاڑیوں اور اضافی پرزہ جات پر محصولات لگانے کی دھمکی دی تھی، جس سے جرمنی کی کارساز کمپنی سب سے زیادہ متاثر ہوتی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے نرم گوشہ رکھنے پر امریکا اور یورپی یونین کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہورہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکا جنگل کے قانون کی بنیاد پر تجارتی ٹیکسز عائد کررہا ہے، فرانسیسی وزیر خزانہ

    امریکا جنگل کے قانون کی بنیاد پر تجارتی ٹیکسز عائد کررہا ہے، فرانسیسی وزیر خزانہ

    بیونس آئرس : فرانسیسی وزیر خزانہ نے ارجنٹینا میں جاری جی 20 ممالک کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے چین اور یورپی یونین کی مصنوعات پر عائد کیے جانے والے ٹیکسز یکطرفہ ہیں، جس کی بنیاد جنگل کا قانون ہے۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم امریکا کے ملک ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس میں جی 20 ممالک کے وزارئے خزانہ کے منعقدہ اجلاس میں فرانسیسی وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ دنیا میں جاری تجارتی جنگ ایک حقیقت ہے۔

    فرانسیسی وزیر خزانہ براؤنو لی کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے عائد یکطرفہ محصولات کی حالیہ تجارتی پالیسی کی بنیاد ’جنگل کا قانون‘ ہے، جنگل کے قانون میں وہی باقی رہ سکتا ہے جو سب سے زیادہ مضبوط ہو، لیکن عالمی تجارتی تعلقات کے مستقبل نہیں ہے۔

    فرانسیسی وزیر خزانہ نے جی 20 اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی تجارت کی بنیاد جنگل کے قانون پر نہیں ہوتی اور یکطرفہ ٹیکسز عائد کرنا جنگل کا قانون ہے۔

    براؤنو لی کا مزید کہنا تھا کہ جنگل کا قانون تجارتی خسارے ختم کرسکتا ہے تاہم اس سے ترقی کی شرح کم ہوگی، امریکا کی حالیہ تجارتی پالیسی کمزور ممالک کے لیے خطرہ ہے اور اس کے سیاسی نتائج تباہ کن ہوں گے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خزانہ اسٹوین میوچن نے امریکا کی جانب سے عائد کردہ تجارتی محصولات کا دفاع کرتے ہوئے یورپی یونین اور چین سے کہا کہ ’وہ اپنی مارکیٹیں مقابلے کے کھول دیں‘۔

    خیال رہے کہ ایک ہفتہ قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یورپی یونین تجارت میں دشمن ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس سے قبل ٹرمپ امریکا میں درآمد کی جانے والی چینی مصنوعات پر 5 کھرب ڈالر کے ٹیکسز عائد کرنے کی دھمکی دی تھی۔ امریکا کو ان دنوں یورپی یونین اور چین کے ساتھ ہونے والی تجارت میں بڑے خسارے کا سامنا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • دبئی: دوشیزہ سے جبراً بدفعلی کروانے کے جرم میں بنگلادیشی خاتون کو سزا

    دبئی: دوشیزہ سے جبراً بدفعلی کروانے کے جرم میں بنگلادیشی خاتون کو سزا

    ابوظہبی : دبئی کی عدالت نے بنگلادیشی دوشیزہ کو جعلی کاغذات کے ذریعے دبئی اسمگل کرنے اور  زبردستی مکروہ فعل انجام دلوانے کے جرم میں بنگلادیشی خاتون کو ساتھی سمیت کو 5 برس قید کی سزا سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی عدالت نے انسانی اسمگلنگ کیس کی سماعت کرتے ہوئے دبئی میں ملازمت کرنے والی بنگلا دیشی خاتون اور اس کے ایک ساتھی کو دوشیزہ کو جبراً بد فعلی کروانے پر سزا سناتے ہوئے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بنگلا دیشی خاتون نے اپنے 34 سالہ اور 27 سالہ دو بنگلا دیشی ساتھیوں کی مدد سے کم عمر لڑکی کو جعلی کاغذات کے ذریعے عمان پہنچایا اور وہاں سے گاڑی میں بیٹھا کر دبئی منتقل کیا تھا۔

    دبئی پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم خاتون نے متاثرہ لڑکی کو دبئی منتقل کرنے کے بعد ایک فلیٹ میں قید کردیا جہاں متاثرہ لڑکی سے زبردستی بد فعلی کروائی جاتی تھی۔

    عربی میڈیا کا کہنا تھا کہ مذکورہ بنگلا دیشی خاتون کو گذشتہ ماہ دسمبر میں گرفتار کرکے عدالت کے سامنے پیش کیا گیا تھا، عدالت میں خاتون اور اس کے ساتھیوں پر جعلی کاغذات کے ذریعے دوشیزہ کو دبئی لانے، اسے قید کرنے اور جبراً بد فعلی کروانے کے مقدمات کے تحت سزا سنائی ہے۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق خاتون کو  ساتھی سمیت  5 برس قید اور کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم سنایا جبکہ  دیگر مجرمان کو صرف 1، 1 لاکھ درہم جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ تینوں مجرمان کو سزا مکمل ہونے کے بعد ملک بدر کردیا جائے گا، متاثرہ دو شیزہ خاتون کی بہن کی سوتیلی بیٹی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکا کی اضافی محصولات، یورپی یونین نے بھی کمر کس لی

    امریکا کی اضافی محصولات، یورپی یونین نے بھی کمر کس لی

    پیرس: امریکا کی جانب یورپی دھاتوں کی درآمد پر اضافی محصولات عائد کرنے کے ردعمل میں یورپی یونین نے بھی جوابی محصولات کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے یورپی اسٹیل اور ایلومینیم مصنوعات کی درآمد پر اضافی محصولات عائد کیے ہیں، جس کے ردعمل میں یورپی یونین نے بھی امریکی درآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یورپی یونین نے جمعہ بائیس جون سے اپنے ہاں امریکی درآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    یورپی یونین کی تجارتی امور کی خاتون کمشنر سیسیلیا مالسٹروم کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے تحت امریکی مصنوعات کے درآمد پر دو عشاریہ آٹھ ارب یورو مالیت کے اضافی ٹیکس عائد کیے جائیں گے۔


    امریکا کا دھاتوں پر اضافی محصولات کا فیصلہ، یورپی یونین نے بھی حکمت عملی تیار کرلی


    سیسیلیا مالسٹروم کا کہنا ہے کہ امریکی درآمدی کی جن مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کی جائیں گی ان میں بلو جینس اور موٹر سائیکل بھی شامل ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے اسٹیل اور ایلو مینیم پر اضافی محصولات عائد کرنا ایک منفی عمل ہے، یورپی یونین کے پاس اور کوئی چارہ نہیں تھا کہ وہ بھی امریکی درآمدی پر اضافی ٹیکس عائد کرے۔


    امریکا کا چینی درآمدات پر 25 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا اعلان


    قبل ازیں امریکا نے بھی رواں ماہ یکم جون سے اپنے ہاں یورپی اسٹیل اور ایلومینیم مصنوعات کی درآمد پر دس سے پچیس فیصد تک اضافی محصولات عائد کر دیے تھے۔

    خیال رہے کہ کینیڈا اور میکسیکو کے عہدے داروں نے بھی امریکی فیصلے کے جواب میں محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی ہے لیکن ابھی تک انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کن امریکی مصنوعات کو ہدف بنایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔