Tag: traders

  • پیٹرول تو سستا ہوگیا پر مہنگائی جوں کی توں ؟ ماجرا کیا ہے ؟

    پیٹرول تو سستا ہوگیا پر مہنگائی جوں کی توں ؟ ماجرا کیا ہے ؟

    موجودہ حکومت کے ابتدائی ایام میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری رہا تاہم گزشتہ دوماہ کے دوران اضافے سے زیادہ کسی حد تک قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھا گیا۔

    تاجر برادری پیٹرول کی قیمت کو جواز بنا کر اشیاء کی قمیتوں میں ازخود اضافہ کردیتی ہے تاہم جب حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی جائے تو اس کا ریلیف عوام تک نہیں پہنچ پاتا۔

    اس حوالے سے سبزی فروشوں کا کہنا ہے کہ پیاز ایکسپورٹ ہورہی ہے اس لیے مہنگی ہے، پیٹرول کی قیمت میں کمی بیشی سے سبزیوں پر فرق نہیں پڑتا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں کمی کا سن کر شہریوں کے چہروں پر خوشی کی لہر دوڑ جاتی ہے کہ اب ان کے اچھے دن آنے والے ہیں۔

    لیکن جب وہ اشیاء خودرو نوش لینے بازار جاتے ہیں یا پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرتے ہیں تو ان کی خوشیاں ماند پڑجاتی ہیں۔

    دکانداروں کے پاس مہنگائی کے حوالے سے روایتی بہانے موجود ہوتے ہیں، سبزی فروشوں نے پیاز کی برآمدات کو اس کی مہنگی ہونے کی وجہ قرار دے دیا۔

    دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ دکانداروں کو کوئی پوچھنے والا نہیں، متعلقہ اداروں کا مہنگائی پر کنٹرول نہیں ایک بار جس چیز کی قیمت بڑھ جائے تو کبھی کم نہیں ہوتی۔

    حکومت سے مایوس شہریوں نے تاجر تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے ایسا کوئی طریقہ بنایا جائے تاکہ لوگوں کو ریلیف ملے اور ان کی مشکلات کم ہوسکیں۔

    یاد رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد پنجاب میں ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 30 سے 70 روپے تک کمی کر دی گئی ہے۔

  • ڈبل ٹیکس کے خلاف سبزی منڈی میں ٹرانسپورٹرز اور تاجروں نے احتجاجاً کام بند کردیا

    ڈبل ٹیکس کے خلاف سبزی منڈی میں ٹرانسپورٹرز اور تاجروں نے احتجاجاً کام بند کردیا

    کراچی: شہر قائد میں بجلی اور گیس کے بعد ایک اور بحران سر اٹھانے لگا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیو سبزی منڈی میں ٹرانسپورٹرز اور تاجروں نے احتجاجاًکام بند کر دیا ہے، جس کی وجہ ڈبل ٹیکس ،پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔

    ٹرانسپورٹرز نے سبزی منڈی کے داخلی اور خارجی گیٹ بند کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا، ان کا موقف ہے کہ منڈی میں آنے اور جاتےوقت پانچ سے ہزار روپےٹیکس لیا جارہا ہے، ڈیزل پہلے ہی دو سو دس روپے لیٹرہو چکا اب زبردستی ڈبل ٹیکس کرنا سراسر زیادتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: تاجروں کا سبزی منڈی مارکیٹ کمیٹی کو تحلیل کرنے کا مطالبہ

    ٹرانسپورٹر اور تاجروں کی جانب سے احتجاج کے باعث کراچی کو سبزی اور فروٹ سپلائی کرنے والی منڈی کے تمام داخلی و خارجی راستے بند ہوگئے جس کے باعث منڈی آنے والے خریدار اور تاجر محصور ہوگئے جبکہ نیو سبزی منڈی میں کام بند ہونے سے کراچی کو سبزیوں اور پھلوں کی فراہمی بند ہوگئی ہے، جس کے باعث کراچی میں سبزی اور فروٹ کی سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

     

  • سندھ میں سخت لاک ڈاؤن کے باعث تاجر پریشان

    سندھ میں سخت لاک ڈاؤن کے باعث تاجر پریشان

    کراچی : سندھ میں سخت لاک ڈاؤن کے باعث تاجر پریشان ہیں اور صوبائی حکومت سے اپیل کی ہے کہ جلد کاروبار بحال کرنے کی اجازت دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے سخت لاک ڈاؤن کے باعث تاجر سخت پریشان ہیں ، اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کے سوال پر صدر انجمن تاجران سندھ جاوید ہاشمی نے کہا سندھ حکومت کی جانب سے کاروبار کے محدود اوقات رکھے گئے ہیں ، محدود اوقات میں رش بڑھے گا کم نہیں ہوگا، یہ بات حکومت کی سمجھ میں نہیں آتی۔

    صدر انجمن تاجران سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے صبح 6 بجے دکانیں کھولنے کا کہا ہے، کراچی میں شدید گرمی کے باعث لوگ ویسے ہی گھروں تک محدود ہے ، کاروبار پہلے نہیں ہے، معیشت کا بیڑہ غرق ہوچکا ہے ، چھوٹے تاجروں کی وجہ سے معیشت چلنے کا بہانہ بنا تھا اور کچھ بہتری دیکھنے میں آرہی تھی لیکن کورونا کے باعث 15 ماہ سے معیشت بیٹھ چکی ہے۔

    جاوید ہاشمی نے کہا دوسری جانب شادہ ہال اور ریسٹورینٹس سے منسلک دہاڑی دار طبقہ بھی پریشان ہے، سندھ حکومت سے اپیل ہے کہ جلد کاروبار بحال کرنے کی اجازت دی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ این 249 ، بدین میں الیکشن ہوا ، فلسطین کے حوالے سے ریلیاں نکالی گئی ، حکومت ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کراسکی ، تمام معاملات چھوٹے تاجروں پر لاکر تھوپ دیئے جاتے ہیں، کاروبار نہیں ہورہا ، بجلی کا بل ، ملازمین کو تنخواہ کہا سے دیں۔

    جاوید ہاشمی نے کہا حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے ایسے اقدامات سے بے روزگاری بڑھے گی ، چوری اور ڈکیتی میں اضافہ ہوگا ، لوگ خود کشیاں کریں گے۔

  • مودی حکومت کیخلاف کسانوں کے بعد تاجر بھی میدان میں،  بڑا اعلان کردیا

    مودی حکومت کیخلاف کسانوں کے بعد تاجر بھی میدان میں، بڑا اعلان کردیا

    نئی دہلی : مودی حکومت کی ناقص پالیسیوں کیخلاف صرف کسان برادری ہی نہیں بلکہ  ملک بھر کے تاجر اور ٹرانسپورٹرز بھی سراپا احتجاج ہیں جنہوں نے پورے ملک میں پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مودی سرکار میں جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سمیت دیگر اقدامات کیخلاف آج بھارت میں مکمل ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملک بھر کی تقریباً 40 ہزار تاجر تنظیموں اور ٹرانسپورٹرز نے اس ہڑتال کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران مارکیٹیں اور پبلک ٹرانسپورٹ مکمل بند رہیں گی۔

    آل انڈیا ٹرانسپورٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ صبح 6 بجے سے رات 8 بجے تک تمام ٹرانسپورٹ اور کاروبار بند رکھیں۔ ایسوسی ایشن نے پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں سے متعلق اس ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

    یہ پہیہ جام ہڑتال آج جمعہ کی صبح 6 بجے سے شام 8 بجے تک رہے گی۔ ایسی صورتحال میں اس ہڑتال کا اثر پورے ملک میں کیا ہوگا، اس کا فیصلہ آج ہوگا۔

  • تاجروں کیلئے بڑا ریلیف ،  15 سال پراناگھمبیر مسئلہ حل ہوگیا

    تاجروں کیلئے بڑا ریلیف ، 15 سال پراناگھمبیر مسئلہ حل ہوگیا

    پشاور : وزیراعلی محمود خان نے تاجروں کا 15 سال پراناگھمبیر مسئلہ حل کردیا اور لوکل گورنمنٹ کرایوں کی مدمیں 5کروڑ کا ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان سے تاجر تنظیموں کے وفد کی کامران بنگش کی قیادت میں ملاقات ہوئی ، معاون خصوصی ضیااللہ بنگش بھی موجود تھے، ملاقات میں لوکل گورنمنٹ کے 2400یونٹ کے کرایوں کے مسئلے پر بات چیت کی گئی۔

    وزیراعلی خیبر پختونخواہ نے تاجران کے حق میں فیصلہ سنا دیااور 2005 سے زیرغور کرایوں کا گھمبیر مسئلہ حل کردیا۔

    وزیراعلی محمود خان نے لوکل گورنمنٹ کرایوں کی مدمیں 5کروڑ ریلیف کا فیصلہ کیا ، کرایوں کی مد میں مطلوبہ 15کروڑ رقم کم کرکے 10کروڑ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیراعلی کےپی نے کہا تاجربرادری بقایاجات کی ادائیگی قسطوں میں کریں ، تاجروں کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں۔

    تمام تاجر تنظیموں نے وزیراعلی کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا موجودہ حکومت حقیقی معنوں میں تاجر دوست حکومت ہے۔

    کامران بنگش نے کہا وزیراعلی محمود خان نے 15سال پراناگھمبیر مسئلہ حل کردیا ، تاجر ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔

  • حکومتی اجازت، پولیس نے کراچی کے تاجروں کو آن لائن کاروبار کرنے سے منع کر دیا

    حکومتی اجازت، پولیس نے کراچی کے تاجروں کو آن لائن کاروبار کرنے سے منع کر دیا

    کراچی : سندھ حکومت کی اجازت کے باوجود پولیس نے تاجروں کو آن لائن کاروبار کرنے سے منع کر دیا اور دکانیں کھولنے کا اجازت نامہ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں آن لائن کاروبارکی اجازت کے بعد دکانداروں کی بڑی تعداد کراچی الیکٹرانک مارکیٹ پہنچی ، مگر پولیس نے آن لائن کاروبار کی اجازت نہیں دی، پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ وہ سندھ حکومت کے احکامات کے مطابق عمل کروارہے ہیں۔

    تاجروں کا کہنا ہے پولیس نے آن لائن کاروبارکرنے سے بھی منع کردیا ہے، پولیس نے تاجروں سے دکانیں کھولنے کا اجازت نامہ طلب کیا اور ملازمین کی فہرست بھی مانگی اور ساتھ ہی دکان کھولنے سے پہلے سب کی کورونا ٹیسٹ رپورٹ بھی مانگی ہے۔

    تاجر برادری کاکہناہےکہ جب سندھ حکومت اورمحکمہ داخلہ سے معاملات طے ہوگئے ہیں تو کیوں کاروبارکھولنےمیں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں۔

    خیال رہے سندھ حکومت نے آج سے آن لائن کاروبار کی اجازت دی تھی، الیکٹرونک ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان نے کہا تھا کہ آن لائن کاروبار کے دوران ڈیلیوری بوائے کو ہر صورت میں کرونا وائرس کے حوالے سے سندھ حکومت کی ایس اوپیز پر مکمل عمل کرنا ہوگا۔

    کاروبار صبح 9 سے دوپہر 3 بجے تک ہوگا، پیر سے جمعرات ہفتے میں 4 روز آن لائن بزنس کی اجازت ہوگی، کاروبار کے دوران دکان کا شٹر صرف ڈیلیوری کے وقت ہی کھلے گا، دکان پر صرف ایک ملازم یا مالک کو کام کرنے کی اجازت ہوگی۔

  • وزیر اعظم عمران خان آج تاجروں کے لئے آسان ٹیکس نظام پر اہم اعلان کریں گے

    وزیر اعظم عمران خان آج تاجروں کے لئے آسان ٹیکس نظام پر اہم اعلان کریں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان آج تاجروں کے لئے  آسان ٹیکس نظام پر اہم اعلان کریں گے جبکہ مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ،چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی بھی ریمارکس دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق فکسڈ ٹیکس کے معاملے پر ملک بھر کے تاجر تنظمیوں اور وزیر اعظم کی مشترکہ بیٹھک آج ہوگی ، وزیر اعظم سے ملک بھر کے تاجروں کے وفد کے ملاقات کی فہرست تیار کرلی گئی ہے۔

    تاجر تنظمیوں کے سربراہ اور سمیت سو کے قریب تاجروں کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات اسلام آباد میں وزیر اعظم ہاوس میں ملاقات ہوگی، ملاقات میں تاجروں کو فکسڈ ٹیکس اور مکمل دستاویز کرنے مشاورت ہوگی۔

    وزیراعظم عمران خان تاجروں سے خطاب میں آسان ٹیکس نظام پر اہم اعلان کریں گے جبکہ مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی بھی ریمارکس دیں گے۔

    مزید پڑھیں : تاجروں کے مطالبات منظور، نئے قوانین لاگو

    یاد رہے 9 جنوری کو قائم مقام چئیرپرسن فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نوشین امجد سے تاجر نمائندوں کی ملاقات ہوئی تھی ، اجلاس میں ملک گیر سطح پر قائم کمیٹیوں کو آئندہ دو روز میں مکمل کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

    ملاقات میں طے پایا کہ اسلام آباد میں 22 جنوری کو ملک بھر کے اہم تاجر نمائندوں اور ایف بی آر حکام کا مشترکہ اجلاس ہو گا، جس میں تاجر تنظیموں کے ساتھ طے شدہ معاہدے پر ہونے والی پیش رفت پر چئیرپرسن ایف بی آر و دیگر حکام تاجروں کو اعتماد میں لیں گے۔

    اس سے قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ترجمان نے کہا تھا کہ تاجروں کے جائز مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے ٹیکس ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے قوانین میں درستگی کردی گئی، جس سے کاروبار مزید آسان ہوجائے گا اور اب ادارے کو تاجروں کا تعاون بھی حاصل ہوگا۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق نئے قوانین کے تحت ہر فروخت پر شناختی کارڈ کی شکل اب قانونی شکل اختیار کرگئی، تاجروں کا جائز مطالبہ تھا کہ اُن پر عائد کم از کم ٹیکس کی شرح میں کمی لائی جائے کیونکہ ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والے زیادہ شرح کی وجہ سے اپنی فروخت کے اعداد و شمار دینے سے گریزاں تھے۔

  • شمالی وزیرستان کے متاثرہ تاجروں میں 50 کروڑ روپے کے چیک تقسیم

    شمالی وزیرستان کے متاثرہ تاجروں میں 50 کروڑ روپے کے چیک تقسیم

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان کا کہنا ہے کہ قبائلی عوام کو کبھی بھی مایوس نہیں ہونے دیں گے، قبائلی عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے شمالی وزیرستان کے متاثرہ تاجروں میں امدادی چیک تقسیم کیے۔ انہوں نے 25 تاجروں میں 50 کروڑ روپے کے چیک تقسیم کیے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان کے تاجروں کو سہولت دے رہے ہیں، قبائلی عوام کو کبھی بھی مایوس نہیں ہونے دیں گے۔ قبائلی عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں۔

    انہوں نے کہا کہ 10 دن میں قبائلی نمائندگان کو کابینہ میں شامل کیا جائے گا، نقصانات کے ازالے کے لیے 7 ارب 76 کروڑ مختص کیے گئے ہیں۔ نقصانات کے ازالے کے لیے 2 ارب روپے پہلے سے جاری ہوچکے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ میران شاہ بازار میں 5 ہزار 654 دکانوں کے لیے 1 ارب 69 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، 69 پٹرول پمپس کے نقصانات کے ازالے کے لیے 33 کروڑ روپے مختص ہیں۔ میر علی بازار کی 3 ہزار 307 دکانوں کے لیے 2 ارب 80 کروڑ مختص ہیں۔ 100 کنال پر ترقیاتی کاموں کے لیے 2 ارب 92 کروڑ روپے مختص ہیں۔

    انہوں نے سانحہ اے پی ایس شہدا کے والدین سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی شہادت ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ قیام امن کے لیے معصوم بچوں کی قربانی سنہری حروف سے لکھی جائے گی۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ناقابل تلافی نقصان پر ان کے صبر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ دنیا گواہ ہے دہشت گردی کے خلاف نونہالوں نے بھی جام شہادت نوش کیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت آزمائش کی گھڑی میں والدین کے ساتھ ہے۔ ماضی میں بھی ان کی ہر طرح دلجوئی کی، آئندہ بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

  • تاجروں نے ملک میں صدارتی نظام رائج کرنے کا مطالبہ کردیا

    تاجروں نے ملک میں صدارتی نظام رائج کرنے کا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد : چیمبر آف سمال ٹریڈرز اسلام آباد کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ موجودہ پارلیمانی نظام حکومت ملک کی اقتصادی ترقی اور عوام کے مسائل کے حل کرنے میں ناکام ہو گیا ہے۔

    اس لئے صدارتی نظام کی جانب پیش رفت کی جائے، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں صدارتی نظام میں معیشت جبکہ پارلیمانی نظام میں کرپٹ اشرافیہ نے بے مثال ترقی کی ہے۔

    شاہد رشید بٹ کا کہنا تھا کہ دنیا کے درجنوں ممالک نے ریاست کو مستحکم اور مسائل کے حل کے لئے نیا آئین بنایا یا بنیادی آئین میں تبدیلیاں کیں مگر پاکستان میں عوام کو دھوکہ دے کر ایسی ترامیم کی گئیں، جس نے لٹیروں کی ہمت بڑھا کر کرپشن کو پروان چڑھایا۔

    ان ترامیم نے ریاست اور اداروں کو کمزور،پولیس کو غیر فعال و عوام دشمن اوراشرافیہ کو ٹیکس سمیت تمام ذمہ داریوں سے استثنیٰ دیا جبکہ غریبوں کمر توڑ ڈالی، ان کا موقف تھا کہ دنیا کے ایک سو چوالیس ممالک میں جمہوری نظام رائج ہے چھتیس میں پارلیمانی نظام جبکہ باقی میں صدارتی نظام ہے ۔

  • گزشتہ چارسال میں جو کام ہوا ہے وہ کسی معجزےسے کم نہیں، وزیراعظم

    گزشتہ چارسال میں جو کام ہوا ہے وہ کسی معجزےسے کم نہیں، وزیراعظم

    سیالکوٹ : وزیراعظم شاہدخاقان کا کہنا ہے کہ گزشتہ چارسال میں جو کام ہوا ہے وہ کسی معجزے سے کم نہیں ، دہشت گردی کےخلاف جنگ میں جو کامیابی پاکستان نے حاصل کی وہ کوئی حاصل نہیں کرسکا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان نے ایوان صنعت وتجارت سیالکوٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں صلاحیت کی کمی نہیں ہے، سیالکوٹ چیمبرآف کامرس نےمعیاری اشیاسےدنیاکامقابلہ کیا، مشکل حالات کےباوجودنوازشریف نے اپنے وژن پر عمل کیا، گزشتہ چارسال میں جو کام ہوا ہے وہ کسی معجزےسےکم نہیں، حکومت خودکاروبارنہیں کرسکتی سہولت کارکاکرداراداکرسکتی ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نےقربانیاں دے کر دہشت گردی کے ناسورکوختم کیا،وزیراعظم آج ملک میں گیس اوربجلی سرپلس ہے، بجلی اورگیس کی قیمتوں میں بھی انتہائی کمی کریں گے، کراچی دنیاکے5 خطرناک شہروں میں سے ایک تھامگراب نہیں، نئی حکومت کیلئے مسائل نہیں ہونگے نوازشریف ٹریک پر چلنا ہوگا۔

    شاہدخاقان نے کہا کہ ہم نےآئندہ15 سال کےمسائل حل کردیےہیں، ن لیگ کواعزازہے1800کلومیٹرموٹروےتعمیرہورہی ہے، سیالکوٹ میں این ایچ اے 150ارب کے منصوبے لگارہا ہے، نوازشریف کےوژن کوآگےلےکرچل رہےہیں، ن لیگ نےجس تعداد میں منصوبےشروع کیےمثال نہیں ملتی، ن لیگ کےہرمنصوبےکی بریفنگ پر گھنٹے لگ جاتےہیں، ن لیگ نے نہ صرف منصوبے شروع کیے بلکہ مکمل بھی کیے۔


    مزید پڑھیں :  انٹرنیشنل ٹرمینل منصوبےکی دنیامیں مثال نہیں ملتی۔


    انکا کہنا تھا کہ آج پاکستان دنیا میں دہشت گردی کیخلاف اہم جنگ لڑرہاہے، جوکامیابی پاکستان نےحاصل کی وہ کوئی حاصل نہیں کرسکا، حکومت کےپاس وسائل ہونگے تو صنعتوں کو بھی سپورٹ کرسکتی ہے، ماضی کی حکومت نےکوئی منصوبہ شروع ہی نہیں کیا، منصوبے نہ صرف ترقی کاباعث ہیں بلکہ متحدرکھنےمیں معاون ہیں۔

    شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ کراچی پورٹ اورگوادرمیں سڑکوں سمیت کئی منصوبےشروع کیے، دھرنےسےملک کو نقصان پہنچا ہے، ہمیں دعوے کی ضرورت نہیں، جو کام کیے وہ نظر آرہے ہیں، سیاسی عدم استحکام کےباوجودمستحکم پالیسیاں دی ہیں، نوازشریف پردنیاکےاعتمادکےباعث سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ڈھائی لاکھ فوج آئی لیکن کچھ نہ کرسک، پہلی بارٹیکس محصولات میں اضافہ ہوابڑھانےکی ضرورت ہے، ٹیکس محصولات زیادہ ہونگے تو حکومت صنعتوں سےتعاون کرسکتی ہے، ٹیکس ریفنڈمعاملےکوبہت جلدحل کرلیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے لیے اصل چیلنج تعلیم کا ہے، حکومت نے ایچ ای سی کو 100ارب سے زائد فنڈ دیا، ہرضلع میں یونیورسٹی کاقیام یقینی بنائیں گے، دنیا میں صرف تعلیم کے حصول سے ہی آگے بڑھ سکتے ہیں، ملک کے تاجر اور صنعتکارروزگار پیدا کرنے میں معاون ہوتے ہیں، ملک کو ماحولیاتی تبدیلی کا بڑا چیلنج درپیش ہے، ٹیکس نظام میں شفافیت اور سہولت پیدا ہونی چاہیے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔